• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شرعی دم کے اثرات اور موانع

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,555
پوائنٹ
641
ہمارے معاشروں میں تعویذ گنڈا اور جادو ٹونا بہت عام ہو گیا اور بلاشبہ یہ ایک کفریہ اور شرکیہ عمل ہے لیکن لوگ حسد، کینہ، بغض، نفرت اور دشمنی کی وجہ سے اس میں کفریہ اور شرکیہ عمل میں ملوث ہو جاتے ہیں۔ جس طرح ہمارے معاشرے میں جادوگروں اور عاملوں کی بھرمار ہے، اسی طرح اللہ کے فضل سے جھاڑ پھونک کرنے والے اہل علم کی تعداد میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔

آسیب، سحر اور عین یہ تین چیزیں ہیں۔ آسیب تو یہ ہے کہ کسی نے کوئی جادو ٹونا نہیں کروایا لیکن کسی سبب سے کوئی شریر جن یا جننی کسی انسان سے چمٹ گئی یا اسے نقصان پہچانے لگی۔ اس کا عموما سبب یہ ہوتا ہے کہ عمار، یعنی وہ جن جو گھروں میں رہتے ہیں، انہیں کسی انسان سے لاشعوری طور کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو وہ غصہ اور ردعمل میں اس انسان کو تنگ کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ یا کوئی شخص جنات قابو کرنے کے لیے چلے کاٹتا ہے تو اس کے پیچھے پڑ جاتے ہیں۔ یا کوئی جن کسی انسان پر عاشق ہونے کی وجہ سے اس کا پیچھا نہیں چھوڑتا اور اس کی شادی میں رکاوٹ بن رہا ہوتا ہے۔ یا پھر کسی خاص قسم کی خوشبو لگانے سے کوئی جن کسی انسان کے پیچھے لگ جاتا ہے۔ یا بعض اوقات نیک لوگوں کی نیکی میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے بھی یہ جنات شرارتیں کرتے ہیں تا کہ انہیں پریشان کر کے کم سے کم نیکی کرنے کی طرف مائل کریں۔ وغیرہ ذلک

سحر یہ ہے کہ کسی رشتہ دار، دوست، پڑوسی یا دشمن نے حسد، بغض، نفرت کی وجہ سے تعویذ گنڈا یا جادو ٹونا کروا دیا۔ اس عمل میں جادوگر عموما کفریہ اور شرکیہ عمل کے ذریعہ شیاطین جنات کی مدد حاصل کرتا ہے اور انہیں شیاطین جنات کو جس پر جادو کیا جاتا ہے، اس کی طرف بھیجا جاتا ہے۔ اس کام کے لیے جادوگر جادو کروانے والے سے ایک رقم وصول کرتا ہے۔ اور عین سے مراد نظر کا لگ جانا ہے اور نظر کا لگ جانا برحق ہے اور یہ اپنوں کی بھی لگ سکتی ہے۔ ان تینوں کا علاج الگ الگ ہے جو کہ اس وقت ہمارا موضوع نہیں ہے۔ ہم اس وقت یہ بحث کرنے جا رہے ہیں کہ بعض دم کرنے والے اہل علم بعض اوقات شرعی دم کرتے ہیں لیکن ان کے دم کے نتائج برآمد نہیں ہوتے تو اس کی کیا وجوہات ہیں یا شرعی دم کو پر اثر بنانے والی کیا چیزیں ہوتی ہیں۔ ذیل میں ہم چھ چیزیں نقل کر رہے ہیں جنہیں دم کرنے والے مختلف علماء نے اپنے تجربات سے نقل کیا ہے۔

پہلی چیز عامل کا متقی اور عالم ہونا ہے۔ ایک عامل یعنی جھاڑ پھونک کرنے والا جس قدر زیادہ علم اور تقوی کا حامل ہو گا، اسی قدر اس کے دم میں اثر ہو گا۔ اور انسان کی زندگی میں جس قدر علم اور تقوی کم ہو گا، اسی قدر اس کے دم کا اثر بھی کم ہو گا۔ بہترین بارش بہترین فصل پیدا کرتی ہے۔

