• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

فاسقین

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
فاسقین

اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
{فَإِنَّ اللّٰہَ لَا یَرْضٰی عَنِ الْقَوْمِ الْفٰسِقِیْنَ o} [التوبۃ:۹۶]
'' بے شک اللہ تعالیٰ فاسق قوم سے راضی نہیں ہوتے۔ ''
شرح...: فسق کا لغوی معنی ہے کسی چیز سے نکلنا ہے، چنانچہ جب کھجور اپنے چھلکے اور چوہیا اپنی بل سے نکلتی ہے تو لفظ فسقت بولتے ہیں اور (( فَسَقَ الرَّجُلُ فِسْقًا وَفُسُوْقًا۔)) کا معنی ہے گناہ کرنا اور فسیق کا معنی دائم الفسق آدمی ہے۔
شرعی اصطلاح میں اللہ تعالیٰ کی اطاعت و فرمانبرداری سے نکلنے کو فسق کہتے ہیں چنانچہ یہ خروج بسا اوقات کفر اور بعض اوقات نافرمانی کی وجہ سے ہوتا ہے۔
ان کی صفات درج ذیل ہیں:
{الَّذِیْنَ یَنْقُضُوْنَ عَھْدَ اللّٰہِ مِنْم بَعْدِ مِیْثَاقِہٖ وَیَقْطَعُوْنَ مَآ أَمَرَ اللّٰہُ بِہٖٓ أَنْ یُّوْصَلَ وَیُفْسِدُوْنَ فِی الْأَرْضِ أُولٰٓئِکَ ھُمُ الْخٰسِرُوْنَ o} [البقرہ: ۲۷]
'' وہ لوگ کہ اللہ کے عہد کو پختہ ہونے کے بعد توڑتے ہیں اور جسے اللہ تعالیٰ نے ملانے کا حکم دیا ہے اسے کاٹتے ہیں اور زمین میں فساد برپا کرتے ہیں۔ ''
ان کی کتابوں میں محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مبعوث ہونے کی باتیں اور نشانیاں موجود ہیں نیز ان کی تابعداری اور ان پر ایمان لانے کی باتیں بھی موجود ہیں مگر وہ عمل نہیں کرتے۔ آخری نبی کی حقیقت معلوم ہونے کے باوجود انکار کرتے ہیں اور اپنی قوم سے چھپاتے پھرتے ہیں۔ اس نبی پر ایمان لانے اور اس کے بتائے ہوئے احکام کو ماننا اور اس کے منع کردہ کاموں سے رک جانے کی جو وصیت اللہ تعالیٰ نے اپنی کتابوں اور اپنے پیغمبروں کی زبانوں پر کی تھی اسے پس پشت ڈال دیتے ہیں۔ رشتہ داریوں کو ملانے کی بجائے کاٹتے ہیں۔ قول اور عمل کو کاٹتے ہیں یعنی کہتے کچھ ہیں اور کرتے کچھ ہیں۔ سب انبیاء کی تصدیق کو بھی منقطع کرتے ہیں یعنی بعض کو مان لیا اور بعض کا انکار کردیا۔ زمین میں اللہ کی عبادت، دین اور شریعت کے نفاذ اور اس کی حدود کی حفاظت کو بھی منقطع کرتے ہیں اور اس کے علاوہ جن چیزوں کو ملانے کا حکم ملا اسے کاٹتے ہیں۔ غیر اللہ کی عبادت کرکے زمین پر فساد برپا کرتے ہیں اور افعال میں غیر منصفانہ طریقہ اپناتے ہیں کیونکہ وہ ان کی خواہشات کے مطابق ہوتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کی صفات، کلام اور سنت نبوی میں تحریف و تبدل کرتے ہیں اور دین میں بدعات جاری کرتے ہیں۔ محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل شدہ آیات کا انکار کرتے ہیں اور کتاب اللہ کو پس پشت ڈال دیتے ہیں۔ جادو ٹونہ وغیرہ بھی کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
{وَّمَنْ کَفَرَ بَعْدَ ذٰلِکَ فَأُوْلٰٓئِکَ ہُمُ الْفَاسِقُوْنَ o} [النور:۵۵]
'' اور اس کے بعد بھی جو لوگ کفر و ناشکری کریں وہ یقینا فاسق ہیں۔ ''
