• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

علم غیب اللہ تعالیٰ کے علاوہ کوئی نہیں جانتا

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
جب اللہ تعالیٰ خود فرمائیں کہ زمین آسمان میں اللہ کے علاوہ کوئی غیب نہیں جانتا اور نبی کریمﷺ فرمائیں کہ میں علم غیب نہیں جانتا تو پھر کیا کسی کی جرات ہے کہ وہ کہے کہ نہیں نہیں، اللہ سبحانہ وتعالیٰ کو صحیح علم نہیں (نعوذ باللہ) یا نبی کریمﷺ صحیح بات نہیں فرما رہے (نعوذ باللہ!)
لیجئے خود قرآن کریم کا مطالعہ کر لیجئے۔
فرماِنِ باری:﴿ قُل لَّا يَعْلَمُ مَن فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ الْغَيْبَ إِلَّا اللهُ ۚ وَمَا يَشْعُرُونَ أَيَّانَ يُبْعَثُونَ ﴾ ... سورة النمل کہ ’’ تم فرماؤ غیب نہیں جانتے جو کوئی آسمانوں اور زمین میں ہیں مگر اللہ اور انہیں خبر نہیں کہ کب اٹھائے جائیں گے ... ترجمہ احمد رضا خان بریلوی‘‘
نیز فرمایا:﴿ وَعِندَهُ مَفَاتِحُ الْغَيْبِ لَا يَعْلَمُهَا إِلَّا هُوَ ﴾ ... سورة الأنعامکہ ’’اور اسی کے پاس ہیں کنجیاں غیب کی انہیں وہی جانتا ہے ... ترجمہ احمد رضا خان بریلوی‘‘
مزید فرمایا: ﴿ قُلْ لَّا أَقُولُ لَكُمْ عِندِي خَزَائِنُ اللهِ وَلَا أَعْلَمُ الْغَيْبَ وَلَا أَقُولُ لَكُمْ إِنِّي مَلَكٌ ﴾ ... سورة الأنعام کہ ’’ تم فرمادو میں تم سے نہیں کہتا میرے پاس اللہ کے خزانے ہیں اور نہ یہ کہوں کہ میں آپ غیب جان لیتا ہوں اور نہ تم سے یہ کہوں کہ میں فرشتہ ہوں میں تو اسی کا تا بع ہوں جو مجھے وحی آتی ہے ... ترجمہ احمد رضا خان بریلوی‘‘
اللهم أرنا الحق حقا وارزقنا اتباعه وأرنا الباطل باطلا وارزقنا اجتنابه
 

siddique

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
170
ری ایکشن اسکور
900
پوائنٹ
104
assalm ulukum
yeh sare ayat ilm gayab kay nafi kay baray main hai.barha karam isay mulhaza farmaye.
Ilm-e-gayeb
Sure airaf ayat 188
Sure inaam ayat 50
Sure hud ayat 31 & 49
Sure namal ayay 65
Sure ahkhaf ayat 9
Sure jinn ayat 25
Sure yousuf ayat 102
Sure qases ayat 44
Sure anfal ayat 68
allah hafeez
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
:)
جزاکم اللہ خیرا صدیق بھائی!
اصل میں، میں کسی اور فورم میں ایک اعتراض کا جواب دے رہا تھا تو میں چند آیات مبارکہ ذکر کی تھیں، انہی کو میں نے یہاں بھی پیسٹ کر دیا۔ میرا مقصود احصاء کرنا نہیں تھا، ورنہ اگر اس موضوع پر قرآن اور صحیح احادیث مبارکہ سے دلائل کو جمع کیا جائے، تو مزید بہت سے دلائل اکٹھے کیے جا سکتے ہیں۔
 
شمولیت
جون 19، 2011
پیغامات
7
ری ایکشن اسکور
56
پوائنٹ
0
Badqismati se Quran-e-Hakeem ki khuli aur mohkam ayat k bawajood log shirk karne se baaz nahi ate. Ambiya k Alim-ul-ghaib hone ki bazgasht baarha sunayi daiti rehti ha. Ghaib k silsiley ma ma yahan Muhammad (PBUH) ki zindagi k 3 saalon ka tajziya Quran-o-Hadeeth ki rooh se paish karon ga. Allah qabool farmaye. 1. Nabuwat se pehley...2. Nabuwat ka zamana....3. Wafat k baad ka zamana. Aye pehley zamane ko daikhtey han. Quran ma darj zail mukamat pe Allah ne farmaya k nabi bananey se pehlay ap ko in baton ka ilm nahi tha. (Shoora/52)

وَكَذَ‌ٰلِكَ أَوْحَيْنَآ إِلَيْكَ رُ‌وحًا مِّنْ أَمْرِ‌نَا ۚ مَا كُنتَ تَدْرِ‌ى مَا ٱلْكِتَـٰبُ وَلَا ٱلْإِيمَـٰنُ وَلَـٰكِن جَعَلْنَـٰهُ نُورً‌ۭا نَّهْدِى بِهِۦ مَن نَّشَآءُ مِنْ عِبَادِنَا ۚ وَإِنَّكَ لَتَهْدِىٓ إِلَىٰ صِرَ‌ٰ‌طٍ مُّسْتَقِيمٍ