دوسری چیز مریض، جسے عربی میں مصاب بھی کہتے ہیں، کا اثر قبول کرنے کی صلاحیت رکھنا ہے۔ اگر کسی عامل کا دم مریض کو فائدہ نہیں دے رہا تو سارا الزام عامل کو نہیں دیا جا سکتا کیونکہ بعض اوقات مریض میں دم کے اثرات کو قبول اور جذب کرنے کی صلاحیت نہیں ہوتی یا کوئی رکاوٹ حائل ہوتی ہے۔ فصل کے لیے صرف بارش کا ہونا ضروری نہیں ہے بلکہ زمین بھی اس قابل ہونی چاہیے کہ پیداوار دے سکے۔ اگر زمین بنجر یا سخت ہے تو بارش اسے فائدہ نہیں پہنچا جا سکتی۔ ہمارے ایک عامل دوست نے بتلایا کہ انہوں نے ایک خاتون کو ہفتوں دم کیا لیکن دوران دم تو کچھ تکلیف کم ہو جاتی تھی لیکن جب وہ گھر جاتی تھیں تو تکلیف دوبارہ لوٹ آتی تھی۔ بعد ازاں معاملہ یہ کھلا کہ وہ بینک انٹرسٹ کھاتی ہیں جس کی وجہ سے دم کے اثرات ان تک نہیں پہنچ رہے تھے۔ بلاشبہ حرام کھانا انسانی جسم تک کلام الہی کے انوارات اور برکات کے پہنچنے میں ایک بہت بڑی رکاوٹ بن جاتا ہے۔ یہ بھی دیکھنے میں آیا ہے کہ اگر مریض متقی اور شریعت پر عمل کرنے والا ہے تو اس پر دم کا اثر زیادہ اور جلدی ہوتا ہے اور مریض جتنا شریعت سے دور یا اللہ کی نافرمانی میں مبتلا ہو، اس میں دم کو قبول کرنے کے اثرات اسی قدر سست اور کم ہوتے ہیں۔

عامل اور مریض کے علاوہ تیسری چیز دم کے لیے آیات اور اوراد کا انتخاب ہے اور اس کے لیے عاملین کے علم اور تجربے سے فائدہ لینا چاہیے۔ مثلا اگر تو مریض کو اذیت دینے والا جن یہودی ہو تو اس پر وہ آیات زیادہ اثر کرتی ہیں جو یہود پر لعنت کے بارے میں ہیں۔ اگر ہندو جن ہے تو اس پر مشرکین پر سختی اور توحید کی آیات بہت اثر کرتی ہیں۔ اگر تو کوئی جن مرتد ہے تو پھر ارتداد والی آیات فائدہ دیتی ہیں۔ اسی طرح اگر جادوگر یا جنات کے دل میں عرب ڈالنا ہو تو آیات رعب کی تلاوت کی جاتی ہے۔ اگر مسلط جن کو حاضر کرنا ہو تو آیات حضور کی تلاوت کی جاتی ہے۔ اگر جن کو ہلاک کرنا مقصود ہو تو آیات احراق کی تلاوت کی جاتی ہے۔ اگر جن کو مسلمان کرنا ہو تو اسلام کے پیش کرنے والی آیات تلاوت کی جاتی ہیں۔ اگر مریض کو خوف اور ڈر محسوس ہوتا ہو تو ایسی آیات کی تلاوت کی جاتی ہیں جن میں اہل ایمان کے لیے کسی خوف یا حزن کے نہ ہونے کا ذکر ہے۔

چوتھی مریض کا جن ہے۔ جس طرح انسان اپنی قوت اور برداشت میں مختلف ہوتے ہیں یعنی کوئی پہلوان ہے اور کوئی مریل، اسی طرح کا معاملہ جنات کا بھی ہے۔ بعض مریضوں پر جو جنات مسلط کیے جاتے ہیں، ان کی قوت برداشت بہت زیادہ ہوتی ہے۔ عامل ان پر ایک دو گھنٹے دم کر کے تھک جاتے ہیں اور جن یہ تاثر دیتا ہے کہ اسے کچھ نہیں ہو رہا حالانکہ اسے اذیت ہو رہی ہوتی ہے لیکن وہ عامل کو دھوکا دیتا ہے۔ بہت سے عاملین نے یہ بیان کیا ہے کہ جب انہوں نے مسلسل دم کا دورانیہ بڑھایا یعنی چار یا چھ گھنٹے مسلسل دم کیا تو جن کی قوت برداشت جواب دے گئی اور اس نے اقرار کیا کہ اثر تو مجھے شروع ہی سے ہو رہا تھا لیکن وہ میرے لیے قابل برداشت تھا۔ اس لیے جن کی قوت برداشت بھی بعض اوقات بہت اہمیت رکھتی ہے۔ اگر مریض کا جن عامل کو یہ چیلنج کرے کہ مجھے کچھ نہیں ہو رہا یا ہو گا تو وہ جھوٹا ہے۔ بس اگر عامل ہمت کرے کہ اسے 5 سے 6 گھنٹے مسلسل دم کر سکے تو ان شاء اللہ جن کا تکبر اور غرور خاک میں مل جائے گا۔ جنات اس بات کو اچھی طرح سمجھتے ہیں کہ ایک ایک مریض کے لیے عاملوں کے اتنا ٹائم نہیں ہے لہذا تھوڑی دیر برداشت کر لو اور عامل خود ہی مایوس ہو کر چھوڑ دے گا۔ اس لیے وہ برداشت کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ اسے عامل کہتے ہیں کہ جن کا سٹیمنا کتنا ہے، یہ جاننے کی کوشش کرو۔

