• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحیح مسلم (مختصر)

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
کِتَابُ الغُسْلِ

غسل کے مسائل​
بَابٌ : إنَّمَا المَائُ مِنَ الْمَائِ
''پانی پانی سے ہے '' متعلق​
(152) عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي سَعِيدِ نِالْخُدْرِيِّ عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ خَرَجْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَوْمَ الْإِثْنَيْنِ إِلَى قُبَائٍ حَتَّى إِذَا كُنَّا فِي بَنِي سَالِمٍ وَقَفَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم عَلى بَابِ عِتْبَانَ فَصَرَخَ بِهِ فَخَرَجَ يَجُرُّ إِزَارَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم أَعْجَلْنَا الرَّجُلَ فَقَالَ عِتْبَانُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ! أَ رَأَيْتَ الرَّجُلَ يُعْجَلُ عَنِ امْرَأَتِهِ وَ لَمْ يُمْنِ مَا ذَا عَلَيْهِ ؟ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم إِنَّمَا الْمَائُ مِنَ الْمَائِ
سیدنا عبدالرحمن بن ابی سعید خدری اپنے والد سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا کہ میں پیر کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مسجد قبا کی طرف نکلا۔ جب ہم بنی سالم کے محلے میں پہنچے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا عتبان بن مالک رضی اللہ عنہ کے دروازے پر کھڑے ہوکر اس کو آواز دی تو وہ اپنی ازار گھسیٹتے ہوئے نکلے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' ہم نے اس کو جلدی میں مبتلا کر دیا ۔'' سیدنا عتبان رضی اللہ عنہ نے کہا کہ یا رسول اللہ ! اگر کوئی شخص جلدی اپنی عورت سے الگ ہو جائے اور منی نہ نکلے، تو اس کا کیا حکم ہے (یعنی غسل کرے یا نہیں)؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''پانی کا استعمال پانی نکلنے سے ہے (یعنی منی نکلنے سے غسل واجب ہوتا ہے)۔ ''
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : نَسْخُ الْمَائِ مِنَ الْمَائِ وَ وُجُوبُ الْغُسْلِ بِالْتِقَائِ الْخِتَانَيْنِ
منی کے نکلنے ہی سے غسل واجب ہونے کا حکم منسوخ ہے اور شرمگاہوں کے ملنے سے غسل واجب ہونے کا بیان​
(153) عَنْ أَبِي مُوسَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ اخْتَلَفَ فِي ذَلِكَ رَهْطٌ مِنَ الْمُهَا جِرِينَ وَالأَنْصَارِ فَقَالَ الأَنْصَارِيُّونَ لاَ يَجِبُ الْغُسْلُ إِلاَّ مِنَ الدَّفْقِ أَوْ مِنَ الْمَائِ وَ قَالَ الْمُهَاجِرُونَ بَلْ إِذَا خَالَطَ فَقَدْ وَجَبَ الْغُسْلُ قَالَ فَقَالَ أَبُو مُوسَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَأَنَا أَشْفِيكُمْ مِنْ ذَلِكَ فَقُمْتُ فَاسْتَأْذَنْتُ عَلَى عَائِشَةَ رَضِىَ اللهُ عَنْهَا فَأُذِنَ لِي فَقُلْتُ لَهَا يَا أُمَّاهْ أَوْ يَا أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ إِنِّي أُرِيدُ أَنْ أَسْأَلَكِ عَنْ شَيْئٍ وَ إِنِّي أَسْتَحْيِيكِ فَقَالَتْ لاَ تَسْتَحْيِ أَنْ تَسْأَلَنِي عَمَّا كُنْتَ سَائِلاً عَنْهُ أُمَّكَ الَّتِي وَلَدَتْكَ فَإِنَّمَا أَنَا أُمُّكَ قُلْتُ فَمَا يُوجِبُ الْغُسْلَ ؟ قَالَتْ عَلَى الْخَبِيرِ سَقَطْتَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم إِذَا جَلَسَ بَيْنَ شُعَبِهَا الأَرْبَعِ وَ مَسَّ الْخِتَانُ الْخِتَانَ فَقَدْ وَجَبَ الْغُسْلُ
سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ (وجوب غسل کے) اس مسئلہ میں مہاجرین اور انصار کی ایک جماعت نے اختلاف کیا۔ انصار نے کہا کہ غسل جب ہی واجب ہوتا ہے کہ منی کود کر نکلے اور انزال ہو، جبکہ مہاجرین نے کہا کہ جب مرد عورت سے صحبت کرے، تو غسل واجب ہے۔ سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں تمہاری تسلی کیے دیتا ہوں۔ میں اٹھا اور ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے مکان پر جا کر ان سے اجازت مانگی۔ انہوں نے اجازت دی، تو میں نے کہا کہ اے ام المومنین میں آپ سے کچھ پوچھنا چاہتا ہوں، لیکن مجھے شرم آتی ہے۔ ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ تو اس بات کے پوچھنے میں مت شرم کر جو اپنی سگی ماں سے پوچھ سکتا ہے جس نے تجھے جنم دیا ہے، میں بھی تو تیری ماں ہوں (کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویاں مومنوں کی مائیںہیں) میں نے کہا کہ غسل کس سے واجب ہوتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ تو نے اچھے واقف کار سے پوچھا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' جب مرد عورت کے چاروں کونوں میں بیٹھے اور ختنہ ختنہ سے مل جائے (یعنی ذکر فرج میں داخل ہو جائے) تو غسل واجب ہو گیا۔ ''
(154) عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أُمِّ كُلْثُومٍ عَنْ عَائِشَةَ رَضِىَ اللهُ عَنْهَا زَوْجِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَتْ إِنَّ رَجُلاً سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم عَنِ الرَّجُلِ يُجَامِعُ أَهْلَهُ ثُمَّ يُكْسِلُ هَلْ عَلَيْهِمَا الْغُسْلُ ؟ وَ عَائِشَةُ رَضِىَ اللهُ عَنْهَا جَالِسَةٌ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم إِنِّي لِأَفْعَلُ ذَلِكَ أَنَا وَ هَذِهِ ثُمَّ نَغْتَسِلُ
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنھما نے ام کلثوم رضی اللہ عنہا سے روایت کی اور انہوں نے ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے کہ آپ نے کہا کہ ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ اگر کوئی مرد اپنی عورت سے جماع کرے، پھر انزال نہ کر سکے تو کیا دونوں پر غسل واجب ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' میں اور یہ (یعنی ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا) ایسا کرتے ہیں، پھر غسل کرتے ہیں۔ ''
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : فِيْ المَرْأَةِ تَرى فِيْ النَّومِ مِثْلَ مَا يَرى الرَّجُلُ وَ تَغْتَسِلُ
جو عورت نیند میں وہ چیز دیکھے، جو کچھ مرد دیکھتا ہے، تو وہ عورت بھی غسل کرے گی​
(155) عَنْ إِسْحَقَ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ جَائَتْ أُمُّ سُلَيْمٍ رَضِىَُ اللهُ عَنْهَا وَ هِيَ جَدَّةُ إِسْحَقَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَقَالَتْ لَهُ وَ عَائِشَةُ رَضِىَ اللهُ عَنْهَا عِنْدَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم الْمَرْأَةُ تَرَى مَا يَرَى الرَّجُلُ فِي الْمَنَامِ فَتَرَى مِنْ نَفْسِهَا مَا يَرَى الرَّجُلُ مِنْ نَفْسِهِ فَقَالَتْ عَائِشَةُ رَضِىَ اللهُ عَنْهَا يَا أُمَّ سُلَيْمٍ رَضِىَ اللهُ عَنْهَا فَضَحْتِ النِّسَائَ تَرِبَتْ يَمِينُكِ فَقَالَ لِعَائِشَةَ رَضِىَ اللهُ عَنْهَا بَلْ أَنْتِ فَتَرِبَتْ يَمِينُكِ نَعَمْ فَلْتَغْتَسِلْ يَا أُمَّ سُلَيْمٍ ! إِذَا رَأَتْ ذَالِكِ
