• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شرکیہ عقائد

شمولیت
جولائی 20، 2016
پیغامات
116
ری ایکشن اسکور
29
پوائنٹ
75
شرکیہ پکار

1) بھر دو جھولی میری یا محمد صلی اللہ علیہ وسلم
2) کچھ بھی مانگنا ہے در مصطفے صلی اللہ علیہ وسلم سے مانگ
3) سارے نبی تیرے در کے سوالی، شاہ مدینہ صلی اللہ علیہ وسلم

قرآن کی وضاحت: نبی صلی اللہ علیہ وسلم مختارکل نہیں تھے، یہ صرف اللہ کی صفت ہے

يَا أَيُّهَا النَّاسُ أَنتُمُ الْفُقَرَاءُ إِلَى اللَّهِ ۖ وَاللَّهُ هُوَ الْغَنِيُّ الْحَمِيدُ
(سورۃ الفاطر آیت 15)

ترجمہ: لوگو تم (سب) اللہ کے محتاج ہو اور اللہ بےپروا، سزاوار (حمد وثنا) ہے۔

قُل لَّا أَمْلِكُ لِنَفْسِي ضَرًّا وَلَا نَفْعًا إِلَّا مَا شَاءَ اللَّهُ لِكُلِّ أُمَّةٍ أَجَلٌ إِذَا جَاءَ أَجَلُهُمْ فَلَا يَسْتَأْخِرُونَ سَاعَةً وَلَا يَسْتَقْدِمُونَ (سورۃ یونس 49)

ترجمہ: (اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم) کہہ دو کہ میں تو اپنے نقصان اور فائدے کا بھی کچھ اختیار نہیں رکھتا مگر جو خدا (پہنچانا) چاہے۔ ہر ایک امت کے لیے (موت کا) ایک وقت مقرر ہے۔ جب وہ وقت آجاتا ہے تو ایک گھڑی بھی دیر نہیں کرسکتے اور نہ جلدی کرسکتے ہیں۔

إِنَّكَ لَا تَهْدِي مَنْ أَحْبَبْتَ وَلَكِنَّ اللهَ يَهْدِي مَنْ يَشَاءُ وَهُوَ أَعْلَمُ بِالْمُهْتَدِينَ
(سورۃ القصص 56)

ترجمہ: (اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم) تم جس کو دوست رکھتے ہو اُسے ہدایت نہیں کر سکتے بلکہ خدا ہی جس کو چاہتا ہے ہدایت کرتا ہے اور وہ ہدایت پانیوالوں کو خوب جانتا ہے۔

لَيْسَ لَكَ مِنَ الأمر شيء أَوْ يَتُوبَ عَلَيْهِمْ أَوْ يُعَذِّبَهُمْ فَإِنَّهُمْ ظالِمُونَ (سورۃ ال عمران 128)

ترجمہ: (اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم) اس کام میں آپ کا کچھ اختیار نہیں کہ اللہ ان پر مہربانی فرمائے یا عذاب دے کہ یہ لوگ ظالم ہیں۔

ہماری شرکیہ پکار

4) شہباز کرے پرواز تے جانے رازدلاں دے

قرآن کی وضاحت: دلوں کے حال جاننا صرف اللہ کی صفت ہے

وَاللَّهُ عَلِيمٌ بِذَاتِ الصُّدُورِ (آل عمران 154)

ترجمہ: اور اللہ دلوں کے حال تک جانتا ہے۔

ہماری شرکیہ پکار

5) رکھ لاج میری لج پال، بچالے مینوں غم توں قلندرلال

قرآن کی وضاحت: عزت اور زلت صرف اللہ کے ہاتھ میں ہے

قُلِ اللَّهُمَّ مَالِكَ الْمُلْكِ تُؤْتِي الْمُلْكَ مَن تَشَاءُ وَتَنزِعُ الْمُلْكَ مِمَّن تَشَاءُ وَتُعِزُّ مَن تَشَاءُ وَتُذِلُّ مَن تَشَاءُ ۖ بِيَدِكَ الْخَيْرُ ۖ إِنَّكَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ (سورۃ آل عمران 26)

