• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنن نسائی

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
3-الاسْتِعَاذَةُ مِنْ فِتْنَةِ الصَّدْرِ
۳- باب: سینے دل کے فتنے سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگنے کا بیان​


5445- أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عُبَيْدُاللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ، عَنْ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَتَعَوَّذُ مِنَ الْجُبْنِ، وَالْبُخْلِ، وَفِتْنَةِ الصَّدْرِ، وَعَذَابِ الْقَبْرِ۔
* تخريج: د/الصلاۃ ۳۶۷ (۱۵۳۹)، ق/الدعاء ۳ (۳۸۴۴)، (تحفۃ الأشراف: ۱۰۶۱۷)، حم (۱/۲۲، ۵۴)، ویأتي عند المؤلف بأرقام: ۵۴۸۲-۵۴۸۵، ۵۴۹۹)، وفي الیوم واللیلۃ ۵۳ (۱۳۰۴) (صحیح)
۵۴۴۵- عمر رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم بزدلی، کنجوسی، سینے (دل) کے فتنے اور قبر کے عذاب سے (اللہ تعالیٰ کی) پناہ مانگتے تھے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
4-الاسْتِعَاذَةُ مِنْ شَرِّ السَّمْعِ وَالْبَصَرِ
۴- باب: کان اور آنکھ کے فتنے سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگنے کا بیان​


5446- أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ إِسْحَاقَ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سَعْدُ بْنُ أَوْسٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي بِلَالُ بْنُ يَحْيَى أَنَّ شُتَيْرَ ابْنَ شَكَلٍ أَخْبَرَهُ عَنْ أَبِيهِ شَكَلِ بْنِ حُمَيْدٍ قَالَ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ: يَانَبِيَّ اللَّهِ! عَلِّمْنِي تَعَوُّذًا أَتَعَوَّذُ بِهِ فَأَخَذَ بِيَدِي، ثُمَّ قَالَ: قُلْ أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ سَمْعِي، وَشَرِّ بَصَرِي، وَشَرِّ لِسَانِي، وَشَرِّ قَلْبِي، وَشَرِّ مَنِيِّي، قَالَ: حَتَّى حَفِظْتُهَا، قَالَ سَعْدٌ: وَالْمَنِيُّ مَاؤُهُ۔
* تخريج: د/الصلاۃ ۳۶۷ (۱۵۵۱)، ت/الدعوات ۷۵ (۳۴۹۲)، (تحفۃ الأشراف: ۴۸۴۷)، حم (۳/۴۲۹)، ویأتي عند المؤلف بأرقام: ۵۴۵۷، ۵۴۵۸، ۵۴۸۶) (صحیح)
۵۴۴۶- شکل بن حمید رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم کے پاس آیا، میں نے عرض کیا: اللہ کے نبی! مجھے کوئی ایسا تعوذ (شر وفساد سے بھاگ کر اللہ کی پناہ میں آنے کی دعا) بتایئے، جس کے ذریعہ میں اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگوں۔ آپ نے میرا ہاتھ پکڑا اور فرمایا: کہو: '' اے اللہ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں اپنے کان کی برائی سے، اپنی آنکھ کی برائی سے، اپنی زبان کی برائی سے، اپنے دل کی برائی سے، اپنی منی کی برائی سے''، شکل کہتے ہیں: یہاں تک کہ میں نے اسے یاد کر لیا۔
سعد کہتے ہیں: منی سے مراد نطفہ (پانی) ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
5-الاسْتِعَاذَةُ مِنَ الْجُبْنِ
۵- باب: بزدلی وکم ہمتی سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگنے کا بیان​


