• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

دھرنا ڈراپ سین

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
نوازحکومت فوج سےمعاہدہ کرنے کے قریب ہے،امریکی اخبار کا دعویٰ

کراچی....محمد رفیق مانگٹ.......امریکی اخبار”وال اسٹریٹ جرنل“نے سرکاری حکام کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ پاک فوج حکومت کے ساتھ ایک معاہدہ کرنے کے قریب ہے جس کے تحت وزیر اعظم سلامتی امور اور اسٹریٹجیک فارن پالیسی کا کنٹرول چھوڑ دیں گے۔فوج اب وزیر اعظم سے ضمانت مانگ رہی ہے کہ وہ ان معاہدوں کی پیروی کریں گے۔ فوج نے حکومت سے پرویز مشرف کی آزادی کا وعدہ لے لیا۔حکومتی معاون کا کہنا ہے احتجاجی رہنماؤں کے ذاتی سیاسی عزائم کی حوصلہ افزائی فوج نے کی جو نواز شریف کے اختیارات کم کرنا چاہتی ہے۔اسکرپٹ میں کبھی بھی حکومت کا تختہ الٹنا نہیں تھا بلکہ اسے اس حد تک کمزور کرنا کہ وہ لٹکی رہے اور کچھ کرنے کے قابل نہ رہے۔اخبار لکھتا ہے کہ حکومت مخالف مظاہر ے جنہوں نے پاکستان کے دارالحکومت کو مفلوج کر کے رکھ دیا۔فوج نواز شریف پر سلامتی امور اور خارجہ پالیسی کا کنٹرول چھوڑنے کےلئے دباؤڈال رہی ہے ۔انتظامیہ اور مظاہرین کے درمیان تقریباً دو ہفتے سے جاری تصادم نے وزیر اعظم نواز شریف کو انڈر پریشرکر دیا،حکومت کا خیال ہے کہ ان مظاہروں کو فوج کی طرف سے حمایت حاصل ہے۔حکومتی معاونین کا کہنا ہے کہ فوج نے سیاسی بحران کے دوران نواز شریف کی کمزور حیثیت پر قبضہ کر لیا کہ وہ ایک معاہدہ کریں جس کے تحت وہ اسٹریٹجک پالیسی کو چھوڑ دیں گے جس میں امریکا ،افغانستان، اور بھارت کے ساتھ تعلقات بھی شامل ہیں جنہیں مسلح افواج کیطرف سے کنٹرول کیا جائے گا۔اخبار کے مطابق نوز شریف کے ترجمان اور دیگر وزراء اس پر تبصرے کے لئے دستیاب نہیں ہوئے اور فوجی ترجمان نے بھی ا خبار کی درخواست پر اس پر تبصرہ نہیں کیا۔16 ماہ قبل پارلیمنٹ میں واضح اکثریت کی کامیابی کے بعد نواز شریف کی مسلح افواج پرسویلین کنٹرول کی کوشش نے فوجی اسٹیبلشمنٹ کو ناراض کردیا ،نواز شریف نے ان پالیسیوں کو کنٹرول کرنے کا فیصلہ کیا جوروایتی فوج کی ڈومین تھیں۔ فوج کے ساتھ معاہدے سے نواز شریف کے اختیارات محدود ہو جائیں گے اور پاکستان کے بھارت کے ساتھ امن قائم کرنے کی وزیر اعظم کی اولین ترجیح کی صلاحیت پر شبہ کرے گا۔تجزیہ کار عائشہ صدیقہ کا کہنا ہے اگر نواز شریف کی بقیہ مدت قائم رہتی ہے تو وہ ایک رسمی وزیر اعظم ہوں گے دنیا ان کو سنجیدگی سے نہیں لے گی۔