ترجمہ: کہو کہ اے خدا (اے) بادشاہی کے مالک تو جس کو چاہے بادشاہی بخشے اور جس سے چاہے بادشاہی چھین لے اور جس کو چاہے عزت دے اور جسے چاہے ذلیل کرے ہر طرح کی بھلائی تیرے ہی ہاتھ ہے اور بے شک تو ہر چیز پر قادر ہے۔

مَن كَانَ يُرِيدُ الْعِزَّةَ فَلِلَّهِ الْعِزَّةُ جَمِيعًا (سورۃ فاطر 10)

ترجمہ:جو شخص عزت کا طلب گار ہے تو (جان لو کہ) عزت صرف اللہ ہی کی ہے۔

ہماری شرکیہ پکار

6) نورانی نور ہے، ہربلا دورہے


قرآن کی وضاحت:
بلائیں دور کرنا فوت شدہ بزرگوں کے اختیار میں نہیں بلکہ اس کی قدرت صرف ہی اللہ کو حاصل ہے۔


وَاتَّخَذُوا مِن دُونِهِ آلِهَةً لَّا يَخْلُقُونَ شَيْئًا وَهُمْ يُخْلَقُونَ وَلَا يَمْلِكُونَ لِأَنفُسِهِمْ ضَرًّا وَلَا نَفْعًا وَلَا يَمْلِكُونَ مَوْتًا وَلَا حَيَاةً وَلَا نُشُورًا (الفرقان 03)

ترجمہ: اور (لوگوں نے) اس کے سوا اور معبود بنا لئے ہیں جو کوئی چیز بھی پیدا نہیں کرسکتے اور خود پیدا کئے گئے ہیں۔ اور نہ اپنے نقصان اور نفع کا کچھ اختیار رکھتے ہیں اور نہ مرنا ان کے اختیار میں ہے اور نہ جینا اور نہ مر کر اُٹھ کھڑے ہونا۔

أُولَٰئِكَ الَّذِينَ يَدْعُونَ يَبْتَغُونَ إِلَىٰ رَبِّهِمُ الْوَسِيلَةَ أَيُّهُمْ أَقْرَبُ وَيَرْجُونَ رَحْمَتَهُ وَيَخَافُونَ عَذَابَهُ ۚ إِنَّ عَذَابَ رَبِّكَ كَانَ مَحْذُورًا (سورۃ بنی اسرائیل آیت 57)

ترجمہ: یہ لوگ جن کو (خدا کے سوا) پکارتے ہیں وہ خود اپنے پروردگار کے ہاں ذریعہ (تقرب) تلاش کرتے رہتے ہیں کہ کون ان میں (خدا کا) زیادہ مقرب ہوتا ہے اور اس کی رحمت کے امیدوار رہتے ہیں اور اس کے عذاب سے خوف رکھتے ہیں۔ بےشک تمہارے پروردگار کا عذاب ڈرنے کی چیز ہے۔

ہماری شرکیہ پکار:

7) بری بری امام بری، میری کھوٹی قسمت کرو کھری

قرآن کی وضاحت: صرف اللہ کی زات ہی کھوٹی قسمتیں کھری کرنے پر قادر ہے

وَإِن يَمْسَسْكَ اللَّهُ بِضُرٍّ فَلَا كَاشِفَ لَهُ إِلَّا هُوَ ۖ وَإِن يَمْسَسْكَ بِخَيْرٍ فَهُوَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ (سورۃ الانعام آیت 17)

ترجمہ: اور اگر خدا تم کو کوئی سختی پہنچائے تو اس کے سوا اس کو کوئی دور کرنے والا نہیں اور اگر نعمت (وراحت) عطا کرے تو (کوئی اس کو روکنے والا نہیں) وہ ہر چیز پر قادر ہے۔

ہماری شرکیہ پکار:

8) اے مولا علی اے شیر خدا، میری کشتی پار لگا دینا

قرآن کی وضاحت: سابقہ اقوام کے مشریکین تک یہ بات جانتے تھے کہ اللہ کے سوا کوئی اس بات پر قادر نہیں کے ہماری کشتی کو پار لگا دے، تف ہے آج کے کلمہ گو مشریکین کی عقل پر۔

