• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

زکوٰۃ نہ ادا کرنے والے کا گناہ

محمد زاہد بن فیض

سینئر رکن
شمولیت
جون 01، 2011
پیغامات
1,957
ری ایکشن اسکور
5,787
پوائنٹ
354
وقول الله تعالى ‏ {‏ والذين يكنزون الذهب والفضة ولا ينفقونها في سبيل الله فبشرهم بعذاب أليم * يوم يحمى عليها في نار جهنم فتكوى بها جباههم وجنوبهم وظهورهم هذا ما كنزتم لأنفسكم فذوقوا ما كنتم تكنزون‏}‏‏.
اور اللہ تعالیٰ نے (سورۃ براۃ میں) فرمایا کہ جو لوگ سونا اور چاندی جمع کرتے ہیں اور انہیں اللہ کی راہ میں خرچ نہیں کرتے آخر آیت ((فذو قواما کنتم تکنزون)) تک۔ یعنی اپنے مال کو گاڑنے کا مزہ چکھو۔


حدیث نمبر: 1402
حدثنا الحكم بن نافع،‏‏‏‏ أخبرنا شعيب،‏‏‏‏ حدثنا أبو الزناد،‏‏‏‏ أن عبد الرحمن بن هرمز الأعرج،‏‏‏‏ حدثه أنه،‏‏‏‏ سمع أبا هريرة ـ رضى الله عنه ـ يقول قال النبي صلى الله عليه وسلم ‏"‏ تأتي الإبل على صاحبها،‏‏‏‏ على خير ما كانت،‏‏‏‏ إذا هو لم يعط فيها حقها،‏‏‏‏ تطؤه بأخفافها،‏‏‏‏ وتأتي الغنم على صاحبها على خير ما كانت،‏‏‏‏ إذا لم يعط فيها حقها،‏‏‏‏ تطؤه بأظلافها،‏‏‏‏ وتنطحه بقرونها ‏"‏‏.‏ وقال ‏"‏ ومن حقها أن تحلب على الماء ‏"‏‏.‏ قال ‏"‏ ولا يأتي أحدكم يوم القيامة بشاة يحملها على رقبته لها يعار،‏‏‏‏ فيقول يا محمد‏.‏ فأقول لا أملك لك شيئا قد بلغت‏.‏ ولا يأتي ببعير،‏‏‏‏ يحمله على رقبته له رغاء،‏‏‏‏ فيقول يا محمد‏.‏ فأقول لا أملك لك شيئا قد بلغت ‏"‏‏.‏

ہم سے ابولیمان حکم بن نافع نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہمیں شعیب بن ابی حمزہ نے خبر دی ‘ کہا کہ ہم سے ابوالزناد نے بیان کیا کہ عبدالرحمٰن بن ہر مزا عرج نے ان سے بیان کیا کہ انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا ‘ آپ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اونٹ (قیامت کے دن) اپنے مالکوں کے پاس جنہوں نے ان کا حق (زکوٰۃ) نہ ادا کیا کہ اس سے زیادہ موٹے تازے ہو کر آئیں گے (جیسے دنیا میں تھے) اور انہیں اپنے کھروں سے روندیں گے۔ بکریاں بھی اپنے ان مالکوں کے پاس جنہوں نے ان کے حق نہیں دئیے تھے پہلے سے زیادہ موٹی تازی ہو کر آئیں گی اور انہیں اپنے کھروں سے روندیں گی اور اپنے سینگوں سے ماریں گی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس کا حق یہ بھی ہے کہ اسے پانی ہی پر (یعنی جہاں وہ چرا گاہ میں چر رہی ہوں) دوہا جائے۔ آپ نے فرمایا کہ کوئی شخص قیامت کے دن اس طرح نہ آئے کہ وہ اپنی گردن پر ایک ایسی بکری اٹھائے ہوئے ہو جو چلارہی ہو اور وہ مجھ سے کہے کہ اے محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم )! مجھے عذاب سے بچائیے میں اسے یہ جواب دوں گا کہ تیرے لیے میں کچھ نہیں کر سکتا (میرا کام پہنچانا تھا) سو میں نے پہنچا دیا۔ اسی طرح کوئی شخص اپنی گردن پر اونٹ لیے ہوئے قیامت کے دن نہ آ: ے کہ اونٹ چلا رہا ہو اور وہ خود مجھ سے فریاد کرے ‘ اے محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم )! مجھے بچائیے اور میں یہ جواب دے دوں کہ تیرے لیے میں کچھ نہیں کر سکتا۔ میں نے تجھ کو (خدا کا حکم زکوٰۃ) پہنچا دیا تھا۔


حدیث نمبر: 1403
حدثنا علي بن عبد الله،‏‏‏‏ حدثنا هاشم بن القاسم،‏‏‏‏ حدثنا عبد الرحمن بن عبد الله بن دينار،‏‏‏‏ عن أبيه،‏‏‏‏ عن أبي صالح السمان،‏‏‏‏ عن أبي هريرة ـ رضى الله عنه ـ قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏"‏ من آتاه الله مالا،‏‏‏‏ فلم يؤد زكاته مثل له يوم القيامة شجاعا أقرع،‏‏‏‏ له زبيبتان،‏‏‏‏ يطوقه يوم القيامة،‏‏‏‏ ثم يأخذ بلهزمتيه ـ يعني شدقيه ـ ثم يقول أنا مالك،‏‏‏‏ أنا كنزك ‏"‏ ثم تلا ‏ {‏ لا يحسبن الذين يبخلون‏}‏ الآية‏.‏

ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے ہاشم بن قاسم نے بیان کیا کہ ہم سے عبدالرحمٰن بن عبداللہ بن دینار نے اپنے والد سے بیان کیا ‘ ان سے ابوصالح سمان نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جسے اللہ نے مال دیا اور اس نے اس کی زکوٰۃ نہیں ادا کی توقیامت کے دن اس کا مال نہایت زہریلے گنجے سانپ کی شکل اختیار کر لے گا۔ اس کی آنکھوں کے پاس دو سیاہ نقطے ہوں گے۔ جیسے سانپ کے ہوتے ہیں ‘ پھر وہ سانپ اس کے دونوں جبڑوں سے اسے پکڑ لے گا اور کہے گا کہ میں تیرا مال اور خزانہ ہوں۔ اس کے بعد آپ نے یہ آیت پڑھی ”اور وہ لوگ یہ گمان نہ کریں کہ اللہ تعالیٰ نے انہیں جو کچھ اپنے فضل سے دیا ہے وہ اس پر بخل سے کام لیتے ہیں کہ ان کا مال ان کے لیے بہتر ہے۔ بلکہ وہ برا ہے جس مال کے معاملہ میں انہوں نے بخل کیا ہے۔ قیامت میں اس کا طوق بنا کر ان کی گردن میں ڈالا جائے گا۔

صحیح بخاری
کتاب الزکوٰۃ
 
Top