پانچویں بات یہ ہے کہ اللہ تعالی ہر عامل کے ہاتھ میں ہر بیماری کی شفاء نہیں رکھی جیسا کہ ہر طبیب کے ہاتھ میں ہر بیماری کا علاج نہیں ہوتا ہے۔ اور عامل اپنے علم اور تجربے میں بھی مختلف ہوتے ہیں۔ لہذا ایک خاص وقت میں اگر کسی عامل سے فائدہ نہ ہو رہا ہو تو اپنا عامل تبدیل کر کے دیکھیں۔ اس سے بھی بعض لوگوں کو فائدہ ہو جاتا ہے۔

چھٹی بات یہ ہے کہ بعض اوقات اللہ تعالی انسان پر کوئی آزمائش کچھ خاص وقت تک لیے باقی رکھنا چاہتے ہیں جیسا کہ انسان جسمانی بیماری کا علاج کرواتے نہیں تھکتا لیکن شفاء نہیں ہوتی کیونکہ اللہ تعالی کی طرف امر نہیں ہے یا قضا نہیں ہے۔ اس لیے اگر دم کے اثر کرنے کے تمام مذکورہ بالا اسباب موجود ہوں اور پھر بھی دم اثر نہ کر رہا ہو تو اسے اللہ کی ایک تقدیر یا قضا یا فیصلہ سمجھے اور اللہ سے کثرت سے اس آزمائش کے ٹل جانے کی دعا کرے اور صبر سے کام لے لیکن دم کو ترک نہ کرے۔ اس صورت میں صبر، صبر اور صبر کے ساتھ دعا، دعا اور دعا ہی ایک ایسی صورت ہے جو آپ کو اس آزمائش سے نجات دلا سکتی ہے۔
 
شمولیت
ستمبر 13، 2014
پیغامات
393
ری ایکشن اسکور
277
پوائنٹ
71
واللہ یہ جنات کی دنیا بھی عجیب ہے جب تک ان سے پالا نہیں پڑا تھا بہت ڈرتا تھا اب تو ان کو سامنے دیکھ کر ان کی ذلت پر ہنسی آتی ہے کیسے گلی کے آوارہ کتوں کو طرح ووں ووں کر کے بھاگنے کی کوشش میں ہوتے ہیں
اللھم ابطل السحر عن المسحورین و ارفع الحسد و العین عن المحسودین و المعیونین
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
واللہ یہ جنات کی دنیا بھی عجیب ہے جب تک ان سے پالا نہیں پڑا تھا بہت ڈرتا تھا اب تو ان کو سامنے دیکھ کر ان کی ذلت پر ہنسی آتی ہے کیسے گلی کے آوارہ کتوں کو طرح ووں ووں کر کے بھاگنے کی کوشش میں ہوتے ہیں
اللھم ابطل السحر عن المسحورین و ارفع الحسد و العین عن المحسودین و المعیونین
تو محترم ، آپ بھی اپنے کچھ تجربات شیئر کریں۔ یہ تو کافی دلچسپ بات بتائی آپ نے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
جناب یہ بھی بتا دیجئے کہ یہ چلےکاٹنا کیا ہوتا ہے،؟ اس بارے میں کافی پڑھا ہے لیکن تفصیل سے کچھ نہیں پتا، سنا ہے چلہ کاٹنے کا مقصد جنات سے مدد حاصل کرنا بھی ہوتا ہے،، کیا چلہ کا کوئی شرعی حکم بھی ہے یا نہیں؟اس بارے میں ذرا بتائے۔
 