اسحاق بن ابی طلحہ سے روایت ہے کہ سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ سیدہ ام سلیم رضی اللہ عنہا (اور وہ راویٔ حدیث اسحاق بن ابی طلحہ کی دادی تھیں) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں اور وہاں ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا بھی بیٹھی تھیں، انہوں نے کہا کہ یارسول اللہ ! عورت اگر سوتے میں ایسا دیکھے، جیسا کہ مرد دیکھتا ہے (یعنی منی کو تو کیا حکم ہے)؟ یہ سن کر ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ اے ام سلیم! تو نے عورتوں کو رسوا کر دیا (اس وجہ سے کہ احتلام اسی عورت کو ہو گا جو بہت پرشہوت ہو اور منی بھی اسی کی نکلے گی) تیرے ہاتھ میں مٹی لگے (اور یہ انہوں نے نیک بات کہی) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' اے عائشہ! تیرے ہاتھ میں مٹی لگے اور امّ سلیم سے فرمایا: '' اے ام سلیم! جب عورت ایسا دیکھے تو اس صورت میں غسل کرے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : صِفَةُ الْغُسْلِ مِنَ الْجَنَابَةِ
غسل جنابت کا طریقہ​
(156) عَن مَيْمُونَةُ رَضِىَ اللهُ عَنْهَا قَالَتْ أَدْنَيْتُ لِرَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم غُسْلَهُ مِنَ الْجَنَابَةِ فَغَسَلَ كَفَّيْهِ مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلاَثًا ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَهُ فِي الإِنَائِ ثُمَّ أَفْرَغَ بِهِ عَلَى فَرْجِهِ وَ غَسَلَهُ بِشِمَالِهِ ثُمَّ ضَرَبَ بِشِمَالِهِ الأَرْضَ فَدَلَكَهَا دَلْكًا شَدِيدًا ثُمَّ تَوَضَّأَ وُضُوئَ هُ لِلصَّلاَةِ ثُمَّ أَفْرَغَ عَلَى رَأْسِهِ ثَلاَثَ حَفَنَاتٍ كُلُّ حَفْنَةٍ مِلْئُ كَفِّيْهِ ثُمَّ غَسَلَ سَائِرَ جَسَدِهِ ثُمَّ تَنَحَّى عَنْ مَقَامِهِ ذَلِكَ فَغَسَلَ رِجْلَيْهِ ثُمَّ أَتَيْتُهُ بِالْمِنْدِيلِ فَرَدَّهُ
ام المومنین میمونہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے غسل جنابت کے واسطے پانی رکھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے دو بار یا تین بار دونوں ہاتھ دھوئے، پھر ہاتھ برتن میں ڈالا اور شرمگاہ پر پانی ڈال کر بائیں ہاتھ سے دھویا، پھر بائیں ہاتھ کو زمین پر زور سے رگڑ کر دھویا پھر وضو کیا جیسے نماز کے لیے کرتے تھے، پھر اپنے سر پر تین چلو بھر کر ڈالے، پھر سارے بدن کو دھویا، پھر اس جگہ سے ہٹ کر پاؤں دھوئے۔ پھر میں بدن پوچھنے کو رومال (تولیہ) لے کر آئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نہ لیا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : قَدْرُ الْمَائِ الَّذِيْ يُغْتَسَلُ بِهِ مِنَ الْجَنَابَةِ
کتنے پانی سے غسل جنابت کیا جا سکتا ہے​
(157) عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ دَخَلْتُ عَلَى عَائِشَةَ رَضِىَ اللهُ عَنْهَا أَنَا وَ أَخُوهَا مِنَ الرَّضَاعَةِ فَسَأَلَهَا عَنْ غُسْلِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم مِنَ الْجَنَابَةِ فَدَعَتْ بِإِنَائٍ قَدْرِ الصَّاعِ فَاغْتَسَلَتْ وَ بَيْنَنَا وَ بَيْنَهَا سِتْرٌ وَ أَفْرَغَتْ عَلَى رَأْسِهَا ثَلاثًا قَالَ وَ كَانَ أَزْوَاجُ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم يَأْخُذْنَ مِنْ رُئُوسِهِنَّ حَتَّى تَكُونَ كَالْوَفْرَةِ
ابوسلمہ بن عبدالرحمن (سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے رضاعی بھانجے) کہتے ہیں کہ میں اور ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کا رضاعی بھائی (عبداللہ بن یزید) ان کے پاس گئے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے غسل جنابت کے متعلق پوچھا؟ انہوں نے ایک برتن منگوایا جس میں صاع بھر پانی آتا تھا اور ہمارے اور اپنے درمیان پردے کی آڑ سے غسل کیا اور انہوں نے اپنے سر پر تین بار پانی ڈالا۔ ابو سلمہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویاں اپنے بال کتراتی تھیں اور کانوں تک بال رکھتی تھیں۔ (ازواج مطہرات نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی رحلت کے بعد زینت ختم کرنے کے لیے ایسا کیا تھا کیونکہ بال عورت کی زینت ہیں)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : سِتْرَةُ الْمُغْتَسِلِ بِالثَّوْبِ
