• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : امت کا درد اور امت کی فکر

ابو عکاشہ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 30، 2011
پیغامات
412
ری ایکشن اسکور
1,491
پوائنٹ
150
رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : امت کا درد اور امت کی فکر
سید نا عبداللہ بن عمرو بن عاص سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اللہ تعالیٰ کے فرمان جوسید نا ابراہیم علیہ السلام کے بارے میں ہے کی تلاوت فرمائی (رَبِّ إِنَّهُنَّ أَضْلَلْنَ كَثِيرًا مِّنَ النَّاسِ ۖ فَمَن تَبِعَنِي فَإِنَّهُ مِنِّي ۖ وَمَنْ عَصَانِي فَإِنَّكَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ ﴿٣٦﴾) ابراہیم : 36) اے پروردگار ان معبود ان باطلہ نے بہت سے لوگوں کو گمراہ کردیا ہے تو جس نے میری تابعداری کی تو وہ مجھ سے ہوا میرا ہے اور جس نے نافرمانی کی تو تو اس کو بخشنے والا رحم کرنے والا ہے اور یہ آیت جس میں سید نا عیسیٰ علیہ السلام کا فرمان ہے(إِن تُعَذِّبْهُمْ فَإِنَّهُمْ عِبَادُكَ ۖ وَإِن تَغْفِرْ لَهُمْ فَإِنَّكَ أَنتَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ ﴿١١٨﴾ )کہ اگر تو انہیں عذاب دے تو یہ تیرے بندے ہیں اور اگر تو انہیں بخش دے تو تو غالب حکمت والا ہے۔ المائدہ : 118)پھر اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے دست مبارک اٹھائے اور فرمایا اے اللہ میری امت میری امت اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر گریہ طاری ہوگیا تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا اے جبرائیل جاؤ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس حالانکہ تیرا رب خوب جانتا ہے ان سے پوچھ کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیوں رو رہے ہیں جبرائیل علیہ السلام رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں آئے اور جو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ کو اس کی خبر دی حالانکہ وہ اللہ سب سے زیادہ جاننے والا ہے تو اللہ نے فرمایا اے جبرائیل جاؤ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف اور ان سے کہہ دو کہ ہم آپ کو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی امت کے بارے میں راضی کر دیں گے اور ہم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نہیں بھولیں گے۔

صحیح مسلم:جلد اول:حدیث نمبر 499 حدیث قدسی کتاب الایمان


غور کیجئے دو جلیل القدر نبی علیہما السلام کس انداز سے اپنی امت کے بارے میں بات کر رہے ہیں اور رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا انداز کیسا ہے ۔ میرے ماں باپ قربان ہوں رسول مقبول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پر کتنا درد ہے اور کتنی فکر ہے امت کی ۔ اللہ اکبر


آئیے ایک اور حدیث مصطفٰی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پڑھتے ہیں



سید نا ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ہر نبی کے لئے ایک دعا ہوتی ہے جو ضرور قبول کی جاتی ہے تو ہر نبی نے جلدی کی کہ اپنی اس دعا کو مانگ لیا ہے اور میں نے اپنی دعا کو قیامت کے دن اپنی امت کی شفاعت کے لئے سنبھال رکھا ہے اور اگر اللہ نے چاہا تو میری شفاعت میری امت کے ہر اس آدمی کے لئے ہوگی جو اس حال میں مر گیا کہ اس نے اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہرایا ہو۔

صحیح مسلم:جلد اول:حدیث نمبر 491 کتاب الایمان


میرے بھائیو : کثرت کے ساتھ اُس پیاری ہستی پر درود پڑھتے رہا کریں


اللهمّ صلّ على محمد وعلى آل محمد كما صلّيت على إبراهيم وعلى آل إبراهيم إنّك حميد مجيد.
اللهمّ بارك على محمد وعلى آل محمد كما باركت على إبراهيم وعلى آل إبراهيم إنّك حميد مجيد.
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
۔۔۔۔ تو اللہ نے فرمایا اے جبرائیل جاؤ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف اور ان سے کہہ دو کہ ہم آپ کو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی امت کے بارے میں راضی کر دیں گے اور ہم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نہیں بھولیں گے۔

