• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

دن اور رات میں ایک ہزار سے زیادہ سنتیں

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
بسم اللہ الرحمن الرحیم
مقدمہ

الحمد للہ رب العالمین، والصلاۃ والسلام علی أشرف الأنبیاء والمرسلین، وعلی آلہ وأصحابہ أجمعین۔۔۔۔ وبعد!
مسلمانوں کو اپنی یومیہ زندگی میں جس بات کا سب سے زیادہ اہتمام کرنا چاہئے وہ ہے اپنی حرکات و سکنات میں رسول اکرم ﷺ کی سنت پر عمل کرنا اور صبح سے لے کر شام تک اپنی پوری زندگی کو آپ ﷺ کے طریقے کے مطابق منظم کرنا۔
ذوالنون المصریؒ کہتے ہیں:
’’اللہ تعالیٰ سے محبت کی علامات میں سے ایک علامت یہ ہے کہ انسان رسول اللہ ﷺ کی عادات، ان کے افعال، انکے احکام اور ان کی سنتوں کی پیروی کرے۔ فرمانِ الٰہی ہے:
قُلْ اِنْ کُنْتُمْ تُحِبُّوْنَ اللہَ فَاتَّبِعُوْنِیْ یُحْبِبْکُمُ اللہُ وَ یَغْفِرْ لَکُمْ ذُنُوْبکُمْ وَاللہ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ۔ (آل عمران: ۳۱)
’’کہہ دیجئے! اگر تم اللہ تعالیٰ سے محبت رکھتے ہو تو میری تابعداری کرو، خود اللہ تم سے محبت کرے گا اور تمہارے گناہ معاف فرما دے گا اور اللہ تعالیٰ بڑا بخشنے والا مہربان ہے۔‘‘
اور حسن بصریؒ کا کہناہے:
’’اللہ سے محبت کی علامت اس کے رسول ﷺ کی سنت کی پیروی کرنا ہے۔‘‘
اور کسی مومن کا اللہ کے ہاں کتنا مقام ہوتا ہے، اس کا دار و مدار بھی رسول اللہ ﷺ کی اتباع پر ہے۔ سو جس قدر زیادہ وہ آپ ﷺ کی سنتوں کا پیروکار ہو گا اتنا زیادہ وہ اللہ کے ہاں لائق احترام ہو گا۔
اسی بناء پر یہ مختصر رسالہ تالیف کیاگیا ہے تاکہ مسلمانوں کے روزمرہ کے معمولات کے متعلق رسول اللہ ﷺ کی سنت کو بیان کیا جائے اور اس کا تعلق صرف ان امور سے ہے جو یومیہ زندگی میں تقریباً ہر مسلمان کو پیش آتے ہیں۔ مثلاً نماز، نیند، کھانا پینا، لوگوں کے ساتھ میل ملاپ، طہارت، آنا جانا، لباس اور دیگر حرکات و سکنات وغیرہ۔
اور ذرا غور کیجئے! اگر ہم میں سے کسی شخص کا کچھ مال گم ہو جائے تو ہم اس کی تلاش میں اپنی تمام توانائیاں صرف کر دیتے ہیں اور اسے حاصل کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کرتے ہیں، تاوقتیکہ وہ ہمیں واپس مل جائے۔ اور آج ہماری یومیہ زندگی میں کتنی سنتیں ضائع ہو چکی ہیں، تو کیا اس پر بھی ہمیں کبھی افسوس ہوا؟ اور کیا ہم نے اپنی عملی زندگی میں نافذ کرنے کی کبھی کوئی سنجیدہ کوشش کی؟