4547- أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَبْدِالْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ؛ قَالَ: سَمِعْتُ مُصْعَبَ بْنَ سَعْدٍ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: كَانَ يُعَلِّمُنَا خَمْسًا كَانَ يَقُولُ: كَانَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْعُو بِهِنَّ، وَيَقُولُهُنَّ: اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْبُخْلِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الْجُبْنِ، وَأَعُوذُ بِكَ أَنْ أُرَدَّ إِلَى أَرْذَلِ الْعُمُرِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الدُّنْيَا، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ۔
* تخريج: خ/الجہاد ۲۵ (۲۸۲۲)، الدعوات ۳۷ (۶۳۶۵)، ۴۱ (۶۳۷۰)، ۴۴ (۶۳۷۴)، ۵۶ (۶۳۹۰)، ت/الدعوات ۱۱۴ (۳۵۶۷)، (تحفۃ الأشراف: ۳۹۳۲)، حم (۱/۱۸۳، ۱۸۶)، والمؤلف برقم: ۵۴۸۰، ۵۴۹۸ و في عمل الیوم وللیلۃ ۵۳ (۱۳۲) (صحیح)
۵۴۴۷- مصعب بن سعد سے روایت ہے کہ سعد رضی الله عنہ ہمیں پانچ باتیں سکھاتے تھے، کہتے تھے: رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم ان الفاظ کے ساتھ دعا مانگتے تھے، آپ فرماتے تھے: ''اے اللہ! میں کنجوسی سے تیری پناہ مانگتا ہوں، بزدلی سے تیری پناہ مانگتا ہوں، مجبوری و لاچاری والی عمر تک پہنچنے سے تیری پناہ مانگتا ہوں، دنیا کے فتنے سے تیری پناہ مانگتا ہوں، قبر کے عذاب سے تیری پناہ مانگتا ہوں ''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
6-الاسْتِعَاذَةُ مِنَ الْبُخْلِ
۶- باب: بخل اور کنجوسی سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگنے کا بیان​


5448- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِالْعَزِيزِ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى، عَنْ زَكَرِيَّا، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ، عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَعَوَّذُ مِنْ خَمْسٍ مِنَ الْبُخْلِ، وَالْجُبْنِ، وَسُوئِ الْعُمُرِ، وَفِتْنَةِ الصَّدْرِ، وَعَذَابِ الْقَبْرِ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۹۴۹۰)، و في عمل الیوم واللیلۃ ۵۳ (۱۳۳) (صحیح)
۵۴۴۸- عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ کہتے ہیں: نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم پانچ باتوں سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگتے تھے: '' بخیلی سے، بزدلی سے، مجبوری ولاچاری والی عمر سے، سینے (دل) کے فتنے سے اور قبر کے عذاب سے ''۔


5449- أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَبَّانُ بْنُ هِلال، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُوعَوَانَةَ، عَنْ عَبْدِالْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ الأَوْدِيِّ قَالَ: كَانَ سَعْدٌ يُعَلِّمُ بَنِيهِ هَؤُلاَئِ الْكَلِمَاتِ كَمَا يُعَلِّمُ الْمُعَلِّمُ الْغِلْمَانَ، وَيَقُولُ: إِنَّ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَتَعَوَّذُ بِهِنَّ دُبُرَ الصَّلاةِ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْبُخْلِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الْجُبْنِ، وَأَعُوذُ بِكَ أَنْ أُرَدَّ إِلَى أَرْذَلِ الْعُمُرِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الدُّنْيَا، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ؛ فَحَدَّثْتُ بِهَا مُصْعَبًا فَصَدَّقَهُ۔
* تخريج: خ/الجہاد ۲۵ (۲۸۲۲)، ت/الدعوات ۱۱۴ (۳۵۶۷)، (تحفۃ الأشراف: ۳۹۱۰)، ویأتي عند المؤلف: ۵۴۸۱ (صحیح)
۵۴۴۹- عمرو بن میمون اودی کہتے ہیں: سعد رضی الله عنہ اپنے بیٹوں کو یہ کلمات سکھاتے تھے جیسے معلم لڑکوں کو سکھاتا ہے اور کہتے کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم صلاۃ کے بعد ان کلمات کے ذریعے پناہ مانگتے تھے۔ ''اے اللہ! میں کنجوسی سے تیری پناہ مانگتا ہوں، بزدلی سے تیری پناہ مانگتا ہوں، اور اس بات سے تیری پناہ مانگتا ہوں کہ میں لاچاری اور مجبوری کی عمر کو پہنچوں، میں دنیا کے فتنے سے تیری پناہ مانگتا ہوں قبر کے عذاب سے تیری پناہ مانگتا ہوں ''۔
پھر میں نے اسے مصعب سے بیان کیا تو انہوں نے اس کی تصدیق کی۔


