• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

روزہ دار کا پچھنا لگوانا اور قے کرنا کیسا ہے .

محمد زاہد بن فیض

سینئر رکن
شمولیت
جون 01، 2011
پیغامات
1,957
ری ایکشن اسکور
5,787
پوائنٹ
354
وقال لي يحيى بن صالح حدثنا معاوية بن سلام،‏‏‏‏ حدثنا يحيى،‏‏‏‏ عن عمر بن الحكم بن ثوبان،‏‏‏‏ سمع أبا هريرة ـ رضى الله عنه ـ إذا قاء فلا يفطر،‏‏‏‏ إنما يخرج ولا يولج‏.‏ ويذكر عن أبي هريرة أنه يفطر‏.‏ والأول أصح‏.‏ وقال ابن عباس وعكرمة الصوم مما دخل،‏‏‏‏ وليس مما خرج‏.‏ وكان ابن عمر ـ رضى الله عنهما ـ يحتجم،‏‏‏‏ وهو صائم،‏‏‏‏ ثم تركه،‏‏‏‏ فكان يحتجم بالليل‏.‏ واحتجم أبو موسى ليلا‏.‏ ويذكر عن سعد وزيد بن أرقم وأم سلمة احتجموا صياما‏.‏ وقال بكير عن أم علقمة كنا نحتجم عند عائشة فلا تنهى‏.‏ ويروى عن الحسن عن غير واحد مرفوعا فقال أفطر الحاجم والمحجوم‏.‏ وقال لي عياش حدثنا عبد الأعلى حدثنا يونس عن الحسن مثله‏.‏ قيل له عن النبي صلى الله عليه وسلم قال نعم‏.‏ ثم قال الله أعلم‏.‏
اور مجھ سے یحییٰ بن صالح نے بیان کیا، کہا ہم سے معاویہ بن سلام نے بیان کیا، کہا ہم سے یحییٰ بن ابی کثیر نے بیان کیا، ان سے عمر بن حکم بن ثوبان نے اور انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سنا کہ جب کوئی قے کرے تو روزہ نہیں ٹوٹتا کیونکہ اس سے تو چیز باہر آتی ہے اند رنہیں جاتی اور ابوہریر رضی اللہ عنہ سے یہ بھی منقول ہے کہ اس سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے لیکن پہلی روایت زیادہ صحیح ہے اور ابن عباس اور عکرمہ رضی اللہ عنہما نے کہا کہ روزہ ٹوٹتا ہے ان چیزوں سے جو اندر جاتی ہیں ان سے نہیں جو باہر آتی ہیں۔ ابن عمر رضی اللہ عنہمابھی روزہ کی حالت میں پچھنا لگواتے لیکن بعد میں دن کو اسے ترک کر دیا تھا اور رات میں پچھنا لگوانے لگے تھے اور ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے بھی پچھنا لگوایا تھا اور سعد بن ابی وقاص اور زید بن ارقم اور ام سلمہ رضی اللہ عنہم سے روایت ہے کہ انہوں نے روزہ کی حالت میں پچھنا لگوایا، بکیر نے ام علقمہ سے کہا کہ ہم عائشہ رضی اللہ عنہا کے ہاں (روزہ کی حالت میں) پچھنا لگوایا کرتے تھے اور آپ ہمیں روکتی نہیں تھیں، اور حسن بصری رحمہ اللہ کئی صحابہ سے مرفوعاً روایت کرتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا پچھنا لگانے والے اور لگوانے والے (دونوں کا) روزہ ٹوٹ گیا اور مجھ سے عیاش بن ولید نے بیان کیا اور ان سے عبدالاعلیٰ نے بیان کیا، ان سے یونس نے بیان کیا اور ان سے حسن بصری نے ایسی ہی روایت کی، جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت ہے تو انہوں نے کہا کہ ہاں پھر کہنے لگے اللہ بہتر جانتا ہے۔


حدیث نمبر: 1938
حدثنا معلى بن أسد،‏‏‏‏ حدثنا وهيب،‏‏‏‏ عن أيوب،‏‏‏‏ عن عكرمة،‏‏‏‏ عن ابن عباس ـ رضى الله عنهما ـ أن النبي صلى الله عليه وسلم احتجم،‏‏‏‏ وهو محرم واحتجم وهو صائم‏.‏

ہم سے معلی بن اسد نے بیان کیا، ان سے وہیب نے، وہ ایوب سے، وہ عکرمہ سے، وہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے احرام میں اوروزے کی حالت میں پچھنا لگوایا۔


حدیث نمبر: 1939
حدثنا أبو معمر،‏‏‏‏ حدثنا عبد الوارث،‏‏‏‏ حدثنا أيوب،‏‏‏‏ عن عكرمة،‏‏‏‏ عن ابن عباس ـ رضى الله عنهما ـ قال احتجم النبي صلى الله عليه وسلم وهو صائم‏.‏

ہم سے ابومعمر عبداللہ بن عمری نے بیان کیا، کہا ہم سے عبدالوارث بن سعید نے بیان کیا، ان سے ایوب سختیانی نے بیان کیا، ان سے عکرمہ نے اور ان سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے روزہ کی حالت میں پچھنا لگوایا۔


حدیث نمبر: 1940
حدثنا آدم بن أبي إياس،‏‏‏‏ حدثنا شعبة،‏‏‏‏ قال سمعت ثابتا البناني،‏‏‏‏ يسأل أنس بن مالك ـ رضى الله عنه ـ أكنتم تكرهون الحجامة للصائم قال لا‏.‏ إلا من أجل الضعف‏.‏ وزاد شبابة حدثنا شعبة على عهد النبي صلى الله عليه وسلم‏.‏

ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا، ہم سے شعبہ نے بیان کیا، کہا کہ میں نے ثابت بنانی سے سنا، انہوں نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے پوچھا تھا کہ کیا آپ لوگ روزہ کی حالت میں پچھنا لگوانے کو مکروہ سمجھا کرتے تھے؟ آپ نے جواب دیا کہ نہیں البتہ کمزوی کے خیال سے (روزہ میں نہیں لگواتے تھے) شبابہ نے یہ زیادتی کی ہے کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا کہ ( ایسا ہم) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں (کرتے تھے)

صحیح بخاری
کتاب الصیام
 
Top