ایک نرم بغاوت پہلے ہی رونماہوچکی،سوال یہ کہ اس میں سختی ہو گی یا نہیں۔پاکستان کی 67سالہ تاریخ میں نصف سے زائد مدت تک فوج نے حکومت کی ۔فوج اقتدار میں نہ بھی ہو تب بھی خارجہ اور سیکورٹی پالیسی روایتی طور پر فوج ہی چلاتی ہے۔حکومتی معاونین کا کہنا ہے کہ فوج نے پرویز مشرف کی آزادی کا وعدہ لیا ہے جن پر غداری کا مقدمہ چلایا جا رہا ہے یہ ایشو بھی مسلح افواج اور انتظامیہ کے درمیان کشیدگی کی بڑی وجہ ہے۔سیاسی اور سیکورٹی حکام کے مطابق نواز شریف حکومت نے مارچ میںمشرف پر غداری کی علامتی فرد جرم عائد ہونے کے بعد خفیہ طور پر مشرف کے بیرون ملک جانے پر اتفاق کر لیا تھا لیکن حکومت نے اس معاہدے پر عمل نہیں کیا۔ جس سے فوج اور نواز شریف کے درمیان عدم اعتماد پیدا ہوا۔حکومتی معاونین کا کہنا ہے کہ انتظامیہ شہباز شریف سے وزارت اعلیٰ کا عہدہ لینے پر تیار تھی۔ واشنگٹن نے گزشتہ ہفتے حکومت کی حمایت میں بیان دیا کہ پاکستان میںوہ آئینی اور انتخابی عمل کی حمایت کرتے ہیں۔
(بشکریہ جنگ تازہ ترین 29 اگست 2014)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اسکرپٹ کے مطابق دھرنے کا ڈراپ سین یہی تھا۔ اب عمران-قادری اور ہمنوا اپنا اپنا دھرنا اٹھا کر گھر لے جائیں۔ دو ہفتوں سے زائد تک ”شاندار دھرنا مظاہرہ“ کی اجرت اسی نواز حکومت سے انہیں دلا دی جائیگی۔ اب انہیں مزید اس قسم کے خطرناک دھرنا دینے کی اجازت نہیں ہوگی۔ البتہ عوام کو بے وقوف بنانے کے لئے بے ضرر قسم کے دھرنے اور ہر قسم کی بیان بازی کی کھلی اجازات ہوگی، اگلے الیکشن یا اسکرپٹ ملنے تک ۔
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
یوسف ثانی صاحب ویسے دیکھا جائے تو ہمارا پاکستان اب جمہوریت کے مزید تجربات کا متحمل نہیں ہو سکتا
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,296
پوائنٹ
326
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
اس کا مطلب ہوا کہ فوج نے عمران خا ن اور قادری کو استعمال کیا ہے۔۔۔لیکن اس کے بدلے انہیں کیا ملا ہے اور ملے گا؟؟اگلا دور؟؟
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
یوسف ثانی صاحب ویسے دیکھا جائے تو ہمارا پاکستان اب جمہوریت کے مزید تجربات کا متحمل نہیں ہو سکتا
اگر آپ کی بات کو درست تسلیم کرلیا جائے تو موجودہ سیاسی پیش منظر میں وہی مطلب نکلتا ہے جو کہ الطاف حسین کہہ رہے ہیں کہ آرمی ٹیک اوور کرلے
پاکستان میں مبینہ و مروجہ جمہوریت کی نفی کا مطلب صرف اور صرف آرمی کی حکومت ہی سمجھا جاتا ہے۔ کیا آپ آرمی کی حکومت کے قائل ہیں۔