5450- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، عَنْ مُعَاذِ بْنِ هِشَامٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقُولُ: اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْعَجْزِ، وَالْكَسَلِ، وَالْبُخْلِ، وَالْهَرَمِ، وَعَذَابِ الْقَبْرِ، وَفِتْنَةِ الْمَحْيَا، وَالْمَمَاتِ۔
* تخريج: تفرد بہ النساء (تحفۃ الأشراف: ۱۳۹۰)، وقد أخرجہ: خ/الجہاد ۲۵ (۲۸۶۲)، تفسیرالنحل ۱ (۴۷۰۷)، الدعوات ۳۸ (۶۳۷۰)، ۴۲ (۶۳۷۴)، م/الذکر ۱۵ (۲۷۰۶)، د/الصلاۃ ۳۶۷ (۱۵۴۰)، الحروف ۴ (۳۹۷۲)، ت/الدعوات ۷۱ (۳۴۸۵)، حم (۳/۱۱۳، ۱۱۷، ۲۰۸، ۲۱۴، ۲۳۱)، ویأتي عند المؤلف: ۵۴۶۱) (صحیح)
۵۴۵۰- انس رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم فرماتے تھے: '' اے اللہ! میں عاجزی، سستی و کاہلی، بخیلی، بڑھاپے، قبر کے عذاب اور موت وزندگی کے فتنے سے تیری پناہ مانگتا ہوں ''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
7-الاسْتِعَاذَةُ مِنَ الْهَمِّ
۷- باب: فکر وسوچ اور پریشانی سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگنے کا بیان​


5451- أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ الْمُ نذر، عَنِ ابْنِ فُضَيْلٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ، عَنِ الْمِنْهَالِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ: كَانَ لِ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَعَوَاتٌ لايَدَعُهُنَّ كَانَ يَقُولُ: اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْهَمِّ، وَالْحَزَنِ، وَالْعَجْزِ، وَالْكَسَلِ، وَالْبُخْلِ، وَالْجُبْنِ، وَغَلَبَةِ الرِّجَالِ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۱۶۰۶) (صحیح)
(اس کے راوی ''منہال'' کا کسی صحابی سے سماع نہیں ہے، یعنی سند میں انقطاع ہے، لیکن اس باب اور اس سے پہلے کے باب کی احادیث سے تقویت پاکر یہ صحیح ہے)
۵۴۵۱- انس بن مالک رضی الله عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم کی کچھ دعائیں تھیں جنہیں آپ (پڑھنا) نہیں چھوڑتے تھے: آپ فرماتے: ''اے اللہ! میں فکر و سوچ اور پریشانی سے، عاجزی و سستی سے، کنجوسی و بزدلی سے اور لو گوں کے غالب آنے سے تیری پناہ مانگتا ہوں ''۔


