حرب بن شداد
سینئر رکن
- شمولیت
- مئی 13، 2012
- پیغامات
- 2,149
- ری ایکشن اسکور
- 6,345
- پوائنٹ
- 437
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
السلام علیکم!۔انسانی جسم کے اندر کئی ایک نظام ایک ساتھ کام کررہے ہیں جیسے کھانے کا نظام، سانس لینے کا نظام، اور خون کی گردش کا نظام۔۔۔ ان نظاموں کی کارکردگی کو سمجھنے کے علم کو علم فعالیات کہا جاتا ہے۔۔۔
مسلمان ماہرین طب نے جہاں دوسرے شعبوں میں گراں قدر خدمات انجام سر انجام دیں وہاں انہوں نے انسانی جسم کے حصوں کے نظام کو سمجھنے میں بھی خاطر خواہ کامیابی حاصل کی اس میدان میں ان سینا نے خاطر خواہ کام کیا۔۔۔
یورپ میں پائے جانے والے عمومی تاریخی حوالوں میں یونانی طبیب گالن کے بعد ١٦ء کے ولیم ہاروے کو اس میدان میں اُستاد مانا جاتا ہے کے جس نے دوران خون کے نظام کی وضاحت کی لیکن ١٩٢٤ء میں مصری ڈاکٹر محی الدین الطاوی نے ایک ایسی کتاب دریافت کی جس میں نظام خون کی اولین تفصیل تھی یہ کتاب انہوں نے جرمنی کی البرٹ لڈوگ یونیورسٹی میں عربی ادویات پر تحقیق کے دوران پروسیاں اسٹیٹ لائبریری برلن میں ڈھونڈ نکالی یہ ابن سینا کی کتاب ‘القانون‘ پر لکھی گئی ابن نفیس کی تشریح تھی اس کتاب میں خون کے دورے کیلئے دل اور پھیپھڑوں کے افعال کو تفصیل سے بیان کیا گیا پھیپھڑوں میں ہوا کے ملنے سے خون کے صاف ہونے کے عمل پر بھی روشنی ڈالی گئی دل کے دونوں حصوں کے افعال کو بیان کیا گیا ابن نویس کے مطابق تازہ خون جسم کا دورہ کرنے کے بعد دل کے دائیں حصے میں آجاتا ہے یہاں سے یہ خون پھیپھڑوں میں جاکر تازہ ہوا کے ملنے سے پھر تازہ ہوجائے گا اور پھر دل کے بائیں حصے میں آئے گا یہاں سے پھر یہ دل کا دورہ کرے گا بلاشبہ اس پورے نظام کا انکشاف تاریخ انسانیت میں سے پہلے ابن نفیس نے کیا۔۔۔
صدیوں بعد یورپی سائنس دانوں کو اس نظام کی مکمل فعالیات کا علم ہوا۔۔۔ ابن نفیس نے غذاؤں پر بھی کتاب لکھی اسکے علاوہ دواؤں کا انسائیکلوپیڈیا بھی تشکیل دیا ١٢٨٨ء میں اپنی وفات سے قبل ابن نفیس نے اپنا گھر اور کتب خانہ المنصوری ہسپتال کو وقف کردیا۔۔۔
مغرب میں دور جدید میں گہری تحقیق کے بعد ١٩٥٧ء میں دنیا کی مشہور خبررساں ایجنسی رائٹر، لندن نے یہ خبر ساری دنیا میں پھیلادی کے دوران خون کے نظریئے کو دریافت کرنے والا ایک مسلمان سائنس دان ابن نفیس القرشی تھا۔۔۔
واللہ تعالٰی اعلم۔۔
انجینیئر الطاف حسین اعوان