شمولیت
ستمبر 13، 2014
پیغامات
393
ری ایکشن اسکور
277
پوائنٹ
71
عامر بھائی راقیوں کے بھی کئی مسلک ہیں جیسے ھمارے ہاں فقہی مسلک ہیں عرب رقاۃ سے متاثر راقی تو چلوں کے قائل نہیں برصغیر کے راقی جو کہ آپنے آپکو عامل بھی کہتے ہیں وہ ان چلوں کے قائل ہیں چلہ دو قسم کے ہیں ایک وہ جو کہ قبروں جنگلوں میں کیا جاتا ہے جو کہ کالے علم والے کرتے ہیں خباثت بھرے چلے دوسرے چلے وہ ہیں جو کہیں بھی کر سکتے ہیں یہ قرآنی آیات پر مشتمل ہوتے ہیں مثلا آیت الکرسی کا چلہ ہے افحسبتم انما خلقناکم عبثا ۔۔۔۔۔۔ کا چلا ہے ایسے ہی سنفرغ لک ایھا الثقلان ۔۔۔ تین آیات کا چلہ ہے ان عاملین کا کہنا ہے کہ ان وظائف سے آپ کو ایک مخصوص قوت حاصل ہوتی ہے جس کی وجہ سے جب آپ یہ آیات پڑھتے ہیں دوسری آیات کی بنسبت اس کا فائدہ زیادہ ہوتا ہے کہ آپ نے اس کا چلہ کیا ہوتا ہے لیکن ایک حضرت کا یہ کہنا تھا کہ مسجد میں شیطان چلہ نہیں کرنے دیتا یہ ایک قول ہے سلفی راقیوں میں بھی
دوسری طرف جس کی جانب میرا رجحان ہے کہ جب اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بتا دیا کہ یہ دعا پڑھنے سے شیطان دور چلا جاتا ہے مثلا سو دفعہ لا الہ اللہ وحدہ لا شریک لہ ۔۔۔۔۔۔ یا مسجد میں داخل ہونے کی دعا اعوذ باللہ العظیم ۔۔۔۔۔ یا گھر سے نکلنے کی دعا ایسے ہی صبح شام کے اذکار تو ان وظائف کی ضرورت نہیں دوسری بات یہ کہ ان کی تعداد اتنی ہوتی ہے کہ انسان بغیر دھیان کے بس گنتی پوری کرنے کے چکر میں ہوتا ہے نتیجتا قرآن کا خوب مزاق بناتے ہیں ایسے ہی ان عاملین کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ مخصوص آیات مخصوص مقدار میں پڑھ لی جائیں تو جن خود کہتا ہے آ کے مجھے قید کر لو لیکن آپ نے اسے قید نہیں کرنا تو یہاں سوال یہ ہے کہ آپ نے اتنی مقدار میں یہ آیات کیوں پڑھیں کہ جن حاضر ہو جائے ؟؟؟
نتیجہ یہ کہ اپنے اپنے ایمان کی بات ہے اور علی کل حال ان چلوں سے بچنا چاھیئے
مجھے بخوبی یاد ہے اقبال سلفی صاحب کے استاد جو کہ بھابڑہ بازار کی مسجد میں رہائش پذیر تھے رحمہ اللہ ان سے گزارش کی کہ مجھے کچھ سکھا دیں اس بارے سفارش بھی بڑی پکی ڈالی تو کہا اب میں مرنے کے قریب ہوں لہذا اب نہیں سکھاتا جبکہ دم وہ کر دیتے تھے سوال یہ ہے کہ اگر یہ کام درست تھا تو سکھایا کیوں نہیں جبکہ ان راقیوں کا کہنا ہے کہ مرتے وقت یہ جن عامل پر غالب آ جاتے ہیں کیونکہ وہ وظائف نہیں کر پاتا
کئی ایسے راقی ملے ہیں جن کے استاد بہت نامی گرامی سلفی تھے لیکن خود وہ نمازوں میں بھی کوتاہ تھے باقی دینی معاملات تو ایک جانب
جبکہ اگر انسان دین سے دور ہو تو اس کو شرعی راقی کہنا محل نظر ہے یہ عاملین جنوں سے بھی مدد لیتے ہیں ان کی باتوں پر بھی اعتماد کرتے ہیں
ان تجد عیبا فسد الخللا جل من لا عیب فیہ و علا
 