حقیقت میں یہ ایک بہت بڑا المیہ ہے کہ آج ہم دینار و درہم کو سنت نبویہؐ سے زیادہ اہمیت دیتے ہیں اور اس کی دلیل یہ ہے کہ اگر لوگوں سے یہ کہا جائے کہ جو شخص ایک سنت پر عمل کرے گا اسے اتنا مال دیا جائے گا تو آپ دیکھیں گے کہ تمام لوگ اپنی زندگی کے تمام معمولات میں صبح سے لے کر شام تک زیادہ سے زیادہ سنتوں پر عمل کرنے کی کوشش کریں گے کیونکہ انہیں ہر سنت پر عمل کے بدلے میں مال نظر آرہا ہو گا۔ لیکن خدارا یہ تو بتائیے کہ کیا یہ مال اس وقت آپ کو کوئی فائدہ پہنچا سکے گا جب آپ کو قبر میں لٹا دیا جائے گا اور آپ پر مٹی ڈال دی جائے گی؟ فرمان الٰہی ہے:
بَلْ تُوْثِرُوْنَ الْحَیَاۃ الدُّنْیَا وَالْآخِرَۃ خَیْرٌ وَّاَبْقٰی
’’لیکن تم تو دنیا کی زندگی کو ترجیح دیتے ہو حالانکہ آخرت بہت بہتر اور بہت بقا والی ہے۔‘‘ (الاعلیٰ: ۱۷،۱۶)
یاد رہے کہ اس رسالے میں جس سنت کا ذِکر کیا گیا ہے اس سے مراد وہ عمل ہے جس کو کرنے پر ثواب ملتا ہے اور اسے چھوڑنے پر کوئی گناہ نہیں ہوتا۔ اور اس رسالے میں ان سنتوں کو جمع کیاگیا ہے جن پر ہم میں سے ہر شخص دن اور رات میں کئی مرتبہ عمل کر سکتا ہے۔
روز مرہ کی سنتوں کی تعداد ایک ہزار سے زیادہ ہے بشرطیکہ انسان اپنے تمام معمولات رسول اللہ ﷺ کی سنتوں کو مد نظر رکھ کر سر انجام دے اور یہ رسالہ انہی سنتوں پر عمل کرنے کے سلسلے میں آسان ترین وسائل کے بیان میں لکھا گیا ہے۔
اور اگر انسان روزانہ ایک ہزار سنتوں پر عمل کرے تو یوں وہ ایک ماہ کے دوران تیس ہزار سنتوں پر عمل کر سکتا ہے۔ سو کتنا بد نصیب ہے وہ انسان جو ان سنتوں کو سرے سے جانتا ہی نہ ہو یا جانتا تو ہو لیکن ان پر عمل نہ کرتا ہو۔
یاد رہے کہ سنتِ رسول ﷺ پر عمل کے فوائد بہت زیادہ ہیں ان میں سے چند فوائد یہ ہیں:
  1. سنت پر عمل پیرا ہونے سے بندۂ مومن کو اللہ تعالیٰ کی محبت نصیب ہوتی ہے۔
  2. فرائض میں جو کمی کوتاہی رہ جاتی ہے وہ ان سنتوں پر عمل کرنے کی وجہ سے پوری کر دی جاتی ہے۔
  3. اتباعِ سنت کی بناء پر انسان بدعت سے محفوظ رہتا ہے۔
  4. سنت کی پیروی کرنا شعائرِ الٰہی کے احترام کا حصہ ہے۔
سو رسول اللہ ﷺ کی سنتوں کو عمل کے ذریعے زندہ کیجئے کیونکہ یہ چیز آپ ﷺ کے ساتھ کامل اور سچی محبت کی نشانی ہے۔
اس موضوع پر ایک مستقل کتاب ہے
کتاب نام.......دن اور رات میں 1000 سے زیادہ سنتیں
تألیف..........الشیخ خالدالحسینان
ترجمہ........ڈاکٹر حافظ محمداسحاق زاہد
کتاب یہاں سے ڈاؤنلوڈ کریں
میری طرف سے ایک گزارش
تمام بھائیوں سے بلکہ تمام مسلمانوں سےمیری ایک گزارش ہے کہ ان سنتوں پر عمل کرنا شروع کریں اور اس کی تعلیم آگے بھی
پھیلائیں۔اور ہمارے لیے بھی دعا کریں کہ اللہ تعالی ہمیں بھی ان تمام سنتوں کو اپنانے کی توفیق دے۔
یہی وہ اعمال ہیں جو ہمارے کامیابی وکامرانی میں معاون ہوں گے۔
اللہ تعالی سے دعا ہے کہ اللہ تعالی اپنے نبی ﷺ کی ان تمام سنتوں پر ہر مسلمان کو عمل کرنے کی توفیق عطافرمائے۔آمین
 
Top