غسل کرنے والے کا کپڑے سے پردہ کرنا​
(158) عَنْ أُمَّ هَانِئٍ بِنْتَ أَبِي طَالِبٍ رَضِىَ اللهُ عَنْهَا أَنَّهَا لَمَّا كَانَ عَامُ الْفَتْحِ أَتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم وَ هُوَ بِأَعْلَى مَكَّةَ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم إِلَى غُسْلِهِ فَسَتَرَتْ عَلَيْهِ فَاطِمَةُ رَضِىَ اللهُ عَنْهَا ثُمَّ أَخَذَ ثَوْبَهُ فَالْتَحَفَ بِهِ ثُمَّ صَلَّى ثَمَانَ رَكَعَاتٍ سُبْحَةَ الضُّحَى
سیدہ ام ہانی بنت ابی طالب رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ جس سال مکہ فتح ہوا ، وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ کے بلند جانب میں تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم غسل کرنے کے لیے اٹھے، تو سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا نے ایک کپڑے کی آڑ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر کی، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا کپڑا لے کر لپیٹا اور پھر آٹھ رکعتیں چاشت کی پڑھیں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
بَابٌ :غُسْلُ الرَّجُلِ وَحْدَهُ مِنَ الْجَنَابَةِ والتَّسَتُّرُ
اکیلے آدمی کا غسل جنابت کرنا اور پردہ کرنا​
(159) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ مُحَمَّدٍ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَذَكَرَ أَحَادِيثَ مِنْهَا وَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم كَانَتْ بَنُو إِسْرَائِيلَ يَغْتَسِلُونَ عُرَاةً يَنْظُرُ بَعْضُهُمْ إِلَى سَوْأَةِ بَعْضٍ وَ كَانَ مُوسَىعَلَيْهِ السَّلاَمُ يَغْتَسِلُ وَحْدَهُ فَقَالُوا وَاللَّهِ مَا يَمْنَعُ مُوسَى أَنْ يَغْتَسِلَ مَعَنَا إِلاَّ أَنَّهُ آدَرُ قَالَ فَذَهَبَ مَرَّةً يَغْتَسِلُ فَوَضَعَ ثَوْبَهُ عَلَى حَجَرٍ فَفَرَّ الْحَجَرُ بِثَوْبِهِ قَالَ فَجَمَحَ مُوسَى عَلَيْهِ السَّلاَمُ بِإِثْرِهِ يَقُولُ ثَوْبِي حَجَرُ ثَوْبِي حَجَرُ حَتَّى نَظَرَتْ بَنُو إِسْرَائِيلَ إِلَى سَوْأَةِ مُوسَى عَلَيْهِ السَّلاَمُ قَالُوا وَاللَّهِ مَا بِمُوسَى عَلَيْهِ السَّلاَمُ مِنْ بَأْسٍ فَقَامَ الْحَجَرُ حَتَّى نُظِرَ إِلَيْهِ قَالَ فَأَخَذَ ثَوْبَهُ فَطَفِقَ بِالْحَجَرِ ضَرْبًا قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَاللَّهِ إِنَّهُ بِالْحَجَرِ نَدَبٌ سِتَّةٌ أَوْ سَبْعَةٌ ضَرْبُ مُوسَى عَلَيْهِ السَّلاَمُ بِالْحَجَرِ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' بنی اسرائیل کے لوگ ننگے نہایا کرتے اور ایک دوسرے کے ستر کو دیکھا کرتے تھے اور سیدنا موسیٰ علیہ السلام اکیلے نہاتے تھے۔ لوگوں نے کہا کہ موسیٰ علیہ السلام ہمارے ساتھ مل کر اس لیے نہیں نہاتے کہ ان کو فتق کی بیماری ہے (یعنی خصیے بڑھ جانے کی)۔ ایک دفعہ سیدنا موسیٰ علیہ السلام نہانے کو گئے اور کپڑے اتار کر ایک پتھر پر رکھے، تو پتھر (خود بخود اللہ کے حکم سے) ان کے کپڑے لے کر بھاگ کھڑا ہوا۔ سیدنا موسیٰ علیہ السلام اس کے پیچھے دوڑے اور کہتے جاتے کہ اے پتھر! میرے کپڑے دے، اے پتھر! میرے کپڑے دے، یہاں تک کہ بنی اسرائیل نے ان کا ستر دیکھ لیا اور کہنے لگے کہ اللہ کی قسم! ان کو تو کوئی بیماری نہیں ہے۔ اس وقت پتھر کھڑا ہو گیا اور انہیں خوب دیکھا گیا۔ پھر انہوں نے اپنے کپڑے اٹھائے اور (غصے سے) پتھر کو مارنا شروع کیا۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ اللہ کی قسم! اس پتھر پر سیدنا موسیٰ علیہ السلام کی چھ یا سات ماروں کا نشان ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : النَّهْيُ عَنِ النَّظَرِ إلَى عَوْرَةِ الرَّجُلِ وَالمَرْأَةِ
