• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عید کے مبارک موقع پر مبارک تحفہ امت مسلمہ کے لئے ؟وہ کیا ؟مطالعہ ضرور کریں !

ابن بشیر الحسینوی

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
1,114
ری ایکشن اسکور
4,478
پوائنٹ
376
اہل حدیث کی کسی سے دشمنی نہیں !

اہل الحدیث کی کسی بھی انسان سے دشمنی نہیں ،مگر جو کو ئی قرآن و حدیث کے مدمقابل کسی اور کو مقام دیتا ہے تو اس کی بات ہمیں گوارہ نہیں اور یہ تو ان لوگوں سے خیر خواہی کرتے ہوئے انھیں باخبر کرنے کے لئے ہم گاہے بگاہے کچھ خیر خواہی کرتے رہتے ہیں تاکہ قرآن و حدیث کا سر بلند ہو ،اسی کا پرچم لہرائے ،کہیں کل قیامت کو یہ کہہ کر الگ نہ کر دیا جائے کہ جاو جس کے مقلد تھے اسی کے جھنڈے نیچے کھڑے ہو ! اس ڈر سے ہم امت مسلمہ کو یہ خیر خواہانہ پیغام دیتے ہیں کہ کل قیامت کو خوشی اس انسان کو حاصل ہو گی جو دنیا میں قرآن و حدیث پر عمل کرتا رہا اور لوگوں کو اسی کی دعوت دیتا رہا ۔اللھم اجعلنا منھم

آج پہچان کرنا ہر مسلمان پر فرض ہے کہ آل بدعت آل تقلید کون سے ہیں اور متبع قرآن و حدیث کون سے ہیں ،کیونکہ اہل بدعت اپنی خاص علامتیں اور نشانیاں رکھتے ہیں جن سے وہ پہچانے جاتےہیں تو آئیں عید کے مبارک موقع پر راقم کی طرف سے قیمتی تحفہ امت مسلمہ کے لئے قبول کریں وہ ہے
آل بدعت آل تقلید کی علامتیں ؟!
١:مقاصد شریعت سے ناواقفیت
٢:حق والوں سے جدا رہنا
٣:بے جا جھگڑے بر پاکرنا
٤:خواہشات نفسانی کی پیروی
٥:قرآن و سنت پر عقلی باتوں کو مقدم کرنا
٦:سنت سے ناواقفیت
٧:متشابہات میں بحث و مباحثہ کرنا
٨:متشابہات کی پیروی اور صریح محکم آیات و احادیث کو چھوڑ دینا
٩:حدیث نبوی کو قرآن کے خلاف ثابت کرنا
١٠:بعض اشخاص کی تعظیم میں بہت غلو کرنا
١١:عبادت میں غلو سے کام لینا
١٢:کفار کے ساتھ عمل میں مشابہت پیدا کرنا
١٣:اہل حدیث کو غلط القاب سے یاد کرنا
١٤:اہل حدیث کے ساتھ بغض رکھنا
١٥:قرآن وحدیث کے حاملین علمائ کے ساتھ عداوت رکھنا
١٦:اپنے مخالفین کی جانب بغیر دلیل کفر کی نسبت کرنا
١٧:اہل حدیث کے خلاف حکومت وقت کو رپورٹ پیش کرنا جب اپنے دعوے پر دلیل پیش نہ کر سکیں تو پھر ان کے مقابلے میں حکومت سے مدد طلب کرتے ہیں ۔(یہ علامتیں شیخ امین اللہ پشاوری حفظہ اللہ نے اپنی کتاب حقیقۃ التقلید ص٢٦٣۔٢٦٦ میں پیش کی ہیں )

بغیر کسی تعصب کے ہم کہتے ہیں کہ آج کے مقلدین میں یہ علامتیں اتم درجہ پائی جاتی ہیں جس پر ہم بے شمار واقعات پیش کر سکتے ہیں
اس کی حقیقت جاننے کئے ابھی البشارہ ڈاٹ کے مندرجہ ذیل موضوعات کا مطالعہ کریں

