• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنن نسائی

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
40-ذِكْرُ اخْتِلافِ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ وَالنَّضْرِ بْنِ شَيْبَانَ فِيهِ
۴۰-باب: اس حدیث میں یحیی بن ابی کثیر اور نضر بن شیبان کے اختلاف کا ذکر​


2208- أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى وَمُحَمَّدُ بْنُ هِشَامٍ وَأَبُو الأَشْعَثِ وَاللَّفْظُ لَهُ قَالُوا: حَدَّثَنَا خَالِدٌ، قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِالرَّحْمَنِ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " مَنْ قَامَ رَمَضَانَ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا، غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ، وَمَنْ قَامَ لَيْلَةَ الْقَدْرِ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا، غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ "۔
* تخريج: خ/الصوم ۶ (۱۹۰۱)، م/المسافرین ۲۵ (۷۶۰)، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۴۲۴)، حم ۲/۴۷۳، دي/الصوم ۵۴ (۱۸۱۷)، ویأتي عند المؤلف برقم: ۵۰۳۰ (صحیح)
۲۲۰۸- ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''جس نے رمضان میں ایمان کے ساتھ ثواب کی نیت سے قیام کرے گا، اس کے پچھلے گناہ بخش دئیے جائیں گے، اور جو شبِ قدر میں ایمان کے ساتھ ثواب کی نیت سے قیام کرے گا اس کے (بھی) پچھلے گناہ بخش دئیے جائیں گے''۔


2209-أَخْبَرَنِي مَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ مَرْوَانَ أَنْبَأَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ سَلاَّمٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ قَامَ شَهْرَ رَمَضَانَ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا، غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ، وَمَنْ قَامَ لَيْلَةَ الْقَدْرِ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا، غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ "۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، تحفۃ الأشراف: ۱۵۴۱۸ (صحیح)
۲۲۰۹- ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' جس نے رمضان کے مہینہ میں ایمان کے ساتھ ثواب کی نیت سے قیام اللیل کیا، یعنی صلاۃ تراویح پڑھی، اس کے پچھلے گناہ بخش دیے جائیں گے، اور جو شبِ قدر میں ایمان کے ساتھ ثواب کی نیت سے (عبادت پر) کمر بستہ ہوگا اس کے (بھی) پچھلے گناہ بخش دئیے جائیں گے''۔


2210- أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ: حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُكَيْنٍ قَالَ: حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ قَالَ: حَدَّثَنِي النَّضْرُ بْنُ شَيْبَانَ أَنَّهُ لَقِيَ أَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِالرَّحْمَنِ فَقَالَ لَهُ: حَدِّثْنِي بِأَفْضَلِ شَيْئٍ سَمِعْتَهُ يُذْكَرُ فِي شَهْرِ رَمَضَانَ؛ فَقَالَ أَبُو سَلَمَةَ: حَدَّثَنِي عبدالرحمن بْنُ عَوْفٍ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ ذَكَرَ شَهْرَ رَمَضَانَ، فَفَضَّلَهُ عَلَى الشُّهُورِ وَقَالَ: " مَنْ قَامَ رَمَضَانَ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا، خَرَجَ مِنْ ذُنُوبِهِ كَيَوْمِ وَلَدَتْهُ أُمُّهُ " .
٭قَالَ أَبُو عَبْدالرَّحْمَنِ: هَذَا خَطَأٌ، وَالصَّوَابُ أَبُو سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ۔
* تخريج: ق/الإقامۃ۱۷۳ (۱۳۲۸)، (تحفۃ الأشراف: ۹۷۲۹)، حم۱/۱۹۱، ۱۹۴، ۱۹۵ (ضعیف)
(اس کے راوی ''نضر بن شیبان'' ضعیف ہیں)
۲۲۱۰- نصر بن علی کہتے ہیں: مجھ سے نضر بن شیبان نے بیان کیا کہ وہ ابوسلمہ بن عبدالرحمن سے ملے، تو ان سے انہوں نے کہا: آپ نے ماہ رمضان کے سلسلے میں جو سب سے افضل قابل ذکر چیز سنی ہوا سے بیان کیجئے تو ابوسلمہ نے کہا: مجھ سے عبدالرحمن بن عوف رضی الله عنہ نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم سے روایت کرتے ہوئے بیان کیا کہ آپ نے ماہ رمضان کا ذکر کیا تو اسے تمام مہینوں میں افضل قرار دیا اور فرمایا: ''جس نے رمضان میں ایمان کے ساتھ ثواب کی نیت سے قیام اللیل کیا، یعنی صلاۃ تراویح پڑھی، تو وہ اپنے گنا ہوں سے ایسے ہی نکل جائے گا جیسے اس کی ماں نے اسے آج ہی جنا ہو''۔
٭ابوعبدالرحمن (نسائی) کہتے ہیں: یہ غلط ہے''أبوسلمة حدثني عبدالرحمن'' کے بجائے صحیح ''أبوسلمة عن أبي هريرة'' ہے۔


2211-أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ: أَنْبَأَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا الْقَاسِمُ بْنُ الْفَضْلِ قَالَ: حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شَيْبَانَ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، فَذَكَرَ مِثْلَهُ، وَقَالَ: " مَنْ صَامَهُ وَقَامَهُ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا "۔
* تخريج: انظر ماقبلہ (ضعیف)
۲۲۱۱- اس سند سے بھی ابوسلمہ سے اسی کے مثل حدیث مروی ہے اس میں ''من صامه وقامه إيمانا واحتسابا''ہے۔


2212- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَكِ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو هِشَامٍ قَالَ: حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ الْفَضْلِ قَالَ: حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شَيْبَانَ قَالَ: قُلْتُ لأَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِالرَّحْمَنِ: حَدِّثْنِي بِشَيْئٍ سَمِعْتَهُ مِنْ أَبِيكَ سَمِعَهُ أَبُوكَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ بَيْنَ أَبِيكَ وَبَيْنَ رَسُولِ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحَدٌ فِي شَهْرِ رَمَضَانَ، قَالَ: نَعَمْ حَدَّثَنِي أَبِي قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّ اللَّهَ - تَبَارَكَ وَتَعَالَى - فَرَضَ صِيَامَ رَمَضَانَ عَلَيْكُمْ، وَسَنَنْتُ لَكُمْ قِيَامَهُ، فَمَنْ صَامَهُ وَقَامَهُ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا، خَرَجَ مِنْ ذُنُوبِهِ كَيَوْمِ وَلَدَتْهُ أُمُّهُ ".
* تخريج: انظرحدیث رقم: ۲۲۱۰ (ضعیف)
(اس کے راوی ''نضر'' ضعیف ہیں)
۲۲۱۲- نضر بن شیبان کہتے ہیں: میں نے ابوسلمہ بن عبدالرحمن سے کہا کہ آپ مجھ سے ماہ رمضان کے متعلق کوئی ایسی بات بیان کریں جو آپ نے اپنے والد (عبدالرحمن بن عوف رضی الله عنہ) سے سنی ہو، اور اُسے آپ کے والد نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم سنا ہو، آپ کے والد اور رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کے بیچ کوئی اور حائل نہ ہو۔ انہوں نے کہا: اچھا سُنو! مجھ سے میرے والد نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''بے شک اللہ تبارک وتعالیٰ نے تم پر رمضان کے صیام فرض کیے ہیں، اور میں نے تمہارے لیے اس میں قیام کرنے کو سنت قرار دیا ہے اس میں جو شخص ایمان کے ساتھ ثواب کی نیت سے صوم رکھے گا اور (عبادت پر) کمربستہ ہوگا تو وہ اپنے گنا ہوں سے ایسے نکل جائے گا جیسے اس کی ماں نے اسے آج ہی جنا ہو''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
41-فَضْلُ الصِّيَامِ وَالاخْتِلافُ عَلَى أَبِي إِسْحَاقَ فِي حَدِيثِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ فِي ذَلِكَ
۴۱-باب: صوم کی فضیلت اور اس سلسلے میں علی رضی الله عنہ کی حدیث کے بارے میں ابو اسحاق سبیعی پر راویوں کے اختلاف کا بیان​


2213- أَخْبَرَنِي هِلالُ بْنُ الْعَلائِ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ: حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، عَنْ زَيْدٍ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " إِنَّ اللَّهَ - تَبَارَكَ وَتَعَالَى- يَقُولُ: الصَّوْمُ لِي وَأَنَا أَجْزِي بِهِ، وَلِلصَّائِمِ فَرْحَتَانِ حِينَ يُفْطِرُ وَحِينَ يَلْقَى رَبَّهُ، وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَخُلُوفُ فَمِ الصَّائِمِ أَطْيَبُ عِنْدَ اللَّهِ مِنْ رِيحِ الْمِسْكِ "۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، تحفۃ الأشراف: ۱۰۱۶۶ (صحیح)
(آگے آنے والی روایت سے تقویت پاکر یہ روایت بھی صحیح ہے، ورنہ اس کے راوی ''العلاء بن ھلال باھلی'' ضعیف ہیں)
۲۲۱۳- علی بن ابی طالب رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' اللہ تبارک وتعالی کہتا ہے: صوم میرے لیے ہے، اور میں ہی اس کا بدلہ دوں گا۔ اور صائم کے لیے دو خوشیاں ہیں: ایک جس وقت وہ صوم کھولتا ہے، اور دوسری جس وقت وہ اپنے رب سے ملے گا، اور قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے۔ صائم کے منھ کی بو اللہ کے نزدیک مشک کی بو سے بھی زیادہ پاکیزہ ہے ''۔


2214-أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ أَبِي الأَحْوَصِ قَالَ عَبْدُاللَّهِ: قَالَ اللَّهُ - عَزَّ وَجَلَّ -: " الصَّوْمُ لِي وَأَنَا أَجْزِي بِهِ وَلِلصَّائِمِ فَرْحَتَانِ فَرْحَةٌ حِينَ يَلْقَى رَبَّهُ وَفَرْحَةٌ عِنْدَ إِفْطَارِهِ وَلَخُلُوفُ فَمِ الصَّائِمِ أَطْيَبُ عِنْدَ اللَّهِ مِنْ رِيحِ الْمِسْكِ "۔
* تخريج: انظر ما قبلہ، حم۱/۴۴۶ (صحیح الإسناد)
(یہ موقوف روایت مرفوع کے حکم میں ہے، اس لیے کہ کوئی صحابی خود سے غیب کی بات نہیں کہہ سکتا، جب کہ اس حدیث قدسی میں صائم کے اجر وثواب کا ذکر ہے)
۲۲۱۴- عبد اللہ بن مسعود رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ اللہ عزوجل فرماتا ہے: صوم خاص میرے لیے ہے اور میں ہی اس کا بدلہ دوں گا، اور صائم کے لیے دو خوشیاں ہیں: ایک وقت وہ اپنے رب سے ملے گا، اور دوسری خوشی وہ جو اسے صوم کھولنے کے وقت حاصل ہوتی ہے۔ اور صائم کے منہ کی بو اللہ کے نزدیک مشک کی بو سے بھی زیادہ پاکیزہ ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
42-ذِكْرُ الاخْتِلاَفِ عَلَى أَبِي صَالِحٍ فِي هَذَا الْحَدِيثِ
۴۲-باب: اس حدیث میں ابو صالح پر راویوں کے اختلاف کا ذکر​


