- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,582
- ری ایکشن اسکور
- 6,751
- پوائنٹ
- 1,207
مگر ٹھہریے..
کیا وقت میں سفر حقیقت ہے یا خیال ہے؟!
کیا کبھی ایسا وقت آئے گا جب انسان وقت میں ماضی اور مستقبل کا سفر کر سکے گا جیسا کہ ویلز کی مشہور کہانی میں آیا ہے..
یعنی کیا یہ عملی طور پر ممکن ہوسکے گا؟!
چونکہ سوال قائم تھا چنانچہ سائنسدانوں کی کوششیں بھی جاری تھیں..
وہ بھی کم سے کم تین برِ اعظموں میں..
کوششوں سے مشکلات پر قابو پانے کے لیے بہت سارے ریاضیاتی حل نمودار ہوئے، یعنی ورم ہولز کے ذریعے وقت کے سفر کو ممکن بنانے کے لیے..
سب سے مشہور حل سائنسدانوں کا بیان کردہ ایک خاص مادہ ہے جسے اگر ورم ہولز کی دیواروں پر مل دیا جائے تو اس کے تمام تر خطرناک اثرات ختم ہوجائیں گے..
نظریے اور تمام ریاضیاتی اور طبیعاتی کلیوں کے تحت ورم ہولز کی دیواروں پر یہ مادہ لگانے کے بعد ان سے گزرنا ممکن ہوجائے گا..
اس صورت میں ان کے اندر منفی توانائی ختم ہوجائے گی اور ان میں سے گزرنے کے لیے روشنی یا اس سے زیادہ کی رفتار کی ضرورت باقی نہیں رہے گی..
اس طرح تمام مسائل ختم ہوجائیں گے سوائے ایک مسئلے کے..
وہ یہ کہ اس مادے کا قطعی کوئی وجود نہیں..
نا ماضی، نا حال اور نا ہی مسقبلِ قریب میں..
مختصراً یہ کہ یہ مادہ صرف ایک علمی مفروضہ ہے جو پورے کرہ ارض پر کہیں وجود نہیں رکھتا اور نا ہی ایسی کوئی ٹیکنالوجی ہے جو یہ مادہ یا اس کا کوئی متبادل ہی تیار کر سکے..
کیا وقت میں سفر حقیقت ہے یا خیال ہے؟!
کیا کبھی ایسا وقت آئے گا جب انسان وقت میں ماضی اور مستقبل کا سفر کر سکے گا جیسا کہ ویلز کی مشہور کہانی میں آیا ہے..
یعنی کیا یہ عملی طور پر ممکن ہوسکے گا؟!
چونکہ سوال قائم تھا چنانچہ سائنسدانوں کی کوششیں بھی جاری تھیں..
وہ بھی کم سے کم تین برِ اعظموں میں..
کوششوں سے مشکلات پر قابو پانے کے لیے بہت سارے ریاضیاتی حل نمودار ہوئے، یعنی ورم ہولز کے ذریعے وقت کے سفر کو ممکن بنانے کے لیے..
سب سے مشہور حل سائنسدانوں کا بیان کردہ ایک خاص مادہ ہے جسے اگر ورم ہولز کی دیواروں پر مل دیا جائے تو اس کے تمام تر خطرناک اثرات ختم ہوجائیں گے..
نظریے اور تمام ریاضیاتی اور طبیعاتی کلیوں کے تحت ورم ہولز کی دیواروں پر یہ مادہ لگانے کے بعد ان سے گزرنا ممکن ہوجائے گا..
اس صورت میں ان کے اندر منفی توانائی ختم ہوجائے گی اور ان میں سے گزرنے کے لیے روشنی یا اس سے زیادہ کی رفتار کی ضرورت باقی نہیں رہے گی..
اس طرح تمام مسائل ختم ہوجائیں گے سوائے ایک مسئلے کے..
وہ یہ کہ اس مادے کا قطعی کوئی وجود نہیں..
نا ماضی، نا حال اور نا ہی مسقبلِ قریب میں..
مختصراً یہ کہ یہ مادہ صرف ایک علمی مفروضہ ہے جو پورے کرہ ارض پر کہیں وجود نہیں رکھتا اور نا ہی ایسی کوئی ٹیکنالوجی ہے جو یہ مادہ یا اس کا کوئی متبادل ہی تیار کر سکے..