اور اسی طرح ہم نے اپنے حکم سے تمہاری طرف روح القدس کے ذریعے سے (قرآن) بھیجا ہے۔ تم نہ تو کتاب کو جانتے تھے اور نہ ایمان کو۔ لیکن ہم نے اس کو نور بنایا ہے کہ اس سے ہم اپنے بندوں میں سے جس کو چاہتے ہیں ہدایت کرتے ہیں۔ اور بےشک (اے محمدﷺ) تم سیدھا رستہ دکھاتے ہو
(Qasas/44-46)

وَمَا كُنتَ بِجَانِبِ ٱلْغَرْ‌بِىِّ إِذْ قَضَيْنَآ إِلَىٰ مُوسَى ٱلْأَمْرَ‌ وَمَا كُنتَ مِنَ ٱلشَّـٰهِدِينَ ﴿٤٤﴾ وَلَـٰكِنَّآ أَنشَأْنَا قُرُ‌ونًا فَتَطَاوَلَ عَلَيْهِمُ ٱلْعُمُرُ‌ ۚ وَمَا كُنتَ ثَاوِيًا فِىٓ أَهْلِ مَدْيَنَ تَتْلُوا۟ عَلَيْهِمْ ءَايَـٰتِنَا وَلَـٰكِنَّا كُنَّا مُرْ‌سِلِينَ ﴿٤٥﴾ وَمَا كُنتَ بِجَانِبِ ٱلطُّورِ‌ إِذْ نَادَيْنَا وَلَـٰكِن رَّ‌حْمَةً مِّن رَّ‌بِّكَ لِتُنذِرَ‌ قَوْمًا مَّآ أَتَىٰهُم مِّن نَّذِيرٍ‌ۢ مِّن قَبْلِكَ لَعَلَّهُمْ يَتَذَكَّرُ‌ونَ

اور آپ اس وقت طور کے مغربی رخ پر نہ تھے جب ہم نے موسٰی کی طرف اپنا حکم بھیجا اور آپ اس واقعہ کے حاضرین میں سے بھی نہیں تھے
لیکن ہم نے بہت سی قوموں کو پیدا کیا پھر ان پر ایک طویل زمانہ گزر گیا اور آپ تو اہل مدین میں بھی مقیم نہیں تھے کہ انہیں ہماری آیتیں پڑھ کر سناتے لیکن ہم رسول بنانے والے توتھے
اور آپ طِور کے کسی جانب اس وقت نہیں تھے جب ہم نے موسٰی کو آواز دی لیکن آپ کے پروردگار کی رحمت ہے کہ آپ اس قوم کو ڈرائیں جس کی طرف آپ سے پہلے کوئی پیغمبر نہیں آیا ہے کہ شاید وہ اس طرح عبرت اور نصیحت حاصل کرلیں
‎(Qasas/86)
وَمَا كُنتَ تَرْ‌جُوٓا۟ أَن يُلْقَىٰٓ إِلَيْكَ ٱلْكِتَـٰبُ إِلَّا رَ‌حْمَةً مِّن رَّ‌بِّكَ ۖ فَلَا تَكُونَنَّ ظَهِيرً‌ۭا لِّلْكَـٰفِرِ‌ينَ
اور آپ تو اس بات کے امیدوار نہیں تھے کہ آپ کی طرف کتاب نازل کی جائے یہ تو رحمت هپروردگار ہے لہذا خبردار آپ کافروں کا ساتھ نہ دیجئے گا
‎2...Nabuwat ka zamana.....
(Al-Inaam/50)
قُل لَّآ أَقُولُ لَكُمْ عِندِى خَزَآئِنُ ٱللَّهِ وَلَآ أَعْلَمُ ٱلْغَيْبَ وَلَآ أَقُولُ لَكُمْ إِنِّى مَلَكٌ ۖ إِنْ أَتَّبِعُ إِلَّا مَا يُوحَىٰٓ إِلَىَّ ۚ قُلْ هَلْ يَسْتَوِى ٱلْأَعْمَىٰ وَٱلْبَصِيرُ‌ ۚ أَفَلَا تَتَفَكَّرُ‌ونَ
آپ کہئے کہ ہمارا دعو ٰی یہ نہیں ہے کہ ہمارے پاس خدائی خزانے ہیں یا ہم عالم الغیب ہیں اور نہ ہم یہ کہتے ہیں کہ ہم مُلک ہیں. ہم تو صرف وحی پروردگار کا اتباع کرتے ہیں اور پوچھئے کہ کیا اندھے اور بینا برابر ہوسکتے ہیں آخر تم کیوں نہیں سوچتے ہو