2215- أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حَرْبٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو سِنَانٍ ضِرَارُ بْنُ مُرَّةَ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّ اللَّهَ - تَبَارَكَ وَتَعَالَى - يَقُولُ: " الصَّوْمُ لِي وَأَنَا أَجْزِي بِهِ، وَلِلصَّائِمِ فَرْحَتَانِ إِذَا أَفْطرفرِحَ، وَإِذَا لَقِيَ اللَّهَ فَجَزَاهُ فَرِحَ، وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَخُلُوفُ فَمِ الصَّائِمِ أَطْيَبُ عِنْدَ اللَّهِ مِنْ رِيحِ الْمِسْكِ "۔
* تخريج: م/الصوم۳۰ (۱۱۵۱)، (تحفۃ الأشراف: ۴۰۲۷)، حم۳/۵ (صحیح)
۲۲۱۵- ابوسعید خدری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' اللہ تعالی کہتا ہے: صوم میرے لئے ہے۔ اور میں ہی اس کا بدلہ دوں گا، اور صائم کے لیے دو خوشیاں ہیں: ایک جب وہ افطار کرتا ہے تو خوش ہوتا ہے، اور (دوسری) جب وہ (قیامت میں) اللہ سے ملے گا اور وہ اسے بدلہ دے گا تو وہ خوش ہو گا، اور قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں محمد صلی الله علیہ وسلم کی جان ہے، صائم کے منہ کی بو اللہ کے نزدیک مشک کی بو سے بھی زیادہ پاکیزہ ہے ''۔


2216- أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ، عَنْ ابْنِ وَهْبٍ قَالَ: أَخْبَرَنِي عَمْرٌو أَنَّ الْمُنْذِرَ بْنَ عُبَيْدٍ حَدَّثَهُ عَنْ أَبِي صَالِحٍ السَّمَّانِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "الصِّيَامُ لِي وَأَنَا أَجْزِي بِهِ، وَالصَّائِمُ يَفْرَحُ مَرَّتَيْنِ عِنْدَ فِطْرِهِ، وَيَوْمَ يَلْقَى اللَّهَ، وَخُلُوفُ فَمِ الصَّائِمِ أَطْيَبُ عِنْدَ اللَّهِ مِنْ رِيحِ الْمِسْكِ "۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۱۲۸۸۴، وقد أخرجہ: خ/الصوم۲ (۱۸۹۴)، ۹ (۱۹۰۴)، واللباس۷۸ (۵۹۲۷)، والتوحید۳۵ (۷۴۹۲)، ۵۰ (۷۵۳۸)، م/الصوم۳۰ (۱۱۵۱)، د/الصوم۲۵ (۲۳۶۳)، ت/الصوم۵۵ (۷۶۴)، ق/الصوم۱ (۱۶۳۸)، ط/الصوم۲۲ (۵۸)، حم۲/۲۳۲، ۲۵۷، ۲۶۶، ۲۷۳، ۲۹۳، ۳۵۲، ۳۱۲، ۴۴۳، ۴۴۵، ۴۷۵، ۴۷۷، ۴۸۰، ۵۰۱، ۵۱۰، ۵۱۶ (صحیح)
(مؤلف کی اس سند میں ''منذر'' لین الحدیث ہیں، جن کی متابعت موجود ہے)
۲۲۱۶- ابو ہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''اللہ تعالی فرماتا ہے:) صوم میرے لیے ہے، اور میں ہی اس کا بدلہ دوں گا، صائم دو بار خوش ہوتا ہے: ایک اپنے صوم کھولنے کے وقت، اور دوسرے جس دن وہ اللہ سے ملے گا، اور صائم کے منھ کی بو اللہ کے یہاں مشک کی بو سے بھی زیادہ پاکیزہ ہے''۔


2217- أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ: أَنْبَأَنَا جَرِيرٌ، عَنْ الأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " مَا مِنْ حَسَنَةٍ عَمِلَهَا ابْنُ آدَمَ إِلا كُتِبَ لَهُ عَشْرُ حَسَنَاتٍ إِلَى سَبْعِ مِائَةِ ضِعْفٍ، قَالَ اللَّهُ - عَزَّ وَجَلَّ - إِلا الصِّيَامَ، فَإِنَّهُ لِي وَأَنَا أَجْزِي بِهِ، يَدَعُ شَهْوَتَهُ وَطَعَامَهُ مِنْ أَجْلِي، الصِّيَامُ جُنَّةٌ، لِلصَّائِمِ فَرْحَتَانِ: فَرْحَةٌ عِنْدَ فِطْرِهِ، وَفَرْحَةٌ عِنْدَ لِقَائِ رَبِّهِ، وَلَخُلُوفُ فَمِ الصَّائِمِ أَطْيَبُ عِنْدَ اللَّهِ مِنْ رِيحِ الْمِسْكِ "۔
* تخريج: م/الصوم ۳۰ (۱۱۵۱)، تحفۃ الأشراف: ۱۲۳۴۰، حم ۲/۴۷۴ (صحیح)
۲۲۱۷- ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''ابن آدم جو بھی نیکی کرتا ہے اُن اس کے لیے دس سے لے کر سات سو گنا تک بڑھا کر لکھی جاتی ہیں۔ اللہ عزوجل فرماتا ہے: سوائے صوم کے کیونکہ وہ میرے لئے ہے اور میں ہی اس کا بدلہ دوں گا، وہ اپنی شہوت اور اپنا کھانا پینا میری خاطر چھوڑتا ہے، صیام ڈھال ہے، صائم کے لئے دو خوشیاں ہیں۔ ایک خوشی اسے اپنے افطار کے وقت حاصل ہوتی ہے اور دوسری خوشی اسے اپنے رب سے ملنے کے وقت حاصل ہوگی، اور صائم کے منھ کی بو اللہ کے نزدیک مشک کی بو سے زیادہ پاکیزہ ہے''۔


2218- أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْحَسَنِ، عَنْ حَجَّاجٍ، قَالَ: قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ: أَخْبَرَنِي عَطَائٌ عَنْ أَبِي صَالِحٍ الزَّيَّاتِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " كُلُّ عَمَلِ ابْنِ آدَمَ لَهُ إِلا الصِّيَامَ، هُوَ لِي وَأَنَا أَجْزِي بِهِ، وَالصِّيَامُ جُنَّةٌ، إِذَا كَانَ يَوْمُ صِيَامِ أَحَدِكُمْ فَلا يَرْفُثْ وَلاَ يَصْخَبْ، فَإِنْ شَاتَمَهُ أَحَدٌ أَوْ قَاتَلَهُ، فَلْيَقُلْ: إِنِّي صَائِمٌ، وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَخُلُوفُ فَمِ الصَّائِمِ أَطْيَبُ عِنْدَ اللَّهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مِنْ رِيحِ الْمِسْكِ، لِلصَّائِمِ فَرْحَتَانِ يَفْرَحُهُمَا إِذَا أَفْطرفرِحَ بِفِطْرِهِ، وَإِذَا لَقِيَ رَبَّهُ - عَزَّ وَجَلَّ - فَرِحَ بِصَوْمِهِ "۔
* تخريج: خ/الصوم ۹ (۱۹۰۴)، م/الصیام ۳۰ (۱۱۵۱)، تحفۃ الأشراف: ۲۸۵۳، حم ۲ ۲۷۳، ۵۱۶، ۶/۲۴۴، ویأتی عندالمؤلف بأرقام: ۲۲۳۰ و۲۲۳۱ (صحیح)
۲۲۱۸- ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''ابن آدم کا ہر عمل اس کے لیے ہے سوائے صوم کے، وہ میرے لیے ہے اور میں ہی اس کا بدلہ دوں گا، صوم ڈھال ہے، جب تم میں سے کسی کے صوم کا دن ہو تو فحش گوئی نہ کرے، شور وشغب نہ کرے، اگر کوئی اسے گالی دے یا اس سے مار پیٹ کرے تو اس سے کہہ دے (بھائی) میں صوم سے ہوں، (مار پیٹ گالی گلوچ کچھ نہیں کر سکتا) اور قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں محمد صلی الله علیہ وسلم کی جان ہے، صائم کے منہ کی بو اللہ تعالیٰ کے یہاں قیامت کے دن مشک کی بوسے زیادہ پاکیزہ ہوگی، صائم کے لیے دو خوشیاں ہیں جن سے وہ خوش ہوتا ہے: ایک جب وہ صوم کھولتا ہے تو اپنے صوم کھولنے سے خوش ہوتا ہے، اور دوسری جب وہ اپنے بزرگ وبرتر رب سے ملے گا تو اپنے صوم (کا ثواب) دیکھ کر خوش ہو گا ''۔


2219-أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ قَالَ: أَنْبَأَنَا سُوَيْدٌ قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ- قِرَائَةً عَلَيْهِ -، عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ قَالَ: أَخْبَرَنِي عَطَائٌ الزَّيَّاتُ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: قَالَ اللَّهُ - عَزَّ وَجَلَّ - " كُلُّ عَمَلِ ابْنِ آدَمَ لَهُ إِلا الصِّيَامَ هُوَ لِي وَأَنَا أَجْزِي بِهِ، الصِّيَامُ جُنَّةٌ، فَإِذَا كَانَ يَوْمُ صَوْمِ أَحَدِكُمْ فَلا يَرْفُثْ وَلا يَصْخَبْ، فَإِنْ شَاتَمَهُ أَحَدٌ أَوْ قَاتَلَهُ، فَلْيَقُلْ: إِنِّي امْرُؤٌ صَائِمٌ، وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَخُلُوفُ فَمِ الصَّائِمِ أَطْيَبُ عِنْدَ اللَّهِ مِنْ رِيحِ الْمِسْكِ " .
وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَسَعِيدُ بْنِ الْمُسَيَّبِ۔
* تخريج: انظر ما قبلہ (صحیح)
۲۲۱۹- ابو ہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ابن آدم کا ہر عمل اسی کے لئے ہوتا ہے سوائے صوم کے، وہ خالص میرے لیے ہے، اور میں خود ہی اسے اس کا بدلہ دوں گا، صوم ڈھال ہے، تو جب تم میں سے کسی کے صوم کا دن ہو تو فحش اور لایعنی بات نہ کرے، اور نہ ہی شور وغل مچائے، اگر کوئی اس سے گالی گلوچ کرے یا اس کے ساتھ مار پیٹ کرے تو اس سے کہے: میں صائم آدمی ہوں (گالی گلوچ مار پیٹ نہیں کر سکتا) قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں محمد کی جان ہے صائم کے منہ کی بو اللہ کے نزدیک مشک کی بوسے زیادہ عمدہ ہے۔
یہ حدیث ابو ہریرہ رضی الله عنہ سے سعید بن مسیب نے روایت کی ہے (جو آگے آ رہی ہے)۔


