• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سیاسی پناہ کیسے حاصل کی جاتی ہے؟

طیب علی

مبتدی
شمولیت
جنوری 14، 2014
پیغامات
9
ری ایکشن اسکور
6
پوائنٹ
18
اگر آپ کے ملک میں آپ کا کوئی اس لیے پیچھا کر رہا ہے کیونکہ آپ کا مذہب، عقیدہ ،سیاسی گروپ ، نسل یا قوم ایسی ہے جو کہ کسی دوسرے گروپ کو نا پسند ہے
اگر آپ کے ملک میں آپ کا کوئی اس لیے پیچھا کر رہا ہے کیونکہ آپ کا مذہب، عقیدہ ،سیاسی گروپ ، نسل یا قوم ایسی ہے جو کہ کسی دوسرے گروپ کو نا پسند ہے۔ یا آپ کے خیالات ایسے ہیں جن کی وجہ سے آپ کا پیچھا کیا جا سکتا ہے تو اس صورت میں آپ سیاسی پناہ حاصل کر سکتے ہیں۔ اگر آپ کو اپنے ملک میں رہنے سے جان جانے کا خطرہ ہے تو اس صورت میں بھی سیاسی پناہ لی جا سکتی ہے۔ سیاسی پناہ کی یہ تعریف جنیوا کے معاہدے کے مطابق طے پائی گئی ،جس پر بہت سے ممالک نے دستخط کئے ہیں کہ وہ ایک دوسرے کے ممالک میں رہائش پزیر لوگوں کو ایمرجنسی کی صورت میں پناہ دیں گے۔جسے گزشتہ کچھ عرصے سے مختلف ممالک کے رہائشی اپنے ذاتی مقاصد کے حصول کے لئے استعمال بھی کر رہے ہیں۔خاص طور پر ایسے ممالک جو جنگ کے مسائل میں الجھے ہیں یا جہاںخانہ جنگی کے مسائل کا سامنا ہیں وہاں کے لوگ بہت سی بے بنیاد باتوں کو وجہ بنا کر ترقی یافتہ اور امیر ممالک کی شہریت اختیار کرکے اپنا اور اپنے خاندان کا طرزِزندگی بہتر بنانے میں لگے ہیں۔ اس بات کا کوئی باقاعدہ میکینزم نہیں ہے کہ شہریت اپلائی کرنے والا کتنے فیصد تک سچ یا جھوٹ سے کام لے رہا ہے،اس لئے عموماًزمینی حقائق کو مد نظر رکھتے ہوئے اسے شہریت دے دی جاتی ہے۔جس کی واضح مثالیں پاکستان،بھارت ،سری لنکا،بنگلہ دیش اور نیپال کے جنگ سے متاثرہ علاقوں کے رہائشیوںکو مغربی ممالک میں ملنے والی شہریت ہے۔ سیاسی پناہ کب نہیں ملتی آپ اس ملک میں ایک مدت تک رہے ہیں اور آپ نے وہاں سیاسی پناہ حاصل نہیں کی۔ آپ کو اس ملک کی سالمیت کے خلاف سزا مل چکی ہے ، یا آپ نے کسی پبلک سیکورٹی کو خطرہ میں ڈالا ہے، یا آپ نے چوری، ڈاکہ، اسمگلنگ، مافیا ، منشیات فروشی کی یا آپ کا تعلق کسی دہشت گرد گروپ سے ہے تو اس صورت میں سیاسی پناہ کاحصول ممکن نہیں۔ اگر آپ نے کسی ایسی جنگ میں حصہ لیا ہے جو کہ انسانیت کے خلاف تھی اور دنیا کے امن کو خطرے میں ڈالتی تھی تو اس صورت میں بھی سیاسی پناہ نہیں حاصل کی جا سکتی۔ سیاسی پناہ حاصل کرنے کا طریقہ آپ کو پولیس کے متعلقہ دفتر میں جانا ہو گا جو کہ آپ کو چھپے ہوئے فارم جاری کریں گے۔ آپ کو سیاسی پناہ حاصل کرنے کی وجہ بیان کرنی ہو گی۔ آپ کو وہ تمام کاغذات اور معلومات فراہم کرنی ہونگی جو کہ آپ کی سیاسی پناہ کے لیے سود مند ثابت ہو سکتی ہیں۔ فیصلہ کون کرتا ہے جب آپ تمام ثبوتوں اور کاغذات کے ساتھ درخواست جمع کروائیں گے تو تھانے والے فوری طور پر اسے سیاسی پناہ کے علاقائی کمیشن کے دفتر میں روانہ کردیں گے۔ کمیشن والوں کو اختیار ہے کہ وہ آپ کی درخواست کو منظور کریں یا منسوخ کریں۔کمیشن والے آپ کو حاضری کے لیے ایک پیغام ارسال کریں گے۔ تھانے والے یہ پیغام آپ کے دیے گئے ایڈریس پر روانہ کر دیں گے۔ اگر آپ نے ایڈریس تبدیل کر لیا ہے یا کرنا ہے تو تھانے والوں کو اس کی اطلاع کرنا بہت ضروری ہے۔ یاد رہے کہ کمیشن کی ملاقات آپ کے لیے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ اس دن آپ کو سوچ سمجھ کر اپنے کیس کے متعلق بتانا ہو گا اور مضبوط دلیل استعمال کرنی ہو گی۔ اگر آپ اس دن حاضر نہیں ہونگے تو کمیشن والے آپ کے کیس کا فیصلہ منفی معنوں میں خود بخود کر دیں گے۔ مقامی زبان نہ آئے تو…؟ اگر آپ کو مقامی زبان نہیں آتی تو اس صورت میں آپ ایک ترجمان کی درخواست کر سکتے ہیں۔ یہ ترجمان یا ثقافتی ترجمان آپ کے فارم پر کرے گا اور آپ کے بیانات کا تمام تر ترجمہ بھی کرے گا۔ یاد رہے کہ عربی، انگلش، فرنچ اور اسپینش میں ترجمان پہلے ہی سے کمیشن میں موجود ہوتے ہیں۔ درخواست دینے کے بعد کیا ہوتا ہے اگر آپ نے قوانین کو پورا کرتے ہوئے درخواست جمع کروا دی ہے تو اس صورت میں متعلقہ تھانے والے آپ کو تین ماہ کی پرمیسو دی سوجورنو جاری کر دیں گے۔ یہ سوجورنو اس وقت تک رینیو کی جائے گی جب تک کہ علاقائی کمیشن والے آپ کی درخواست کا حتمی فیصلہ نہیں کر دیتے۔ درخواست کینسل ہو جائے تو اگر آپ سنٹر میں مقیم ہیں اور آپ کی درخواست منسوخ کر دی گئی ہے تو اس صورت میں پانچ دنوں کے اندر آپ اپیل کر سکتے ہیں اور درخواست کی دوبارہ چھان بین کے لیے پوچھ سکتے ہیں۔ علاقائی کمیشن کو یہ درخواست اس لیے دی جاتی ہے ، جب درخواست دہندہ یہ سمجھے کہ اس کی درخواست پر مکمل طور پر پڑتال نہیں کی گئی اور یہ چند اور کوائف پیش کرنا چاہتا ہے۔ کمیشن کا صدر پندرہ دنوں میں یہ فیصلہ کرے گا کہ آپ کی اپیل منظور کی جائے یا نہ کی جائے۔ ہر صورت میں اگر آپ عام عدالت میں اپیل کر سکیں گے اور کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کر سکیں گے۔ دونوں صورتوں میں آپ کو اپنے علاقے والے تھانے کو اطلاع کرنی ہو گی کہ آپ نے اپیل کی ہے ، اس لیے آپ کو ملک بدر ہونے کا نوٹس نہ فراہم کیا جائے۔ درخواست منظور ہو جائے تو اگر آپ کی سیاسی پناہ کی درخواست منظور ہو جائے تو اس صورت میں کمیشن والے آپ کو ایک کارڈ جاری کریں گے جو کہ سیاسی پناہ گزین کو دیا جاتا ہے۔ جس پر یہ لکھا ہوتا ہے کہ آپ کی درخواست منظور ہو گئی ہے۔ اس کارڈ کے علاوہ تھانے والے آپ کو ایک سیاسی پناہ گزینوں کا ایک پاسپورٹ جاری کریں گے۔ اس کے ذریعے آپ دوسرے ممالک میں سفر کر سکیں گے۔ اس پاسپورٹ کی مدت پرمیسو دی سوجورنو کی مدت کے برابر ہو گی۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
السلام علیکم