فَإِذَا رَكِبُوا فِي الْفُلْكِ دَعَوُا اللَّهَ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ فَلَمَّا نَجَّاهُمْ إِلَى الْبَرِّ إِذَا هُمْ يُشْرِكُونَ (سورۃ العنکبوت آیت 65)

ترجمہ: پھر جب یہ کشتی میں سوار ہوتے ہیں تو خدا کو پکارتے (اور) خالص اُسی کی عبادت کرتے ہیں۔ لیکن جب وہ اُن کو نجات دے کر خشکی پر پہنچا دیتا ہے تو جھٹ شرک کرنے لگے جاتے ہیں۔

ہماری شرکیہ پکار:

9) بابا شاہ جمال، پتردے دے رتا لال

قرآن کی وضاحت: اولاد دینا اللہ کے سوا کسی کے اختیار میں نہیں

لِّلَّهِ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۚ يَخْلُقُ مَا يَشَاءُ ۚ يَهَبُ لِمَن يَشَاءُ إِنَاثًا وَيَهَبُ لِمَن يَشَاءُ الذُّكُورَ، أَوْ يُزَوِّجُهُمْ ذُكْرَانًا وَإِنَاثًا ۖ وَيَجْعَلُ مَن يَشَاءُ عَقِيمًا ۚ إِنَّهُ عَلِيمٌ قَدِيرٌ۔ (سورۃ الشوری آیات 49-50)

ترجمہ: (تمام) بادشاہت خدا ہی کی ہے آسمانوں کی بھی اور زمین کی بھی۔ وہ جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے۔ جسے چاہتا ہے بیٹیاں عطا کرتا ہے اور جسے چاہتا ہے بیٹے بخشتا ہے۔ یا ان کو بیٹے اور بیٹیاں دونوں عنایت فرماتا ہے۔ اور جس کو چاہتا ہے بےاولاد رکھتا ہے۔ وہ تو جاننے والا (اور) قدرت والا ہے۔

کتاب و سنت میں شرک سے بچنے کی تاکید

إِنَّ اللّهَ لاَ يَغْفِرُ أَن يُشْرَكَ بِهِ وَيَغْفِرُ مَا دُونَ ذَلِكَ لِمَن يَشَاءُ (سورۃالنساء آیت 48)
ترجمہ: بے شک اللہ شرک کرنے والوں کو معاف نہیں کرتا، اسکے علاوہ جن گناہوں کو چاہے گا معاف کر دے گا۔

سیدنا ابو موسی اشعری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک دن رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں خطبہ دیا اور فرمایا:

أَيُّهَا النَّاسُ، اتَّقُوا هَذَا الشِّرْكَ، فَإِنَّهُ أَخْفَى مِنْ دَبِيبِ النَّمْلِ

''اے لوگو!شرک سے بچ جاؤ کیونکہ یہ چیونٹی کے چلنے کی آواز سےبھی زیادہ پوشیدہ ہے‘‘

(مسند احمد،ج:۴/ص:۴۰۳)

اے اللہ بلاشبہ ہر طرح کی تعریف صرف تیرے ہی لیئے ہے ہم دل کی گہرائیوں سے اس بات کی گواہی دیتے ہیں کے تیرا کوئی شریک نہیں، نہ زات میں نہ صفات میں اور نہ عبادات میں۔ اے اللہ ہمارے گناہوں سے درگز فرما، ہمارے اور ہمارے گناہوں کے درمیان اتنی دوری ڈال دے جتنی مشرق و مغرب کے درمیان ہے۔ اے اللہ ہمیں ہدایت دے بے شک جسے تو ہدایت دے اسے کوئی گمراہ نہیں کر سکتا اور جسے تو گمراہ کر دے اسے کوئی ہدایت نہیں دے سکتا، یا اللہ ہمیں آگ سے بچا بلاشبہ جسے تو نے آگ سے بچا لیا وہ کامیاب ہو گیا۔ اے اللہ ہمارا خاتمہ توحید پر، ایمان پر اور ہدایت پر کرنا۔ آمین یا رب العالمین۔

 