2220- أَخْبَرَنَا الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ: أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ: حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: "قَالَ اللَّهُ - عَزَّوَجَلَّ -: كُلُّ عَمَلِ ابْنِ آدَمَ لَهُ إِلا الصِّيَامَ، هُوَ لِي وَأَنَا أَجْزِي بِهِ، وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَخُلْفَةُ فَمِ الصَّائِمِ أَطْيَبُ عِنْدَ اللَّهِ مِنْ رِيحِ الْمِسْكِ "۔
* تخريج: م/الصوم ۳۰ (۱۱۵۱)، تحفۃ الأشراف: ۱۳۳۴۵ (صحیح)
۲۲۲۰- ابو ہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: '' اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: آدمی کا ہر عمل اسی کے لیے ہے، سوائے روزہ کے وہ میرے لیے ہے، اور میں خود ہی اس کا بدلہ دوں گا اور قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں محمد صلی الله علیہ وسلم کی جان ہے، صائم کے منہ کی بو اللہ کے نزدیک مشک کی بو سے بھی زیادہ پاکیزہ ہے ''۔


2221-أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عِيسَى قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ بُكَيْرٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ النَّبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " كُلُّ حَسَنَةٍ يَعْمَلُهَا ابْنُ آدَمَ، فَلَهُ عَشْرُ أَمْثَالِهَا إِلا الصِّيَامَ لِي، وَأَنَا أَجْزِي بِهِ "۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، تحفۃ الأشراف: ۱۳۰۹۰ (صحیح)
۲۲۲۱- ابو ہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' (اللہ تعالیٰ فرماتا ہے) ہر وہ نیکی جسے آدمی کرتا ہے تو اسے اس کے بدلے دس نیکیاں ملتی ہے، سوائے صوم کے، صوم خاص میرے لیے ہے اور میں خود ہی اس کا بدلہ دوں گا''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
43-ذِكْرُ الاخْتِلافِ عَلَى مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي يَعْقُوبَ فِي حَدِيثِ أَبِي أُمَامَةَ فِي فَضْلِ الصَّائِمِ
۴۳-باب: صائم کی فضیلت کے سلسلے میں ابو امامہ رضی الله عنہ والی حدیث میں محمد بن ابی یعقوب پر راویوں کے اختلاف کا ذکر​


2222-أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ عَنْ عَبْدِالرَّحْمَنِ قَالَ: حَدَّثَنَا مَهْدِيُّ بْنُ مَيْمُونٍ قَالَ: أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ ابْنُ عَبْدِاللَّهِ بْنِ أَبِي يَعْقُوبَ قَالَ: أَخْبَرَنِي رَجَائُ بْنُ حَيْوَةَ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ قَالَ: أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ مُرْنِي بِأَمْرٍ آخُذُهُ عَنْكَ، قَالَ: " عَلَيْكَ بِالصَّوْمِ فَإِنَّهُ لا مِثْلَ لَهُ "۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۴۸۶۱)، حم۵/۲۴۸، ۲۴۹، ۲۵۵، ۲۵۷، ۲۵۸، ۲۶۴، وانظر الأرقام التالیۃ (صحیح)
۲۲۲۲- ابو اما مہ رضی الله عنہ کہتے ہیں: میں رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کے پاس آیا، اور آپ سے عرض کیا کہ مجھے کوئی ایسا حکم دیجئے جسے میں آپ سے براہ راست اخذ کروں، آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''اپنے اوپر صوم لازم کر لو کیونکہ اس کے برابر کوئی (عبا دت) نہیں ہے'' ۱؎۔
وضاحت ۱؎: یعنی شہوت کے توڑنے اور نفس امارہ اور شیطان کے دفع کرنے کے سلسلہ میں صوم کے برابر کوئی عبادت نہیں، یا کثرت ثواب میں اس کے برابر کوئی عبادت نہیں۔


2223-أَخْبَرَنَا الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ: أَنْبَأَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ: أَخْبَرَنِي جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ عَبْدِاللَّهِ بْنِ أَبِي يَعْقُوبَ الضَّبِّيَّ حَدَّثَهُ عَنْ رَجَائِ بْنِ حَيْوَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُوأُمَامَةَ الْبَاهِلِيُّ قَالَ: قُلْتُ: يَارَسُولَ اللَّهِ! مُرْنِي بِأَمْرٍ يَنْفَعُنِي اللَّهُ بِهِ قَالَ: "عَلَيْكَ بِالصِّيَامِ، فَإِنَّهُ لا مِثْلَ لَهُ "۔
* تخريج: انظر ماقبلہ (صحیح)
۲۲۲۳- ابو امامہ باہلی رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! مجھے کسی ایسی چیز کا حکم دیجئے جس سے اللہ تعالیٰ مجھے فائدہ پہنچائے، آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''صوم کو لازم پکڑو کیونکہ اس کے برابر کوئی (عبادت) نہیں ہے''۔


2224-أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الضَّعِيفُ شَيْخٌ صَالِحٌ وَالضَّعِيفُ لَقَبٌ لِكَثْرَةِ عِبَادَتِهِ قَالَ: أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ الْحَضْرَمِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي يَعْقُوبَ، عَنْ أَبِي نَصْرٍ، عَنْ رَجَائِ بْنِ حَيْوَةَ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ أَنَّهُ سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَيُّ الْعَمَلِ أَفْضَلُ؟، قَالَ: " عَلَيْكَ بِالصَّوْمِ، فَإِنَّهُ لا عِدْلَ لَهُ "۔
* تخريج: انظرحدیث رقم: ۲۲۲۲ (صحیح)
۲۲۲۴- ابو امامہ باہلی رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم سے پوچھا: کونسا عمل افضل ہے؟ آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' صوم کو لازم پکڑو کیونکہ اس کے برابر کوئی عمل نہیں ہے ''۔


2225-أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدٍ هُوَ ابْنُ السَّكَنِ أَبُو عُبَيْدِ اللَّهِ قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ كَثِيرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي يَعْقُوبَ الضَّبِّيِّ، عَنْ أَبِي نَصْرٍ الْهِلالِيِّ، عَنْ رَجَائِ بْنِ حَيْوَةَ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! مُرْنِي بِعَمَلٍ، قَالَ: " عَلَيْكَ بِالصَّوْمِ، فَإِنَّهُ لا عَدْلَ لَهُ، قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ! مُرْنِي بِعَمَلٍ، قَالَ: " عَلَيْكَ بِالصَّوْمِ، فَإِنَّهُ لاعِدْلَ لَهُ "۔
* تخريج: انظرحدیث رقم: ۲۲۲۲ (صحیح)
۲۲۲۵- ابو امامہ باہلی رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! مجھے کسی کام کا حکم فرمایئے۔ آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' صوم کو لازم پکڑو کیونکہ اس جیسا کوئی (عمل) نہیں ہے ''۔ میں نے (پھر) عرض کیا: اللہ کے رسول! مجھے کسی کام کا حکم دیجئے! آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''صوم کو لازم پکڑو کیونکہ اس کے برابر کوئی عمل نہیں ہے ''۔


2226-أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا الْمُحَارِبِيُّ، عَنْ فِطْرٍ أَخْبَرَنِي حَبِيبُ بْنُ أَبِي ثَابِتٍ، عَنْ الْحَكَمِ بْنِ عُتَيْبَةَ، عَنْ مَيْمُونِ بْنِ أَبِي شَبِيبٍ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " الصَّوْمُ جُنَّةٌ "۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۳۶۷)، وقد أخرجہ: ت/الإیمان۸ (۲۶۱۶)، ق/الفتن۱۲ (۳۹۷۳)، حم۵/۲۳۱، ۲۳۷ (صحیح)
(سند میں راوی میمون کثیر الارسال ہیں، لیکن ابوہریرہ رضی الله عنہ کے آگے آنے والی شاہد (۲۲۳۰، ۲۲۳۱) سے تقویت پاکر یہ روایت بھی صحیح ہے)
۲۲۲۶- معاذ بن جبل رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''صوم ڈھال ہے''۔


2227-أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمَّادٍ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ سُلَيْمَانَ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ وَالْحَكَمِ، عَنْ مَيْمُونِ بْنِ أَبِي شَبِيبٍ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " الصَّوْمُ جُنَّةٌ "۔
* تخريج: انظر ماقبلہ (صحیح)
(ابوہریرہ رضی الله عنہ کے آگے آنے والی شاہد (۲۲۳۰) سے تقویت پاکر یہ روایت بھی صحیح ہے)
۲۲۲۷- معاذ بن جبل رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' صوم ڈھال ہے'' ۱؎۔
وضاحت ۱؎: یعنی جہنم کی آگ سے بچاؤ کرتا ہے یا شیطان کے وار اور گنا ہوں کے ارتکاب سے بچاتا ہے جیسے ڈھال دشمن کے وار سے بچاتا ہے۔


2228- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ الْحَكَمِ، قَالَ: سَمِعْتُ عُرْوَةَ بْنَ النَّزَّالِ يُحَدِّثُ عَنْ مُعَاذٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " الصَّوْمُ جُنَّةٌ "۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، تحفۃ الأشراف: ۱۱۳۴۷ (صحیح)
(سند میں راوی عروۃ بن نزال لین الحدیث ہیں، لیکن آگے آنے والے شواہد سے تقویت پاکر یہ روایت بھی صحیح ہے)
۲۲۲۸- معاذ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''صوم ڈھال ہے''۔


2229- أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْحَسَنِ، عَنْ حَجَّاجٍ، عَنْ شُعْبَةَ قَالَ لِي الْحَكَمُ: سَمِعْتُهُ مِنْهُ مُنْذُ أَرْبَعِينَ سَنَةً، ثُمَّ قَالَ الْحَكَمُ: وَحَدَّثَنِي بِهِ مَيْمُونُ بْنُ أَبِي شَبِيبٍ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ۔
* تخريج: انظرحدیث رقم: ۲۲۲۶ (صحیح)
(سند میں حجاج بن ارطاۃ ضعیف راوی ہے، لیکن آگے آنے والی روایت سے تقویت پاکر یہ حدیث صحیح ہے)
۲۲۲۹- شعبہ کہتے ہیں کہ حکم نے مجھ سے کہا کہ میں نے یہ حدیث ان سے یعنی معاذ بن جبل رضی الله عنہ سے چالیس سال پہلے سنی تھی، پھر حکم نے کہا نیز مجھ سے اسے میمون بن ابی شبیب نے بیان کیا انہوں نے معاذ بن جبل رضی الله عنہ سے روایت کی۔