صحیح مسلم:جلد اول:حدیث نمبر 499 حدیث قدسی کتاب الایمان
جزاكم الله خيرًا!
الله آپ کو خوش رکھے۔
اللهم صل وسلم وبارك علىٰ عبدك ورسولك محمد

ویسے بھائی! اگر آپ ترجمہ کے ساتھ عربی متن بھی دے دیا کریں تو بہت بہتر ہوگا، کیونکہ ترجمہ تو کتاب وسنت کی اپنی ترجمانی (اجتہاد) ہوتا ہے، جس میں غلطی ہو سکتی ہے۔ جبکہ اگر عربی متن ساتھ موجود ہو تو فوراً اس غلطی کو پکڑا بھی جا سکتا ہے۔

چونکہ یہی حدیث مبارکہ میں پچھلی دنوں پڑھی تو مجھے اس کے عربی الفاظ یاد تھے۔
جو یہ ہیں: فقال الله : يا جبريل ! اذهب إلى محمد فقل : إنا سنرضيك في أمتك ولا نسوءك ... صحیح مسلم
جس کا ترجمہ یہ ہے:
تو اللہ نے فرمایا اے جبرائیل جاؤ محمدﷺ کی طرف اور ان سے کہہ دو کہ ہم آپ کو آپ کی امت کے بارے میں راضی کر دیں گے اور ہم آپ سے برا معاملہ نہیں کریں گے۔


ساء يسوء کا مطلب بھولنا نہیں، بلکہ برا معاملہ کرنا ہے۔
تفصیل کیلئے دیکھئے:
معنى كلمة ساء يسوء في قاموس المعاني. قاموس عربي عربي مصطلحات صفحة 1[]=الكل
واللہ اعلم!
 

ابو عکاشہ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 30، 2011
پیغامات
412
ری ایکشن اسکور
1,491
پوائنٹ
150
جزاكم الله خيرًا!
الله آپ کو خوش رکھے۔
اللهم صل وسلم وبارك علىٰ عبدك ورسولك محمد

ویسے بھائی! اگر آپ ترجمہ کے ساتھ عربی متن بھی دے دیا کریں تو بہت بہتر ہوگا، کیونکہ ترجمہ تو کتاب وسنت کی اپنی ترجمانی (اجتہاد) ہوتا ہے، جس میں غلطی ہو سکتی ہے۔ جبکہ اگر عربی متن ساتھ موجود ہو تو فوراً اس غلطی کو پکڑا بھی جا سکتا ہے۔

چونکہ یہی حدیث مبارکہ میں پچھلی دنوں پڑھی تو مجھے اس کے عربی الفاظ یاد تھے۔
جو یہ ہیں: فقال الله : يا جبريل ! اذهب إلى محمد فقل : إنا سنرضيك في أمتك ولا نسوءك ... صحیح مسلم
جس کا ترجمہ یہ ہے:
تو اللہ نے فرمایا اے جبرائیل جاؤ محمدﷺ کی طرف اور ان سے کہہ دو کہ ہم آپ کو آپ کی امت کے بارے میں راضی کر دیں گے اور ہم آپ سے برا معاملہ نہیں کریں گے۔


ساء يسوء کا مطلب بھولنا نہیں، بلکہ برا معاملہ کرنا ہے۔
تفصیل کیلئے دیکھئے:
معنى كلمة ساء يسوء في قاموس المعاني. قاموس عربي عربي مصطلحات صفحة 1[]=الكل
واللہ اعلم!
بھائی غلطی میری ہے میں نے عربی متن کی طرف دھیان ہی نہیں دیا بہر حال اللہ مجھے معاف کرے آپ کو خوش رکھے ۔۔۔۔۔۔۔۔ بقول قائد شہید کے انسان ہوں پیالہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
Top