• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحابہ کے ناموں کے ساتھ رضی اللہ عنہ لکھنے کی ابتدا

راجہ اکرام

مبتدی
شمولیت
جولائی 10، 2011
پیغامات
7
ری ایکشن اسکور
42
پوائنٹ
0
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
ایک سوال کا جواب تلاش کر رہا تھا۔ اس فورم پر پہنچا۔ یہاں کے موضوعات دیکھ کر اندازہ ہوا کہ ماشاء اللہ کتاب و سنت اور تاریخ کے حوالے سے کافی کچھ دستیاب ہے۔ اور مجھے امید ہے میرے سوال کا علمی جواب مجھے مل سکے گا

سوال یہ ہے کہ ۔۔۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے ناموں کے ساتھ "رضی اللہ عنہ" لکھنے کا باقاعدہ آغاز کب سے ہوا؟
کیا شروع سے تھا یا بعد میں "بدعت حسنۃ" کے طور پر شروع ہوا۔

امید ہے کہ علمی و تحقیقی جواب مل سکے گا۔۔ آپ سب کا شکر گزار رہوں گا
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
یہ "بدعت حسنۃ" بھی کوئی معنی رکھتا ہے؟
میرے خیال سے سب سے بڑی بدعت تو یہی ہے کی لوگوں نے بدعت کو ایک نیا نام دیا ہے. "بدعت حسنۃ"

تنبیہ : يادرہے كہ جو شخص بدعت كى تقسيم اچهى اور برى بدعت سے كرتا ہے، وہ غلطى پر ہے اور رسول اللہ ﷺ كے اس قول (فإن كل بدعة ضلالة)كى مخالفت كر رہا ہے كيونكہ رسول اللہ ﷺ نے بغير كسى تقسيم كے تمام بدعات كوگمراہى قرار ديا ہے- ليكن تعجب ہے كہ بعض لوگ تمام بدعات كو گمراہى قرار نہيں ديتے بلكہ بعض بدعات كو حسنہ كہتے ہيں -
حافظ ابن رجب اپنى كتاب ’جامع العلوم والحكم ‘ميں فرماتے ہيں كہ
”رسول اللہ ﷺ كايہ فرمان: (فإن كل بدعة ضلالة)آپ كے جوامع الكلم ميں سے ہے جس سے بدعت كى كوئى صورت بهى خارج نہيں ہے-يہ حديث اُصولِ دين ميں عظيم اساس كى حيثيت ركھتى ہے اور رسول اللہ ﷺ كے فرمان: (من أحدث في أمرنا هذا ما ليس منه فهو ردّ)كى طرح بدعت كى تمام نوعيتوں كو محيط ہے- لہٰذا كوئى بهى شخص جو بهى نئى چيزايجاد كرے اورپهراسے دين بنا كر پيش كرے ،حالانكہ دين ميں اس كى كوئى اصل نہيں ہے تو وہ گمراہى ہے اور اللہ كا دين اس سے برى ہے؛ خواہ اس كا تعلق اعتقادى مسائل سے ہو يا ظاہرى و باطنى اعمال و اقوال سے -“ (جامع العلوم والحكم ،ص:٢٢٣)

باقی رہا آپ کا مسلا تو اس سوال کو آپ "سوال و جواب" والی category میں بھیج دیں.
 

راجہ اکرام

مبتدی
شمولیت
جولائی 10، 2011
پیغامات
7
ری ایکشن اسکور
42
پوائنٹ
0
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
جزاک اللہ خیر مکرمی عامر صاحب
بلا شبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کے تمام فرامین جوامع الکلم میں سے ہیں، اللہ ہمیں ان کو سمجھنے اور عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔۔ آمین



البتہ یہ سوال "سوال و جواب" سیکشن میں کیسے منتقل ہو گا؟؟
 

عمیر

تکنیکی ذمہ دار
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
221
ری ایکشن اسکور
703
پوائنٹ
199
وعلیکم السلام،
راجہ اکرام بھائی آپ کے اس سوال کو سوالات و جوابات کی کیٹیگری میں یہاں کاپی کر دیا گیا ہے۔ امید ہے کہ تین دن کے اندر اس کا جواب دے دیا جائے گا۔
شکریہ
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
کیا درج ذیل آیات کریمہ صحابہ کرام ﷢ کے متعلق نہیں ہیں؟!!
فرمان باری تعالیٰ ہے: ﴿ وَ السّٰبِقُوْنَ الْاَوَّلُوْنَ مِنَ الْمُهٰجِرِيْنَ وَ الْاَنْصَارِ وَ الَّذِيْنَ اتَّبَعُوْهُمْ بِاِحْسَانٍ١ۙ رَّضِيَ اللّٰهُ عَنْهُمْ وَ رَضُوْا عَنْهُ وَ اَعَدَّ لَهُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِيْ تَحْتَهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِيْنَ فِيْهَاۤ اَبَدًا١ؕ ذٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيْمُ۰۰۱۰۰ ﴾ ... سورة التوبة کہ ’’اور جو مہاجرین اور انصار سابق اور مقدم ہیں اور جتنے لوگ اخلاص کے ساتھ ان کے پیرو ہیں اللہ ان سب سے راضی ہوا اور وه سب اس سے راضی ہوئے اور اللہ نے ان کے لیے ایسے باغ مہیا کر رکھے ہیں جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی جن میں ہمیشہ رہیں گے یہ بڑی کامیابی ہے۔‘‘
نیز فرمایا: ﴿ لَقَدْ رَضِيَ اللّٰهُ عَنِ الْمُؤْمِنِيْنَ اِذْ يُبَايِعُوْنَكَ تَحْتَ الشَّجَرَةِ فَعَلِمَ مَا فِيْ قُلُوْبِهِمْ فَاَنْزَلَ السَّكِيْنَةَ عَلَيْهِمْ وَ اَثَابَهُمْ فَتْحًا قَرِيْبًاۙ۰۰۱۸ ... سورة الفتح کہ ’’یقیناً اللہ تعالیٰ مومنوں سے خوش ہوگیا جبکہ وه درخت تلے تجھ سے بیعت کر رہے تھے۔ ان کے دلوں میں جو تھا اسے اس نے معلوم کر لیا اور ان پر اطمینان نازل فرمایا اور انہیں قریب کی فتح عنایت فرمائی۔‘‘
نیز فرمایا: ﴿ لَا تَجِدُ قَوْمًا يُّؤْمِنُوْنَ بِاللّٰهِ وَ الْيَوْمِ الْاٰخِرِ يُوَآدُّوْنَ مَنْ حَآدَّ اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ وَ لَوْ كَانُوْۤا اٰبَآءَهُمْ اَوْ اَبْنَآءَهُمْ اَوْ اِخْوَانَهُمْ اَوْ عَشِيْرَتَهُمْ١ؕ اُولٰٓىِٕكَ كَتَبَ فِيْ قُلُوْبِهِمُ الْاِيْمَانَ وَ اَيَّدَهُمْ بِرُوْحٍ مِّنْهُ١ؕ وَ يُدْخِلُهُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِيْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِيْنَ فِيْهَا١ؕ رَضِيَ اللّٰهُ عَنْهُمْ وَ رَضُوْا عَنْهُ١ؕ اُولٰٓىِٕكَ حِزْبُ اللّٰهِ١ؕ اَلَاۤ اِنَّ حِزْبَ اللّٰهِ هُمُ الْمُفْلِحُوْنَؒ۰۰۲۲ ... سورة المجادلة کہ ’’اللہ تعالیٰ پر اور قیامت کے دن پر ایمان رکھنے والوں کو آپ اللہ اور اس کے رسول کی مخالفت کرنے والوں سے محبت رکھتے ہوئے ہرگز نہ پائیں گے گو وه ان کے باپ یا ان کے بیٹے یا ان کے بھائی یا ان کے کنبہ (قبیلے) کے (عزیز) ہی کیوں نہ ہوں۔ یہی لوگ ہیں جن کے دلوں میں اللہ تعالیٰ نے ایمان کو لکھ دیا ہے اور جن کی تائید اپنی روح سے کی ہے اور جنہیں ان جنتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں جہاں یہ ہمیشہ رہیں گے، اللہ ان سے راضی ہے اور یہ اللہ سے خوش ہیں یہ خدائی لشکر ہے، آگاه رہو بیشک اللہ کے گروه والے ہی کامیاب لوگ ہیں۔‘‘
نیز فرمایا: ﴿ قَالَ اللّٰهُ هٰذَا يَوْمُ يَنْفَعُ الصّٰدِقِيْنَ صِدْقُهُمْ١ؕ لَهُمْ جَنّٰتٌ تَجْرِيْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِيْنَ فِيْهَاۤ اَبَدًا١ؕ رَضِيَ اللّٰهُ عَنْهُمْ وَ رَضُوْا عَنْهُ١ؕ ذٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيْمُ۰۰۱۱۹ ... سورة المائدة کہ ’’اللہ ارشاد فرمائے گا کہ یہ وه دن ہے کہ جو لوگ سچے تھے ان کا سچا ہونا ان کے کام آئے گا ان کو باغ ملیں گے جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی جن میں وه ہمیشہ ہمیشہ کو رہیں گے۔ اللہ تعالیٰ ان سے راضی اور خوش اور یہ اللہ سے راضی اور خوش ہیں، یہ بڑی (بھاری) کامیابی ہے۔‘‘
جب اللہ تعالیٰ نے انہیں قرآن کریم میں رضی اللہ عنہم فرمایا تو یہ بدعت کیسے؟!!

لغوی طور پر کوئی بدعت (کوئی بھی نئی شے مثلاً جدید دور کی ایجادات وغیرہ) اچھی بھی ہو سکتی ہے اور بری بھی۔
لیکن شرعی واصطلاحی طور پر کوئی بدعت حسنہ نہیں ہو سکتی؟! فرمانِ نبویﷺ ہے: « وشر الأمور محدثاتها وكل بدعة ضلالة » ... صحيح مسلم: 867 کہ ’’بد ترین اُمور نئے گھڑے ہوئے ہیں، اور ہر بدعت گمراہی ہے۔‘‘
واللہ تعالیٰ اعلم!
 

راجہ اکرام

مبتدی
شمولیت
جولائی 10، 2011
پیغامات
7
ری ایکشن اسکور
42
پوائنٹ
0
السلام علیکم مکرمی انس نضر صاحب
جزاک اللہ خیر
ان آیات ہی کی بنیاد پر اسماء صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے ناموں کے ساتھ "رضی اللہ عنہ" لکھا جاتا ہے۔
سوال یہ تھا کہ اس کا آغاز کب سے ہوا؟
عہد صحابہ سے؟
عہد تابعین سے؟
عہد تبع تابعین سے ؟
اس اس کے بھی بہت بعد؟؟
 
Top