2230-أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْحَسَنِ عَنْ حَجَّاجٍ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ: أَخْبَرَنِي عَطَائٌ عَنْ أَبِي صَالِحٍ الزَّيَّاتِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " الصِّيَامُ جُنَّةٌ "۔
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۲۲۱۸ (صحیح)
۲۲۳۰- ابو ہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' صوم ڈھال ہے''۔


2231- وأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ، أَنْبَأَنَا سُوَيْدٌ قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ- قِرَائَةً- عَنْ عَطَائٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَطَائٌ الزَّيَّاتُ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " الصِّيَامُ جُنَّةٌ "۔
* تخريج: انظرحدیث رقم: ۲۲۱۸ (صحیح)
۲۲۳۱- ابو ہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا ہے: '' صوم ڈھال ہے ''۔


2232- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِنْدٍ أَنَّ مُطَرِّفًا رَجُلا مِنْ بَنِي عَامِرِ بْنِ صَعْصَعَةَ حَدَّثَهُ أَنَّ عُثْمَانَ بْنَ أَبِي الْعَاصِ دَعَا لَهُ بِلَبَنٍ لِيَسْقِيَهُ، فَقَالَ مُطَرِّفٌ: إِنِّي صَائِمٌ، فَقَالَ عُثْمَانُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: "الصِّيَامُ جُنَّةٌ كَجُنَّةِ أَحَدِكُمْ مِنْ الْقِتَالِ"۔
* تخريج: ق/الصوم۱ (۱۶۳۹)، (تحفۃ الأشراف: ۹۷۷۱)، حم۴/ ۲۱، ۲۲، ۲۱۷، ۲۱۸ (صحیح)
۲۲۳۲- بنی عامر بن صعصعہ کی اولاد میں سے مطرف نامی ایک شخص کہتے ہیں کہ عثمان بن ابی العاص رضی الله عنہ نے ان کے لئے دودھ منگوایا تاکہ وہ انہیں پلائیں تو مطرف نے کہا: میں تو صوم سے ہوں۔ تو عثمان رضی الله عنہ نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے: ''صوم ڈھال ہے جس طرح کہ لڑا ئی کے موقع پر تم میں سے کسی کے پاس ڈھال ہوتی ہے ''۔


2233- أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنْ ابْنِ إِسْحَاقَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِنْدٍ، عَنْ مُطَرِّفٍ قَالَ: دَخَلْتُ عَلَى عُثْمَانَ بْنِ أَبِي الْعَاصِ، فَدَعَا بِلَبَنٍ، فَقُلْتُ: إِنِّي صَائِمٌ، فَقَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " الصَّوْمُ جُنَّةٌ مِنْ النَّارِ كَجُنَّةِ أَحَدِكُمْ مِنْ الْقِتَالِ "۔
* تخريج: انظرحدیث رقم: ۲۲۳۲ (صحیح)
۲۲۳۳- مطرف کہتے ہیں کہ میں عثمان بن ابی العاص رضی الله عنہ کے پاس آیا تو انہوں نے (میری ضیافت کے لیے) دودھ منگوا یا، تو میں نے کہا: میں صوم سے ہوں، تو انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے: ''صوم آگ سے بچاؤ کے لئے کی ڈھال ہے جس طرح کہ تم میں سے کسی کے پاس لڑا ئی میں دشمن کے وار سے بچاؤ کے لئے ڈھال ہوتی ہے''۔


2234- أَخْبَرَنِي زَكَرِيَّا بْنُ يَحْيَى قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو مُصْعَبٍ، عَنْ الْمُغِيرَةِ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِنْدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِنْدٍ قَالَ: دَخَلَ مُطَرِّفٌ عَلَى عُثْمَانَ نَحْوَهُ مُرْسَلٌ۔
* تخريج: انظرحدیث رقم: ۲۲۳۲ (صحیح)
(مؤلف نے اسے مرسل کہا ہے، یعنی یہ موقوف ہے، اس معنی میں کہ عثمان بن ابی العاص رضی الله عنہ نے اسے مرفوع نہیں کیا ہے، رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کی طرف نسبت کئے بغیر ہی اسے موقوفاً روایت کیا ہے، نیز احتمال ہے کہ ارسال یہاں انقطاع کے معنی میں ہو کیونکہ مطرف کا عثمان کے ساتھ جو واقعہ پیش آیا اس میں سعید موجود تھے اس بارے میں عبداللہ بن سعید کی روایت صریح نہیں ہے)
۲۲۳۴- سعید بن ابی ہند کہتے ہیں کہ مطرف عثمان رضی الله عنہ کے پاس آئے۔ آگے راوی نے اس طرح کی روایت بیان کی، یہ روایت مرسل ہے۔


2235- أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَبِيبِ بْنِ عَرَبِيٍّ قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ قَالَ: حَدَّثَنَا وَاصِلٌ، عَنْ بَشَّارِ بْنِ أَبِي سَيْفٍ، عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ عبدالرحمن، عَنْ عِيَاضِ بْنِ غُطَيْفٍ قَالَ أَبُوعُبَيْدَةَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " الصَّوْمُ جُنَّةٌ مَا لَمْ يَخْرِقْهَا "۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۵۰۴۷)، حم۱/۱۹۵، ۱۹۶، یأتي عند المؤلف برقم۲۲۳۷ (ضعیف)
(اس کے رواۃ بشار اور عیاض دونوں لین الحدیث ہیں)
۲۲۳۵- ابو عبیدہ عامر بن عبداللہ الجراح رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ''صوم ڈھال ہے جب تک کہ وہ اسے (جھوٹ وغیبت وغیرہ کے ذریعہ) پھاڑ نہ دے ''۔


2236- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ الادَمِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا مَعْنٌ، عَنْ خَارِجَةَ بْنِ سُلَيْمَانَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ رُومَانَ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، عَنْ النَّبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "الصِّيَامُ جُنَّةٌ مِنْ النَّارِ، فَمَنْ أَصْبَحَ صَائِمًا فَلايَجْهَلْ يَوْمَئِذٍ وَإِنْ امْرُؤٌ جَهِلَ عَلَيْهِ، فَلا يَشْتُمْهُ وَلا يَسُبَّهُ، وَلْيَقُلْ: إِنِّي صَائِمٌ، وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَخُلُوفُ فَمِ الصَّائِمِ أَطْيَبُ عِنْدَ اللَّهِ مِنْ رِيحِ الْمِسْكِ"۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، تحفۃ الأشراف: ۱۷۳۵۸ (صحیح)
۲۲۳۶- ام المومنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''صوم جہنم کی آگ سے بچنے کے لیے ڈھال ہے، جو شخص صائم ہو کر صبح کرے تو وہ اس دن جہا لت ونادانی کی کوئی بات نہ کرے، اور اگر کوئی شخص اس کے ساتھ جہالت ونادانی کی بات کرنے لگے تو اسے گا لی نہ دے، برا بھلا نہ کہے۔ اس کے لیے منا سب ہو گا کہ وہ اس سے کہے، (بھائی) میں صوم سے ہوں، (میں تم سے لڑا ئی جھگڑا نہیں کر سکتا) قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں محمد (صلی الله علیہ وسلم) کی جان ہے، صائم کے منہ کی بو مشک کی بو سے بھی زیادہ پاکیزہ ہے''۔


2237- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ قَالَ: أَنْبَأَنَا حَبَّانُ قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُاللَّهِ، عَنْ مِسْعَرٍ، عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ أَبِي مَالِكٍ قَالَ: حَدَّثَنَا أَصْحَابُنَا عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ قَالَ: الصِّيَامُ جُنَّةٌ مَا لَمْ يَخْرِقْهَا۔
* تخريج: انظرحدیث رقم: ۲۲۳۵ (صحیح الإسناد)
۲۲۳۷- ابو عبیدہ بن الجراح رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ صیام ڈھال ہے جب تک کہ وہ اسے پھاڑ نہ دے۔


2238-أخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ: أَنْبَأَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِالرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ النَّبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "لِلصَّائِمِينَ بَابٌ فِي الْجَنَّةِ يُقَالُ لَهُ الرَّيَّانُ، لايَدْخُلُ فِيهِ أَحَدٌ غَيْرُهُمْ، فَإِذَا دَخَلَ آخِرُهُمْ أُغْلِقَ، مَنْ دَخَلَ فِيهِ شَرِبَ، وَمَنْ شَرِبَ لَمْ يَظْمَأْ أَبَدًا "۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۴۶۷۹)،، حم۵/۳۳۳، ۳۳۵، وقد أخرجہ: خ/الصوم۴ (۱۸۹۶)، وبدء الخلق۹ (۳۲۵۷)، م/الصوم۳۰ (۱۱۵۲)، ت/الصوم۵۵ (۷۶۵) (صحیح)
۲۲۳۸- سہل بن سعد ساعدی رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''صائم کے لیے جنت میں ایک دروازہ ہے جسے ریان کہا جاتا ہے، صائم کے سوا کوئی اور اس دروازے سے داخل نہیں ہو گا، اور جب آخری صائم دروازہ کے اندر پہنچ جائے گا تو دروازہ بند کر دیا دجائے گا، جو وہاں پہنچ جائے گا وہ پئے گا اور جو پئے گا، وہ پھر کبھی پیاسا نہ ہوگا''۔


2239- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ: حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ قَالَ: حَدَّثَنِي سَهْلٌ أَنَّ فِي الْجَنَّةِ بَابًا - يُقَالُ لَهُ: الرَّيَّانُ - يُقَالُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ: أَيْنَ الصَّائِمُونَ؟ هَلْ لَكُمْ إِلَى الرَّيَّانِ مَنْ دَخَلَهُ لَمْ يَظْمَأْ أَبَدًا، فَإِذَا دَخَلُوا أُغْلِقَ عَلَيْهِمْ، فَلَمْ يَدْخُلْ فِيهِ أَحَدٌ غَيْرُهُمْ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، تحفۃ الأشراف: ۴۷۹۱ (صحیح الإسناد)
(یہ حدیث مرفوعا متفق علیہ ہے، من دخله لم يظمأ أبدا مرفوع حدیث میں ثابت نہیں ہے، صحیح الترغیب ۹۶۹، تراجع الالبانی ۳۵۱)
۲۲۳۹- سہل رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ جنت میں ایک دروازہ ہے جسے ریان کہا جاتا ہے، قیامت کے دن پکار کر کہا جائے گا، روزہ دار و! کہاں ہو؟ کیا تمہیں ریّان کی طرف آنے کی رغبت ہے؟ جو شخص اس میں داخل ہو گا، اور (اس کے چشمے (ریّان) کا پانی پئے گا) وہ پھر کبھی پیاسا نہ ہوگا، جب وہ داخل ہو جائیں گے تو وہ بند کر دیا جائے گا۔ اس دروازے سے صائم کے سوا کوئی اور داخل نہ ہوگا۔