(Al-Eraaf/188)
قُل لَّآ أَمْلِكُ لِنَفْسِى نَفْعًا وَلَا ضَرًّ‌ا إِلَّا مَا شَآءَ ٱللَّهُ ۚ وَلَوْ كُنتُ أَعْلَمُ ٱلْغَيْبَ لَٱسْتَكْثَرْ‌تُ مِنَ ٱلْخَيْرِ‌ وَمَا مَسَّنِىَ ٱلسُّوٓءُ ۚ إِنْ أَنَا۠ إِلَّا نَذِيرٌ‌ۭ وَبَشِيرٌ‌ۭ لِّقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ
آپ کہہ دیجئے کہ میں خود بھی اپنے نفس کے نفع و نقصان کا اختیارنہیں رکھتا ہوں مگر جو خد اچاہے اور اگر میں غیب سے باخبر ہوتا تو بہت زیادہ خیر انجام دیتا اور کوئی برائی مجھ تک نہ آسکتی -میں تو صرف صاحبان هایمان کے لئے بشارت دینے والا اور عذاب الٰہی سے ڈرنے والا ہوں

(Younus/20)
وَيَقُولُونَ لَوْلَآ أُنزِلَ عَلَيْهِ ءَايَةٌ مِّن رَّ‌بِّهِۦ ۖ فَقُلْ إِنَّمَا ٱلْغَيْبُ لِلَّهِ فَٱنتَظِرُ‌وٓا۟ إِنِّى مَعَكُم مِّنَ ٱلْمُنتَظِرِ‌ينَ
یہ لوگ کہتے ہیں کہ خدا کی طرف سے ان پر کوئی نشانی کیوں نہیں نازل ہوتی تو آپ کہہ دیجئے کہ تمام غیب کا اختیار پروردگار کو ہے اور تم انتظار کرو اور میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کرنے والوں میں ہوں

(Namal/65)
قُل لَّا يَعْلَمُ مَن فِى ٱلسَّمَـٰوَ‌ٰتِ وَٱلْأَرْ‌ضِ ٱلْغَيْبَ إِلَّا ٱللَّهُ ۚ وَمَا يَشْعُرُ‌ونَ أَيَّانَ يُبْعَثُونَ
کہہ دیجئے کہ آسمان و زمین میں غیب کا جاننے والا اللہ کے علاوہ کوئی نہیں ہے اور یہ لوگ نہیں جانتے ہیں کہ انہیں کب دوبارہ اٹھایا جائے گا
Mother Aysah (RA) ne farmaya "Jo Shakhs ye kahe k Rasool Allah ghaib jantey thy. Ussne Allah pe buhtan bandha" (Bukhari-Kitab-ul-Tafseer-Chpt-4855)

Sayeda Aysha(RA) per afak ka muamla jiski haqeeqat ka Rasool Allah ko wahi se pehlay ilm nahi tha. (Bukhari-Kitab-ul-Maghazi-Chptr 4141)/(Al-Noor/12-26)

