• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحیح مسلم (مختصر)

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : رُكُوْبُ الْمُصَلِّيْ عَلَى الْجَنَازَةِ إِذَا انْصَرَفَ
نماز جنازہ سے فراغت کے بعد سوار ہونے کا بیان​

(486) عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم عَلَى ابْنِ الدَّحْدَاحِ ثُمَّ أُتِيَ بِفَرَسٍ عُرْيٍ فَعَقَلَهُ رَجُلٌ فَرَكِبَهُ فَجَعَلَ يَتَوَقَّصُ بِهِ وَ نَحْنُ نَتَّبِعُهُ نَسْعَى خَلْفَهُ قَالَ فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ إِنَّ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ كَمْ مِنْ عِذْقٍ مُعَلَّقٍ أَوْ مُدَلًّى فِي الْجَنَّةِ لِابْنِ الدَّحْدَاحِ
سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابن دحداح کی نماز جنازہ پڑھی۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک ننگی پیٹھ والا گھوڑا (بغیر زین کے) لایا گیا۔ اس کو ایک شخص نے پکڑا پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سوار ہوئے اور وہ کودتا تھا اور ہم سب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے تھے ا ور دوڑتے تھے۔ سو قوم میں سے ایک شخص نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' ابن دحداح کے لیے جنت میں کتنے خوشے لٹک رہے ہیں۔ ''
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : جَعْلُ الْقَطِيْفَةِ فِيْ الْقَبْرِ
قبر میں چادر ڈالنے کا بیان​

(487) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ جُعِلَ فِي قَبْرِ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَطِيفَةٌ حَمْرَاء
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر مبارک میں سرخ چادر ڈالی گئی تھی۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : فِيْ اللَّحْدِ وَ نَصْبِ اللَّبِنِ عَلَى الْمَيِّتِ
لحد کا بیان اور کچی اینٹیں کھڑی کرنے کا بیان​

(488) عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ أَنَّ سَعْدَ بْنَ أَبِي وَقَّاصٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ فِي مَرَضِهِ الَّذِي هَلَكَ فِيهِ الْحَدُوا لِي لَحْدًا وَانْصِبُوا عَلَيَّ اللَّبِنَ نَصْبًا كَمَا صُنِعَ بِرَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم
عامر بن سعد سے روایت ہے کہ (فاتح ایران سیدنا) سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ نے اپنی اس بیماری میں جس میں ان کا انتقال ہوا ،یہ فرمایا:'' میرے لیے لحد بنانا اور اس پر کچی اینٹیں لگانا جیسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے بنائی گئی۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : الأَمْرُ بِتَسْوِيَةِ الْقُبُوْرِ
قبروں کو برابر کرنے کا حکم​

(489) عَنْ أَبِي الْهَيَّاجِ الأَسَدِيِّ قَالَ قَالَ لِي عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَلاَّ أَبْعَثُكَ عَلَى مَا بَعَثَنِي عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم ؟ أَنْ لاَ تَدَعَ تِمْثَالاً إِلاَّ طَمَسْتَهُ وَ لاَ قَبْرًا مُشْرِفًا إِلاَّ سَوَّيْتَهُ
ابو الہیاج اسدی کہتے ہیں کہ مجھ سے سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں تمہیں اس کام کے لیے بھیجتا ہوں جس کام کے لیے مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھیجا تھا کہ ہر تصویر کو مٹا دو اور ہر اونچی قبر کو (زمین کے) برابر کر دو۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : كَرَاهِيَةُ الْبِنَاء وَالتَّجْصِيْصِ عَلَى الْقُبُوْرِ
قبروں پر عمارت بنانا یا پختہ کرنا مکروہ ہے​

(490) عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم أَنْ يُجَصَّصَ الْقَبْرُ وَ أَنْ يُقْعَدَ عَلَيْهِ وَ أَنْ يُبْنَى عَلَيْهِ
سیدناجابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبر کو پختہ کرنے، اس پر بیٹھنے (مجاوری کرنے) اور اس پر عمارت ( گنبد وغیرہ) بنانے سے منع فرمایا ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : إِذَا مَاتَ الْمَرْئُ عُرِضَ عَلَيْهِ مَقْعَدُهُ بِالْغَداةِ وَالْعَشِيِّ مِنَ الْجَنَّةِ وَالنَّارِ
جب آدمی مر جاتا ہے تو صبح و شام اس پر اس کا جنت یا دوزخ کا ٹھکانا پیش کیا جاتا ہے​

