• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

علی بن ابی طالب، عبد اللہ بن عمرو بن العاص اور عثمان بن مظعون رضی اللہ عنہم

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
محترم شیخ @اسحاق سلفی صاحب
ایک بھائی کا سوال:
یہ جو تین صحابہ کرام کے نام بریکٹ میں دئیے گئے ہیں وہ عربی میں نہیں نظر آ رہے۔ وہ کس حدیث سے پتہ چلتا ہے کہ یہ ہی تین صحابی تھے؟ حدیث اور ترجمے کا ربط یہ ہے۔
صحیح بخاری:
5063 . حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ أَبِي حُمَيْدٍ الطَّوِيلُ أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ جَاءَ ثَلَاثَةُ رَهْطٍ إِلَى بُيُوتِ أَزْوَاجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْأَلُونَ عَنْ عِبَادَةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا أُخْبِرُوا كَأَنَّهُمْ تَقَالُّوهَا فَقَالُوا وَأَيْنَ نَحْنُ مِنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ وَمَا تَأَخَّرَ قَالَ أَحَدُهُمْ أَمَّا أَنَا فَإِنِّي أُصَلِّي اللَّيْلَ أَبَدًا وَقَالَ آخَرُ أَنَا أَصُومُ الدَّهْرَ وَلَا أُفْطِرُ وَقَالَ آخَرُ أَنَا أَعْتَزِلُ النِّسَاءَ فَلَا أَتَزَوَّجُ أَبَدًا فَجَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَيْهِمْ فَقَالَ أَنْتُمْ الَّذِينَ قُلْتُمْ كَذَا وَكَذَا أَمَا وَاللَّهِ إِنِّي لَأَخْشَاكُمْ لِلَّهِ وَأَتْقَاكُمْ لَهُ لَكِنِّي أَصُومُ وَأُفْطِرُ وَأُصَلِّي وَأَرْقُدُ وَأَتَزَوَّجُ النِّسَاءَ فَمَنْ رَغِبَ عَنْ سُنَّتِي فَلَيْسَ مِنِّي

تین حضرات ( علی بن ابی طالب ، عبد اللہ بن عمرو بن العاص اور عثمان بن مظعون رضی ا للہ عنہم ) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات کے گھروں کی طرف آپ کی عبادت کے متعلق پوچھنے آئے ، جب انہیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا عمل بتایا گیاتو جیسے انہوں نے اسے کم سمجھا اور کہا کہ ہمارا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے کیامقابلہ ! آپ کی تو تمام اگلی پچھلی لغزشیں معاف کردی گئی ہیں ۔ ان میں سے ایک نے کہا کہ آج سے میں ہمیشہ رات پھر نماز پڑھا کروںگا ۔ دوسرے نے کہا کہ میں ہمیشہ روزے سے رہوںگا اور کبھی ناغہ نہیں ہونے دوں گا ۔ تیسرے نے کہا کہ میں عورتوں سے جدائی اختیار کر لوں گا اور کبھی نکاح نہیں کروںگا ۔ پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اور ان سے پوچھا کیا تم نے ہی یہ باتیں کہی ہیں ؟ سن لو ! اللہ تعالیٰ کی قسم ! اللہ رب العالمین سے میں تم سب سے زیادہ ڈرنے والا ہوں ۔ میں تم میں سب سے زیادہ پرہیز گا ر ہوں لیکن میں اگر روزے رکھتا ہوں تو افطار بھی کرتا ہوں ۔ نماز پڑھتا ہوں ( رات میں ) اور سوتا بھی ہوں اور میںعورتوں سے نکاح کر تا ہوں ۔ میرے طریقے سے جس نے بے رغبتی کی وہ مجھ میں سے نہیں ہے ۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,565
پوائنٹ
791
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

ایک بھائی کا سوال:
یہ جو تین صحابہ کرام کے نام بریکٹ میں دئیے گئے ہیں وہ عربی میں نہیں نظر آ رہے۔ وہ کس حدیث سے پتہ چلتا ہے کہ یہ ہی تین صحابی تھے؟
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
محترم بھائی !
اس حدیث میں جن لوگوں کا تذکرہ ہے ، ان تینوں کے نام فتح الباری شرح صحیح البخاری (تحت حدیث 5063 )
میں مصنف عبدالرزاق کے حوالہ سے بیان کیئے ہیں ، لکھتے ہیں :
ووقع في مرسل سعيد بن المسيب عند عبد الرزاق أن الثلاثة المذكورين هم علي بن أبي طالب وعبد الله بن عمرو بن العاص وعثمان بن مظعون "
یعنی (مصنف )عبدالرزاق میں سعید بن المسیب رحمہ اللہ کی مرسل روایت میں ہے کہ یہ تین مذکور حضرات علی بن ابی طالب ، عبد اللہ بن عمرو بن العاص اور عثمان بن مظعون رضی ا للہ عنہم تھے "
انتہیٰ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اور مسند امام احمدؒ ۔۔ اور مصنف عبدالرزاق میں سیدنا عثمان بن مظعون رضی اللہ عنہ کے متعلق ایک روایت موجود ہے کہ :

حدثنا عبد الرزاق، قال: حدثنا معمر، عن الزهري، عن عروة، قال دخلت امرأة عثمان بن مظعون أحسب اسمها خولة بنت حكيم على عائشة وهي باذة الهيئة فسألتها ما شأنك؟ فقالت: زوجي يقوم الليل، ويصوم النهار، فدخل النبي صلى الله عليه وسلم فذكرت عائشة ذلك له فلقي رسول الله صلى الله عليه وسلم عثمان فقال: يا عثمان «إن الرهبانية لم تكتب علينا، أفما لك في أسوة، فوالله إني أخشاكم لله، وأحفظكم لحدوده»
سیدنا عروہ بن زبیر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ : جناب عثمان بن معظون کی اہلیہ خولہ بنت حکیم ایک دن سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا پاس پراگندہ حالت میں آئیں تو ام المومنین نے ان سے پوچھا کہ آپ نے یہ کیا حالت بنا رکھی ہے ؟
انہوں نے کہا کہ میرے شوہر شب بیدار اور صائم النہار ہیں، تھوڑی دیر بعد نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) گھر تشریف لائے تو سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے ان سے یہ صورتحال ذکر کی،
تو نبی (صلی اللہ علیہ وسلم) ان سے ملے اور فرمایا اے عثمان ! ہم پر رھبانیت فرض نہیں کی گئی، کیا میری ذات میں تمہارے لئے اسوہ حسنہ نہیں ہے ؟ واللہ تم سب سے زیادہ اللہ سے ڈرنے والا اور اس کی حدود کی حفاظت کرنے والا میں ہوں۔ انتھیٰ

اس روایت سے بھی معلوم ہوتا ہے کہ سیدنا عثمان بھی ان حضرات میں شامل تھے ؛
اور ابھی حال ہی میں مشکاۃ شریف اردو ترجمہ و شرح کے ساتھ (انوار المصابیح ) پی ڈی ایف فارمیٹ میں فورم پر پیش کی گئی ہے اس میں بھی (صفحہ 150 ) اس حدیث کی شرح ان تین حضرات کے اسماء گرامی

علی بن ابی طالب ، عبد اللہ بن رواحہ اور عثمان بن مظعون رضی ا للہ عنہم
بتائے گئے ہیں ،
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
Top