• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شیخ زبیر علی زئی حفظہ اللہ کے ایک حساب سے متعلق استفسار

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,580
پوائنٹ
384
اسلام علیکم،

اتحاف الباسم فی تحقیق موطا الامام مالک بروایۃ ابن القاسم از شیخ زبیر علی زئی حفظہ اللہ کی حدیث نمبر 5 کے فائدہ نمبر ١ میں درج ذیل الفاظ لکھے گئے ہیں:

"عربی ہاشمی میل چار ہزار ذراع یعنی 1609 میٹر کے برابر ہوتا ہے۔ دیکھئے القاموس الوحید (ص ١٥٩٧)
اس حساب سے یہ فاصلہ تین کلومیٹر اور دو سو اٹھارہ (218) میٹر ہے۔"
(ص 72)

مسئلہ یہ ہے کہ ایک کلومیٹر ہزار میٹر کے برابر ہوتا ہے۔ اس حساب سے 1609 میٹر تو 1 کلومیٹر اور 609 میٹر کے برابر ہے۔
گوگل کا جواب بھی یہی ہے
https://www.google.com/#hl=en&output=search&sclient=psy-ab&q=1609+meters+to+kilometers&oq=1609&gs_l=hp.3.0.35i39j0l9.1300.2147.1.4464.4.3.0.0.0.0.759.1828.4-1j1j1.3.0.les;..0.0...1c.1._7o2ZdRW0E8&psj=1&bav=on.2,or.r_gc.r_pw.r_qf.&fp=f3803001d38086d7&biw=1138&bih=507

تو 1609 میٹر شیخ زبیر کے بقول "تین کلومیٹر اور دو سو اٹھارہ (218) میٹر" کے برابر کیسے ہو گئے؟؟؟
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
اسلام علیکم،

اتحاف الباسم فی تحقیق موطا الامام مالک بروایۃ ابن القاسم از شیخ زبیر علی زئی حفظہ اللہ کی حدیث نمبر 5 کے فائدہ نمبر ١ میں درج ذیل الفاظ لکھے گئے ہیں:

"عربی ہاشمی میل چار ہزار ذراع یعنی 1609 میٹر کے برابر ہوتا ہے۔ دیکھئے القاموس الوحید (ص ١٥٩٧)
اس حساب سے یہ فاصلہ تین کلومیٹر اور دو سو اٹھارہ (218) میٹر ہے۔"
(ص 72)

مسئلہ یہ ہے کہ ایک کلومیٹر ہزار میٹر کے برابر ہوتا ہے۔ اس حساب سے 1609 میٹر تو 1 کلومیٹر اور 609 میٹر کے برابر ہے۔
گوگل کا جواب بھی یہی ہے
https://www.google.com/#hl=en&output=search&sclient=psy-ab&q=1609+meters+to+kilometers&oq=1609&gs_l=hp.3.0.35i39j0l9.1300.2147.1.4464.4.3.0.0.0.0.759.1828.4-1j1j1.3.0.les;..0.0...1c.1._7o2ZdRW0E8&psj=1&bav=on.2,or.r_gc.r_pw.r_qf.&fp=f3803001d38086d7&biw=1138&bih=507

تو 1609 میٹر شیخ زبیر کے بقول "تین کلومیٹر اور دو سو اٹھارہ (218) میٹر" کے برابر کیسے ہو گئے؟؟؟
وعلیکم السلام بھائی رضا میاں ،
بھائی شاید آپ سمجھے نہیں یہاں پر کیلو میٹر کی بات نہیں بلکہ "میل" کی بات ہو رہی ہے، اور ایک میل کا مطلب ١٧٦٠ یارڈ یا ١٦٠٩ میٹر ہوتا ہے.
ایک نظر اس پر بھی ڈال دیں: https://www.google.co.in/#hl=en&sclient=psy-ab&q=1609+meters+to+miles&oq=1609+meters+to+miles&gs_l=serp.3..33i21.142023.147059.0.147224.8.7.1.0.0.1.747.2442.2-4j5-1j1.6.0.eesh..0.0...1.1.Mki69CBQ1ok&pbx=1&bav=on.2,or.r_gc.r_pw.r_cp.r_qf.&fp=27efcd70b7deef07&biw=1920&bih=922

میل - وکیپیڈیا
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
اسی طرح رفتار کا معامله بھی ہے، اکثر ایشیائی ممالک رفتار کو کلو میٹر کے حساب سے سمجھتے ہے، جبکہ دوسرے ملکوں میں رفتار کا پیمانہ "مائل" (میل) کے حسا ب سے ہوتا ہے،
ہمارے یہاں اکثر لوگ کسی بھی چیز کو ناپنے کے لئے فٹ کا پیمانہ لیتے ہیں، جبکہ دوسرے مملک میں لوگوں کو میٹر کا پیمانہ ہی راس آتا ہے.
ہمارے یہاں کسی فرد کی اونچائی پوچھ لی جائے تو وہ کہتا ہے ٥ فٹ ٦ انچ لیکن دوسرے ممالک میں اسی پیمانے کو سینٹی میٹر میں بتایا جاتا ہے.
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
"عربی ہاشمی میل چار ہزار ذراع یعنی 1609 میٹر کے برابر ہوتا ہے۔ دیکھئے القاموس الوحید (ص ١٥٩٧)
اس حساب سے یہ فاصلہ تین کلومیٹر اور دو سو اٹھارہ (218) میٹر ہے۔"
(ص 72)

مسئلہ یہ ہے کہ ایک کلومیٹر ہزار میٹر کے برابر ہوتا ہے۔ اس حساب سے 1609 میٹر تو 1 کلومیٹر اور 609 میٹر کے برابر ہے۔
..
تو 1609 میٹر شیخ زبیر کے بقول "تین کلومیٹر اور دو سو اٹھارہ (218) میٹر" کے برابر کیسے ہو گئے؟؟؟
شیخ زبیر علی زئی حفظہ اللہ کے حساب میں کوئی غلطی نہیں ہے۔ ان کا مکمل اقتباس پیش نہ کرنے کی وجہ سے یہ غلط فہمی واقع ہوئی ہے۔ مکمل اقتباس ملاحظہ کیجئے:

عہد نبوی کے مدینہ منورہ سے دو (عربی) میلوں کی مسافت پر قباء ہے۔ دیکھئے معجم البلدان 302/4
عربی ہاشمی میل چار ہزار ذراع یعنی 1609 میٹر کے برابر ہوتا تھا۔ دیکھئے القاموس الوحید (ص 1597)
اس حساب سے یہ فاصلہ تین کلومیٹر اور دو سو اٹھارہ (218) میٹر ہے۔ معلوم ہوا کہ عصر کی نماز (ایک مثل ہونے کے بعد) جلدی پڑھنی چاہئے۔
اس اقتباس سے ظاہر ہے کہ:
1۔ یہاں دو میل کی بات ہو رہی ہے۔ کیونکہ مدینہ سے قباء کا فاصلہ دو میل ہے۔
2۔ ایک میل 1609 میٹر کے برابر ہوتا ہے۔
3۔ لہٰذا مدینہ سے قباء کا مکمل فاصلہ دو میل یعنی 1609 ضرب 2 ہوگا۔ یعنی 3218 میٹر۔
4۔ 3218 میٹر درحقیقت تین کلو میٹر اور دو سو اٹھارہ میٹر ہی ہوتے ہیں۔
 
Top