(491) عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ إِنَّ أَحَدَكُمْ إِذَا مَاتَ عُرِضَ عَلَيْهِ مَقْعَدُهُ بِالْغَدَاةِ وَالْعَشِيِّ إِنْ كَانَ مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ فَمِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ وَ إِنْ كَانَ مِنْ أَهْلِ النَّارِ فَمِنْ أَهْلِ النَّارِ يُقَالُ هَذَا مَقْعَدُكَ حَتَّى يَبْعَثَكَ اللَّهُ إِلَيْهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''تم میں سے جب کوئی مر جاتا ہے تو صبح و شام اس کے سامنے اس کا ٹھکانا پیش کیا جاتا ہے۔ اگر جنت والوں میں سے ہے تو جنت والوں میں سے اور جو دوزخ والوں میں سے ہے تو دوزخ والوں میں سے۔ پھر کہا جاتا ہے کہ یہ تیرا ٹھکانا ہے، یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ تجھے قیامت کے دن اس (ٹھکانے کی) طرف بھیجے گا۔ ''
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : سُؤَالُ الْمَلَكَيْنِ لِلْعَبْدِ إِذَا وُضِعَ فِيْ قَبْرِهِ
فرشتوں کا سوال کرنا جب بندہ اپنی قبر میں رکھ دیا جاتا ہے​

(492) عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ نَبِيُّ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم إِنَّ الْعَبْدَ إِذَا وُضِعَ فِي قَبْرِهِ وَ تَوَلَّى عَنْهُ أَصْحَابُهُ إِنَّهُ لَيَسْمَعُ قَرْعَ نِعَالِهِمْ قَالَ يَأْتِيهِ مَلَكَانِ فَيُقْعِدَانِهِ فَيَقُولاَنِ لَهُ مَا كُنْتَ تَقُولُ فِي هَذَا الرَّجُلِ ؟ قَالَ فَأَمَّا الْمُؤْمِنُ فَيَقُولُ أَشْهَدُ أَنَّهُ عَبْدُ اللَّهِ وَ رَسُولُهُ قَالَ فَيُقَالُ لَهُ انْظُرْ إِلَى مَقْعَدِكَ مِنَ النَّارِ قَدْ أَبْدَلَكَ اللَّهُ بِهِ مَقْعَدًا مِنَ الْجَنَّةِ قَالَ نَبِيُّ اللَّهِصلی اللہ علیہ وسلم فَيَرَاهُمَا جَمِيعًا قَالَ قَتَادَةُ وَ ذُكِرَ لَنَا أَنَّهُ يُفْسَحُ لَهُ فِي قَبْرِهِ سَبْعُونَ ذِرَاعًا وَ يُمْلَأُ عَلَيْهِ خَضِرًا إِلَى يَوْمِ يُبْعَثُونَ
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' جب بندہ اپنی قبر میں رکھا جاتا ہے اور اس کے ساتھی پیٹھ موڑ کر لوٹتے ہیں تو وہ ان کے جوتوں کی آواز سنتا ہے۔ پھر دو فرشتے اس کے پاس آتے ہیں اور اس سے کہتے ہیں کہ تو اس شخص کے بارے میں کیا کہتا تھا (یعنی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا نام تعظیم سے نہیں لیتے تاکہ وہ سمجھ نہ جائے) مومن کہتا ہے کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ وہ اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔(ان پر اللہ تعالیٰ کی رحمت اور سلامتی ہو)۔ پھر اس سے کہا جاتا ہے کہ تو اپنا ٹھکانا جہنم میں سے دیکھ لے اس (ٹھکانے) کے بدلے اللہ تعالیٰ نے تجھے جنت میں ٹھکانا دیا۔'' رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' وہ اپنے دونوں ٹھکانے دیکھتا ہے ۔'' قتادہ نے کہا کہ سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے ہم سے ذکر کیا کہ اس کی قبر ستر ہاتھ چوڑی کر دی جاتی ہے اور سبزہ سے بھر جاتی ہے (یعنی باغیچہ بن جاتا ہے) قیامت تک (یونہی رہے گا)۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : فِيْ قَوْلِهِ تَعَالَى {يُثَبِّتُ اللَّهُ الَّذِيْنَ آمَنُوْا بِالْقَوْلِ الثَّابِتِ فِيْ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَ فِيْ الآخِرَةِ } وَ أَنَّهُ فِيْ الْقَبْرِ
اللہ تعالیٰ کا فرمان ''يُثَبِّتُ اللَّهُ الَّذِيْنَ آمَنُوْا...'' قبر کے بارے میں ہے​

(493) عَنِ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ { يُثَبِّتُ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا بِالْقَوْلِ الثَّابِتِ } قَالَ نَزَلَتْ فِي عَذَابِ الْقَبْرِ فَيُقَالُ لَهُ مَنْ رَبُّكَ ؟ فَيَقُولُ رَبِّيَ اللَّهُ وَ نَبِيِّي مُحَمَّدٌ صلی اللہ علیہ وسلم فَذَلِكَ قَوْلُهُ عَزَّ وَ جَلَّ { يُثَبِّتُ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا بِالْقَوْلِ الثَّابِتِ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَ فِي الآخِرَةِ } [إِبْرَاهِيْم : 27]
سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ آیت ''اللہ تعالیٰ ایمان والوں کو پکی بات پر قائم رکھتا ہے۔'' قبر کے عذاب کے بارے میں اتری ہے۔ میت سے پوچھا جاتا ہے، تیرا رب کون ہے؟ وہ کہتا ہے کہ میرا رب اللہ تعالیٰ ہے اور میرے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔ اللہ تعالیٰ کے اس قول ''اللہ تعالیٰ ایمان والوں کو دنیا اور آخرت میں پکی بات پر قائم رکھتا ہے'' سے یہی مراد ہے۔ ''
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : فِيْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَ التَّعَوُّذِ مِنْهُ
عذاب قبر اور اس سے پناہ مانگنے کے بارے میں​