2240- أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ قِرَائَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ ابْنِ وَهْبٍ قَالَ: أَخْبَرَنِي مَالِكٌ وَيُونُسُ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِالرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " مَنْ أَنْفَقَ زَوْجَيْنِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ - عَزَّ وَجَلَّ - نُودِيَ فِي الْجَنَّةِ يَا عَبْدَاللَّهِ هَذَا خَيْرٌ، فَمَنْ كَانَ مِنْ أَهْلِ الصَّلاةِ يُدْعَى مِنْ بَابِ الصَّلاةِ، وَمَنْ كَانَ مِنْ أَهْلِ الْجِهَادِ يُدْعَى مِنْ بَابِ الْجِهَادِ، وَمَنْ كَانَ مِنْ أَهْلِ الصَّدَقَةِ يُدْعَى مِنْ بَابِ الصَّدَقَةِ، وَمَنْ كَانَ مِنْ أَهْلِ الصِّيَامِ دُعِيَ مِنْ بَابِ الرَّيَّانِ ".
قَالَ أَبُو بَكْرٍ الصِّدِّيقُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! مَا عَلَى أَحَدٍ يُدْعَى مِنْ تِلْكَ الأَبْوَابِ مِنْ ضَرُورَةٍ، فَهَلْ يُدْعَى أَحَدٌ مِنْ تِلْكَ الأَبْوَابِ كُلِّهَا؟، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " نَعَمْ وَأَرْجُو أَنْ تَكُونَ مِنْهُمْ "۔
* تخريج: خ/الصوم ۴ (۱۸۹۷)، الجھاد ۳۷ (۲۸۴۱)، بدء الخلق ۶ (۳۲۱۶)، فضائل الصحابۃ ۵ (۳۶۶۶)، م/الزکاۃ ۲۷ (۱۰۲۷)، ت/المناقب ۱۶ (۳۶۷۴)، (تحفۃ الأشراف: ۱۲۲۷۹) ط/الجھاد ۱۹ (۴۹)، حم۲/۲۶۸، ۳۶۶، ویأتی عند المؤلف بأرقام: ۲۴۴۱، ۳۱۳۷ (صحیح)
۲۲۴۰- ابو ہریرہ رضی الله عنہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''جو شخص اللہ کی راہ میں جوڑا دے گا ۱؎ اسے جنت میں بلا کر پکارا جائے گا، اے اللہ کے بندے! یہ تیری نیکی ہے، تو جو شخص مصلی ہو گا وہ صلاۃ کے دروازے سے بلایا جائے گا، اور جو مجاہدین میں سے ہو گا وہ جہاد والے دروازہ سے بلایا جائے گا، اور جو صدقہ دینے والوں میں سے ہو گا وہ صدقہ والے دروازے سے بلایا جائے گا، اور جو صائم میں سے ہو گا وہ باب ریّان سے بلایا جائے گا۔
ابوبکر صدیق رضی الله عنہ نے عرض کیا: اللہ کے رسول! کسی کے لیے ضرورت تو ۲؎ نہیں کہ وہ ان سبھی دروازوں سے بلایا جائے، لیکن کیا کوئی ان سبھی دروازوں سے بھی بلایا جائے گا؟ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' ہاں اور مجھے امید ہے کہ تم انہیں لوگوں میں سے ہو گے ''۔
وضاحت ۱؎: ـ مثلاً دو دینار، دوگھوڑے، دوکپڑے، دوروٹیاں، دوغلام اور دولونڈی وغیرہ وغیرہ دے گا۔
وضاحت ۲؎: کیونکہ ایک دروازے سے بلایا جانا جنت میں داخل ہونے کے لئے کافی ہے۔


2241- أَخْبَرَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلانَ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الأَعْمَشِ، عَنْ عُمَارَةَ ابْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ، قَالَ: خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ شَبَابٌ لانَقْدِرُ عَلَى شَيْئٍ، قَالَ: " يَا مَعْشَرَ الشَّبَابِ! عَلَيْكُمْ بِالْبَائَةِ، فَإِنَّهُ أَغَضُّ لِلْبَصَرِ، وَأَحْصَنُ لِلْفَرْجِ، وَمَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَعَلَيْهِ بِالصَّوْمِ، فَإِنَّهُ لَهُ وِجَائٌ "۔
* تخريج: خ/الصوم ۱۰ (۱۹۰۵)، ۳ (۵۰۶۶)، م/الصوم ۱ (۱۴۰۰)، ت/الصوم ۱ (۱۰۸۱)، تحفۃ الأشراف: ۹۳۸۵)، حم۱/۵۹۲، حم۱/۳۷۸، ۴۲۴، ۴۲۵، ۴۳۲، دي/النکاح۲ (۸۲۱۱)، ویأتی عند المؤلف بأرقام: ۲۲۴۴، ۳۲۱۱، ۳۲۱۲ (صحیح)
۲۲۴۱- عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ کہتے ہیں: ہم رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کے ساتھ نکلے، اور ہم سب نوجوان تھے۔ ہم (جوانی کے جوش میں) کسی چیز پر قابو نہیں رکھ پاتے تھے۔ آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''اے نو جوانوں کی جماعت! تم اپنے اوپر شادی کرنے کو لازم پکڑو کیونکہ یہ نظر کو نیچی اور شرمگاہ کو محفوظ رکھنے کا ذریعہ ہے، اور جو نہ کر سکتا ہو (یعنی نان، نفقے کا بوجھ نہ اٹھا سکتا ہو) وہ اپنے اوپر صوم لازم کر لے کیوں کہ یہ اس کے لیے بمنزلہ خصی بنا دینے کے ہے''۔


2242- أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ خَالِدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ سُلَيْمَانَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ أَنَّ ابْنَ مَسْعُودٍ لَقِيَ عُثْمَانَ بِعَرَفَاتٍ فَخَلا بِهِ، فَحَدَّثَهُ، وَأَنَّ عُثْمَانَ قَالَ لابْنِ مَسْعُودٍ: هَلْ لَكَ فِي فَتَاةٍ أُزَوِّجُكَهَا، فَدَعَا عَبْدُاللَّهِ عَلْقَمَةَ فَحَدَّثَهُ أَنَّ النَّبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " مَنْ اسْتَطَاعَ مِنْكُمْ الْبَائَةَ فَلْيَتَزَوَّجْ، فَإِنَّهُ أَغَضُّ لِلْبَصَرِ وَأَحْصَنُ لِلْفَرْجِ، وَمَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَلْيَصُمْ، فَإِنَّ الصَّوْمَ لَهُ وِجَائٌ "۔
* تخريج: خ/الصوم ۱۰ (۱۹۰۵) مختصراً، النکاح۲ (۵۰۶۵)، م/الصوم۱ (۱۴۰۰)، د/النکاح۱ (۲۰۴۶)، ت/الصوم۱ (۱۰۸۱) تعلیقًا، ق/الصوم۱ (۱۸۴۵) مطولًا، تحفۃ الأشراف: ۹۴۱۷، حم ۱/ ۳۷۸، ۴۴۷، دي/النکاح۲ (۲۲۱۲)، ویأتي عند المؤلف ۳۲۰۹، ۳۲۱۰، ۳۲۱۳ (صحیح)
۲۲۴۲- علقمہ سے روایت ہے کہ ابن مسعود (رضی الله عنہ)، عثمان (رضی الله عنہ) سے عرفات میں ملے، تو وہ انہیں لے کر تنہائی میں چلے گئے اور ان سے باتیں کیں، عثمان رضی الله عنہ نے ابن مسعود رضی الله عنہ سے کہا: کیا آپ کو کسی دوشیزہ کی خواہش ہے کہ میں آپ کی اس سے شادی کرا دوں؟ تو عبد اللہ بن مسعود رضی الله عنہ نے علقمہ کو بھی بلا لیا (آ جاؤ کوئی خاص بات نہیں ہے اور جب وہ آ گئے) تو انہوں نے عثمان رضی الله عنہ سے حدیث بیان کی کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ''جو شخص تم میں سے نان ونفقہ کی طاقت رکھے اسے چاہئے کہ وہ شادی کر لے کیونکہ یہ چیز نگاہ کو نیچی رکھنے اور شرمگاہ کو محفوظ رکھنے کا بہترین ذریعہ ہے، اور جو طاقت نہ رکھے، تو اسے چاہئے کہ روزہ رکھے کیونکہ صوم اس کے لیے وجاء ہے'' (یعنی وہ اسے خصی بنا دیگا، اس کی شہوت کو توڑ دے گا۔)


2243- أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْحَاقَ قَالَ: حَدَّثَنَا الْمُحَارِبِيُّ عَنْ الأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ وَالأَسْوَدِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ اسْتَطَاعَ مِنْكُمْ الْبَائَةَ، فَلْيَتَزَوَّجْ، وَمَنْ لَمْ يَجِدْ فَعَلَيْهِ بِالصَّوْمِ، فَإِنَّهُ لَهُ وِجَائٌ "۔
* تخريج: انظر ما قبلہ (صحیح)
۲۲۴۳- عبد اللہ بن مسعود رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' جو شخص تم میں سے نان ونفقہ کی طاقت رکھے، تو وہ شادی کر لے اور جو نہ رکھے، وہ اپنے اوپر صوم لازم کر لے، کیوں کہ یہ اُس کی شہوت کو توڑ دے گا''۔


2244- أَخْبَرَنِي هِلالُ بْنُ الْعَلائِ بْنِ هِلالٍ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ: حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ هَاشِمٍ عَنْ الأَعْمَشِ، عَنْ عُمَارَةَ، عَنْ عبدالرحمن بْنِ يَزِيدَ قَالَ دَخَلْنَا عَلَى عَبْدِاللَّهِ وَمَعَنَا عَلْقَمَةُ وَالأَسْوَدُ وَجَمَاعَةٌ، فَحَدَّثَنَا بِحَدِيثٍ مَا رَأَيْتُهُ حَدَّثَ بِهِ الْقَوْمَ إِلا مِنْ أَجْلِي، لأَنِّي كُنْتُ أَحْدَثَهُمْ سِنًّا، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " يَا مَعْشَرَ الشَّبَابِ مَنْ اسْتَطَاعَ مِنْكُمْ الْبَائَةَ فَلْيَتَزَوَّجْ، فَإِنَّهُ أَغَضُّ لِلْبَصَرِ، وَأَحْصَنُ لِلْفَرْجِ ". قَالَ عَلِيٌّ: وَسُئِلَ الأَعْمَشُ عَنْ حَدِيثِ إِبْرَاهِيمَ فَقَالَ: عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ مِثْلَهُ قَالَ نَعَمْ .
* تخريج: انظرحدیث رقم: ۲۲۴۱ (صحیح)
(متابعات سے تقویت پا کر یہ روایت بھی صحیح ہے، ورنہ اس کے راوی ''علا باہلی '' ضعیف ہیں)
۲۲۴۴- عبدالرحمن بن یزید سے روایت ہے کہ ہم عبد اللہ (بن مسعود رضی الله عنہ) کے پاس آئے اور ہمارے ساتھ علقمہ، اسود اور ایک جماعت تھی، تو انہوں نے ہم سے ایک حدیث بیان کی، اور میں سمجھتا ہوں کہ انہوں نے لوگوں کے سامنے وہ حدیث میرے ہی لیے بیان کی تھی کیونکہ میں ان لوگوں میں سب سے زیادہ نو عمر تھا کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' اے نو جوانوں کی جماعت! جو تم میں بیوی کے نان ونفقہ کی طاقت رکھتا ہو وہ نکاح کر لے، کیونکہ یہ نگاہ کو نیچی اور شرمگاہ کو محفوظ رکھنے والی ہے ''۔
علی بن ہاشم (راوی) کہتے ہیں کہ اعمش سے ابراہیم والی روایت کے بارے میں پوچھا گیا، سائل نے پوچھا: ''عن إبراهيم عن علقمة عن عبدالله'' اسی کے مثل مروی ہے، اعمش نے کہا: ہاں۔


