محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,785
- پوائنٹ
- 1,069
عقائد بھی جمہوری ہوئے !!!
اسلام تو کب کا جمہوری ہوچکا ایک آخری چیز بچی تھی عقائد وہ بھی جمہوری ہوئی ! علماء نے قرار دے دیا کہ کوئی کسی کو کافر نہ کہے گا کیونکہ معاملہ علماء کا ہے اس لیے میں کچھ نہ کہوں گا ۔ علماء کی علماء ہی جانیں لیکن ایک عالم کا ہی فتوی ضرور درج کروں گا جو انہوں نے دیا تو جمہوریت کے اوپر ہے لیکن اس امر کی پوری طرح وضاحت کرتا ہے کہ عقائد کیسے جمہوری ہوتے ہیں اور رافضی و قبر پوج بھی کیسے اسلام میں داخل کیے جاتے ہیں !
احترام باہمی کاسمجھوتہ
اس سمجھوتے کا خلاصہ یہ ہے کہ یہ قوتیں جمہوری اصولوں کوپختہ کرتے ہوئے ایک دوسرے پر کفر کا حکم نہ لگائیں جبکہ اس معاملہ میں اسلام کاحکم یہ ہے کہ جس کو اللہ اور اس کا رسول کافر قراردے اسے کافر ہی قرار دیا جائے، جسے اللہ اور اس کا رسول فاسق قرار دے اسے فاسق ہی قرار دیا جائے۔ اور جسے اللہ اور اس کا رسول گمراہ کہے اسے گمراہ ہی کہا جائے۔ اسلام میں (عیسائیت کی طرزپر) نہ تو مغفرت کے چیک ملتے ہیں اور نہ مغفرت سے محروم کرنے کے۔ ایک گناہ گار مسلمان کی تکفیر کرنا تو، جب تک وہ کسی معصیت کو روا نہ کرلے، اہل سنت والجماعت کے منہج میں نہیں۔ رہی انسانی وضع کردہ آئینوں اور دستوروں کی بات جن میں ایک جمہوریہ یمن کا آئین بھی ہے۔ تو علماءیمن نے اس میں موجود رخنوں اور شریعت سے متصادم امور کی اتنی وضاحت کررکھی ہے کہ ان کو یہاں دہرانے کی ضرورت نہیں۔
(از شیخ ناصر الدین البانی ،شیخ مقبل بن ہادی )