عبدالقیوم

مشہور رکن
شمولیت
اگست 25، 2013
پیغامات
825
ری ایکشن اسکور
433
پوائنٹ
142
شرکیہ پکار

1) بھر دو جھولی میری یا محمد صلی اللہ علیہ وسلم
2) کچھ بھی مانگنا ہے در مصطفے صلی اللہ علیہ وسلم سے مانگ
3) سارے نبی تیرے در کے سوالی، شاہ مدینہ صلی اللہ علیہ وسلم

قرآن کی وضاحت: نبی صلی اللہ علیہ وسلم مختارکل نہیں تھے، یہ صرف اللہ کی صفت ہے

يَا أَيُّهَا النَّاسُ أَنتُمُ الْفُقَرَاءُ إِلَى اللَّهِ ۖ وَاللَّهُ هُوَ الْغَنِيُّ الْحَمِيدُ
(سورۃ الفاطر آیت 15)

ترجمہ: لوگو تم (سب) اللہ کے محتاج ہو اور اللہ بےپروا، سزاوار (حمد وثنا) ہے۔

قُل لَّا أَمْلِكُ لِنَفْسِي ضَرًّا وَلَا نَفْعًا إِلَّا مَا شَاءَ اللَّهُ لِكُلِّ أُمَّةٍ أَجَلٌ إِذَا جَاءَ أَجَلُهُمْ فَلَا يَسْتَأْخِرُونَ سَاعَةً وَلَا يَسْتَقْدِمُونَ (سورۃ یونس 49)

ترجمہ: (اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم) کہہ دو کہ میں تو اپنے نقصان اور فائدے کا بھی کچھ اختیار نہیں رکھتا مگر جو خدا (پہنچانا) چاہے۔ ہر ایک امت کے لیے (موت کا) ایک وقت مقرر ہے۔ جب وہ وقت آجاتا ہے تو ایک گھڑی بھی دیر نہیں کرسکتے اور نہ جلدی کرسکتے ہیں۔

إِنَّكَ لَا تَهْدِي مَنْ أَحْبَبْتَ وَلَكِنَّ اللهَ يَهْدِي مَنْ يَشَاءُ وَهُوَ أَعْلَمُ بِالْمُهْتَدِينَ
(سورۃ القصص 56)

ترجمہ: (اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم) تم جس کو دوست رکھتے ہو اُسے ہدایت نہیں کر سکتے بلکہ خدا ہی جس کو چاہتا ہے ہدایت کرتا ہے اور وہ ہدایت پانیوالوں کو خوب جانتا ہے۔

لَيْسَ لَكَ مِنَ الأمر شيء أَوْ يَتُوبَ عَلَيْهِمْ أَوْ يُعَذِّبَهُمْ فَإِنَّهُمْ ظالِمُونَ (سورۃ ال عمران 128)

ترجمہ: (اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم) اس کام میں آپ کا کچھ اختیار نہیں کہ اللہ ان پر مہربانی فرمائے یا عذاب دے کہ یہ لوگ ظالم ہیں۔

ہماری شرکیہ پکار

4) شہباز کرے پرواز تے جانے رازدلاں دے

قرآن کی وضاحت: دلوں کے حال جاننا صرف اللہ کی صفت ہے

وَاللَّهُ عَلِيمٌ بِذَاتِ الصُّدُورِ (آل عمران 154)

ترجمہ: اور اللہ دلوں کے حال تک جانتا ہے۔

ہماری شرکیہ پکار

5) رکھ لاج میری لج پال، بچالے مینوں غم توں قلندرلال

قرآن کی وضاحت: عزت اور زلت صرف اللہ کے ہاتھ میں ہے

قُلِ اللَّهُمَّ مَالِكَ الْمُلْكِ تُؤْتِي الْمُلْكَ مَن تَشَاءُ وَتَنزِعُ الْمُلْكَ مِمَّن تَشَاءُ وَتُعِزُّ مَن تَشَاءُ وَتُذِلُّ مَن تَشَاءُ ۖ بِيَدِكَ الْخَيْرُ ۖ إِنَّكَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ (سورۃ آل عمران 26)

