• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سیدنا اویس قرنی رحمہ اللہ ک متعلق حدیث کی تحقیق و تخریج درکار ہے

imran89mani

مبتدی
شمولیت
اکتوبر 23، 2016
پیغامات
6
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
6
السلامُ علیکم! ایک حدیثِ مبارکہ جو سوشل میڈیا پر بہت گردش کر رہی ہے لیکن اسکی سند مجھے نہیں مل سکی ازراہِ کرم اسکی تخریج کردیجیئے۔

"آپ ﷺ نے فرمایا کہ جب لوگ جنت میں جا رہے ہوں گے تو حضرت اویس قرنی بھی چلیں گے اس وقت اللہ تعالیٰ فرمائیں گے کے باقیوں کو جانے دو اور اویس کو روک لو اس وقت حضرت اویس قرنی ؓ پریشان ہوجائیں گے اور کہیں گے کہ اے خدا آپ نے مجھے دروازے پرکیوں روک لیا گیا تو اللہ تعالی ٰ فرمائیں گے کہ پیچھے دیکھو جب پیچھے دیکھیں گے توپیچھے کروڑوں اربوں کے تعداد میں جہنمی کھڑے ہوں گےتو اس وقت خدا فرمائیں گے کہ اویس تیری ایک نیکی نے مجھے بہت خوش کیا ہے’’ ماں کی خدمت‘‘تو انگلی کا اشارہ کرجدھرجدھرتیری انگلی پھرتی جائے گی میں تیرے طفیل ان کوجنت میں داخل کرتا جاوں گا"
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
و علیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
من گھڑت محسوس ہوتا ہے یہ قصہ ، کسی مستند کتاب میں نظر نہیں آیا ۔ واللہ اعلم
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,565
پوائنٹ
791
اوپر سوال میں مذکور قصہ مولوی طارق جمیل نے سنایا تھا ۔

ولعل من أعظم ما روي في مناقبه الأحاديث الواردة في شفاعة رجل من أمة محمد صلى الله عليه وسلم لأناس كثيرين ، وقد جاءت من روايات كثيرة ، أصحها حديث عبد الله بن أبي الجدعاء مرفوعا: ( ليدخُلَنَّ الجنة بشفاعة رجل من أمتي أكثر من بني تميم ) رواه الترمذي (رقم/2438) وقال حسن صحيح . وصححه الألباني .
فقد صح عن الحسن البصري أن هذا الشافع هو أويس القرني ، وورد ذلك في أحاديث أخرى مرفوعة لكنها ضعيفة .
ورويت في فضله أحاديث أخرى ضعيفة ، منها حديث طويل جاء فيه : ( ليصلين معكم غدا رجل من أهل الجنة ...ذاك أويس القرني ) ...إلى آخر الحديث ، وفيه حوار مطول بينه وبين عمر بن الخطاب وعلي بن أبي طالب .
رواه أبو نعيم في " حلية الأولياء " (2/81) وأشار إلى ضعفه . وقال الشيخ الألباني في " السلسلة الضعيفة " (رقم/6276) : منكر جدا
 
Top