شمولیت
ستمبر 13، 2014
پیغامات
393
ری ایکشن اسکور
277
پوائنٹ
71
شاکر بھائی تجربے میں تو ایک بات بہت پلے پڑی جب حفظ کر رہا تھا تو شیخ صھیب میر محمدی حفظہ اللہ کا درس تھا انہوں کا کہا تھا کہ انڈیا سے ایک گروہ آیا ہے جادوگروں کا جن کا مقصد صرف علماء اور دیندار گھرانے ہیں کہ انہیں دین سے دور کر یں اس کا تجربہ تین موقعوں پر ہوا ایک دفعہ کشمیر میں جب ایک جن نے کہا کہ میں ابلیسی ہوں اور جھنم جاوں گا اسے بھی لے کے اللہ کو گالیاں دیتا تھا مجھے پتا ہے اسلام سچ ہےلیکن میں ابلیس کا بندہ ہوں جنت نہیں چاھئیے مجھے اس میں اس لیئے آیا ہوں کہ یہ دین کی ہر ایک کو دعوت دیتی ہے اور یہ لڑکی 22 سال کی تھی تقریبا لیکن تھجد اور نفلی روزے اس کا خآصہ تھے ایسے ہی دوسرا موقع ایک دوست کی بیوی تھی جس کا دو دفعہ حمل گرا دم کرتے ہوئے اسے کچھ نہیں ہوتا تھا 2 دفعہ کیا شک کی بناء پر لیکن 5 یا چھٹے مھینے اسے خواب میں ایک عورت آتی اور کہتی کہ میں کسی ایسی عورت کی اولاد نہیں ہونے دوں گی جو دین کی دعوت دیتی ہے اور صبح اس کا حمل گر جاتا ایسے ہی تیسرا تجربہ اس وقت ہوا جب رات 12 بجے ایک بھائی کا فون آیا کہ کسی کو دم کرنا وہ وہ بنگالی تھی مریضہ جو کہ یورپ میں کہیں رہتی تھی اس پر جنی آتی تھی اور کہتی تھی کہ میں ہندو ہوں اور کسی مسلمان کو نہیں چھوڑوں گی جب رقیہ کرتا وہ چیختی کہتی اتنے ھمارے لوگ قتل ہو گئے لیکن ھم تو اتنے زیادہ ہیں کتنے مارو گے تم مر جاو گے یہ مر جائے گی ھم نہیں ختم ہوتے کتنے ہی علماء کے گھرانوں کو جانتا ہوں جو دعوت الی اللہ میں معروف ہوئے تو اس کا شکار ہو گئے
اللہ عز و جل اھل توحید کو شیاطین کے شر سے محفوظ رکھے
اللھم ابطل السحر عن المسحورین و ارفع الحسد و العین عن المحسودین و المعیونین
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
شاکر بھائی تجربے میں تو ایک بات بہت پلے پڑی جب حفظ کر رہا تھا تو شیخ صھیب میر محمدی حفظہ اللہ کا درس تھا انہوں کا کہا تھا کہ انڈیا سے ایک گروہ آیا ہے جادوگروں کا جن کا مقصد صرف علماء اور دیندار گھرانے ہیں کہ انہیں دین سے دور کر یں اس کا تجربہ تین موقعوں پر ہوا ایک دفعہ کشمیر میں جب ایک جن نے کہا کہ میں ابلیسی ہوں اور جھنم جاوں گا اسے بھی لے کے اللہ کو گالیاں دیتا تھا مجھے پتا ہے اسلام سچ ہےلیکن میں ابلیس کا بندہ ہوں جنت نہیں چاھئیے مجھے اس میں اس لیئے آیا ہوں کہ یہ دین کی ہر ایک کو دعوت دیتی ہے اور یہ لڑکی 22 سال کی تھی تقریبا لیکن تھجد اور نفلی روزے اس کا خآصہ تھے ایسے ہی دوسرا موقع ایک دوست کی بیوی تھی جس کا دو دفعہ حمل گرا دم کرتے ہوئے اسے کچھ نہیں ہوتا تھا 2 دفعہ کیا شک کی بناء پر لیکن 5 یا چھٹے مھینے اسے خواب میں ایک عورت آتی اور کہتی کہ میں کسی ایسی عورت کی اولاد نہیں ہونے دوں گی جو دین کی دعوت دیتی ہے اور صبح اس کا حمل گر جاتا ایسے ہی تیسرا تجربہ اس وقت ہوا جب رات 12 بجے ایک بھائی کا فون آیا کہ کسی کو دم کرنا وہ وہ بنگالی تھی مریضہ جو کہ یورپ میں کہیں رہتی تھی اس پر جنی آتی تھی اور کہتی تھی کہ میں ہندو ہوں اور کسی مسلمان کو نہیں چھوڑوں گی جب رقیہ کرتا وہ چیختی کہتی اتنے ھمارے لوگ قتل ہو گئے لیکن ھم تو اتنے زیادہ ہیں کتنے مارو گے تم مر جاو گے یہ مر جائے گی ھم نہیں ختم ہوتے کتنے ہی علماء کے گھرانوں کو جانتا ہوں جو دعوت الی اللہ میں معروف ہوئے تو اس کا شکار ہو گئے
اللہ عز و جل اھل توحید کو شیاطین کے شر سے محفوظ رکھے
اللھم ابطل السحر عن المسحورین و ارفع الحسد و العین عن المحسودین و المعیونین
میرا بہت بار جنات سے سامنا ہوا ہے اور کئی دھمکیاں بھی ملی ہوئی ہے مجھے، لیکن شادی کے بعد یہ سب ڈر مجھے نہیں ستاتا، کیا مستقبل میں میرے لئے یہ جنات کسی پریشانی کا سبب بن سکتے ہیں؟؟
 
