- شمولیت
- اپریل 14، 2011
- پیغامات
- 1,114
- ری ایکشن اسکور
- 4,478
- پوائنٹ
- 376
ہر کسی کے کے لئے وقت اہم ہے مگر ایک طالب علم کے لئے تو وقت کی اہمیت زیارہ ہو جاتی ہے کیونکہ وہ ایک مخصوص پریڈ میں زندگی گزار رہا ہوتا ہے اور یہ پریڈ چند سالوں پر محیط ہوتا بڑی جلدی ختم ہو جاتا ہے پھر عملی میدان سوچنے پر مجبور ہوتا ہے کہ کاش میں اپنے زمانہ طالب علمی کے وقت سے فائدہ اٹھا لیتا اور کچھ پڑھ لیتا ،تو اسی سوچ اور پچھتاوے سے بچنے کے لئے چند گزارشات پیش کر رہا ہوں ۔
١:مسلسل محنت کا عادی بننا بالکل آسان ہے بس ایک ماہ اپنے تمام مصروفیات کم کر کے پڑھائی کی طرف توجہ کی جائے تو اس سے طالب علم محنت کا عادی بن جاتا ہے ۔
٢:اپنے مشاغل میں کوئی فضول مشغلہ نہیں ہونا چاہئے بلکہ وہ بھی ایسا ہو کہ جس سے علمی فائدہ حاصل ہو مثلا
کسی استاد محترم کے پاس چلے جانا ،یا اچھے محنتی اور نیک طالب کی صحبت میں بیٹھ جانا ،یا مدرسہ کی لائبریری میں چلے جانا ،یا کوئی علمی مضمون کے لئے مواد جمع کرنا ۔
یہ تمام مشغلے ہیں لیکن علمی ہیں ان سے علمی ذوق میں نکھار پیدا ہوتا ہے ۔
٣:درسی اسباق یاد کرنے کے بعد خارجی مطالعہ بھی ضرور کیا جائے ۔
٤:پڑھائی سے جب طالب علم تھک جائے تو اسے چاہئے کہ وہ تھکاوٹ دور کرنے والی محدثین کے واقعات پر مشتمل کتب کا مطالعہ کیا جائے اس سے تھکاوٹ دور ہو جاتی ہے ۔اور اپنے آپ کو کسی تحقیق و جستجو میں لگانے والے کبھی بھی نہیں تھکتا ،بلکہ علمی نکات پانے کی وجہ سے ہشاش بشاش ہوتا ہے ،کیونکہ مطالعہ سے عالم دین جوان نظر آتا ہے ۔اور علم انسان کی پیاس بجھاتا ہے ،جو چیز پیاس بجھائے اس سے تھکا وٹ نہیں ہوتی ۔
٥:دوران طالب علمی مختلف تحریکوں سے دلچسپی لینے سے وقت بہت زیادہ ضایع ہوتا ہے اس لئے مختلف تحریکوں سے شرکت سے پرہیز کیا جائے ۔
٦:اگر ماہانہ چھٹیاں ہوئی ہیں تو کسی شیخ کی طرف علمی سفر کیا جائے یا کسی تحقیقی کام میں مشغول ہو ا جائے ۔
٧:گھنٹوں موبائل پر کھیلنے ،دوستوں سے فضول باتیں کرنے والا طالب کیا حاصل کرے گا !!!
www.Albisharah.com - سلف صالحین ، محدثین کی شاگردوں کو نصیحتیں
www.Albisharah.com - نصیحتیں میرے اسلاف کی قسط9
www.Albisharah.com - نصیحتیں میرے اسلاف کی قسط 10
اس طرح نصیحتیں میرے اسلاف کی تمام مضامین کا مطالعہ فائدہ سے خالی نہیں ۔
١:مسلسل محنت کا عادی بننا بالکل آسان ہے بس ایک ماہ اپنے تمام مصروفیات کم کر کے پڑھائی کی طرف توجہ کی جائے تو اس سے طالب علم محنت کا عادی بن جاتا ہے ۔
٢:اپنے مشاغل میں کوئی فضول مشغلہ نہیں ہونا چاہئے بلکہ وہ بھی ایسا ہو کہ جس سے علمی فائدہ حاصل ہو مثلا
کسی استاد محترم کے پاس چلے جانا ،یا اچھے محنتی اور نیک طالب کی صحبت میں بیٹھ جانا ،یا مدرسہ کی لائبریری میں چلے جانا ،یا کوئی علمی مضمون کے لئے مواد جمع کرنا ۔
یہ تمام مشغلے ہیں لیکن علمی ہیں ان سے علمی ذوق میں نکھار پیدا ہوتا ہے ۔
٣:درسی اسباق یاد کرنے کے بعد خارجی مطالعہ بھی ضرور کیا جائے ۔
٤:پڑھائی سے جب طالب علم تھک جائے تو اسے چاہئے کہ وہ تھکاوٹ دور کرنے والی محدثین کے واقعات پر مشتمل کتب کا مطالعہ کیا جائے اس سے تھکاوٹ دور ہو جاتی ہے ۔اور اپنے آپ کو کسی تحقیق و جستجو میں لگانے والے کبھی بھی نہیں تھکتا ،بلکہ علمی نکات پانے کی وجہ سے ہشاش بشاش ہوتا ہے ،کیونکہ مطالعہ سے عالم دین جوان نظر آتا ہے ۔اور علم انسان کی پیاس بجھاتا ہے ،جو چیز پیاس بجھائے اس سے تھکا وٹ نہیں ہوتی ۔
٥:دوران طالب علمی مختلف تحریکوں سے دلچسپی لینے سے وقت بہت زیادہ ضایع ہوتا ہے اس لئے مختلف تحریکوں سے شرکت سے پرہیز کیا جائے ۔
٦:اگر ماہانہ چھٹیاں ہوئی ہیں تو کسی شیخ کی طرف علمی سفر کیا جائے یا کسی تحقیقی کام میں مشغول ہو ا جائے ۔
٧:گھنٹوں موبائل پر کھیلنے ،دوستوں سے فضول باتیں کرنے والا طالب کیا حاصل کرے گا !!!
طالب علم کو احساس دلانے والی نصیحتیں پیش خدمت ہیں
www.Albisharah.com - سلف صالحین ، محدثین کی شاگردوں کو نصیحتیں
www.Albisharah.com - نصیحتیں میرے اسلاف کی قسط9
www.Albisharah.com - نصیحتیں میرے اسلاف کی قسط 10
اس طرح نصیحتیں میرے اسلاف کی تمام مضامین کا مطالعہ فائدہ سے خالی نہیں ۔