لَّوْلَآ إِذْ سَمِعْتُمُوهُ ظَنَّ ٱلْمُؤْمِنُونَ وَٱلْمُؤْمِنَـٰتُ بِأَنفُسِهِمْ خَيْرً‌ۭا وَقَالُوا۟ هَـٰذَآ إِفْكٌ مُّبِي
آخر ایسا کیوں نہ ہوا کہ جب تم لوگوں نے اس تہمت کو سناُ تھا تو مومنین و مومنات اپنے بارے میں خیر کا گمان کرتے اور کہتے کہ یہ تو کھلا ہوا بہتان ہے
لَّوْلَا جَآءُو عَلَيْهِ بِأَرْ‌بَعَةِ شُهَدَآءَ ۚ فَإِذْ لَمْ يَأْتُوا۟ بِٱلشُّهَدَآءِ فَأُو۟لَـٰٓئِكَ عِندَ ٱللَّهِ هُمُ ٱلْكَـٰذِبُونَ
پھر ایسا کیوں نہ ہوا کہ یہ چار گواہ بھی لے آتے اور جب گواہ نہیں لے آئے تو یہ اللہ کے نزدیک بالکل جھوٹے ہیں
وَلَوْلَا فَضْلُ ٱللَّهِ عَلَيْكُمْ وَرَ‌حْمَتُهُۥ فِى ٱلدُّنْيَا وَٱلْءَاخِرَ‌ةِ لَمَسَّكُمْ فِى مَآ أَفَضْتُمْ فِيهِ عَذَابٌ عَظِيمٌ
اور اگر خدا کا فضل دنیا و آخرت میں اور اس کی رحمت نہ ہوتی تو جو چرچا تم نے کیا تھا اس میں تمہیں بہت بڑا عذاب گرفت میں لے لیتا
إِذْ تَلَقَّوْنَهُۥ بِأَلْسِنَتِكُمْ وَتَقُولُونَ بِأَفْوَاهِكُم مَّا لَيْسَ لَكُم بِهِۦ عِلْمٌ وَتَحْسَبُونَهُۥ هَيِّنًا وَهُوَ عِندَ ٱللَّهِ عَظِيمٌ
جب تم اپنی زبان سے چرچا کررہے تھے اور اپنے منہ سے وہ بات نکال رہے تھے جس کا تمہیں علم بھی نہیں تھا اور تم اسے بہت معمولی بات سمجھ رہے تھے حالانکہ اللہ کے نزدیک وہ بہت بڑی بات تھی
وَلَوْلَآ إِذْ سَمِعْتُمُوهُ قُلْتُم مَّا يَكُونُ لَنَآ أَن نَّتَكَلَّمَ بِهَـٰذَا سُبْحَـٰنَكَ هَـٰذَا بُهْتَـٰنٌ عَظِي
اور کیوں نہ ایسا ہوا کہ جب تم لوگوں نے اس بات کو سنا تھا تو کہتے کہ ہمیں ایسی بات کہنے کا کوئی حق نہیں ہے خدایا تو پاک و بے نیاز ہے اور یہ بہت بڑا بہتان ہے
يَعِظُكُمُ ٱللَّهُ أَن تَعُودُوا۟ لِمِثْلِهِۦٓ أَبَدًا إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ
للرُتم کو نصیحت کرتا ہے کہ اگر تم صاحبِ ایمان ہو تو اب ایسی حرکت دوبارہ ہرگز نہ کرنا
وَيُبَيِّنُ ٱللَّهُ لَكُمُ ٱلْءَايَـٰتِ ۚ وَٱللَّهُ عَلِيمٌ حَكِيمٌ
اور اللہ تمہارے لئے اپنی نشانیوں کو واضح کرکے بیان کرتا ہے اور وہ صاحبِ علم بھی ہے اور صاحبِ حکمت بھی ہے
إِنَّ ٱلَّذِينَ يُحِبُّونَ أَن تَشِيعَ ٱلْفَـٰحِشَةُ فِى ٱلَّذِينَ ءَامَنُوا۟ لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ فِى ٱلدُّنْيَا وَٱلْءَاخِرَ‌ةِ ۚ وَٱللَّهُ يَعْلَمُ وَأَنتُمْ لَا تَعْلَمُونَ
جو لوگ یہ چاہتے ہیں کہ صاحبانِ ایمان میں بدکاری کا چرچا پھیل جائے ان کے لئے بڑا دردناک عذاب ہے دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی اور اللہ سب کچھ جانتا ہے صرف تم نہیں جانتے ہو
وَلَوْلَا فَضْلُ ٱللَّهِ عَلَيْكُمْ وَرَ‌حْمَتُهُۥ وَأَنَّ ٱللَّهَ رَ‌ءُوفٌ رَّ‌حِي
اور اگر اللہ کا فضل اور اس کی رحمت تمہارے شامل حال نہ ہوتی اور وہ شفیق اور مہربان نہ ہوتا
Shehad ka waqiya jab Rasool Allah ki 2 azwaj-e-muttahira ne mansooba bandi ki or iskey natijey ma ap ne shehad ko apne oper haram karar de diya. or baad ma Allah ne wahi k zariye se sari baat batayi.
(Bukhari-Kitab-ut-tafseer-Chpt4912,5267,5268)(Al-Teheem/1-4)
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلنَّبِىُّ لِمَ تُحَرِّ‌مُ مَآ أَحَلَّ ٱللَّهُ لَكَ ۖ تَبْتَغِى مَرْ‌ضَاتَ أَزْوَ‌ٰجِكَ ۚ وَٱللَّهُ غَفُورٌ‌ۭ رَّ‌حِي
پیغمبر آپ اس شے کو کیوں ترک کررہے ہیں جس کو خدا نے آپ کے لئے حلال کیا ہے کیا آپ ازواج کی مرضی کے خواہشمند ہیں اور اللہ بہت بخشنے والا اور مہربان ہے
قَدْ فَرَ‌ضَ ٱللَّهُ لَكُمْ تَحِلَّةَ أَيْمَـٰنِكُمْ ۚ وَٱللَّهُ مَوْلَىٰكُمْ ۖ وَهُوَ ٱلْعَلِيمُ ٱلْحَكِيمُ
خدا نے فرض قرار دیا ہے کہ اپنی قسم کو کفارہ دے کر ختم کردیجئے اور اللہ آپ کا مولا ہے اور وہ ہر چیز کا جاننے والا اور صاحبِ حکمت ہے
وَإِذْ أَسَرَّ‌ ٱلنَّبِىُّ إِلَىٰ بَعْضِ أَزْوَ‌ٰجِهِۦ حَدِيثًا فَلَمَّا نَبَّأَتْ بِهِۦ وَأَظْهَرَ‌هُ ٱللَّهُ عَلَيْهِ عَرَّ‌فَ بَعْضَهُۥ وَأَعْرَ‌ضَ عَنۢ بَعْضٍ ۖ فَلَمَّا نَبَّأَهَا بِهِۦ قَالَتْ مَنْ أَنۢبَأَكَ هَـٰذَا ۖ قَالَ نَبَّأَنِىَ ٱلْعَلِيمُ ٱلْخَبِي
اور جب نبی نے اپنی بعض ازواج سے راز کی بات بتائی اور اس نے دوسری کو باخبر کردیا اور خدا نے نبی پر ظاہر کردیا تو نبی نے بعض باتوں کو اسے بتایا اور بعض سے اعراض کیا پھر جب اسے باخبر کیا تو اس نے پوچھا کہ آپ کو کس نے بتایا ہے تو آپ نے کہا کہ خدائے علیم و خبیرنے
إِن تَتُوبَآ إِلَى ٱللَّهِ فَقَدْ صَغَتْ قُلُوبُكُمَا ۖ وَإِن تَظَـٰهَرَ‌ا عَلَيْهِ فَإِنَّ ٱللَّهَ هُوَ مَوْلَىٰهُ وَجِبْرِ‌يلُ وَصَـٰلِحُ ٱلْمُؤْمِنِينَ ۖ وَٱلْمَلَـٰٓئِكَةُ بَعْدَ ذَ‌ٰلِكَ ظَهِيرٌ‌
اب تم دونوں توبہ کرو کہ تمہارے دلوں میں کجی پیدا ہوگئی ہے ورنہ اگر اس کے خلاف اتفاق کرو گی تو یاد رکھو کہ اللہ اس کا سرپرست ہے اور جبریل اور نیک مومنین اور ملائکہ سب اس کے مددگار ہیں
‎(Al-Nisa/164)
وَرُ‌سُلًا قَدْ قَصَصْنَـٰهُمْ عَلَيْكَ مِن قَبْلُ وَرُ‌سُلًا لَّمْ نَقْصُصْهُمْ عَلَيْكَ ۚ وَكَلَّمَ ٱللَّهُ مُوسَىٰ تَكْلِيمًا
کچھ رسول ہیں جن کے قصے ّہم آپ سے بیان کرچکے ہیں اور کچھ رسول ہیں جن کا تذکرہ ہم نے نہیں کیا ہے اور اللہ نے موسٰی علیھ السّلام سے باقاعدہ گفتگو کی ہے

