• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحیح بخاری قرآن مقدس کی نظر میں

شمولیت
جنوری 19، 2013
پیغامات
301
ری ایکشن اسکور
571
پوائنٹ
86
بخاری شریف قرآن مقدس کی نظر میں
انشاٰء اللہ احمد سعید چتروڑ گڑھی کے اعتراض کا جواب سلسلہ وار دیا جائے گا ۔
جمع و ترتیب ابومحمد بلال
(اعتراض نمبر ۱) وحی کی بندش اور ارادہ خودکشی
علامہ ملتانی کا استدلال سورۃ یوسف کی آیت ۷۸ سے ہے جو بہت بعد کی ہے جبکہ یہ واقعہ ابتدائے وحی کا ہے۔دوسری بات حدیث میں ارادے کا ذکر ہے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم پہاڑ پر چڑھ جایا کرتے تھے۔لیکن جبرائیل آ کر دلاسہ دیتے تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم رک جاتے تھے۔ کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو روکا نہیں گیا تھا۔ اسکی مثال قرآن سے
ًًٰٓ(جواب نمبر۱)
اے نبی جسے اللہ نے آپ کے لیے حلال کیا ہے آپ اسے کیوں حرام کرتے ہیں (سورہ تحریم آیت ۱)
اس آیت کا جو جواب دیا جائے گا وہ ہماری طرف سے اس حدیث کا سمجھ لیا جائے۔
ًًٰٓ(جواب نمبر۲)
کہنے لگیں کاش میں اس سے پہلے مر چکی ہو تی اور میرا نام و نشان باقی نہ رہتا (سورہ مریم ۳۲)
جب حضرت مریم کو حمل ہوا تو انہوں نے یہ کہا تھا۔علامہ ملتانی اپنی تکفیری تو پ کا رخ ذرا ادھر بھی کریں گے۔
ًًٰٓ(جواب نمبر۳)
ان کے ایمان نہ لانے پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم تو شاید اپنی جان کھو دیں گے۔ (سورہ الشعراء ۳)
 
شمولیت
جنوری 19، 2013
پیغامات
301
ری ایکشن اسکور
571
پوائنٹ
86
(اعتراض نمبر ۲) حدیث سحر پر اعتراض
دستی علامہ صاحب یہ اعتراض کرتے وقت نشے میں تھے۔علامہ صاحب کے اعتراض
دلیل نمبر ۱
جادوگر کہیں سے بھی آ جائے کامیاب نہیں ہو گا (سورہ طہٰ ۹۶)
جواب
کسی بھی حدیث میں یہ نہیں کہ لبید بن اعصم کامیاب ہوا تھا
دلیل نمبر ۲
تیرے مخلص بندوں پر میری کسی شرارت کا اثر نہیں ہو گا (سورہ حجر ۰۴)
جواب
حدیث کے مطالعہ سے یہ بات عیاں ہوتی ہے کہ شیطاں نے بہت کچھ چاہا لیکن دینی زندگی پر کوئی اثر نہیں پڑا
دلیل نمبر ۳
اور ظالموں نے کہا نہیں وہ اتباع کرتے مگر سحر زدہ آدمی کی (سورہ الفرقان ۸)
جواب
جاھل ملتانی کو یہ بھی پتا نہیں کہ یہ آیت مکہ میں نازل ہوئی تھی اور جادو مدینہ میں ھوا تھا تو استدلال باطل ھوا دوسری بات مسحورا کا لغوی معانی ھے عقل کا بگڑ جانا یا بگاڑ پیدا ھونا (لسان العرب جلد ۶ صفحہ ۶۸۱)
ملتانی صاحب کو یہ بھی پتا نہیں کہ کفار یہ اعتراض قرآن پیش کرنے کی وجہ سے تھا نہ کہ جادو کی وجہ سے۔
ھشام پر طعن کا جواب
۱۔ ابن حجر نے ثقہ کہا (مقدمہ فتح الباری ۵۲۶)
۲۔ محمد بن سعد نے ثقہ کہا
۳۔ ابو حاتم نے ثقہ کہا
۴۔ امام عجلی نے ثقہ کہا
۵۔ امام ابن حبان نے ثقہ کہا
ملتانی نے پہلا الزا م ھشام پر لگایاجس کا جواب ھم نے دے دیا۔ دوسرا الزام یہ ہے آپﷺ علیل ہو گئے۔
اصل حدیث کا حوالہ
اس میں ایسی کوئی بات نہیں جس سے یہ ثابت ھو کہ دن کے کامون پر اثر ھوا تھا ۔قرآن کا ذمہ اللہ نے لیا ہے اور دین کا بھی۔
ذکر کو ھم نے نازل کیا اور ھم ہی اس کے محافظ ہیں (الحجر ۹)
دوسری بات اگر بھول جانا نبوت کے منافی ہے تو ان آیات کاجواب ملتانی صاحب کے چیلے دے دیں۔
۱۔ ہم تمہیں پڑھائیں گے پھر تم نا بھولو گے مگر وہ جو اللہ چاہے (الاعلیٰ ۶)
۲۔ جب موسیٰ اور ان کے ساتھی دریا کے سنگم پر پہنچے تو اپنی مچھلی بھول گئے (الکہف )
اس سے یہ بات عیان ہوتی ہے کہ ملتانی کی بات لغو ہے۔
منکر ین حدیث سے سوال ہے کہ ذرا ان دو آیات کا جواب دیا جائے
۱۔موسی کو خیال گزرا رسیاں اور لاٹھیاں یک دم دوڑنے لگیں پس موسیٰ نے اپنے دل میں خوف محسوس کیا (طہٰ ۶۶)
۲۔ جب انہوں رسیاں پھینکی تو انہوں نے لوگوں کی آنکھوں پر سحر کیا اور انہیں خوف زدہ کیا (الاعراف ۶۱۱)
ان دونوں آیات میں خوف کا لفظ استعمال ہوا ہے حضرت موسیٰ کے نام کے بعد۔
 
Top