- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,584
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
8- كِتَاب الْجَنَائِزِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ
۸-کتاب: جنازہ کے احکام ومسائل
1-بَاب مَا جَاءَ فِي ثَوَابِ الْمَرِيضِ
۱-باب: بیمارکے ثواب کا بیان
965- حَدَّثَنَا هَنَّادٌ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنْ الأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ الأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللهِ ﷺ: "لاَ يُصِيبُ الْمُؤْمِنَ شَوْكَةٌ فَمَا فَوْقَهَا،إِلاَّ رَفَعَهُ اللهُ بِهَا دَرَجَةً، وَحَطَّ عَنْهُ بِهَا خَطِيئَةً". قَالَ: وَفِي الْبَاب عَنْ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ، وَأَبِي عُبَيْدَةَ بْنِ الْجَرَّاحِ، وَأَبِي هُرَيْرَةَ، وَأَبِي أُمَامَةَ، وَأَبِي سَعِيدٍ، وَأَنَسٍ، وَعَبْدِاللهِ بْنِ عَمْرٍو، وَأَسَدِ بْنِ كُرْزٍ، وَجَابِرِ بْنِ عَبْدِاللهِ، وَعَبْدِالرَّحْمَنِ ابْنِ أَزْهَرَ، وَأَبِي مُوسَى. قَالَ أَبُو عِيسَى: حَدِيثُ عَائِشَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
* تخريج: م/البر والصلۃ ۱۴ (۲۵۷۲)، (تحفۃ الأشراف: ۱۹۹۵۳)، ط/العین ۳ (۶)، حم (۶/۳۹، ۴۲، ۱۶۰، ۱۷۳، ۱۷۵، ۱۸۵، ۲۰۲، ۲۱۵، ۲۱۵، ۲۵۵، ۲۵۷، ۲۷۸، ۲۷۹) (صحیح)
وأخرجہ خ/المرضی ۱ (۵۶۴۰) من غیر ہذا الوجہ بمعناہ۔
۹۶۵- ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:'' مومن کوکوئی کانٹابھی چبھتا ہے، یااس سے بھی کم کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو اللہ تعالیٰ اس کی وجہ سے اس کا ایک درجہ بلند اور اس کے بدلے اس کاایک گناہ معاف کردیتا ہے''۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- عائشہ رضی اللہ عنہا کی حدیث حسن صحیح ہے،۲- اس باب میں سعد بن ابی وقاص ، ابوعبیدہ بن جراح ، ابوہریرہ ، ابوامامہ ، ابوسعید خدری ، انس ، عبداللہ بن عمرو بن العاص، اسد بن کرز ، جابر بن عبداللہ ، عبدالرحمن بن ازہر اور ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔
966- حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ وَكِيعٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو ابْنِ عَطَائٍ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ ﷺ: "مَا مِنْ شَيْئٍ يُصِيبُ الْمُؤْمِنَ مِنْ نَصَبٍ وَلاَ حَزَنٍ وَلاَ وَصَبٍ حَتَّى الْهَمُّ يَهُمُّهُ إِلاَّ يُكَفِّرُ اللهُ بِهِ عَنْهُ سَيِّئَاتِهِ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ فِي هَذَا الْبَابِ. قَالَ: وسَمِعْت الْجَارُودَ يَقُولُ: سَمِعْتُ وَكِيعًا يَقُولُ: لَمْ يُسْمَعْ فِي الْهَمِّ أَنَّهُ يَكُونُ كَفَّارَةً إِلاَّ فِي هَذَا الْحَدِيثِ. قَالَ: وَقَدْ رَوَى بَعْضُهُمْ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، عَنْ النَّبِيِّ ﷺ.
* تخريج: خ/المرضی ۱ (۵۶۴۱، ۵۶۴۲)، م/البروالصلۃ ۱۴ (۲۵۷۳)، (تحفۃ الأشراف: ۴۱۶۵)، حم (۳/۴، ۲۴، ۳۸) (حسن صحیح)
۹۶۶- ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا:'' مومن کو جوبھی تکان ،غم ،اوربیماری حتی کہ فکر لاحق ہوتی ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے بدلے اس کے گناہ مٹادیتاہے'' ۱؎ ۔
امام ترمذی کہتے ہیں:۱- اس باب میں یہ حدیث حسن ہے،۲- بعض لوگوں نے یہ حدیث بطریق : ''عطاء بن يسار، عن أبي هريرة، عن النبي ﷺ روایت کی ہے، ۳- وکیع کہتے ہیں: اس حدیث کے علاوہ کسی حدیث میں همّ(فکر) کے بارے میں نہیں سناگیا کہ وہ بھی گناہوں کاکفارہ ہوتا ہے۔
وضاحت ۱؎ : مطلب یہ ہے کہ مومن کودنیامیں جوبھی آلام ومصائب پہنچتے ہیں اللہ انہیں اپنے فضل سے اس کے گناہوں کاکفارہ بنادیتاہے، لیکن یہ اسی صورت میں ہے جب مومن صبرکرے، اور اگروہ صبرکے بجائے بے صبری کا مظاہرہ اورتقدیرکارونارونے لگے تو وہ اس اجرسے تومحروم ہوہی جائے گا، اورخطرہ ہے کہ اسے مزیدگناہوں کابوجھ نہ اٹھاناپڑجائے۔