5452- أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِي عَمْرٍو، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ؛ قَالَ: كَانَ لِ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَعَوَاتٌ لايَدَعُهُنَّ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْهَمِّ، وَالْحَزَنِ، وَالْعَجْزِ، وَالْكَسَلِ، وَالْبُخْلِ، وَالْجُبْنِ، وَالدَّيْنِ، وَغَلَبَةِ الرِّجَالِ. ٭قَالَ أَبو عَبْدالرَّحْمَنِ: هَذَا الصَّوَابُ وَحَدِيثُ ابْنُ فُضَيْلٍ خَطَأٌ۔
* تخريج: خ/الدعوات ۴۰ (۶۳۶۹)، د/الصلاۃ ۳۶۷ (۱۵۴۱)، ت/الدعوات ۷۱ (۳۴۸۴)، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۱۵)، حم (۳/۲۴۰) ویأتي عند المؤلف برقم: ۵۴۷۸، ۵۵۰۵ (صحیح)
۵۴۵۲- انس بن مالک رضی الله عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم کی کچھ دعائیں تھیں جنہیں آپ (پڑھنا) نہیں چھوڑتے تھے: '' اے ــاللہ! میں فکر و سوچ اور پریشانی سے، عاجزی و کاہلی سے، کنجوسی و بزدلی سے، قرض سے اور لو گوں کے غالب آنے سے تیری پناہ مانگتا ہوں ''۔
٭ابو عبدالرحمن (نسائی) نے کہا: یہ حدیث صحیح ہے اور ابن فضیل کی حدیث میں غلطی ہے ۱؎۔
وضاحت ۱؎: یعنی محمد بن اسحاق کی حدیث جو عمرو بن ابی عمرو سے بواسطہ انس بن مالک مروی ہے یہ صحیح ہے، جب کہ ابن اسحاق کی روایت جو منہال ابن عمرو سے بواسطہ انس بن مالک مروی ہے یہ صحیح نہیں ہے، کیونکہ منہال کا سماع صحابہ سے ثابت نہیں ہے۔


5453- أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا بِشْرٌ، عَنْ حُمَيْدٍ؛ قَالَ: قَالَ أَنَسٌ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْعُو اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْكَسَلِ، وَالْهَرَمِ، وَالْجُبْنِ، وَالْبُخْلِ، وَفِتْنَةِ الدَّجَّالِ، وَعَذَابِ الْقَبْرِ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي(تحفۃ الأشراف: ۶۰۶)، حم (۳/۲۰۱، ۲۳۵) (صحیح الإسناد)
۵۴۵۳- انس رضی الله عنہ کہتے ہیں: نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم دعا فرماتے تھے: '' اے اللہ! میں کاہلی سے، بڑھاپے سے، بزدلی سے، کنجوسی سے، دجال کے فتنے سے، اور قبر کے عذاب سے تیری پناہ مانگتا ہوں ''۔


5454- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِالأَعْلَى الصَّنْعَانِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقُولُ: اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْعَجْزِ، وَالْكَسَلِ، وَالْهَرَمِ، وَالْبُخْلِ، وَالْجُبْنِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ، وَمِنْ فِتْنَةِ الْمَحْيَا، وَالْمَمَاتِ۔
* تخريج: خ/الجہاد ۲۵ (۲۸۲۳)، الدعوات ۳۸ (۶۳۶۷)، م/الذکر ۱۵ (۲۷۰۶)، د/الصلاۃ ۳۶۷)، (۱۵۴۰)، (تحفۃ الأشراف: ۸۷۳)، حم (۳/۱۱۳، ۱۱۷) (صحیح)
۵۴۵۴- انس رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم فرماتے تھے: '' اے اللہ! میں عاجزی، کاہلی، بڑھاپے، کنجوسی، اور بزدلی سے تیری پناہ مانگتا ہوں، نیز قبر کے عذاب سے اور موت اور زندگی کے فتنے سے تیری پناہ مانگتا ہوں ''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
8-الاسْتِعَاذَةُ مِنَ الْحَزَنِ
۸- باب: حزن و ملال (رنج و غم) سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگنے کا بیان​


