- شمولیت
- مارچ 24، 2011
- پیغامات
- 2,075
- ری ایکشن اسکور
- 3,040
- پوائنٹ
- 432
نام کتاب
دعوت دین
مصنف
عبد العزیز بن عبد اللہ بن باز
مترجم
ابو یاسر عبد اللہ بن بشیر
نظر ثانی
محمد اختر صدیق
ناشر
مکتبہ اسلامیہ،لاہور
تبصرہ
اللہ تعالیٰ نے انسان کی فطرت کے اندر نیکی اور بدی کے پہچاننے کی قابلیت اور نیکی کو اختیار کرنے اور بدی سے بچنے کی خواہش ودیعت کردی ہے ۔تمام انبیاء کرام نے دعوت کے ذریعے پیغام الٰہی کو لوگوں تک پہنچایا اوران کو شیطان سے بچنے اور رحمنٰ کے راستے پر چلنے کی دعوت دی ۔دعوتِ دین اور احکام شرعیہ کی تعلیم دینا شیوۂ پیغمبری ہے ۔تمام انبیاء و رسل کی بنیادی ذمہ داری تبلیغ دین اور دعوت وابلاغ ہی رہی ہے،امت مسلمہ کو دیگر امم سے فوقیت بھی اسی فریضہ دعوت کی وجہ سے ہے۔ اور دعوت دین ایک اہم دینی فریضہ ہے ،جو اہل اسلام کی اصلاح ، استحکام دین اور دوام شریعت کا مؤثر ذریعہ ہے۔لہذا ہر مسلمان پر لازم ہے کہ اسے شریعت کا جتنا علم ہو ،شرعی احکام سے جتنی واقفیت ہو اوردین کے جس قدر احکام سے آگاہی ہو وہ دوسر وں تک پہنچائے۔علماو فضلا اور واعظین و مبلغین پر مزید ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ فریضہ دعوت کو دینی وشرعی ذمہ داری سمجھیں اور دعوت دین کے کام کو مزید عمدہ طریقے سے سرانجام دیں۔دین کا پیغامِ حق ہر فرد تک پہنچانے کے لیے ضروری ہے کہ دعوت کے کام کو متحرک کیا جائے، منہج دعوت اور اصول دعوت کے حوالے سے اہل علم نے عربی اور اردو زبان میں کئی کتب تصنیف کی ہیں ۔ان میں سے ڈاکٹر فضل الٰہی ؒ کی کتب قابل ذکر ہیں جوکہ آسان فہم او ردعوت دین کا ذوق ،شوق اور دعوتی بیداری پیدا کرنے میں ممد و معاون ہیں۔ زیر نظر کتابچہ’’دعوت ِ دین‘‘سماحۃ الشیخ ابن باز ؒ کے ایک عربی کتابچہ’’كُنْتُمْ خَيْرَ أُمَّةٍ أُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ تَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَتَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنْكَرِ‘‘ کا ترجمہ ہے جس میں شیخ نےفریضہ امر بالمعروف ونہی عن المنکرکی اہمیت،اس فریضہ کے مراتب اور اس کے حکم کو بڑے احسن انداز میں بیان کیا ہے۔ اس کتابچہ کا سلیس اردو ترجمہ کرنے کی سعادت ابو عبداللہ بن بشیر نے حاصل کی ہے ۔اللہ تعالیٰ مصنف ،مترجم اور ناشرین کی تمام مساعی جمیلہ کو قبول فرمائے اور اسے عوام الناس کے لیے نفع بخش اور لوگوں میں امربالمعروف امر ونہی عن المنکرکے فریضہ کو ادا کرنے کاشعور پیدا کرنے کا ذریعہ بنائے۔ آمین( م۔ ا)دعوت دین
مصنف
عبد العزیز بن عبد اللہ بن باز
مترجم
ابو یاسر عبد اللہ بن بشیر
نظر ثانی
محمد اختر صدیق
ناشر
مکتبہ اسلامیہ،لاہور
تبصرہ