- شمولیت
- جنوری 08، 2011
- پیغامات
- 6,595
- ری ایکشن اسکور
- 21,396
- پوائنٹ
- 891
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ،
اہل تشیع آج ضعیف و کمزور احادیث، بے بنیاد تاریخی روایات یا صحیح روایات کی دورازکار تاویلات یا بعض چیدہ چیدہ واقعات کے ذریعے اہل بیت اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے بیچ نفرت و عداوت کے اثبات کی کاوشیں کرتے رہتے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ اہل بیت اور صحابہ کرام میں حد درجہ محبت و اخوت تھی۔ اسی لئے انہوں نے ایک دوسرے کے ناموں پر اپنی اولادوں کے نام رکھے اور آپس میں نکاح کے ذریعے اس اسلامی اخوت کو دوام بخشا۔
شیعہ حضرات کو یہ غلط فہمی ہوگئی ہے کہ ہم ان رشتہ داریوں سے صحابہ کی افضلیت ثابت کرتے ہیں۔ بلکہ ہم اہل بیت اور صحابہ کی رشتہ داریاں اس لئے پیش کرتے ہیں کہ رشتہ داری ہوتی ہی تب ہے جب دونوں طرف دشمنی اور بباطن بغض کے بجائے ایک دوسرے کے لئے محبت، اخوت، احترام اور نیک نیتی ہو۔ ایسا کیسے ہو سکتا ہے کہ اہل بیت کرام جن صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو منافق اور مرتد و کافر (نعوذباللہ) جانتے ہوں، انہی کے نکاح میں اپنی بیٹیاں دیں اور ان کی بیٹیوں سے شادیاں کرتے پھریں؟ ان رشتہ داریوں سے کم سے کم سطح پر بھی ایسے صحابہ کرام کا مؤمن ہونا ثابت ہوتا ہے، اور یہی ہمارا مطلوب و مقصود ہے۔
اس موضوع پر محدث فورم پر بھی اور انٹرنیٹ پر متفرق مقامات پر چند ایک بہت اچھی گرافکس دیکھنے کو ملیں، تو سوچا کیوں نہ انہیں یکجا کر لیا جائے۔ اگر کسی ساتھی کے پاس اس کے علاوہ گرافکس ہوں، جو اہل بیت اور صحابہ کرام کے مابین رشتہ داریوں اور تعلقات کو واضح کرتی ہوں، تو انہیں بھی اس دھاگے میں شامل کیجئے۔
جزاکم اللہ خیرا کثیرا۔
اہل تشیع آج ضعیف و کمزور احادیث، بے بنیاد تاریخی روایات یا صحیح روایات کی دورازکار تاویلات یا بعض چیدہ چیدہ واقعات کے ذریعے اہل بیت اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے بیچ نفرت و عداوت کے اثبات کی کاوشیں کرتے رہتے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ اہل بیت اور صحابہ کرام میں حد درجہ محبت و اخوت تھی۔ اسی لئے انہوں نے ایک دوسرے کے ناموں پر اپنی اولادوں کے نام رکھے اور آپس میں نکاح کے ذریعے اس اسلامی اخوت کو دوام بخشا۔
شیعہ حضرات کو یہ غلط فہمی ہوگئی ہے کہ ہم ان رشتہ داریوں سے صحابہ کی افضلیت ثابت کرتے ہیں۔ بلکہ ہم اہل بیت اور صحابہ کی رشتہ داریاں اس لئے پیش کرتے ہیں کہ رشتہ داری ہوتی ہی تب ہے جب دونوں طرف دشمنی اور بباطن بغض کے بجائے ایک دوسرے کے لئے محبت، اخوت، احترام اور نیک نیتی ہو۔ ایسا کیسے ہو سکتا ہے کہ اہل بیت کرام جن صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو منافق اور مرتد و کافر (نعوذباللہ) جانتے ہوں، انہی کے نکاح میں اپنی بیٹیاں دیں اور ان کی بیٹیوں سے شادیاں کرتے پھریں؟ ان رشتہ داریوں سے کم سے کم سطح پر بھی ایسے صحابہ کرام کا مؤمن ہونا ثابت ہوتا ہے، اور یہی ہمارا مطلوب و مقصود ہے۔
اس موضوع پر محدث فورم پر بھی اور انٹرنیٹ پر متفرق مقامات پر چند ایک بہت اچھی گرافکس دیکھنے کو ملیں، تو سوچا کیوں نہ انہیں یکجا کر لیا جائے۔ اگر کسی ساتھی کے پاس اس کے علاوہ گرافکس ہوں، جو اہل بیت اور صحابہ کرام کے مابین رشتہ داریوں اور تعلقات کو واضح کرتی ہوں، تو انہیں بھی اس دھاگے میں شامل کیجئے۔
جزاکم اللہ خیرا کثیرا۔