2245- أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ زُرَارَةَ قَالَ: أَنْبَأَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ: حَدَّثَنَا يُونُسُ عَنْ أَبِي مَعْشَرٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ قَالَ: كُنْتُ مَعَ ابْنِ مَسْعُودٍ وَهُوَ عِنْدَ عُثْمَانَ، فَقَالَ عُثْمَانُ: خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى فِتْيَةٍ، فَقَالَ: " مَنْ كَانَ مِنْكُمْ ذَا طَوْلٍ فَلْيَتَزَوَّجْ، فَإِنَّهُ أَغَضُّ لِلْبَصَرِ وَأَحْصَنُ لِلْفَرْجِ، وَمَنْ لا فَالصَّوْمُ لَهُ وِجَائٌ " .
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (لم يذكر المزي طرف الحديث في ترجمة أبي معشر زياد بن كليب عن إبراهيم عن علقمة عن ابن مسعود /تحفة الأشراف 6/ 363) حم۱/۵۸ ویأتی عند المؤلف ۳۲۰۸ (صحیح الإسناد)
٭قَالَ أَبُو عَبْدالرَّحْمَنِ: أَبُو مَعْشَرٍ: هَذَا اسْمُهُ زِيَادُ بْنُ كُلَيْبٍ، وَهُوَ ثِقَةٌ وَهُوَ صَاحِبُ إِبْرَاهِيمَ رَوَى عَنْهُ مَنْصُورٌ وَمُغِيرَةُ وَشُعْبَةُ.
وَأَبُو مَعْشَرٍ الْمَدَنِيُّ: اسْمُهُ نَجِيحٌ وَهُوَ ضَعِيفٌ وَمَعَ ضَعْفِهِ أَيْضًا كَانَ قَدْ اخْتَلَطَ عِنْدَهُ أَحَادِيثُ مَنَاكِيرُ مِنْهَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ النَّبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " مَا بَيْنَ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ قِبْلَةٌ " وَمِنْهَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، عَنْ النَّبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "لا تَقْطَعُوا اللَّحْمَ بِالسِّكِّينِ، وَلَكِنْ انْهَسُوا نَهْسًا"۔
۲۲۴۵- علقمہ کہتے ہیں: میں ابن مسعود رضی الله عنہ کے ساتھ تھا اور وہ عثمان رضی الله عنہ کے پاس تھے تو ثمان رضی الله عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم چند نوجوانوں کے پاس سے گذرے تو آپ نے فرمایا: '' تم میں سے جو شخص وسعت والا ہو وہ شادی کر لے۔ کیوں کہ یہ چیز نگاہ کو نیچی اور شرم گاہ کو محفوظ رکھنے والی ہے، اور جو شخص ایسا نہ ہو تو صوم اس کی شہوت کو کچل دینے کا ذریعہ ہے ''۔
٭ ابوعبدالرحمن (نسائی) کہتے ہیں: سند میں مذکور ابو معشر کا نام زیاد بن کُلیب ہے، وہ ثقہ ہیں اور وہ ابراہیم (نخعی) کے تلامذہ میں سے ہیں، اور ان سے منصور، مغیرہ اور شعبہ نے روایت کی ہے۔
٭ اور (ایک دوسرے) ابو معشر جو مدنی ہیں ان کا نام نجیح (بن عبدالرحمن سندی) ہے، وہ ضعیف ہیں، اور ضعف کے ساتھ اختلاط کا شکار ہو گئے تھے ان کے یہاں کچھ منکر احادیث بھی ہیں جن میں سے ایک وہ ہے جو انہوں نے محمد بن عمرو سے، انہوں نے ابوسلمہ سے، ابو سلمہ نے ابو ہریرہ رضی الله عنہ سے، اور ابو ہریرہ رضی الله عنہ نے نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم سے روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایا: ''مشرق ومغرب کے درمیان جوہے وہ قبلہ ہے'' ۱؎۔
٭ نیز اسی میں سے ایک حدیث وہ ہے جو انہوں نے ہشام بن عروہ سے، ہشام نے اپنے والد عروہ سے، عروہ نے عائشہ رضی الله عنہا سے، اور عائشہ رضی الله عنہا نے نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم سے روایت کی ہے کہ آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' گوشت چھری سے نہ کاٹو بلکہ نوچ نوچ کر کھاؤ'' ۲؎۔
وضاحت ۱؎: ـ أخرجه الترمذي (342) وابن ماجه (1011) (تحفة الأشراف 15124) (حافظ ابن حجر النکت الظراف میں لکھتے ہیں کہ خلیلی نے ارشاد میں ایک دوسرے طریقے سے اسے بسند ابو معشر عن ہشام عن ابیہ عن عائشہ روایت کیا ہے، اس حدیث میں ابو معشر نجیح بن عبدالرحمن سندی ہیں، جو ضعیف راوی ہیں، اسی لیے حافظ ابن حجر نے ان کے بارے میں کہا: ضعیف أسن واختلط یعنی ضعیف ہیں، عمر دراز ہوئے اور اختلاط کا شکار ہوئے، اسی وجہ سے امام نسائی نے باب میں موجود ابو معشر زیاد بن کلیب کی توثیق کے بعد اسی کنیت کے دوسرے راوی یعنی نجیح بن عبدالرحمن سندی کا تذکرہ ان کی منکر احادیث کے ساتھ دیا تاکہ دونوں میں تمیز ہو جائے، اور یہ امام نسائی کی کتاب کی خوبی ہے کہ وہ اس طرح کے افادات رقم فرماتے ہیں، لیکن مذکور حدیث دوسرے طرق کی وجہ سے صحیح ہے، تفصیل کے ملاحظہ ہو: الإرواء: ۲۹۲)
وضاحت ۲؎: حدیث "لا تَقْطَعُوا اللَّحْمَ بِالسِّكِّينِ، وَلَكِنْ انْهَسُوا نَهْسًا" اس کی تخریج ابوداود اور بیہقی نے سنن کبریٰ میں کی ہے، اور شیخ البانی نے اسے ضعیف الجامع (۶۲۵۶) میں داخل کیا ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
44-بَاب ثَوَابِ مَنْ صَامَ يَوْمًا فِي سَبِيلِ اللَّهِ - عَزَّ وَجَلَّ - وَذِكْرِ الاخْتِلافِ عَلَى سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ فِي الْخَبَرِ فِي ذَلِكَ
۴۴-باب: اللہ کی راہ میں ایک دن کے صوم رکھنے کا ثواب، اور اس سلسلہ کی روایت میں سہیل بن ابو صالح پر راویوں کے اختلاف کا ذکر​


2246- أَخْبَرَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى قَالَ: أَخْبَرَنِي أَنَسٌ عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " مَنْ صَامَ يَوْمًا فِي سَبِيلِ اللَّهِ -عَزَّوَجَلَّ- زَحْزَحَ اللَّهُ وَجْهَهُ عَنْ النَّارِ بِذَلِكَ الْيَوْمِ سَبْعِينَ خَرِيفًا "۔
* تخريج: ت/فضائل الجھاد ۳ (۱۶۲۲)، ق/الصوم ۳۴ (۱۷۱۸)، (تحفۃ الأشراف: ۱۸۶۲۴) حم۲/۳۰۰، ۳۵۷ (صحیح)
(مزی نے تحفۃ الاشراف میں ابن حیویہ کی روایت پر اعتماد کرتے ہوئے اس حدیث کو مراسیل میں ذکر کیا ہے (۱۸۶۲۴) اس لیے کہ اس کے نسخہ (ہ) میں ''عن أبي هريرة'' ساقط ہے، اور ابن الاحمر اور ابن سیار نیز سنن صغریٰ سب میں ''عن ابی ہریرۃ '' موجود ہے، اور مسند میں بھی ایسے ہی ہے) (ملاحظہ ہو: السنن الکبریٰ: ۲۵۶۴)
۲۲۴۶- ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''جس نے اللہ کی راہ (یعنی جہاد یا اس کے سفر) میں ایک دن کا صوم رکھا، اللہ تعالیٰ اسے اس دن کے بدلے جہنم سے ستر سال کی دوری پر کر دے گا''۔


2247- أَخْبَرَنَا دَاوُدُ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ حَفْصٍ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ الضَّرِيرُ، عَنْ سُهَيْلٍ، عَنْ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ صَامَ يَوْمًا فِي سَبِيلِ اللَّهِ، بَاعَدَ اللَّهُ بَيْنَهُ وَبَيْنَ النَّارِ بِذَلِكَ الْيَوْمِ سَبْعِينَ خَرِيفًا "۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، تحفۃ الأشراف: ۴۲۸۹ (صحیح)
۲۲۴۷- ابوسعید خدری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''جس نے اللہ کی راہ میں ایک دن صوم رکھا اللہ تعالیٰ اس دن کے بدلے اس کے اور جہنم کی آگ کے درمیان ستر سال کی دوری کر دے گا''۔


2248- أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ يَعْقُوبَ قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ قَالَ: حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِالرَّحْمَنِ قَالَ: أَخْبَرَنِي سُهَيْلٌ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "مَنْ صَامَ يَوْمًا فِي سَبِيلِ اللَّهِ بَاعَدَ اللَّهُ - عَزَّ وَجَلَّ - وَجْهَهُ عَنْ النَّارِ سَبْعِينَ خَرِيفًا"۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، تحفۃ الأشراف: ۱۲۶۵۹، حم ۲/۳۵۷ (صحیح)
۲۲۴۸- ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''جس نے اللہ کی راہ میں ایک دن صوم رکھا اللہ عزوجل اُسے جہنم سے ستر سال کی دوری پر کر دے گا''۔


