• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صبرصابرہ اور رباط۔ تفسیر السراج۔ پارہ :4

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
يٰٓاَيُّھَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا اصْبِرُوْا وَصَابِرُوْا وَرَابِطُوْا ۝۰ۣ وَاتَّقُوا اللہَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ۝۲۰۰ۧ
مومنو! ثابت قدم رہو اور مضبوطی پکڑو اور(جہاد میں) لگے رہو اوراللہ سے ڈرتے رہو۔شاید تم اپنی مراد کو پہنچو۔ ۱؎ (۲۰۰)
صبرصابرہ اور رباط

۱؎ اس آیت پر سورۂ اٰل عمران کا اختتام ہے اور اس میں تقریباً تمام ان اوصاف کاذ کر کیا گیا ہے جو کامیاب انسان کے لیے ضروری ہیں۔ صبر، مصابرہ اور رباط۔ یہ تین چیزیں ہیں جن کا اس آیت میں ذکر ہے ۔صبر کے معنی حسب ذیل ہیں:
(۱) توحید ومعرفت میں غوروفکر
(۲) فرائض ومندوبات پر مداومت
(۳) مشتبہات سے احتراز۔
کیونکہ ان ہرسہ معانی میں مشقت وکوفت ہے جس کا برداشت کرلینا صبر ہے ۔ دقت نظر کی مشکلات سے کون ناواقف ہے ۔ فرائض ومندوبات پر مداومت بھی دشوار ہے اورمنہیات سے احتراز تو بہت ہی مشکل امر ہے ۔

اس کے بعد ''مصابرہ'' کا درجہ ہے ۔ مصابرہ کہتے ہیں ہراس تکلیف کے برداشت کرنے کو جس کا تعلق دوسرے نفس سے ہے ۔ یعنی اعزہ واقارب کی تکلیفیں، اہل ملک وملت کی تکلیفیں اور مخالفین غیر حکومت کے مصائب ومظالم۔ جوشخص ان مشکلات کو برداشت کرلے وہ مصابر ہے ۔

اس کے بعد ''رباط'' کی تلقین ہے ۔ رباط لغتاً گھوڑے باندھنے کو کہتے ہیں۔ مقصدیہ ہے کہ مخالفین کے لیے ہروقت خیل وحشم کے ساتھ تیار رہو۔
 
Top