اگر آپ مروجہ جمہوریت کا ڈبہ گول کرنا چاہتے ہیں (عمران اور قادری کی طرح) تو آرمی کو ٹیک اوور کرنے سے کیسے روکیں گے، اگر آپ آرمی کی حکومت بھی نہیں چاہتے ہوں تو۔

ہوسکتا ہے کہ آپ کہیں کہ پاکستان میں نظامت خلافت ہونی چاہئے (جو بیشتر مسلمانوں کے دل کی آواز ہے) تو پھر یہ بتلائیے کہ موجودہ جمہوریت سے خلافت تک کا سفر کیسے کیا جائے، ملک میں سیاسی انارکی پھیلے بغیر کہ اغیار کی یہی خواہش ہے کہ ادھر انارکی پھیلے، ادھر وہ پاکستان کو (خاکم بدہن) اس کے ایٹمی ہتھیار سے محروم کرکے اسے عراق اور افغانستان بنا دے۔
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
اس کا مطلب ہوا کہ فوج نے عمران خا ن اور قادری کو استعمال کیا ہے۔۔۔لیکن اس کے بدلے انہیں کیا ملا ہے اور ملے گا؟؟اگلا دور؟؟
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
اس میں تو کوئی شک و شبہ کی گنجائش ہی نہیں ہے کہ عمران اینڈ قادری برادرز (بقول قادری) کو آرمی نے خوب خوب استعمال کیا اور کر رہی ہے، تاکہ نواز کو ایک ”حد کے اندر“ رکھ سکے ۔ اس کے بدلے انہیں کیا ملے گا؟ قادری کو چار پیسے اور عمران کو ٹھینگا ۔ نواز کے بعد اگلا دور اگر ”جمہوری“ ہوا بھی تو عمران کو اس سے بھی کم سیٹیں ملیں گی۔ لیکن اگر مشرف ٹائپ آرمی حکومت آئی اور انہیں فیس سیونگ کے لئے ”سویلینز“ چاہئے ہوئے تو شاید شاید شاید شاید عمران کو ”شوکت عزیز ٹائپ وزیر اعظم“ کی آفر دی جائے۔جیسی آفر مشرف نے بھی دی تھی۔

لیکن سوال یہ ہے کہ جب آرمی نواز جیسے ”سافٹ وزیر اعظم“ کو کلی اختیار دینے پر رضامند نہیں تو وہ عمران جیسے ”ہارڈ وزیر اعظم“ کو کیسے برداشت کرسکتی ہے۔ لہٰذا قوی امکان یہی ہے کہ آرمی انہیں ٹشو پیپرز کی طرح استعمال کرکے سیاسی میدان مین پھینک دے گی کہ کر لو جو اب کرنا ہے۔ موجودہ قالابازیوں کے سبب عمران کا ووٹ بنک بہت کم رہ گیا ہے۔
 
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
50
ری ایکشن اسکور
95
پوائنٹ
64
خلافت کے قیام کے لیے میں سمجھتا ہوں کے دو اسٹیجز اہمیت کی حامل ہیں:

1۔ لوگوں کو خلافت کے لیے ذہنی طور پر تیار کیا جائے۔ مغربی فلسفے اور سوچ نے ہمیں اتنا مفلوج الفکر کر دیا ہے کہ ہمارے لیے اسلامی نظام کو ذہنی طور پر قبول کرنا مشکل بنا دیا گیا ہے۔ کہاں ایک وقت میں قصاص اور حدود کو زندگی کا ذریعہ سمجھا جاتا تھا اور کہاں اب اس سے اسلام کا نام لینے والے بھی خوف رکھتے ہیں۔ اس فکری جنگ کے لیے جد وجہد کی جائے۔
2۔ جب ایک کثیر تعداد اسکو قبول کرنے پر امادہ ہوجائے تو حکومتوں سے اسکا مطالبہ کیا جائے جیسا کہ آج کل کیے جارہے ہیں۔ جب ہم اپنی بنیادی ضروریات کے لیے احتجاج اور دھرنے دے سکتے ہیں تو اسکو بھی اپنی ضرورت سمجھتے ہوئے اسکا مطالبہ کیا جائے۔

پہلی سٹیج کے لیے آپ کو علماء کی ضرورت ہے۔ ایسے علماء جنکی سوچ میں اور عقیدے میں اتنی وسعت اور مضبوطی ہو کہ وہ اس فکری جنگ میں مخالفین کا مقابلہ کرسکیں۔ اب تک زیادہ تر جن لوگوں نے اس میدان میں قدم رکھا ہے وہ علمی اعتبار سے وہ مقام نہیں رکھتے جو کہ اسکے لیے ضروری ہے۔ اس لیے انہوں نے کئ جگھوں پر بڑی فحش غلطیاں بھی کیں۔ اس فیلڈ میں اہل علم اور کبار علماء کی حمایت اور نگرانی ضروری ہے۔
رہی دوسری سٹیج تو ظاہر ہے اسمیں آپ کو مین پاور کی ضرورت ہے جوکہ پہلی سٹیج کے بغیر ممکن نہیں۔
ہمارے ہاں عام طور پر پہلی سٹیج کو چھوڑ کر دوسری سٹیج پر پہنچنے کی جلدی کی جاتی ہے اور پھر اسکا نقصان بھی بھگتنا پڑتا ہے۔ اسی طرح ان سلوگنز کو اٹھانے والی جماعتیں بھی عام طور پر صحیح معنوں پر اپنے کارکنوں کی تربیت نہیں کرتیں اور اس سے وہی فساد پھیلتا ہے جو کہ عراق میں پھیلا۔ مسلمان آپس میں ہی ایک دوسرے کو مطیع کرنے پر تل پڑے اور ایک دوسرے کا جانلیوا بن بیٹھے۔ جب ان امور کی قیادت علماء کو چھوڑ کر جذباتی نوجوانوں کے ہاتھوں دے دی جاتی ہے تو اسکا نقصان تو ظاہر ہے بھگتا پڑتا ہے۔