2249- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سُهَيْلٍ، عَنْ صَفْوَانَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ النَّبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " مَنْ صَامَ يَوْمًا فِي سَبِيلِ اللَّهِ -عَزَّوَجَلَّ - بَاعَدَ اللَّهُ وَجْهَهُ مِنْ جَهَنَّمَ سَبْعِينَ عَامًا "۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، تحفۃ الأشراف: ۴۰۷۸، حم ۳/۴۵ (صحیح)
۲۲۴۹- ابوسعید خدری رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''جس نے اللہ کی راہ میں ایک دن صوم رکھا اللہ تعالیٰ اُسے جہنم سے ستر سال کی دوری پرکر دے گا''۔


2250- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الْحَكَمِ عَنْ شُعَيْبٍ قَالَ: أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ الْهَادِ، عَنْ سُهَيْلٍ، عَنْ ابْنِ أَبِي عَيَّاشٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " مَا مِنْ عَبْدٍ يَصُومُ يَوْمًا فِي سَبِيلِ اللَّهِ - عَزَّ وَجَلَّ - إِلاَّ بَعَّدَ اللَّهُ - عَزَّ وَجَلَّ - بِذَلِكَ الْيَوْمِ وَجْهَهُ عَنْ النَّارِ سَبْعِينَ خَرِيفًا "۔
* تخريج: خ/الجہاد ۳۶ (۲۸۴۰)، م/الصوم ۳۱ (۱۱۵۳)، ت/الجہاد ۳ (۱۶۲۳)، ق/الصوم ۳۴ (۱۷۱۷)، تحفۃ الأشراف: ۴۳۸۸، حم ۳/۲۶، ۵۹، ۸۳، دي/الجہاد ۱۰ (۲۴۴۴)، و یأتي عند المؤلف بأرقام: ۲۲۵۱-۲۲۵۵) (صحیح)
۲۲۵۰- ابوسعید خدری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ انھوں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ''جس شخص نے بھی اللہ عزوجل کی راہ میں ایک دن کا صوم رکھا، اللہ عزوجل اس دن کے بدلے اُسے جہنم سے ستر سال کی دوری پرکر دے گا''۔


2251- أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ قَزَعَةَ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ الأَسْوَدِ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُهَيْلٌ عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ أَبِي عَيَّاشٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ صَامَ يَوْمًا فِي سَبِيلِ اللَّهِ - عَزَّ وَجَلَّ - بَاعَدَهُ اللَّهُ عَنْ النَّارِ سَبْعِينَ خَرِيفًا "۔
* تخريج: انظرحدیث رقم: ۲۲۵۰ (صحیح)
۲۲۵۱- ابو سعید خدری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' جس نے اللہ کی راہ میں ایک دن صوم رکھا، اللہ اسے جہنم سے ستر سال کی دوری پرکر دے گا''۔


2252- أَخْبَرَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ إِهَابٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّزَّاقِ قَالَ: أَنْبَأَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ: أَخْبَرَنِي يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ وَسُهَيْلُ بْنُ أَبِي صَالِحٍ سَمِعَا النُّعْمَانَ بْنَ أَبِي عَيَّاشٍ قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " مَنْ صَامَ يَوْمًا فِي سَبِيلِ اللَّهِ - تَبَارَكَ وَتَعَالَى- بَاعَدَ اللَّهُ وَجْهَهُ عَنْ النَّارِ سَبْعِينَ خَرِيفًا "۔
* تخريج: انظرحدیث رقم: ۲۲۴۷ (صحیح)
۲۲۵۲- ابوسعید خدری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ''جو جس نے اللہ کی راہ میں ایک دن صوم رکھے گا اللہ تعالیٰ اُسے آگ سے ستر سال کی دوری پر کر دے گا''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
44-بَاب ثَوَابِ مَنْ صَامَ يَوْمًا فِي سَبِيلِ اللَّهِ - عَزَّ وَجَلَّ - وَذِكْرِ الاخْتِلافِ عَلَى سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ فِي الْخَبَرِ فِي ذَلِكَ
۴۴-باب: اللہ کی راہ میں ایک دن کے صوم رکھنے کا ثواب، اور اس سلسلہ کی روایت میں سہیل بن ابو صالح پر راویوں کے اختلاف کا ذکر​


2246- أَخْبَرَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى قَالَ: أَخْبَرَنِي أَنَسٌ عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " مَنْ صَامَ يَوْمًا فِي سَبِيلِ اللَّهِ -عَزَّوَجَلَّ- زَحْزَحَ اللَّهُ وَجْهَهُ عَنْ النَّارِ بِذَلِكَ الْيَوْمِ سَبْعِينَ خَرِيفًا "۔
* تخريج: ت/فضائل الجھاد ۳ (۱۶۲۲)، ق/الصوم ۳۴ (۱۷۱۸)، (تحفۃ الأشراف: ۱۸۶۲۴) حم۲/۳۰۰، ۳۵۷ (صحیح)
(مزی نے تحفۃ الاشراف میں ابن حیویہ کی روایت پر اعتماد کرتے ہوئے اس حدیث کو مراسیل میں ذکر کیا ہے (۱۸۶۲۴) اس لیے کہ اس کے نسخہ (ہ) میں ''عن أبي هريرة'' ساقط ہے، اور ابن الاحمر اور ابن سیار نیز سنن صغریٰ سب میں ''عن ابی ہریرۃ '' موجود ہے، اور مسند میں بھی ایسے ہی ہے) (ملاحظہ ہو: السنن الکبریٰ: ۲۵۶۴)
۲۲۴۶- ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''جس نے اللہ کی راہ (یعنی جہاد یا اس کے سفر) میں ایک دن کا صوم رکھا، اللہ تعالیٰ اسے اس دن کے بدلے جہنم سے ستر سال کی دوری پر کر دے گا''۔


2247- أَخْبَرَنَا دَاوُدُ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ حَفْصٍ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ الضَّرِيرُ، عَنْ سُهَيْلٍ، عَنْ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ صَامَ يَوْمًا فِي سَبِيلِ اللَّهِ، بَاعَدَ اللَّهُ بَيْنَهُ وَبَيْنَ النَّارِ بِذَلِكَ الْيَوْمِ سَبْعِينَ خَرِيفًا "۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، تحفۃ الأشراف: ۴۲۸۹ (صحیح)
۲۲۴۷- ابوسعید خدری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''جس نے اللہ کی راہ میں ایک دن صوم رکھا اللہ تعالیٰ اس دن کے بدلے اس کے اور جہنم کی آگ کے درمیان ستر سال کی دوری کر دے گا''۔


2248- أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ يَعْقُوبَ قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ قَالَ: حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِالرَّحْمَنِ قَالَ: أَخْبَرَنِي سُهَيْلٌ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "مَنْ صَامَ يَوْمًا فِي سَبِيلِ اللَّهِ بَاعَدَ اللَّهُ - عَزَّ وَجَلَّ - وَجْهَهُ عَنْ النَّارِ سَبْعِينَ خَرِيفًا"۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، تحفۃ الأشراف: ۱۲۶۵۹، حم ۲/۳۵۷ (صحیح)
۲۲۴۸- ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''جس نے اللہ کی راہ میں ایک دن صوم رکھا اللہ عزوجل اُسے جہنم سے ستر سال کی دوری پر کر دے گا''۔


2249- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سُهَيْلٍ، عَنْ صَفْوَانَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ النَّبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " مَنْ صَامَ يَوْمًا فِي سَبِيلِ اللَّهِ -عَزَّوَجَلَّ - بَاعَدَ اللَّهُ وَجْهَهُ مِنْ جَهَنَّمَ سَبْعِينَ عَامًا "۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، تحفۃ الأشراف: ۴۰۷۸، حم ۳/۴۵ (صحیح)
۲۲۴۹- ابوسعید خدری رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''جس نے اللہ کی راہ میں ایک دن صوم رکھا اللہ تعالیٰ اُسے جہنم سے ستر سال کی دوری پرکر دے گا''۔


2250- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الْحَكَمِ عَنْ شُعَيْبٍ قَالَ: أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ الْهَادِ، عَنْ سُهَيْلٍ، عَنْ ابْنِ أَبِي عَيَّاشٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " مَا مِنْ عَبْدٍ يَصُومُ يَوْمًا فِي سَبِيلِ اللَّهِ - عَزَّ وَجَلَّ - إِلاَّ بَعَّدَ اللَّهُ - عَزَّ وَجَلَّ - بِذَلِكَ الْيَوْمِ وَجْهَهُ عَنْ النَّارِ سَبْعِينَ خَرِيفًا "۔
* تخريج: خ/الجہاد ۳۶ (۲۸۴۰)، م/الصوم ۳۱ (۱۱۵۳)، ت/الجہاد ۳ (۱۶۲۳)، ق/الصوم ۳۴ (۱۷۱۷)، تحفۃ الأشراف: ۴۳۸۸، حم ۳/۲۶، ۵۹، ۸۳، دي/الجہاد ۱۰ (۲۴۴۴)، و یأتي عند المؤلف بأرقام: ۲۲۵۱-۲۲۵۵) (صحیح)
۲۲۵۰- ابوسعید خدری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ انھوں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ''جس شخص نے بھی اللہ عزوجل کی راہ میں ایک دن کا صوم رکھا، اللہ عزوجل اس دن کے بدلے اُسے جہنم سے ستر سال کی دوری پرکر دے گا''۔


2251- أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ قَزَعَةَ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ الأَسْوَدِ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُهَيْلٌ عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ أَبِي عَيَّاشٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ صَامَ يَوْمًا فِي سَبِيلِ اللَّهِ - عَزَّ وَجَلَّ - بَاعَدَهُ اللَّهُ عَنْ النَّارِ سَبْعِينَ خَرِيفًا "۔
* تخريج: انظرحدیث رقم: ۲۲۵۰ (صحیح)
۲۲۵۱- ابو سعید خدری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' جس نے اللہ کی راہ میں ایک دن صوم رکھا، اللہ اسے جہنم سے ستر سال کی دوری پرکر دے گا''۔


2252- أَخْبَرَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ إِهَابٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّزَّاقِ قَالَ: أَنْبَأَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ: أَخْبَرَنِي يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ وَسُهَيْلُ بْنُ أَبِي صَالِحٍ سَمِعَا النُّعْمَانَ بْنَ أَبِي عَيَّاشٍ قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " مَنْ صَامَ يَوْمًا فِي سَبِيلِ اللَّهِ - تَبَارَكَ وَتَعَالَى- بَاعَدَ اللَّهُ وَجْهَهُ عَنْ النَّارِ سَبْعِينَ خَرِيفًا "۔
* تخريج: انظرحدیث رقم: ۲۲۴۷ (صحیح)
۲۲۵۲- ابوسعید خدری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ''جو جس نے اللہ کی راہ میں ایک دن صوم رکھے گا اللہ تعالیٰ اُسے آگ سے ستر سال کی دوری پر کر دے گا''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
45-ذِكْرُ الاخْتِلافِ عَلَى سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ فِيهِ
۴۵-باب: اس حدیث میں سفیان ثوری پر راویوں کے اختلاف کا ذکر​


