lovelyalltime
سینئر رکن
- شمولیت
- مارچ 28، 2012
- پیغامات
- 3,735
- ری ایکشن اسکور
- 2,898
- پوائنٹ
- 436
عبداللہ بن عمر لیثی امام باقر کے پاس حا ضر ہوا اور متعہ کے متعلق دریافت کیا تو آپ نے فرمایا کہ اسے اللہ تعالی نے اپنی کتاب میں حلال ٹھرایا ہے اور زبان نبی اکرم ﷺ پر بھی حلال ٹھرایا ہے۔لہذا یہ قیامت کے لیے حلال اور مباح ہے۔تو عبداللہ لیثی نے امام سے کہا کہ آپ جیسا شخص یہ فتوی دے رہا ہے حالانکہ حضر ت عمر ابن الخطاب رضہ نے اسے حرام ٹھرایا ہے تو امام نے فرمایا کہ اگر چہ عمر ابن الخطاب رضہ نے اسے حرام ٹھرایا ہے میں تو اسے حلال سمجھتا ہوں ۔عبداللہ نے کہا کہ میں آپ کو اللہ کا واسطہ دے کر عرض کرتا ہوں کہ تم ان کے حرام کردہ فعل کو حلال مت ٹھرائو تو امام نے فرمایا کہ تم اپنے صاحب کے قول پر قائم رہو اور میں رسول اللہ ﷺ کے قول پر کاربند ہوں آئو میں تمہارے ساتھ مباہلہ کرتا ہوں کیونکہ اولی و انسب وہ ہی جو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اور باطل وہ ہے جو تیرے صاحب نے کہا ۔یہ سن کر عبداللہ لیثی نے کہا کہ اے امام کیا یہ بات آپ کو اچھی لگی ہے کہ آپ کی عورتیں بچیاں بہنیں اور بھتیجیاں یہ فعل یعنی متعہ کریں تو امام باقر نے عبداللہ لیثی سے اپنا منہ پھیر لیا جبکہ اس نے آپ کی عورتوں اور بھتیجیوں کا ذکر کیا اور امام نے اسے کوئی جواب نہ دیا۔
شیعہ کتاب: فروع کافی جلد ۲ صفحہ ۱۹۰
شیعہ کتاب: فروع کافی جلد ۲ صفحہ ۱۹۰