" بلا شبہ اللہ سبحانہ وتعالى نے محمد صلى اللہ عليہ وسلم كو حق دے كر مبعوث فرمايا، اور ان پر كتاب نازل كى، تو اللہ تعالى كے نازل كردہ ميں رجم كى آيت بھى تھى، ہم نے اسے پڑھا، اور اسے سمجھا اور اچھى طرح حفظ و ياد بھى كيا، تو رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے رجم و سنگسار كيا، اور ان كے بعد ہم نے بھى رجم كيا، مجھے خدشہ ہے كہ اگر لوگوں پر لمبا وقت گزر گيا تو كوئى كہنے والا يہ نہ كہنے لگے: اللہ كى قسم ہم تو كتاب اللہ ميں رجم كى آيت نہيں پاتے، تو وہ اللہ تعالى كا نازل كردہ فريضہ ترك كرنے كى بنا پر گمراہ ہو جائينگے، اور اللہ تعالى كى كتاب ميں شادى شدہ زانى مرد و عورت كو رجم كرنا حق ہے، جب اس زنا كى گواہى مل جائے، يا پھر حمل ہو يا اعتراف كر ليا جائے .... " الخ