(Al-Mayida/109)
يَوْمَ يَجْمَعُ ٱللَّهُ ٱلرُّ‌سُلَ فَيَقُولُ مَاذَآ أُجِبْتُمْ ۖ قَالُوا۟ لَا عِلْمَ لَنَآ ۖ إِنَّكَ أَنتَ عَلَّـٰمُ ٱلْغُيُوبِ
جس دن خدا تمام مرسلین کو جمع کرکے سوال کرے گا کہ تمہیں قوم کی طرف سے تبلیغ کا کیا جواب ملا تو وہ کہیں گے کہ ہم کیا بتائیں تو خود ہی غیب کا جاننے والا ہے

(Luqman/34)
إِنَّ ٱللَّهَ عِندَهُۥ عِلْمُ ٱلسَّاعَةِ وَيُنَزِّلُ ٱلْغَيْثَ وَيَعْلَمُ مَا فِى ٱلْأَرْ‌حَامِ ۖ وَمَا تَدْرِ‌ى نَفْسٌ مَّاذَا تَكْسِبُ غَدًا ۖ وَمَا تَدْرِ‌ى نَفْسٌۢ بِأَىِّ أَرْ‌ضٍ تَمُوتُ ۚ إِنَّ ٱللَّهَ عَلِيمٌ خَبِي
یقینا اللہ ہی کے پاس قیامت کا علم ہے اور وہی پانی برساتا ہے اور شکم کے اندر کا حال جانتا ہے اور کوئی نفس یہ نہیں جانتا ہے کہ وہ کل کیا کمائے گا اور کسی کو نہیں معلوم ہے کہ اسے کس زمین پر موت آئے گی بیشک اللہ جاننے والا اور باخبر ہے

(Namal/65)
قُل لَّا يَعْلَمُ مَن فِى ٱلسَّمَـٰوَ‌ٰتِ وَٱلْأَرْ‌ضِ ٱلْغَيْبَ إِلَّا ٱللَّهُ ۚ وَمَا يَشْعُرُ‌ونَ أَيَّانَ يُبْعَثُونَ
کہہ دیجئے کہ آسمان و زمین میں غیب کا جاننے والا اللہ کے علاوہ کوئی نہیں ہے اور یہ لوگ نہیں جانتے ہیں کہ انہیں کب دوبارہ اٹھایا جائے گا