ترجمہ: کہو کہ اے خدا (اے) بادشاہی کے مالک تو جس کو چاہے بادشاہی بخشے اور جس سے چاہے بادشاہی چھین لے اور جس کو چاہے عزت دے اور جسے چاہے ذلیل کرے ہر طرح کی بھلائی تیرے ہی ہاتھ ہے اور بے شک تو ہر چیز پر قادر ہے۔

مَن كَانَ يُرِيدُ الْعِزَّةَ فَلِلَّهِ الْعِزَّةُ جَمِيعًا (سورۃ فاطر 10)

ترجمہ:جو شخص عزت کا طلب گار ہے تو (جان لو کہ) عزت صرف اللہ ہی کی ہے۔

ہماری شرکیہ پکار

6) نورانی نور ہے، ہربلا دورہے


قرآن کی وضاحت:
بلائیں دور کرنا فوت شدہ بزرگوں کے اختیار میں نہیں بلکہ اس کی قدرت صرف ہی اللہ کو حاصل ہے۔


وَاتَّخَذُوا مِن دُونِهِ آلِهَةً لَّا يَخْلُقُونَ شَيْئًا وَهُمْ يُخْلَقُونَ وَلَا يَمْلِكُونَ لِأَنفُسِهِمْ ضَرًّا وَلَا نَفْعًا وَلَا يَمْلِكُونَ مَوْتًا وَلَا حَيَاةً وَلَا نُشُورًا (الفرقان 03)

ترجمہ: اور (لوگوں نے) اس کے سوا اور معبود بنا لئے ہیں جو کوئی چیز بھی پیدا نہیں کرسکتے اور خود پیدا کئے گئے ہیں۔ اور نہ اپنے نقصان اور نفع کا کچھ اختیار رکھتے ہیں اور نہ مرنا ان کے اختیار میں ہے اور نہ جینا اور نہ مر کر اُٹھ کھڑے ہونا۔

أُولَٰئِكَ الَّذِينَ يَدْعُونَ يَبْتَغُونَ إِلَىٰ رَبِّهِمُ الْوَسِيلَةَ أَيُّهُمْ أَقْرَبُ وَيَرْجُونَ رَحْمَتَهُ وَيَخَافُونَ عَذَابَهُ ۚ إِنَّ عَذَابَ رَبِّكَ كَانَ مَحْذُورًا (سورۃ بنی اسرائیل آیت 57)

ترجمہ: یہ لوگ جن کو (خدا کے سوا) پکارتے ہیں وہ خود اپنے پروردگار کے ہاں ذریعہ (تقرب) تلاش کرتے رہتے ہیں کہ کون ان میں (خدا کا) زیادہ مقرب ہوتا ہے اور اس کی رحمت کے امیدوار رہتے ہیں اور اس کے عذاب سے خوف رکھتے ہیں۔ بےشک تمہارے پروردگار کا عذاب ڈرنے کی چیز ہے۔

ہماری شرکیہ پکار:

7) بری بری امام بری، میری کھوٹی قسمت کرو کھری

قرآن کی وضاحت: صرف اللہ کی زات ہی کھوٹی قسمتیں کھری کرنے پر قادر ہے

وَإِن يَمْسَسْكَ اللَّهُ بِضُرٍّ فَلَا كَاشِفَ لَهُ إِلَّا هُوَ ۖ وَإِن يَمْسَسْكَ بِخَيْرٍ فَهُوَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ (سورۃ الانعام آیت 17)

ترجمہ: اور اگر خدا تم کو کوئی سختی پہنچائے تو اس کے سوا اس کو کوئی دور کرنے والا نہیں اور اگر نعمت (وراحت) عطا کرے تو (کوئی اس کو روکنے والا نہیں) وہ ہر چیز پر قادر ہے۔

ہماری شرکیہ پکار:

8) اے مولا علی اے شیر خدا، میری کشتی پار لگا دینا

قرآن کی وضاحت: سابقہ اقوام کے مشریکین تک یہ بات جانتے تھے کہ اللہ کے سوا کوئی اس بات پر قادر نہیں کے ہماری کشتی کو پار لگا دے، تف ہے آج کے کلمہ گو مشریکین کی عقل پر۔