غلام رسول سعیدی بریلوی صاحب کے نزدیک صحیح بخاری میں ضعیف احادیث کی وجوہات؟ ibn e bashir alhusainwy 5
2 غلام رسول سعیدی بریلوی صاحب نے مرسل صحابی کی وجہ سے صحیح بخاری پر طعن کیا ibn e bashir alhusainwy 5
3 غلام رسول سعیدی بریلوی نے نعمۃ الباری میں صحیح بخاری کی جن مسند احادیث کو ضعیف کہا !؟قسط٢ ibn e bashir alhusainwy 7
4 علامہ البانی پر ڈاکٹر طاہر القادری کی تنقید اور اس کا ردّ - از ڈاکٹر صھیب حسن باذوق حفظه الله 15
5 امام بخاری پر خیانت کا الزام ۔۔۔؟! باذوق حفطه الله 11
6 غلام رسول سعیدی بریلوی صاحب کی کتاب نعمۃ الباری پر تعاقب قسط ١ ابن بشير الحسينوي حفطه الله 39
7 شیخ الاسلام (؟)‘ پروفیسر طاہر القادری |ور ’دورہ صحیح بخاری‘ پر تنقیدی مقالہ قسط :۱۱ بوانس محمد یحییٰ گوندلوی رحمہ اللہ ( شارح ترمذی و ابن ماجہ و شمائل ترمذی ) 11
8 محدثین کرام رحمہ اللہ پر اتھامات کا جائزہ بوانس محمد یحییٰ گوندلوی رحمہ اللہ ( شارح ترمذی و ابن ماجہ و شمائل ترمذی ) 11
9 درس ترمذی از تقی عثمانی صاحب میں وارد اشکالات اور ان کے جوابات
مطالعہ کے یہاں کلک کریں اور اس کا بھی مطالعہ ضرور کریںاور دین خالص کے یہ صفحات قابل دید ہیں
اہل بدعت کے متعلق شیخ عبدالقادر جیلانی کی آرائ


بدعت------------ ہوشیار اور دانا مومن کے لیے بہتر ہے کہ آیات اور احادیث کے ظاہری معنوں کے مطابق ان پر عمل کرے اور تابعدار رہے، نئی نئی باتیں نہ نکالے، نہ اپنی طرف سے کمی بیشی یا تاویلیں کرے۔ ایسا نہ ہو بدعت اور گمراہی میں پڑ کر ہلاک ہو جائے۔ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں کہ پیروی کرو بدعت اختیار نہ کرو۔ یہی تمہارے لیے کافی ہے۔ معاذ بن جبل کا ارشاد ہے کہ پوشیدہ باتوں کی ٹوہ لگانے سے بچو اور یہ مت کہو کہ فلاں چیز کیا ہے۔ جب مجاہد کو حضرت معاذ کی اس حدیث کا علم ہوا تو انہوں نے کہا کہ ہم کہا کرتے تھے کہ یہ کیا ہے مگر اب ہم ایسا نہیں کریں گے۔

سنت اور جماعت----چنانچہ ہر مومن کو سنت اور جماعت کی پیروی کرنا واجب ہے۔ سنت اس طریقے کو کہتے ہیں جس پر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم چلتے رہے اور جماعت اسے کہتے ہیں جس پر چاروں خلفائے کرام نے اپنی خلافت کے زمانہ میں اتفاق کیا۔ یہ لوگ سیدھی راہ دکھانے والے تھے، کیونکہ انہیں سیدھی راہ دکھائی گئی تھی۔

اہل بدعت------------ مناسب یہ ہے کہ اہل بدعت کے ساتھ میل جول نہ رکھا جائے نہ ہی اس کے ساتھ بحث میں نہ پڑے نہ انہیں سلام کرے، ہمارے امام احمد بن حنبل فرماتے ہیں کہ اہل بدعت کو سلام کہنے والا گویا ان سے دوستی رکھتا ہے کیونکہ آنحضرت نے فرمایا آپس میں سلام کو رواج دو تاکہ تمھارے درمیان محبت بڑھے۔ بدعتیوں کے قریب جانا ان کے ساتھ بیٹھنا نہ چاہیے ۔ نہ ان کی خوشی کے موقع پر انہیں مبارک باد دو۔ نہ ان کے جنازہ میں شرکت کرو۔ اگر کہیں ایسے لوگوں کا ذکر ہوتا ہو تو ان کے بارے میں رحمت کے کلمے بھی نہیں کہنے چاہئیں، بلکہ ان سے دور رہ کر ان سے دشمنی کی جائے۔ یہ دشمنی محض اللہ کے لیے ہو۔ اور اس نیت سے کہ ان کا مذہب جھوٹا ہے۔ ان کی دشمنی سے ہمیں ثواب ملے گا۔

