• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

راستہ کے آداب

ابو عکاشہ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 30، 2011
پیغامات
412
ری ایکشن اسکور
1,491
پوائنٹ
150
راستہ کے آداب

وَلَا تَمْشِ فِي الْأَرْضِ مَرَحًا ۖ إِنَّكَ لَن تَخْرِقَ الْأَرْضَ وَلَن تَبْلُغَ الْجِبَالَ طُولًا ﴿٣٧﴾ كُلُّ ذَٰلِكَ كَانَ سَيِّئُهُ عِندَ رَبِّكَ مَكْرُوهًا ﴿٣٨﴾
تم زمین پر اکڑ کر مت چلو نہ تو تم زمین کو پھاڑ سکتے ہو اور نہ ہی طولانی و درازی میں پہاڑوں کی بلندی کو سر کرسکتے ہو، (۱۷/۳۷)۔

1 ۔ صحیح مسلم:
کتاب : لباس اور زینت کا بیان :
باب: راستوں میں بیٹھنے کی ممانعت اور راستے کا حق ادا کرنے کے بیان میں :

سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم راستوں میں بیٹھنے سے بچو۔
لوگوں نے کہا کہ یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں اپنی مجلسوں میں بیٹھ کر باتیں کرنے کی مجبوری ہے،
تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ اگرتم نہیں مانتے تو راہ کا حق ادا کرو۔
انہوں نے کہا کہ راہ کا کیاحق ہے؟
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ آنکھ نیچے رکھنا،
کسی کو ایذا نہ دینا،
سلام کا جواب دینا
اور اچھی بات کا حکم کرنااور بُری بات سے منع کرنا۔

2 ۔ صحیح مسلم:
کتاب الطھارة :
باب : راستہ اور سایہ میں پاخانہ وغیرہ کرنے کی ممانعت کے بیان میں :

سیدناابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا لعنت کے دو کاموں سے بچو صحابہ کرام نے عرض کیا وہ لعنت کے کام کرنے والے کون ہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو لوگوں کے راستہ میں یا ان کے سایہ (کی جگہ) میں قضائے حاجت کرے یعنی اس کا یہ عمل موجب لعنت ہے۔

3 ۔ صحیح مسلم:
کتاب : لباس اور زینت کا بیان :
باب: سوار کا پیدل کو اور کم لوگوں (کی جماعت) کا زیادہ لوگوں (کی جماعت) کو سلام کرنا:

سیدناابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سوار پیدل کو سلام کرے، پیدل چلنے والا بیٹھے ہوئے پر سلام کرے اور کم لوگ زیادہ لوگوں پر سلام کریں۔

4 ۔ سنن ابوداود
السلام علیکم کہنے کے آداب
باب: راستے میں عورتوں کا مردوں کے ساتھ مل کر چلنا:

جناب حمزہ اپنے والد سیدنا ابواسید انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد سے نکل رہے تھے اور مرد عورتوں کے ساتھ درمیان راستے میں گھس کر چل رہے تھے۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں سے فرمایا ”پیچھے پیچھے رہو۔ تمہیں مناسب نہیں کہ راستے کے عین درمیان میں چلو۔ بلکہ راستے (اور گلی) کے اطراف میں چلا کرو۔“ چنانچہ عورت دیوار کے ساتھ لگ کر چلا کرتی تھی۔ حتیٰ کہ اس کا کپڑا دیوار کے ساتھ اٹک اٹک جاتا تھا۔ اس لیے کہ وہ دیوار کے ساتھ لگ کر چلتی تھی۔
قال الشيخ الألباني: حسن

5 ۔ صحیح مسلم
کتاب البر و الصلة
باب : راستے سے تکلیف دینے والی چیز کو ہٹا دینے کی فضلیت کے بیان میں

سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، راستے پر پڑا ایک درخت مسلمانوں کو تکلیف دیتا تھا۔ ایک شخص آیا اور اسے کاٹ ڈالا اور وہ جنت میں داخل ہو گیا۔ میں نے اسے جنت میں چلتے پھرتے دیکھا۔

6 ۔ جامع ترمذی:
نیکی و صلہ رحمی کا بیان :
باب :نیک کام :

سیدنا ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تمہارا اپنے مسلمان بھائی کے سامنے مسکرانا نیکی کا حکم دینا اور بڑائی سے روکنا سب صدقہ ہے پھر کسی بھولے بھٹکے کو راستہ بتانا نابینے کے ساتھ چلنا، راستے سے پتھر، کانٹا، یا ہڈی وغیرہ ہٹا دینا اور اپنے ڈول سے دوسرے بھائی کے ڈول میں پانی ڈالنا بھی صدقہ ہے۔
یہ حدیث حسن غریب ہے ۔

7 ۔ صحیح مسلم:
ایمان کا بیان : باب
ایمان کی شاخوں کے بیان میں

سیدناابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ایمان کی کچھ اوپر ستر یا کچھ اوپر ساٹھ شاخیں ہیں جن میں سب سے بڑھ کر لَا اِلٰہ اِلَّا اللہ کا قول ہے اور سب سے ادنی تکلیف دہ چیز کو راستہ سے دور کر دینا ہے اور حیاء بھی ایمان کی ایک شاخ ہے۔
 
Top