جناب ہم بھی یہی کہتے ہیں کہ اللہ کی زات غنی ہے کسی کی محتاج نہیں باقی مخلوق کی ہر صفت اللہ کی محتاج ۔اللہ صفات ذاتی ۔لامحدود ۔مخلوق کی محدود۔کوئی بریلوی یہ نہیں کہتا کہ جی حضور کی صفات لا محدود۔باقی ہم سجدہ وغیرہ کے بھی قائل نہیں جو کرتے ہیں وہ جاہل ہیں ان کے کام کو اہل سنت سے منسوب کرنا بہتان ہیں۔پھر رہ گئی الہ کے اطلاق کی بات تو الوہیت کسی کو عطا نہیں ہو سکتی ۔باقی اللہ نے کسی کو الہ کہا نہیں بلکہ اس بات کا حکم دیا ہے کہ کسی کو الہ نہیں بنانا چاہیے۔اور اگر مسلمان کی قبر کو گرانا جائز ہے تو صحابہ نے حضور کی قبر انور کوہان کی طرح کیوں بنائی؟۔حضرت سفیان بن سمار کہتے ہیں کہ ہم نے دیکھا کہ حضور کی قبر کوہان کی طرح اٹھی ہوئی تھی