مرد یا عورت کے ستر دیکھنے کی ممانعت​
(160) عَنْ أَبِي سَعِيدِ نِالْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ لاَ يَنْظُرُ الرَّجُلُ إِلَى عَوْرَةِ الرَّجُلِ وَ لاَ الْمَرْأَةُ إِلَى عَوْرَةِ الْمَرْأَةِ وَ لاَ يُفْضِي الرَّجُلُ إِلَى الرَّجُلِ فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ وَ لاَ تُفْضِي الْمَرْأَةُ إِلَى الْمَرْأَةِ فِي الثَّوْبِ الْوَاحِدِ
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''مرد دوسرے مرد کے ستر کو (یعنی وہ حصہ جس کا چھپانا فرض ہے) نہ دیکھے اور نہ عورت دوسری عورت کے ستر کو دیکھے اور نہ مرد دوسرے مرد کے ساتھ ایک کپڑے میں لیٹے اور نہ عورت دوسری عورت کے ساتھ ایک کپڑے میں لیٹے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : اَلتَّسَتُّرُ وَ لاَ يُرى الإنْسَانُ عُرْيَانًا
شرمگاہ کو چھپانا اور انسان ننگا نظر نہیں آنا چاہیے​
(161) عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم كَانَ يَنْقُلُ مَعَهُمُ الْحِجَارَةَ لِلْكَعْبَةِ وَ عَلَيْهِ إِزَارُهُ فَقَالَ لَهُ الْعَبَّاسُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَمُّهُ يَا ابْنَ أَخِي لَوْ حَلَلْتَ إِزَارَكَ فَجَعَلْتَهُ عَلَى مَنْكِبِكَ دُونَ الْحِجَارَةِ قَالَ فَحَلَّهُ فَجَعَلَهُ عَلَى مَنْكِبِهِ فَسَقَطَ مَغْشِيًّا عَلَيْهِ قَالَ فَمَا رُئِيَ بَعْدَ ذَلِكَ الْيَوْمِ عُرْيَانًا
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کے ساتھ تعمیر کعبہ کے لیے پتھر ڈھو رہے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم تہبند باندھے ہوئے تھے کہ سیدنا عباس رضی اللہ عنہ جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا تھے، نے کہا کہ اے میرے بھتیجے! تم اپنی ازار اتار کر کندھے پر ڈال لو تو اچھا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ازار کھول کر کندھے پر ڈال لی تو اسی وقت غش کھا کر گر پڑے۔ پھر اس دن سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ننگا نہیں دیکھا گیا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : غُسْلُ الرَّجُلِ وَالْمَرْأة مِن الإِنَائِ الواِحِدِ مِنَ الْجَنَابَةِ
میاں بیوی کا ایک ہی برتن سے غسل جنابت کرنا​
(162) عَنْ مُعَاذَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ كُنْتُ أَغْتَسِلُ أَنَا وَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم مِنْ إِنَائٍ وَاحِدٍ بَيْنِي وَبَيْنَهُ فَيُبَادِرُنِي حَتَّى أَقُولَ دَعْ لِي دَعْ لِي قَالَتْ وَ هُمَا جُنُبَانِ
سیدہ معاذہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ میں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک ہی برتن سے غسل کرتے تھے، جو میرے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے درمیان میں ہوتا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جلدی جلدی پانی لیتے، یہاں تک کہ میں کہتی کہ تھوڑا پانی میرے لیے چھوڑ دو۔ (سیدہ معاذہ) راویہ حدیث کہتی ہیں: ''اور دونوں جنابت سے ہوتے تھے۔ ''
 
Top