محمد طالب حسین
رکن
- شمولیت
- فروری 06، 2013
- پیغامات
- 156
- ری ایکشن اسکور
- 93
- پوائنٹ
- 85
غلو﴿کسی چیزکو اسکی حد سے بڑھا دینا﴾
غلوکا مطلب ہے کسی چیز کو اس حد سے بڑھا دینا۔ جیسے عیسائیوں نے حضرت عیسی۴ اور ان کی والدہ کے بارے میں کیا کہ انہیں رسالت و بندگی کے مقام سے اٹھا کر الوہیت کے مقام پر فائزکردیا اور ان کی اللہ کی طرح عبادت کرنے لگے، اسی طرح حضرت عیسی۴ کے پیروکاروں کو بھی غلو کا مظاہرہ کرتے ہوئے معصوم بنا ڈالا اور ان کو حلال و حرام کے اختیار سے نواز دیا جیسا کہ اللہ تعالی نے فرمایا ؛؛
انہوں نے اپنے علما اور درویشوں کو اللہ کے سوا رب بنا لیا﴿سورة توبہ 31﴾
یہ رب بنانا حدیث کے مطابق ان کے حلال کیے کو حلال اور حرام کیے کو حرام سمجھنا تھا، حالانکہ یہ اختیار صرف اللہ کو حاصل ہے لیکن اہل کتاب نے یہ حق بھی اپنے علما کو دے دیا، اللہ تعالی نے اس آیت میں اہل کتاب کو دین میں اسی غلو سے منع فرمایا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی عیسائیوں کے اس غلو کے پیش نظر اپنے بارے میں اپنی امت کو متنبہ فرمایا