5455- أَخبَرَنَا أَبُو حَاتِمٍ السِّجِسْتَانِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ رَجَائٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ سَلَمَةَ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ أَبِي عَمْرٍو مَوْلَى الْمُطَّلِبِ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ الْمُطَّلِبِ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا دَعَا قَالَ: "اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْهَمِّ، وَالْحَزَنِ، وَالْعَجْزِ، وَالْكَسَلِ، وَالْبُخْلِ، وَالْجُبْنِ، وَضَلَعِ الدَّيْنِ، وَغَلَبَةِ الرِّجَالِ".
٭قَالَ أَبو عَبْدالرَّحْمَنِ: سَعِيدُ بْنُ سَلَمَةَ شَيْخٌ ضَعِيفٌ، وَإِنَّمَا أَخْرَجْنَاهُ لِلزِّيَادَةِ فِي الْحَدِيثِ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي(تحفۃ الأشراف: ۹۷۶) (صحیح)
(اس کے راوی '' عبداللہ بن المطلب '' مجہول ہیں، لیکن ان کے بغیر سند متصل ہے جیسا کہ نمبر ۵۴۵۲ میں ہے)
۵۴۵۵- انس بن مالک رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم جب دعا کرتے تو فرماتے: ''اللہ! میں حزن وملال، رنج و غم، عاجزی و کاہلی، کنجوسی و بز دلی، قرض کے بوجھ اور لو گوں کے غلبے سے میں تیری پناہ مانگتا ہوں ''۔
٭ابو عبدالرحمن (نسائی) کہتے ہیں: سعید بن سلمہ ضعیف ہیں ۱؎۔ ہم نے ان کی روایت اس لیے بیان کی ہے کہ اس کی سند (ایک راوی کا) اضافہ ہے۲؎۔
وضاحت ۱؎: جب حفظ سے روایت کریں تب ضعیف ہیں، ورنہ صحیح الکتاب ہیں۔
وضاحت ۲؎: اور وہ '' عبداللہ بن عبدالمطلب '' ہیں، لیکن سند حدیث نمبر ۵۴۵۲ میں ان کا اضافہ نہیں ہے، اور اس اضافہ کے بغیر بھی سند متصل ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
9- بَاب الاسْتِعَاذَةِ مِنَ الْمَغْرَمِ وَالْمَأْثَمِ
۹- باب: قرض اور معصیت (گناہ) سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگنے کا بیان​


5456- أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ أَبِي صَفْوَانَ، قَالَ: حَدَّثَنِي سَلَمَةُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ عَطِيَّةَ، وَكَانَ خَيْرَ أَهْلِ زَمَانِهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: كَانَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَكْثَرَ مَا يَتَعَوَّذُ مِنَ الْمَغْرَمِ، وَالْمَأْثَمِ، قُلْتُ: يَا رسول اللَّهِ! مَا أَكْثَرَ مَا تَتَعَوَّذُ مِنَ الْمَغْرَمِ، قَالَ: إِنَّهُ مَنْ غَرِمَ حَدَّثَ فَكَذَبَ، وَوَعَدَ فَأَخْلَفَ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي(تحفۃ الأشراف: ۱۶۶۷۵) (صحیح)
۵۴۵۶- ام المومنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں: رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم قرض اور معصیت (گناہ) سے پناہ مانگتے تھے، میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! آپ قرض سے بہت پناہ مانگتے ہیں؟ آپ نے فرمایا: '' جو قرض دار ہوگا وہ بولے گا تو جھوٹ بولے گا اور وعدہ کرے گا تو وعدہ خلافی کرے گا'' ۱؎۔
وضاحت ۱؎: اس لیے آدمی قرض لینے سے طاقت بھر بچے، ایسی نوبت ہی نہ آنے دے کہ قرض لینے کے لیے مجبور ہو، طاقت وقناعت سے کام لے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
10-الاسْتِعَاذَةُ مِنْ شَرِّ السَّمْعِ وَالْبَصَرِ
۱۰- باب: کان اور آنکھ کی بر ائی سے اللہ کی پناہ مانگنے کا بیان​


