السلام علیکم
انٹرنیشنل گداگر بھی بہت عام ہیں، کچھ تو پورا سال بیرون ممالک کے دورے پر رہتے ہیں اور کچھ رمضان المبارک کے مہینہ میں ان ممالک کا رخ کرتے ہیں، ٹکٹ انہیں عقیدت مندوں سے فری میں مل جاتی ہیں اور یہاں بھی ان کے چاہنے والے فری رہائش اور ٹرانسپورٹ مہیا کرتے ہیں، ہر روز مختلف شہروں میں مساجد پر ان کا دورہ ہوتا ھے، مال سمیٹتے ہیں اور پاکستان نکل جاتے ہیں۔
بہت سے واقعات سے ایک واقعہ پیش کرتا ہوں جو چند سال پہلے کا ھے، جس پر بےحد افسوس ہوا!
ہمارے یہاں مسجد میں جمعہ کی نماز کے بعد علان ہوا کہ قاری سید صداقت آج ہمارے ساتھ ہیں اور آپ انہیں وقت دیں، لیکن ایک بات کا خیال رکھیں کہ وہ اس مرتبہ ہمارے مسجد میں نہیں آ رہے تھے انہیں بڑی مشکل سے لایا گیا ھے، وجہ یہ کہ وہ پچھلے سال جب آئے تھے اور قرآن کی تلاوت پر ہماری مسجد سے انہیں پیسے بہت کم ملے تھے اس لئے اگر آپ ان کی خوبصورت آواز سے قرآن سننا چاہتے ہیں تو آج انہیں دل کھول کر پیسے دیں اور پھر ایسا ہی ہوا سب نے دل کھول پر ویل کی طرح پاؤنڈ دئے،
اللہ معاف فرمائے، شرم کا مقام ھے یہی ذریعہ معاش رہ گیا ھے ایسے لوگوں کے لئے، کہ جس مسجد میں چندہ کم ملتا ھے وہاں نہیں جانا۔ تب سے میں نے اس سے قرآن سننا چھوڑ دیا ھے۔
والسلام