فَإِذَا رَكِبُوا فِي الْفُلْكِ دَعَوُا اللَّهَ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ فَلَمَّا نَجَّاهُمْ إِلَى الْبَرِّ إِذَا هُمْ يُشْرِكُونَ (سورۃ العنکبوت آیت 65)

ترجمہ: پھر جب یہ کشتی میں سوار ہوتے ہیں تو خدا کو پکارتے (اور) خالص اُسی کی عبادت کرتے ہیں۔ لیکن جب وہ اُن کو نجات دے کر خشکی پر پہنچا دیتا ہے تو جھٹ شرک کرنے لگے جاتے ہیں۔

ہماری شرکیہ پکار:

9) بابا شاہ جمال، پتردے دے رتا لال

قرآن کی وضاحت: اولاد دینا اللہ کے سوا کسی کے اختیار میں نہیں

لِّلَّهِ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۚ يَخْلُقُ مَا يَشَاءُ ۚ يَهَبُ لِمَن يَشَاءُ إِنَاثًا وَيَهَبُ لِمَن يَشَاءُ الذُّكُورَ، أَوْ يُزَوِّجُهُمْ ذُكْرَانًا وَإِنَاثًا ۖ وَيَجْعَلُ مَن يَشَاءُ عَقِيمًا ۚ إِنَّهُ عَلِيمٌ قَدِيرٌ۔ (سورۃ الشوری آیات 49-50)

ترجمہ: (تمام) بادشاہت خدا ہی کی ہے آسمانوں کی بھی اور زمین کی بھی۔ وہ جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے۔ جسے چاہتا ہے بیٹیاں عطا کرتا ہے اور جسے چاہتا ہے بیٹے بخشتا ہے۔ یا ان کو بیٹے اور بیٹیاں دونوں عنایت فرماتا ہے۔ اور جس کو چاہتا ہے بےاولاد رکھتا ہے۔ وہ تو جاننے والا (اور) قدرت والا ہے۔

کتاب و سنت میں شرک سے بچنے کی تاکید

إِنَّ اللّهَ لاَ يَغْفِرُ أَن يُشْرَكَ بِهِ وَيَغْفِرُ مَا دُونَ ذَلِكَ لِمَن يَشَاءُ (سورۃالنساء آیت 48)
ترجمہ: بے شک اللہ شرک کرنے والوں کو معاف نہیں کرتا، اسکے علاوہ جن گناہوں کو چاہے گا معاف کر دے گا۔

سیدنا ابو موسی اشعری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک دن رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں خطبہ دیا اور فرمایا:

أَيُّهَا النَّاسُ، اتَّقُوا هَذَا الشِّرْكَ، فَإِنَّهُ أَخْفَى مِنْ دَبِيبِ النَّمْلِ

''اے لوگو!شرک سے بچ جاؤ کیونکہ یہ چیونٹی کے چلنے کی آواز سےبھی زیادہ پوشیدہ ہے‘‘

(مسند احمد،ج:۴/ص:۴۰۳)

اے اللہ بلاشبہ ہر طرح کی تعریف صرف تیرے ہی لیئے ہے ہم دل کی گہرائیوں سے اس بات کی گواہی دیتے ہیں کے تیرا کوئی شریک نہیں، نہ زات میں نہ صفات میں اور نہ عبادات میں۔ اے اللہ ہمارے گناہوں سے درگز فرما، ہمارے اور ہمارے گناہوں کے درمیان اتنی دوری ڈال دے جتنی مشرق و مغرب کے درمیان ہے۔ اے اللہ ہمیں ہدایت دے بے شک جسے تو ہدایت دے اسے کوئی گمراہ نہیں کر سکتا اور جسے تو گمراہ کر دے اسے کوئی ہدایت نہیں دے سکتا، یا اللہ ہمیں آگ سے بچا بلاشبہ جسے تو نے آگ سے بچا لیا وہ کامیاب ہو گیا۔ اے اللہ ہمارا خاتمہ توحید پر، ایمان پر اور ہدایت پر کرنا۔ آمین یا رب العالمین۔
راشد بھائی تحریر لکھنے سے پہلے تمہید ضروری ہوتی ہے
 
Top