ابن قدامہ
مشہور رکن
- شمولیت
- جنوری 25، 2014
- پیغامات
- 1,772
- ری ایکشن اسکور
- 428
- پوائنٹ
- 198
زلزلہ اور اس کی حکمت کے حوالہ سے ایک روایت:
امام ابن ابی الدنیا نے اپنی کتاب العقوبات میں بیان کیا ہے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک بار میں اور میرے ساتھ ایک شخص ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی خدمت میں حاضر ہوئے، میرے ساتھی نے سوال کیا: اے ماں! زلزلے اور اس کی حکمت وسبب سے متعلق کچھ بتا یئے؟ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: جب دنیا والے زنا کوحلال سمجھ لیں گے، شراب کثرت سے پی جانے لگے گی، گانے باجے کا عام رواج ہو جائے گا تو آسمان میں اللہ تعالی کو غیرت آئے گی اور وہ زمین کو حکم دیگا کہ تو کانپ اٹھ، پھر اگر لوگ توبہ کرلیے اور اپنی بد اعمالیوں سے رک گئے تو ٹھیک ورنہ زمین کو ان پر ڈھا دیتا ہے۔
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میرے ساتھی نے عرض کیا: اے ام المومنین! کیا یہ لوگوں پر اللہ تعالی کا عذاب ہوتا ہے؟ مائی عائشہ رضی اللہ عنہا نے جواب دیا : نہیں! بلکہ مومنوں کے لیے نصیحت، ان کے لیے باعث رحمت وبرکت ہوتا اور کافروں کے لیے سزا عذاب اور اللہ کی ناراضگی ہوتی ہے۔(العقوبات لا بن ابی الدنیا ص : 29 )
،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،
حدیث ضعیف ہے :
بقية بن الوليد صدوق ہیں لیکن کثرت سے ضعفاء سے تدلیس کرتے ہیں اور یہاں بھی روایت عن سے ہے ان کی حدثنا اور اخبرنا کو قبول کیا ہے دیکھئے طبقات المدلسین اور يزيد بن عبد الله الجهني ضعیف ہیں۔
دیکھئے: «ميزان الاعتدال»: (4/ 431) و «لسان الميزان»: (8/ 500).
،،
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ قَالَ: حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ نَاصِحٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ بْنُ الْوَلِيدِ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْجُهَنِيِّ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو الْعَلَاءِ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّهُ دَخَلَ عَلَى عَائِشَةَ وَرَجُلٌ مَعَهُ، فَقَالَ لَهَا الرَّجُلُ: يَا أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ، حَدِّثِينَا عَنِ الزَّلْزَلَةِ، فَقَالَتْ: " إِذَا اسْتَبَاحُوا الزِّنَا، وَشَرِبُوا الْخَمْرَ، وَضَرَبُوا بِالْمَغَانِي، وَغَارَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ فِي سَمَائِهِ فَقَالَ لِلْأَرْضِ: تَزَلْزَلِي بِهِمْ. فَإِنْ تَابُوا وَنَزَعُوا، وَإِلَّا هَدَمَهَا عَلَيْهِمْ. قَالَ: قُلْتُ: يَا أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ، أَعَذَابٌ لَهُمْ؟ قَالَتْ: بَلْ مَوْعِظَةٌ وَرَحْمَةٌ وَبَرَكَةٌ لِلْمُؤْمِنِينَ، وَنَكَالٌ وَعَذَابٌ وَسَخَطٌ عَلَى الْكَافِرِينَ ". قَالَ أَنَسٌ: مَا سَمِعْتُ حَدِيثًا بَعْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَا أَشَدُّ فَرَحًا مِنِّي بِهَذَا الْحَدِيثِ
،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،
(العقوبات ابن ابی الدنیا:17)
( المستدرك الحاکم (4/ 516))
(سلسلة الأحاديث الضعيفة :ج13،ص99)
،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،
(محمد نوید)