بہت اچھا مضمون تیار کیا ھے پر اگر کسی کو سیاسی پناہ حاصل کرنی ہو تو وہ بےچارہ اسے پڑھ کے ڈپورٹ ہو جائے گا میری نظر میں کسی بھی بات پر اصول نہیں بیان کئے گئے اور یہ بھی نہیں بتایا کہ کونسے ملک کے لئے سیاسی پناہ کا طریقہ پر مضمون لکھا ھے۔ کل وقت ملا تو کوشش کروں گا اس پر کچھ لکھوں مگر یہاں اس پر کسی کو شائد کوئی دلچسپی بھی نہیں، اگر کسی کو یا اس کے عزیز کو اس پر کوئی مسئلہ ہوا تو وہ یہیں رابطہ کر سکتا ھے، پھر بھی اتنا بتاتا چلوں کہ 6 قسم کی پناہ ہوتی ہیں جن میں 1 سیاسی پناہ سب سے مشکل ھے اور اس پر درخواست اسی وقت دائر کی جا سکتی جب ملٹری، سول حکومت کا تختہ الٹ دے اس کے علاوہ جو دوسرے اشو جنہیں سیاسی بنا کر درخواست دائر کی جاتی ھے وہ پائیدار نہیں ہوتے، اگر صاحب مضمون عبدالستار ہاشمی یہاں آئیں تو ان کو بھی اس پر معلومات فراہم کی جا سکتی ہیں۔