(Mudathir/31)
وَمَا جَعَلْنَآ أَصْحَـٰبَ ٱلنَّارِ‌ إِلَّا مَلَـٰٓئِكَةً ۙ وَمَا جَعَلْنَا عِدَّتَهُمْ إِلَّا فِتْنَةً لِّلَّذِينَ كَفَرُ‌وا۟ لِيَسْتَيْقِنَ ٱلَّذِينَ أُوتُوا۟ ٱلْكِتَـٰبَ وَيَزْدَادَ ٱلَّذِينَ ءَامَنُوٓا۟ إِيمَـٰنًا ۙ وَلَا يَرْ‌تَابَ ٱلَّذِينَ أُوتُوا۟ ٱلْكِتَـٰبَ وَٱلْمُؤْمِنُونَ ۙ وَلِيَقُولَ ٱلَّذِينَ فِى قُلُوبِهِم مَّرَ‌ضٌ وَٱلْكَـٰفِرُ‌ونَ مَاذَآ أَرَ‌ادَ ٱللَّهُ بِهَـٰذَا مَثَلًا ۚ كَذَ‌ٰلِكَ يُضِلُّ ٱللَّهُ مَن يَشَآءُ وَيَهْدِى مَن يَشَآءُ ۚ وَمَا يَعْلَمُ جُنُودَ رَ‌بِّكَ إِلَّا هُوَ ۚ وَمَا هِىَ إِلَّا ذِكْرَ‌ىٰ لِلْبَشَرِ‌
اور ہم نے جہنمّ کا نگہبان صرف فرشتوں کو قرار دیا ہے اور ان کی تعداد کو کفار کی آزمائش کا ذریعہ بنادیا ہے کہ اہل کتاب کو یقین حاصل ہوجائے اور ایمان والوں کے ایمان میں اضافہ ہوجائے اور اہل کتاب یا صاحبانِ ایمان اس کے بارے میں کسی طرح کا شک نہ کریں اور جن کے دلوں میں مرض ہے اور کفار یہ کہنے لگیں کہ آخر اس مثال کا مقصد کیا ہے اللہ اسی طرح جس کو چاہتا ہے گمراہی میں چھوڑ دیتا ہے اور جس کو چاہتا ہے ہدایت دے دیتا ہے اور اس کے لشکروں کو اس کے علاوہ کوئی نہیں جانتا ہے یہ تو صرف لوگوں کی نصیحت کا ایک ذریعہ ہے
Bohot si ayat tawalat k sabab likhne se qasir hon aur ahadeeth ki tau bharmar jo ye sabit karti han Allah hi Alim-ul-Ghaib ha. Mazeed Tehqeeq k liye "Talash-e-Haq/Irshad Ullah Maan" and "Tohfa-tul-Mawahideen/Abu Hassaan-Sayad Mukhtar Ahmad Jilani Tawheedi" ka mutaliya karain. "www.ircpk.com" se download kar sactey han.
 

Asim Mehmood

مبتدی
شمولیت
مئی 26، 2012
پیغامات
56
ری ایکشن اسکور
39
پوائنٹ
0
یہ اللہ تعالیٰ کی چیز ہے ہم اور آپ اس میں کیوں پڑے ہیں . جس کے لیے دوجہاں بنا؁ے اور جس کے لیے اپنا وجود ظاہر کر دیا کیا اس ذات کو یہ علم نہیں دیا ہوگا. آپ لوگ تو ان کے غلاموں کے علم کا بھی مقابلہ نہیں کر سکتے تو نبی کے علم پر کیا بحث کرتے ہیں.
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
یہ اللہ تعالیٰ کی چیز ہے ہم اور آپ اس میں کیوں پڑے ہیں
ہمیں تعلیم وتعلّم اور کتاب وسنت میں غور کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ فرمانِ باری ہے:
﴿ كِتَابٌ أَنزَلْنَاهُ إِلَيْكَ مُبَارَ‌كٌ لِّيَدَّبَّرُ‌وا آيَاتِهِ وَلِيَتَذَكَّرَ‌ أُولُو الْأَلْبَابِ ٢٩ ﴾ ۔۔۔ سورة ص
یہ بابرکت کتاب ہے جسے ہم نے آپ کی طرف اس لئے نازل فرمایا ہے کہ لوگ اس کی آیتوں پر غور وفکر کریں اور عقلمند اس سے نصیحت حاصل کریں (29)

جس کے لیے دوجہاں بنا؁ے اور جس کے لیے اپنا وجود ظاہر کر دیا کیا
اس بات کی کیا دلیل ہے کہ نبی کریمﷺ کیلئے دو جہاں بنائے گئے اور نبی کریمﷺ کیلئے اللہ نے اپنا وجود ظاہر کر دیا؟؟؟
قرآن پاک تو اس سلسلے میں کچھ اور بتاتا ہے۔
کائنات کی وجۂ تخلیق کے متعلّق فرمانِ باری ہے:
﴿ تَبَارَ‌كَ الَّذِي بِيَدِهِ الْمُلْكُ وَهُوَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ‌ ١ الَّذِي خَلَقَ الْمَوْتَ وَالْحَيَاةَ لِيَبْلُوَكُمْ أَيُّكُمْ أَحْسَنُ عَمَلًا ۚ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْغَفُورُ‌ ٢ ﴾ ۔۔۔ سورة الملك
بہت بابرکت ہے وه (اللہ) جس کے ہاتھ میں بادشاہی ہے اور جو ہر چیز پر قدرت رکھنے واﻻ ہے (1) جس نے موت اور حیات کو اس لیے پیدا کیاکہ تمہیں آزمائے کہ تم میں سے اچھے کام کون کرتا ہے، اور وه غالب (اور) بخشنے واﻻ ہے (2)