شمولیت
ستمبر 13، 2014
پیغامات
393
ری ایکشن اسکور
277
پوائنٹ
71
جی بھائی اگر آپ لوگوں کو دم کرتے ہیں تو ضروری ہے کہ آپ کے گھر والے بھی اذکار کی پابندی کریں کیونکہ جنات آپ سے انتقام لینے کو کوشش کرتے ہیں اگر بلا واسطہ آپ سے بدلہ نہ لے سکیں تو ان کی کوشش ہوتی ہے کہ بالواسطہ یعنی آپکے گھر والوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں باقی
قل لن یصیبنا الا ما کتب اللہ لنا
شیخ ابن تیمیہ رحمہ اللہ کا قول یاد پڑھتا ہے کہیں پڑھا تھا کہ جادو جنات کا علاج کرنا بھی قتال فی سبیل اللہ ہے اس کی فضیلت زیادہ ہے اس اعتبار سے کہ اس میں دشمن نظر نہیں آتا
علی کل حال کسی بھی اندیشے کی وجہ سے اس عمل سے پیچھے نہیں ہٹنا چاھیئے و اللہ فی عون العبد ما کان العبد فی عون اخیہ
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
جی بھائی اگر آپ لوگوں کو دم کرتے ہیں تو ضروری ہے کہ آپ کے گھر والے بھی اذکار کی پابندی کریں کیونکہ جنات آپ سے انتقام لینے کو کوشش کرتے ہیں اگر بلا واسطہ آپ سے بدلہ نہ لے سکیں تو ان کی کوشش ہوتی ہے کہ بالواسطہ یعنی آپکے گھر والوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں باقی
قل لن یصیبنا الا ما کتب اللہ لنا
شیخ ابن تیمیہ رحمہ اللہ کا قول یاد پڑھتا ہے کہیں پڑھا تھا کہ جادو جنات کا علاج کرنا بھی قتال فی سبیل اللہ ہے اس کی فضیلت زیادہ ہے اس اعتبار سے کہ اس میں دشمن نظر نہیں آتا
علی کل حال کسی بھی اندیشے کی وجہ سے اس عمل سے پیچھے نہیں ہٹنا چاھیئے و اللہ فی عون العبد ما کان العبد فی عون اخیہ
بھائی میں کسی پر دم وغیرہ نہیں کرتا، ہاں ایک عامل نے مجھے ذریعہ بنایا تھا جناتوں سے باتیں کرنے کے لئے، تو میں کئی جناتوں سے مل چکا ہوں کئی سے دوستی اور بہت بہت ساروں سے دشمنی ہو چکی ہے،
بعد میں میری اس عامل سے بھی دشمنی ہو گئی، اور اس دوران اس عامل نے کئی جناتوں سے حملہ کیا اور میرے ساتھی جنات نے کئی جناتوں کو ختم کیا اور اس طرح سے یہ قتل کا سلسلہ جاری رہا پھر ختم ہو گیا،
 
Top