اللہ تعالیٰ ہمیں صحیح معنوں پر اسکے دین کو قائم کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
اگر آپ کی بات کو درست تسلیم کرلیا جائے تو موجودہ سیاسی پیش منظر میں وہی مطلب نکلتا ہے جو کہ الطاف حسین کہہ رہے ہیں کہ آرمی ٹیک اوور کرلے
پاکستان میں مبینہ و مروجہ جمہوریت کی نفی کا مطلب صرف اور صرف آرمی کی حکومت ہی سمجھا جاتا ہے۔ کیا آپ آرمی کی حکومت کے قائل ہیں۔

اگر آپ مروجہ جمہوریت کا ڈبہ گول کرنا چاہتے ہیں (عمران اور قادری کی طرح) تو آرمی کو ٹیک اوور کرنے سے کیسے روکیں گے، اگر آپ آرمی کی حکومت بھی نہیں چاہتے ہوں تو۔

ہوسکتا ہے کہ آپ کہیں کہ پاکستان میں نظامت خلافت ہونی چاہئے (جو بیشتر مسلمانوں کے دل کی آواز ہے) تو پھر یہ بتلائیے کہ موجودہ جمہوریت سے خلافت تک کا سفر کیسے کیا جائے، ملک میں سیاسی انارکی پھیلے بغیر کہ اغیار کی یہی خواہش ہے کہ ادھر انارکی پھیلے، ادھر وہ پاکستان کو (خاکم بدہن) اس کے ایٹمی ہتھیار سے محروم کرکے اسے عراق اور افغانستان بنا دے۔
یوسف ثانی بھائی باقی باتیں تو ایک طرف رہی صرف یہ دیکھ لیا جائے کہ اگر موجودہ نظاموں میں سے ہی کسی نظام کو اختیار کرنا ہماری مجبوری ہے تو کون سا نظام اسلام کے نظام سے قریب ترین ہے ؟
اس حوالے سے خلفائے راشدین کا انتخاب کس طرح ہوا یہ یقین کریں ہمیں مکمل رہنمائی ملتی ہے: انتخاب ، امیدوار، ووٹ، الیکشن کمیشن، آرمی کی حیثیت، وغیرہ صرف خلفائے راشدین کا دور اور یہ دور تو خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قول کے مطابق ہمارے لیے اہمیت بھی رکھتا ہے :علیکم بسنتی و سنۃ الخلفاء الراشدین (حدیث) اور
جہاں تک رہی آپ کی بات نظام خلافت تو ہمارے معاشرے میں بہت سے تحریکیں عامۃ الناس کو اس نام سے بے وقوف بنا رہی ہیں اس لیے اس پر تو بعد میں بات کی جا سکتی ہے کہ حصول خلافت کس طرح ممکن ہے
اور اگر موجودہ زمینی حقائق کو مدنظر جائے اور بعض علماء کی رائے کو بھی معتبر سمجھا جائے تو فی الحال موجودہ حکومت نسبتا بہتر ہے پاکستان اور اہل پاکستان کے لیے، میں یہ بات علی الاطلاق نہیں کہہ رہا ہوں کیوں کہ موجودہ حکومت کی بھارت نواز پالیسیاں اور اسی طرح دیگر معاملات جن پر شدید اعتراضات کیے جا سکتے ہیں اس لیے مروجہ جمہوریت تو صرف انارکی پھیلانے کا کامیاب ترین ذریعہ ہے جو یہودی پروٹوکولز میں طے کیا گیا تھا
اللہ ہمارا حامی و ناصر ہو
 
Top