(494) عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ بَيْنَمَا النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم فِي حَائِطٍ لِبَنِي النَّجَّارِ عَلَى بَغْلَةٍ لَهُ وَ نَحْنُ مَعَهُ إِذْ حَادَتْ بِهِ فَكَادَتْ تُلْقِيهِ وَ إِذَا أَقْبُرٌ سِتَّةٌ أَوْ خَمْسَةٌ أَوْ أَرْبَعَةٌ قَالَ كَذَا كَانَ يَقُولُ الْجُرَيْرِيُّ فَقَالَ مَنْ يَعْرِفُ أَصْحَابَ هَذِهِ الأَقْبُرِ ؟ فَقَالَ رَجُلٌ أَنَا قَالَ فَمَتَى مَاتَ هَؤُلآئِ ؟ قَالَ مَاتُوا فِي الإِشْرَاكِ فَقَالَ إِنَّ هَذِهِ الأُمَّةَ تُبْتَلَى فِي قُبُورِهَا فَلَوْلاَ أَنْ لاَ تَدَافَنُوا لَدَعَوْتُ اللَّهَ أَنْ يُسْمِعَكُمْ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ الَّذِي أَسْمَعُ مِنْهُ ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَيْنَا بِوَجْهِهِ فَقَالَ تَعَوَّذُوا بِاللَّهِ مِنْ عَذَابِ النَّارِ قَالُوا نَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ عَذَابِ النَّارِ فَقَالَ تَعَوَّذُوا بِاللَّهِ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ قَالُوا نَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ قَالَ تَعَوَّذُوا بِاللَّهِ مِنَ الْفِتَنِ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَ مَا بَطَنَ قَالُوا نَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الْفِتَنِ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَ مَا بَطَنَ قَالَ تَعَوَّذُوا بِاللَّهِ مِنْ فِتْنَةِ الدَّجَّالِ قَالُوا نَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ فِتْنَةِ الدَّجَّالِ
سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بنی نجار کے باغ میں اپنے ایک خچر پر جا رہے تھے اور ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے۔ اتنے میں وہ خچر بدکا اور قریب تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو گرا دے وہاں پر چھ یا پانچ یا چار قبریں تھیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا :''کوئی جانتا ہے کہ یہ قبریں کن کی ہیں؟'' ایک شخص بولا کہ میں جانتا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' یہ لوگ کب مرے؟'' وہ شخص بولا کہ شرک کے زمانہ میں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' اس امت کا امتحان قبروں میں ہوتا ہے۔ پھر اگر (مجھے یہ ڈر نہ ہوتا کہ) تم (اپنے مردوں کو) دفن کرنا چھوڑ دو تو میں اللہ تعالیٰ سے دعا کرتا کہ تم کو قبر کا عذاب سنا دیتا، جو میں سن رہا ہوں۔'' اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہماری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا:'' جہنم کے عذاب سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگو۔'' لوگوں نے کہا کہ ہم جہنم کے عذاب سے اللہ کی پناہ مانگتے ہیں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' قبر کے عذاب سے اللہ کی پناہ مانگو۔'' لوگوں نے کہا کہ ہم قبر کے عذاب سے اللہ کی پناہ مانگتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' چھپے اور کھلے فتنوں سے ا للہ کی پناہ مانگو۔'' لوگوں نے کہا کہ ہم چھپے اور کھلے فتنوں سے اللہ کی پناہ مانگتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''دجال کے فتنہ سے اللہ کی پناہ مانگو۔ لوگوں نے کہا کہ ہم دجال کے فتنہ سے اللہ کی پناہ مانگتے ہیں۔ ''
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : تَعْذِيْبُ يَهُوْدَ فِيْ قُبْورِهَا
یہودیوں کو ان کی قبروں میں عذاب دیے جانے کا بیان​

(495) عَنْ أَبِي أَيُّوبَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم بَعْدَ مَا غَرَبَتِ الشَّمْسُ فَسَمِعَ صَوْتًا فَقَالَ يَهُودُ تُعَذَّبُ فِي قُبُورِهَا
سیدنا ابوایوب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے آفتاب کے ڈوبنے کے بعد ایک آواز سنی تو فرمایا: ''یہودیوں کو ان کی قبروں میں عذاب ہو رہا ہے۔ ''
 
Top