5457- أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ إِسْحَاقَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سَعْدُ بْنُ أَوْسٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي بلالُ بْنُ يَحْيَى أَنَّ شُتَيْرَ بْنَ شَكَلٍ أَخْبَرَهُ عَنْ أَبِيهِ شَكَلِ بْنِ حُمَيْدٍ قَالَ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ: يَا نَبِيَّ اللَّهِ! عَلِّمْنِي تَعَوُّذًا أَتَعَوَّذُ بِهِ فَأَخَذَ بِيَدِي، ثُمَّ قَالَ: قُلْ أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ سَمْعِي، وَشَرِّ بَصَرِي، وَشَرِّ لِسَانِي، وَشَرِّ قَلْبِي، وَشَرِّ مَنِيِّي، قَالَ: حَتَّى حَفِظْتُهَا قَالَ سَعْدٌ: وَالْمَنِيُّ مَاؤُهُ. خَالَفَهُ وَكِيعٌ فِي لَفْظِهِ۔
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۵۴۴۶ (صحیح)
۵۴۵۷- شکل بن حمید رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم کے پاس گیا، میں نے عرض کیا: اللہ کے نبی! مجھے تعوذ سکھائیے جس کے ذریعے میں اللہ کی پناہ مانگوں، آپ نے میرا ہاتھ پکڑا پھر فرمایا: '' کہو، میں اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگتا ہوں کان کی برائی سے، آنکھ کے کی برا سے، زبان کی برائی سے، دل کی برائی سے، منی کی برائی سے، یہاں تک کہ یہ چیز مجھے یاد ہو گئی، سعد رضی الله عنہ کہتے ہیں: منی سے مراد نطفہ (پانی) ہے۔
وکیع نے الفاظ حدیث میں ابو نعیم کی مخالفت کی ہے۔ (ان کی روایت آگے آ رہی ہے)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
11-الاسْتِعَاذَةُ مِنْ شَرِّ الْبَصَرِ
۱۱- باب: آنکھ کی برائی سے اللہ کی پناہ مانگنے کا بیان​


5458- أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ بْنُ وَكِيعِ بْنِ الْجَرَّاحِ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ سَعْدِ بْنِ أَوْسٍ، عَنْ بِلالِ بْنِ يَحْيَى، عَنْ شُتَيْرِ بْنِ شَكَلِ ابْنِ حُمَيْدٍ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: قُلْتُ: يَا رسول اللَّهِ! عَلِّمْنِي دُعَائً أَنْتَفِعُ بِهِ، قَالَ: قُلِ اللَّهُمَّ عَافِنِي مِنْ شَرِّ سَمْعِي، وَبَصَرِي، وَلِسَانِي، وَقَلْبِي، وَمِنْ شَرِّ مَنِيِّي يَعْنِي: ذَكَرَهُ۔
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۵۴۴۶ (صحیح)
۵۴۵۸- شکل بن حمید رضی الله عنہ کہتے ہیں: میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! مجھے دعا سکھائیے جس سے میں فائدہ اٹھاؤں، آپ نے فرمایا: ''کہو اے اللہ! تو مجھے پناہ دے کان، نگاہ، زبان، دل اور منی (نطفہ) کی برائی سے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
12-الاسْتِعَاذَةُ مِنَ الْكَسَلِ
۱۲- باب: سستی و کاہلی سے اللہ تعالیٰ پناہ مانگنے کا بیان​


5459- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، عَنْ خَالِدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ، قَالَ: سُئِلَ أَنَسٌ - وَهُوَ ابْنُ مَالِكٍ - عَنْ عَذَابِ الْقَبْرِ، وَعَنِ الدَّجَّالِ قَالَ: كَانَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْكَسَلِ، وَالْهَرَمِ، وَالْجُبْنِ، وَالْبُخْلِ، وَفِتْنَةِ الدَّجَّالِ، وَعَذَابِ الْقَبْرِ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۶۴۴) (صحیح الإسناد)
۵۴۵۹- حمید بیان کرتے ہیں: انس بن مالک رضی الله عنہ سے قبر کے عذاب اور دجال کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم فرماتے تھے: '' اے اللہ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں سستی وکاہلی سے، بڑھاپے سے، بزدلی سے، بخیلی اور کنجوسی سے، دجال کے فتنے سے اور قبر کے عذاب سے''۔
 
Top