2253- أَخْبَرَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ مُنِيرٍ نَيْسَابُورِيٌّ قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ الْعَدَنِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ سُهَيْلِ ابْنِ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ أَبِي عَيَّاشٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لايَصُومُ عَبْدٌ يَوْمًا فِي سَبِيلِ اللَّهِ إِلا بَاعَدَ اللَّهُ - تَعَالَى - بِذَلِكَ الْيَوْمِ النَّارَ عَنْ وَجْهِهِ سَبْعِينَ خَرِيفًا ".
* تخريج: انظرحدیث رقم: ۲۲۵۰ (صحیح)
۲۲۵۳- ابوسعید خدری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''جو بندہ بھی اللہ کی راہ میں کسی دن کا صوم رکھے گا اللہ تعالیٰ اس دن کے بدلے اُسے جہنم کی آگ سے ستر سال دوری پرکر دے گا''۔


2254- أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَرْبٍ قَالَ: حَدَّثَنَا قَاسِمٌ عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ أَبِي عَيَّاشٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ عَنْ النَّبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " مَنْ صَامَ يَوْمًا فِي سَبِيلِ اللَّهِ بَاعَدَ اللَّهُ بِذَلِكَ الْيَوْمِ حَرَّ جَهَنَّمَ عَنْ وَجْهِهِ سَبْعِينَ خَرِيفًا "۔
* تخريج: انظرحدیث رقم: ۲۲۵۰ (صحیح)
۲۲۵۴- ابوسعید خدری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''جو اللہ کی راہ میں ایک دن کا صوم رکھے گا، اللہ تعالیٰ اس ایک دن کے بدلے اس سے جہنم کی گرمی کو ستر سال کی دوری پر کر دے گا''۔


2255-أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ حَنْبَلٍ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى أَبِي حَدَّثَكُمْ ابْنُ نُمَيْرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ سُمَيٍّ، عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ أَبِي عَيَّاشٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ صَامَ يَوْمًا فِي سَبِيلِ اللَّهِ، بَاعَدَ اللَّهُ بِذَلِكَ الْيَوْمِ النَّارَ عَنْ وَجْهِهِ سَبْعِينَ خَرِيفًا "۔
* تخريج: انظرحدیث رقم: ۲۲۴۷ (صحیح)
۲۲۵۵- ابوسعید خدری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''جو اللہ کی راہ میں ایک دن صوم رکھے گا اللہ تعالیٰ اس دن کے بدلے اس سے جہنم کی آگ کو ستر سال دور کر دے گا''۔


2256-أَخْبَرَنَا مَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ شُعَيْبٍ قَالَ: أَخْبَرَنِي يَحْيَى بْنُ الْحَارِثِ عَنْ الْقَاسِمِ أَبِي عَبْدِالرَّحْمَنِ أَنَّهُ حَدَّثَهُ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " مَنْ صَامَ يَوْمًا فِي سَبِيلِ اللَّهِ -عَزَّ وَجَلَّ - بَاعَدَ اللَّهُ مِنْهُ جَهَنَّمَ مَسِيرَةَ مِائَةِ عَامٍ"۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، تحفۃ الأشراف: ۹۹۴۷ (حسن)
۲۲۵۶- عقبہ بن عامر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' جو اللہ کی راہ میں ایک دن کا صوم رکھے گا اللہ تعالیٰ اس سے جہنم کو سو سال کی مسافت کی دوری پرکر دے گا''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
46-بَاب مَا يُكْرَهُ مِنْ الصِّيَامِ فِي السَّفَرِ
۴۶-باب: سفر میں صوم رکھنے کی کراہت کا بیان​


2257- أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ: أَنْبَأَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ صَفْوَانَ بْنِ عَبْدِاللَّهِ عَنْ أُمِّ الدَّرْدَائِ، عَنْ كَعْبِ بْنِ عَاصِمٍ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " لَيْسَ مِنْ الْبِرِّ الصِّيَامُ فِي السَّفَرِ "۔
* تخريج: ق/الصوم۱۱ (۱۶۶۴)، حم۵/۴۳۴، دی/الصوم۱۵ (۱۷۵۱) (صحیح)
۲۲۵۷- کعب بن عاصم رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ''سفر میں صوم رکھنا نیکی نہیں ہے''۔


2258- أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ يَعْقُوبَ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، عَنْ الأَوْزَاعِيِّ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَيْسَ مِنْ الْبِرِّ الصِّيَامُ فِي السَّفَرِ ". ٭قَالَ أَبُو عَبْدالرَّحْمَنِ: هَذَا خَطَأٌ وَالصَّوَابُ الَّذِي قَبْلَهُ، لا نَعْلَمُ أَحَدًا تَابَعَ ابْنَ كَثِيرٍ عَلَيْهِ۔
* تخريج: انظر ما قبلہ (صحیح)
(یہ روایت مرسل ہے، جس کی وضاحت خود مؤلف نے کر دی ہے، لیکن سابقہ حدیث سے تقویت پا کر اصل حدیث صحیح ہے)
۲۲۵۸- (تابعی) سعید بن مسیب کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''سفر میں صوم رکھنا نیکی نہیں ہے''۔
٭ابوعبدالرحمن (نسائی) کہتے ہیں: یہ غلط ہے، صحیح روایت وہ ہے جو پہلے گزری ہے۔ ہم نہیں جانتے کہ کسی نے اس پر ابن محمد بن کثیر کی متابعت کی ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
47-الْعِلَّةُ الَّتِي مِنْ أَجْلِهَا قِيلَ ذَلِكَ، وَذِكْرُ الاخْتِلافِ عَلَى مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِالرَّحْمَنِ فِي حَدِيثِ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ فِي ذَلِكَ
۴۷-باب: اس روایت کے سبب ضعف کا بیان، نیز اس سلسلہ میں جابر رضی الله عنہ کی حدیث میں محمد بن عبدالرحمن پر راویوں کے اختلاف کا ذکر​


2259- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ: حَدَّثَنَا بَكْرٌ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ غَزِيَّةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِالرَّحْمَنِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى نَاسًا مُجْتَمِعِينَ عَلَى رَجُلٍ؛ فَسَأَلَ فَقَالُوا: رَجُلٌ أَجْهَدَهُ الصَّوْمُ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "لَيْسَ مِنْ الْبِرِّ الصِّيَامُ فِي السَّفَرِ"۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۲۵۹۰)، حم ۳/۳۵۲ (صحیح)
۲۲۵۹- جابر بن عبداللہ رضی الله عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے کچھ لوگوں کو ایک شخص کو گھیرے ہوئے دیکھا، تو آپ صلی الله علیہ وسلم نے پوچھا: (کیا بات ہے؟ کیوں لوگ اکٹھا ہیں؟) تو لوگوں نے کہا: ایک شخص ہے جسے صوم نے نڈھال کر دیا ہے، تو آپ نے فرمایا: ''سفر میں صوم رکھنا نیکی وتقویٰ نہیں ہے''۔


2260- أَخْبَرَنِي شُعَيْبُ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ إِسْحَاقَ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُالْوَهَّابِ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعَيْبٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِالرَّحْمَانِ، قَالَ: أَخْبَرَنِي جَابِرُ بْنُ عَبْدِاللَّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ بِرَجُلٍ فِي ظِلِّ شَجَرَةٍ يُرَشُّ عَلَيْهِ الْمَائُ، قَالَ: " مَابَالُ صَاحِبِكُمْ هَذَا؟ " قَالُوا: يَارَسُولَ اللَّهِ! صَائِمٌ. قَالَ: " إِنَّهُ لَيْسَ مِنْ الْبِرِّ أَنْ تَصُومُوا فِي السَّفَرِ، وَعَلَيْكُمْ بِرُخْصَةِ اللَّهِ الَّتِي رَخَّصَ لَكُمْ فَاقْبَلُوهَا "۔
* تخريج: انظر ماقبلہ (صحیح)
۲۲۶۰- جابر بن عبداللہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم ایک ایسے شخص کے پاس سے گزرے جو ایک درخت کے سایہ میں بیٹھا ہوا تھا اور اس پر پانی چھڑکا جا رہا تھا۔ آپ صلی الله علیہ وسلم نے پوچھا: ''تمہارے اس ساتھی کو کیا ہو گیا ہے؟ '' لوگوں نے کہا: اللہ کے رسول! یہ صائم ہے۔ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''یہ نیکی وتقویٰ نہیں ہے کہ تم سفر میں صوم رکھو، اللہ نے جو رخصت تمہیں دی ہے اسے قبول کرو''۔


2261- أَخْبَرَنَا مَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْفِرْيَابِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَحْيَى، قَالَ: أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِالرَّحْمَنِ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَنْ سَمِعَ جَابِرًا نَحْوَهُ۔
* تخريج: انظرحدیث رقم: ۲۲۵۹ (صحیح)
۲۲۶۱- یحیی کہتے ہیں مجھے محمد بن عبدالرحمن نے خبر دی، وہ کہتے ہیں: مجھ سے جس شخص نے جابر رضی الله عنہ سے سنا ہے اسی طرح بیان کیا ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
48-ذِكْرُ الاخْتِلافِ عَلَى عَلِيِّ بْنِ الْمُبَارَكِ
۴۸-باب: علی بن مبارک پر (راویوں کے) اختلاف کا ذکر​


2262- أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ أَنْبَأَنَا وَكِيعٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ ثَوْبَانَ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ - رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا- عَنْ رَسُولِ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " لَيْسَ مِنْ الْبِرِّ الصِّيَامُ فِي السَّفَرِ عَلَيْكُمْ بِرُخْصَةِ اللَّهِ -عَزَّوَجَلَّ- فَاقْبَلُوهَا "۔
* تخريج: انظرحدیث رقم: ۲۲۵۹ (صحیح)
۲۲۶۲- جابر بن عبداللہ رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''سفر میں صوم رکھنا نیکی نہیں ہے، اللہ عزوجل کی دی گئی رخصت (اجازت) کو لازم پکڑو اور اسے قبول کرو''۔


2263- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عُمَرَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَلِيُّ بْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِالرَّحْمَنِ، عَنْ رَجُلٍ، عَنْ جَابِرٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قاَلَ: "لَيْسَ مِنْ الْبِرِّ الصِّيَامُ فِي السَّفَرِ"۔
* تخريج: انظرحدیث رقم: ۲۲۵۹ (صحیح)
۲۲۶۳- جابر رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''سفر میں صوم رکھنا نیکی نہیں ہے''۔
 
Top