والسلام
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,101
ری ایکشن اسکور
1,462
پوائنٹ
344
بھائی جان مین تو یہ سمجھتا ہوں کہ اب تک یہ سیاسی پناہ صرف سیکولر قسم کے مسلمانوں اور قادیانی حضرات کو ہی ملتی ہے میں بہت سارے ایسے لوگوں کو جانتا ہوں جو قادیانی تھے اور ان کو سیاسی پناہ مل گئی اسی طرح تسلیمہ نسرین ، سلمان رشدی اور الطاف حسین ہمارے سامنے ہیں کیا کوئی ایسا سخص ہے جو کٹر مسلماں بھی ہو اور اس کو پناہ بھی مل جائے ؟؟
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
السلام علیکم

بھائی جان مین تو یہ سمجھتا ہوں کہ اب تک یہ سیاسی پناہ صرف سیکولر قسم کے مسلمانوں اور قادیانی حضرات کو ہی ملتی ہے میں بہت سارے ایسے لوگوں کو جانتا ہوں جو قادیانی تھے اور ان کو سیاسی پناہ مل گئی

اسی طرح تسلیمہ نسرین ، سلمان رشدی اور الطاف حسین ہمارے سامنے ہیں کیا کوئی ایسا سخص ہے جو کٹر مسلماں بھی ہو اور اس کو پناہ بھی مل جائے ؟؟

پہلے ہم اس کی ترتیب درست کرتے ہیں۔

اسائلم: جائے پناہ

سیکرز: طالب

رفیوجی: پناہ کی تلاش میں ہِجرت کرنے والا، مُہاجر

سٹیٹس رفیوجی

1 سیاسی، 2 مذھبی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اسائلم سیکرز کو جب سٹیٹس ملتا ھے تو اس وقت وہ رفیوجی کہلاتا ھے اور یہاں کے قانون کے مطابق جب اسے یہاں کا پاسپورٹ ملتا ھے تو وہ نیشنل/ شہری بن جاتا ھے۔

مذھبی اسائلم جس پر انگلینڈ میں پاکستانی حضرات، مذھب شیعہ یا قادیانی۔۔۔۔۔۔۔۔ پر درخواست جمع کرواتے ہیں اور ایسا نہیں کہ انہیں رفیوجی سٹیٹس آسانی سے مل جاتا ھے بلکہ اس پر ایک طویل دور ھے جس پر کامیابی صرف چند ایک کو ہی ہوتی ھے اکثریت اسائلم فیل ہونے کی صورت میں غائب ہو جاتی ھے اور پھر دوسرا قانون کے مطابق پہلے جو 5 سال ہوتے تھے مگر اب 7 ہو گئے ہیں اس وقت تک وہ غائب رہنے کے بعد دوسری درخواست دیتے ہیں۔ مذھبی اسائلم پر رفیوجی سٹیٹس ملنے کے بعد اسے مذھبی پناہ کہا جائے گا، ہر پناہ کو سیاسی پناہ نہیں کہا جاتا۔ مزید اگر کچھ جاننا ہو تو پوچھ سکتے ہیں۔

والسلام
 
Top