اللہ تعالیٰ کو اس دنیا میں کوئی نہیں دیکھ سکتا، جب سیدنا موسیٰ﷤ نے اللہ تعالیٰ نے اس کا تقاضا کیا تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
﴿ وَلَمَّا جَاءَ مُوسَىٰ لِمِيقَاتِنَا وَكَلَّمَهُ رَ‌بُّهُ قَالَ رَ‌بِّ أَرِ‌نِي أَنظُرْ‌ إِلَيْكَ ۚ قَالَ لَن تَرَ‌انِي وَلَـٰكِنِ انظُرْ‌ إِلَى الْجَبَلِ فَإِنِ اسْتَقَرَّ‌ مَكَانَهُ فَسَوْفَ تَرَ‌انِي ۚ فَلَمَّا تَجَلَّىٰ رَ‌بُّهُ لِلْجَبَلِ جَعَلَهُ دَكًّا وَخَرَّ‌ مُوسَىٰ صَعِقًا ۚ فَلَمَّا أَفَاقَ قَالَ سُبْحَانَكَ تُبْتُ إِلَيْكَ وَأَنَا أَوَّلُ الْمُؤْمِنِينَ ١٤٣ ﴾ ۔۔۔ سورة الأعراف
اور جب موسیٰ (علیہ السلام) ہمارے وقت پر آئے اور ان کے رب نے ان سے باتیں کیں تو عرض کیا کہ اے میرے پروردگار! اپنا دیدار مجھ کو کرا دیجئے کہ میں آپ کو ایک نظر دیکھ لوں ارشاد ہوا کہ تم مجھ کو ہرگز نہیں دیکھ سکتے لیکن تم اس پہاڑ کی طرف دیکھتے رہو وه اگر اپنی جگہ پر برقرار رہا تو تم بھی مجھے دیکھ سکو گے۔ پس جب ان کے رب نے پہاڑ پر تجلی فرمائی تو تجلی نے اس کے پرخچے اڑا دیئے اور موسیٰ (علیہ السلام) بےہوش ہوکر گر پڑے۔ پھر جب ہوش میں آئے تو عرض کیا، بےشک آپ کی ذات منزه ہے میں آپ کی جناب میں توبہ کرتا ہوں اور میں سب سے پہلے ایمان ﻻنے واﻻ ہوں (143)

سیدنا موسیٰ ﷤ کو اللہ تعالیٰ نے سمجھایا تو انہیں سمجھ آگئی اور وہ اس بات کو فوری تسلیم کرنے والے اور اس پر پہلے ایمان لانے والے بن گئے، سوال یہ ہے کہ کیا ہم بھی درج بالا بات پر فوری ایمان لاتے ہیں یا پھر تاویلوں میں پڑے رہتے ہیں؟!!

اللہ ہماری اصلاح فرمائیں!

جس کے لیے دوجہاں بنا؁ے اور جس کے لیے اپنا وجود ظاہر کر دیا کیا اس ذات کو یہ علم نہیں دیا ہوگا. آپ لوگ تو ان کے غلاموں کے علم کا بھی مقابلہ نہیں کر سکتے تو نبی کے علم پر کیا بحث کرتے ہیں.
عقیدے میں قیاس نہیں چلتا کہ جب اللہ تعالیٰ نے نبی کریمﷺ کو فلاں فلاں فضیلت دی ہے تو کیا انہیں علم غیب نہیں کیا ہوگا؟؟؟ وغیرہ وغیرہ

قرآن کریم کے مطابق غیب کا علم اللہ کے علاوہ کسی کو نہیں ہے، فرمانِ باری ہے:
﴿ وَعِندَهُ مَفَاتِحُ الْغَيْبِ لَا يَعْلَمُهَا إِلَّا هُوَ ۚ وَيَعْلَمُ مَا فِي الْبَرِّ‌ وَالْبَحْرِ‌ ۚ وَمَا تَسْقُطُ مِن وَرَ‌قَةٍ إِلَّا يَعْلَمُهَا وَلَا حَبَّةٍ فِي ظُلُمَاتِ الْأَرْ‌ضِ وَلَا رَ‌طْبٍ وَلَا يَابِسٍ إِلَّا فِي كِتَابٍ مُّبِينٍ ٥٩ ﴾ ۔۔۔ سورة الأنعام
اور اللہ تعالیٰ ہی کے پاس ہیں غیب کی کنجیاں، (خزانے) ان کو کوئی نہیں جانتا بجز اللہ کے۔ اور وه تمام چیزوں کو جانتا ہے جو کچھ خشکی میں ہیں اور جو کچھ دریاؤں میں ہیں اور کوئی پتا نہیں گرتا مگر وه اس کو بھی جانتا ہے اور کوئی دانہ زمین کے تاریک حصوں میں نہیں پڑتا اور نہ کوئی تر اور نہ کوئی خشک چیز گرتی ہے مگر یہ سب کتاب مبین میں ہیں (59)

نیز فرمایا:
﴿ قُل لَّا يَعْلَمُ مَن فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْ‌ضِ الْغَيْبَ إِلَّا اللَّـهُ ۚ وَمَا يَشْعُرُ‌ونَ أَيَّانَ يُبْعَثُونَ ٦٥ ﴾ ۔۔۔ سورة النمل
کہہ دیجئے کہ آسمانوں والوں میں سے زمین والوں میں سے سوائے اللہ کے کوئی غیب نہیں جانتا، انہیں تو یہ بھی نہیں معلوم کہ کب اٹھا کھڑے کیے جائیں گے؟ (65)