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت ہے آپ نے فرمایا جو شخص اللہ کے لیے اہل بدعت کو اپنا دشمن جانے اس کے دل کو اللہ تعالیٰ ایمان سے بھر دیتا ہے۔ اور جو شخص انہیں خدا کا دشمن جان کر ملامت کرے، اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اسے امن اور ایمان سے رکھے گا اور جو ایسے لوگوں کو ذلیل کرے اسے بہشت کے سو درجے ملیں گے۔

اس کے برعکس جو شخص بدعتی کے ساتھ خندہ پیشانی سے ملے جو اس کی خوشی کا باعث اور اس شخص نے اس چیز کی حقارت کی جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوئی۔

حضرت ابی مغیرہ نے ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی ہے۔ آنحضرت نے فرمایا- اللہ تعالیٰ بدعتیوں کے اعمال قبول نہیں کرتا جب تک وہ بدعت سے باز نہ آجائیں۔ فضیل بن عیاض روایت کرتے ہیں کہ اہل بدعت کے ساتھ دوستی رکھنے والے کے نیک اعمال ضائع کر دیے جاتے ہیں اور اللہ تعالیٰ اس کے دل سے ایمان کا نور نکال لیتا ہے۔ اور جو شخص اہل بدعت سے دشمنی رکھتا ہے اسے اللہ تعالیٰ بخش دیتا ہے۔ خواہ اس کے نیک اعمال تھوڑے ہی ہوں۔

تو کسی بدعتی کو جاتا ہوا دیکھے تو وہ راستہ چھوڑ کر دوسرے راستہ پر چلا جا۔ فضیل بن عیاض کہتے ہیں کہ میں نے سفیان بن عینیہ کو یہ کہتے سنا کہ جو شخص بدعتی کے جنازے کے ساتھ جائے جب تک واپس نہ آجائے اللہ تعالیٰ کا غضب اس پر نازل ہوتا رہتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے بدعتی پر لعنت کی ہے۔ فرمایا جو شخص دین میں کوئی نئی بات پیدا کرے یا بدعتی کو اپنے ہاں پناہ دے اس پر اللہ تعالٰی اس کے فرشتوں اور سب انسانوں کی لعنت نازل ہوتی ہے۔ اس کے صرف اور عدل کو اللہ تعالیٰ قبول نہیں کرتا۔ صرف سے مراد فرض ہے اور عدل سے نفل۔ ابو ایوب سختیانی روایت کرتے ہیں کہ جب کوئی شخص کسی کو سنت نبوی کے بارے میں اطلاع اور وہ جواب میں یہ کہے کہ اس سنت کو اپنے پاس رکھو اور مجھے صرف یہ بتا‌ؤ کہ قرآن میں اس کے متعلق کیا حکم ہے؟ تو ایسا شخص گمراہ ہے۔

اہل بدعت کی پہچان------- اہل بدعت کی بعض نشانیاں ہیں جن سے وہ جانے جا سکتے ہیں۔ وہ حدیث کی تحقیر کرتے ہیں۔ زندیق کی پہچان یہ ہے کہ وہ اہل حدیث کو جھوٹا کہتا ہے۔ فرقہ قدریہ اہلحدیث کومجیرہ کہتے ہیں۔ جہیمیہ اہل حدیث کو مشبہہ کہتے ہیں۔ رافضی اہل حدیث کو ناصیہ کہتے ہیں۔ یہ سب وہ اس لیے کہتے ہیں کہ انہیں اہل سنت کے ساتھ دشمنی اور تعصب ہے۔ اہل سنت کا صرف ایک ہی نام ہے یعنی اہل حدیث۔ اس کے سوا کوئی نام نہیں۔ اور بدعتی جو اپنا لقب اہل سنت رکھتے ہیں وہ ان کے نام کے ساتھ لگاؤ نہیں کھاتا۔

بحوالہ غنیہ الطالبین ص۔185-186 مطبوعہ نعمانی آفسٹ پریس دہلی 6، ناشر فرید بک ڈپو جامع مسجد دہلی 6
 
Top