• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عورت مسجد میں نماز ادا کرسکتی ہے....!

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
عورت مسجد میں نماز ادا کرسکتی ہے....!

امہات المومنین نبی ﷺ کے پاس اس وقت مسجد میں تشریف لے آیا کرتی تھیں جب آپ مسجد میں اعتکاف میں ہوتے تھے ، اسی طرح ایک باندی مسجد نبوی کی صفائی کا کام بھی کیا کرتی تھی ، نبی ﷺ نے مردوں کو منع فرمایاکہ وہ عورتوں کو مسجدوں میں نماز ادا کرنے سے روکیں، چنانچہ آپ نے فرمایا:
لَا تَمْنَعُوا إِمَاءَ اللَّهِ مَسَاجِدَ اللَّہ (صحیح بخاری:900 /صحیح مسلم:442)
’’اللہ کی بندیوں کو اللہ کی مسجدوں سے نہ روکو۔‘‘
ایک دوسری حدیث میں نبی ﷺ نے فرمایا:
إِذَا اسْتَأْذَنَكُمْ نِسَاؤُكُمْ بِاللَّيْلِ إِلَى الْمَسْجِدِ فَأْذَنُوا لَهُنَّ (صحیح بخاری:865 /صحیح مسلم:442)
’’عورتیں اگر تم سے رات کی نماز مسجد میں ادا کرنے کی اجازت طلب کریں تو انہیں اجازت دے دیا کرو۔‘‘
عورت کے لیے اس بات کی اجازت ہےکہ وہ نماز جمعہ اور دیگر تمام نمازیں باجماعت اداکرنے کے لیے مسجد میں آسکتی ہے ۔ عورت جب مسجد میں آئے تو اسے ان آداب کی پابندی کرنی چاہیے جو اسلام نے اسے سکھائے ہیں، یعنی لباس ایسا زیب تن کرے جو ستر پوشی کے تقاضوں کو پورا کرتا ہو، چست یا باریک لباس پہننے سے اجتناب کرے ، مسجد میں آتے وقت خوشبو بھی استعمال نہ کرے ، مردوں کی صفوں میں شامل نہ ہو بلکہ مردوں کی صفوں کے پیچھے صف بنائے۔رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں عورتیں اس طرح مسجد میں آتی تھیں کہ انہوں نے اپنی چادروں کے ساتھ اپنے آپ کو چھپا رکھا ہوتا تھا اور وہ مردوں کی صفوں کے پیچھے صفیں بناکر نماز ادا کیا کرتی تھیں۔
نبیﷺ نے فرمایا:
خَيْرُ صُفُوفِ النِّسَاءِ آخِرُهَا وَشَرُّهَا أَوَّلُهَا(صحیح مسلم:440)
’’عورتوں کی بہترین صف ، آخری صف اور بدترین صف ، پہلی صف ہے۔‘‘
(فتاویٰ اسلامیہ ج 2 /ص23)
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
جزاک اللہ ساجد بھائی۔ ان صحیح احادیث کے بالکل برعکس ہمارے آج کےنام نہاد فقہاء حضرات کو عقل کی بنیاد پر ان احادیث کی مخالفت کرنے میں کوئی باک نہیں۔ اور یہی علماء حضرات کبھی عورتوں کو بازار سے منع کرنے کا فتویٰ نہیں دیتے، شاید ان کی نظر میں بازار جانا فتنہ کا سبب نہیں اور مسجد جانا بہت بڑا فتنہ ہے۔ اللہ ایسی عقلی موشگافیوں سے اپنی پناہ میں رکھے اور صحیح احادیث پر بلا چون وچرا عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین یا رب العالمین
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,565
پوائنٹ
791
عورتوں کا دن اور رات میں مسجدوں میں جانا

صحیح البخاری
باب خروج النساء إلى المساجد بالليل والغلس
باب: عورتوں کا رات میں اور (صبح کے وقت) اندھیرے میں مسجدوں میں جانا
(162)
حدیث نمبر: 864
حدثنا ابو اليمان قال:‏‏‏‏ اخبرنا شعيب عن الزهري قال:‏‏‏‏ اخبرني عروة بن الزبير عن عائشة رضي الله عنها قالت:‏‏‏‏ اعتم رسول الله صلى الله عليه وسلم بالعتمة حتى ناداه عمر نام النساء والصبيان فخرج النبي صلى الله عليه وسلم فقال:‏‏‏‏"ما ينتظرها احد غيركم من اهل الارض ولا يصلى يومئذ إلا بالمدينة وكانوا يصلون العتمة فيما بين ان يغيب الشفق إلى ثلث الليل الاول".
سیدنا عروہ بن زبیر نے ام المومنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے بیان کیا، آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مرتبہ عشاء کی نماز میں اتنی دیر کی کہ عمر رضی اللہ عنہ کو کہنا پڑا کہ ( مسجد میں موجود )عورتیں اور بچے سو گئے ہیں۔ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم (حجرے سے) تشریف لائے اور فرمایا کہ دیکھو روئے زمین پر اس نماز کا (اس وقت) تمہارے سوا اور کوئی انتظار نہیں کر رہا ہے۔ ان دنوں مدینہ کے سوا اور کہیں نماز نہیں پڑھی جاتی تھی اور لوگ عشاء کی نماز شفق ڈوبنے کے بعد سے رات کی پہلی تہائی گزرنے تک پڑھا کرتے تھے۔

حدیث نمبر: 865
حدثنا عبيد الله بن موسى عن حنظلة عن سالم بن عبد الله عن ابن عمر رضي الله عنهما عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:‏‏‏‏"إذا استاذنكم نساؤكم بالليل إلى المسجد فاذنوا لهن"
سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے پوتے جناب سالم بن عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے اپنے والد عبد اللہ سے اور عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر تمہاری بیویاں تم سے رات میں مسجد آنے کی اجازت مانگیں تو تم لوگ انہیں اس کی اجازت دے دیا کرو۔

اور حافظ ابن رجب ؒ اس حدیث کے تحت فتح الباری میں لکھتے ہیں :
والمقصود منه هاهنا: الاستدلال على شهود النساء صلاة العشاء مع النبي صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ -
کہ امام بخاری کا اس باب اور ان احادیث سے مقصودعورتوں کا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مسجد میں باجماعت نماز کےلئے حاضری کا ثبوت ہے۔
 
Last edited:

جوش

مشہور رکن
شمولیت
جون 17، 2014
پیغامات
621
ری ایکشن اسکور
319
پوائنٹ
127
بیتر طریقہ یہ یے کہ اگر مسجد مین عورتوں کا انتظام یے تو وہ نماز پڑہ سکتی ہیں اور اگر انتظام نہیں ہے تو نہیں
 
Top