آپ لوگ تو ان کے غلاموں کے علم کا بھی مقابلہ نہیں کر سکتے تو نبی کے علم پر کیا بحث کرتے ہیں.
ہمیں صحابہ کرام﷢ اور تابعین وائمہ عظام﷭ کے علم سے مقابلہ کا کوئی دعویٰ نہیں۔ ہمارے اور ان کے علم میں زمین وآسمان کا فرق ہے۔ اسی طرح اللہ تعالیٰ نے نبی کریمﷺ کو بہت زیادہ علم دیا، اور انہیں ایسی ایسی باتیں سکھلائیں جو وہ نہیں جانتے تھے، فرمانِ باری ہے:
﴿ وَلَوْلَا فَضْلُ اللَّـهِ عَلَيْكَ وَرَ‌حْمَتُهُ لَهَمَّت طَّائِفَةٌ مِّنْهُمْ أَن يُضِلُّوكَ وَمَا يُضِلُّونَ إِلَّا أَنفُسَهُمْ ۖ وَمَا يَضُرُّ‌ونَكَ مِن شَيْءٍ ۚ وَأَنزَلَ اللَّـهُ عَلَيْكَ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَعَلَّمَكَ مَا لَمْ تَكُن تَعْلَمُ ۚ وَكَانَ فَضْلُ اللَّـهِ عَلَيْكَ عَظِيمًا ١١٣ ﴾ ۔۔۔ سورة النساء
اگر اللہ تعالیٰ کا فضل ورحم تجھ پر نہ ہوتا تو ان کی ایک جماعت نے تو تجھے بہکانے کا قصد کر ہی لیا تھا، مگر دراصل یہ اپنے آپ کو ہی گمراه کرتے ہیں، یہ تیرا کچھ نہیں بگاڑ سکتے، اللہ تعالیٰ نے تجھ پر کتاب وحکمت اتاری ہے اور تجھے وه سکھایا ہے جسے تو نہیں جانتا تھا اور اللہ تعالیٰ کا تجھ پر بڑا بھاری فضل ہے (113)

لیکن ہمیں آپ کے اس موقف سے اختلاف ہے کہ نبی کریمﷺ اور صحابہ یا اولیا اللہ علم غیب جانتے ہیں، کیونکہ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم جگہ جگہ صراحت سے فرما دیا ہے کہ اللہ کے علاوہ کوئی علم غیب نہیں جانتا، بلک اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں کئی مقامات میں نبی کریمﷺ سے کہلوایا کہ آپ اعلان فرما دیں:
﴿ قُل لَّا أَقُولُ لَكُمْ عِندِي خَزَائِنُ اللَّـهِ وَلَا أَعْلَمُ الْغَيْبَ وَلَا أَقُولُ لَكُمْ إِنِّي مَلَكٌ ۖ إِنْ أَتَّبِعُ إِلَّا مَا يُوحَىٰ إِلَيَّ ۚ قُلْ هَلْ يَسْتَوِي الْأَعْمَىٰ وَالْبَصِيرُ‌ ۚ أَفَلَا تَتَفَكَّرُ‌ونَ ٥٠ ﴾ ۔۔۔ سورة الأنعام
آپ کہہ دیجئے کہ نہ تو میں تم سے یہ کہتا ہوں کہ میرے پاس اللہ کے خزانے ہیں اور نہ میں غیب جانتا ہوں اور نہ میں تم سے یہ کہتا ہوں کہ میں فرشتہ ہوں۔ میں تو صرف جو کچھ میرے پاس وحی آتی ہے اس کی اتباع کرتا ہوں آپ کہئے کہ اندھا اور بینا کہیں برابر ہوسکتا ہے۔ سو کیا تم غور نہیں کرتے؟ (50)

درج بالا آیت کریمہ میں موجود عقائد کو جو تسلیم کرتا ہے وہ اللہ کے نزدیک بینا (دیکھنے والا) ہے اور جو تسلیم نہیں کرتا وہ نا بینا اور اندھا ہے۔
اب یہ آپ نے فیصلہ کرنا ہے کہ آپ بینا ہیں یا نا بینا۔

اللہ تعالیٰ ہمیں ہدایت دیں۔
 

بابر تنویر

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 02، 2011
پیغامات
227
ری ایکشن اسکور
692
پوائنٹ
104
محترم جناب انس نضر صاحب السلام علیکم،
آپ نے اس تھریڈ کے شروع میں سورہ انعام کی آیت کا ترجمہ کنزالایمان سے پیش کیا ہے۔ اس ترجمہ میں ا " ولا اعلم الغيب " کا ترجمہ کچھ اس طرح کیا گیا ہے " نہ یہ کہوں کہ میں آپ غیب جان لیتا ہوں " آپ فرما دیجیے کہ کیا یہ ترجمہ عربی متن کے مطابق ہے یا نہیں ؟
شکریہ۔ والسلام
 
Top