ان کی نشانیاں بیان کرتے ہوئے فرمایا:
{وَمَنْ لَّمْ یَحْکُمْ بِمَآ أَنْزَلَ اللّٰہُ فَأُولٰٓئِکَ ھُمُ الْفٰسِقُوْنَ o} [المائدہ:۴۷]
'' اور جس نے اللہ تعالیٰ کی نازل کردہ چیز کے ساتھ فیصلہ نہ کیا تو یقینا وہ فاسق ہیں۔ ''
اللہ تعالیٰ کی بغاوتیں، نافرمانیاں، خبیث حرکتیں، ظاہری اور پوشیدہ بے حیائی کرتے ہیں۔
یہ فاسق لوگ مسلمانوں کو گالیاں اور عار دلاتے ہوئے، برے ناموں اور بری صفات سے پکارتے ہیں اور کفار سے دوستی رکھتے ہیں۔نیز یہ خیانت کرتے ہیں، جھوٹی گواہی دیتے ہیں، لوگوں کی چوری کرتے ہیں اور رشوت خوری کرتے ہیں۔ انہیں آباء و اجداد، بیٹے بھائی، بیویاں، کنبہ قبیلہ، تجارتیں اور گھر اللہ اور اس کے رسول اور جہاد فی سبیل اللہ سے زیادہ پسندیدہ ہیں دنیا پر حریص اور آخرت کو بھول جاتے ہیں۔ چنانچہ فرمایا:
{نَسُوا اللّٰہَ فَأَنْسَاہُمْ أَنْفُسَہُمْ أُوْلٰٓئِکَ ہُمُ الْفَاسِقُوْنَ o} [الحشر:۱۹]
''وہ اللہ کو بھول گئے تو اللہ تعالیٰ نے انہیں اپنا آپ بھلا دیا ایسے لوگ ہی فاسق ہیں۔ ''
دین کے متعلق ان کے دلوں میں شکوک و شبہات ہیں اور جہاد سے پیچھے رہتے ہیں۔ مسلمانوں میں فساد، چغلی، فتنہ، جھوٹ اور اختلاف کو پھیلاتے ہیں، مسلمانوں کو مصیبت پہنچتی ہے تو خوشی کا اظہار کرتے ہیں اور جب کامیابی اور بھلائی پہنچے تو غمی کرتے ہیں۔
{وَلَا یَأْتُوْنَ الصَّلٰوۃَ إِلاَّ وَھُمْ کُسَالٰی o} [التوبۃ:۵۴]
'' اور بڑی کاہلی اور سستی سے ہی نماز کو آتے ہیں۔ ''
اللہ کی قسمیں اٹھا اٹھا کر اپنے مومن ہونے کا اعلان کرتے ہیں حالانکہ وہ مومن نہیں ہوتے بلکہ ایسے لوگ ہیں کہ اپنا فسق اور نفاق ظاہر کرتے ہوئے ڈرتے ہیں۔ قسمیں اٹھا کر مسلمانوں کو راضی اور خوش کرنے کی کوشش کرتے ہیں حالانکہ اگر وہ ایمان دار ہیں تو اللہ اور اس کا رسول اس بات کے زیادہ حق دار ہیں کہ انہیں راضی کیا جائے۔
مسلمانوں کو اوپر اوپر سے راضی کرتے اور ان کے دل اس بات کا انکار کرتے ہیں اور اکثریت ان کی فاسق ہے۔
فاسقین کی یہ خصوصیات منافقین میں بھی ہیں ، اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
{أَلْمُنٰفِقُوْنَ وَالْمُتٰفِقٰتُ بَعْضُھُمْ مِّنْ م بَعْضٍ یَاْمُرُوْنَ بِالْمُنْکَرِ وَیَنْھَوْنَ عَنِ الْمَعْرُوْفِ وَیَقْبِضُوْنَ أَیْدِیَھُمْ نَسُوا اللّٰہَ فَنَسِیَھُمْ إِنَّ الْمُنٰفِقِیْنَ ھُمُ الْفٰسِقُوْنَo} [التوبہ: ۶۷]
''منافق مرد اور منافق عورتیں سب ایک دوسرے کے چٹے بٹے ہیں۔ برائی کا حکم دیتے اور نیکی سے روکتے ہیں۔ اور اپنی مٹھی بند رکھتے ہیں۔ یہ اللہ کو بھول گئے اللہ نے بھی انہیں بھلا دیا۔ بے شک منافق ہی فاسق ہیں۔ ''
جو مومن اپنی ہیئت اور لباس میں اللہ اور اس کے رسول کی فرمانبرداری کرتے ہیں، یہ ان سے مذاق کرتے اور ان میں کیڑے نکالتے ہیں اور جو مومن عورتیں پردہ کرتی ہیں، ان سے بھی یہی سلوک کرتے ہیں۔
{یَحْلِفُوْنَ لَکُمْ لِتَرْضَوْا عَنْھُمْ فَإِنْ تَرْضَوْا عَنْھُمْ فَإِنَّ اللّٰہَ لَا یَرْضٰی عَنِ الْقَوْمِ الْفٰسِقِیْنَ o} [التوبۃ:۹۶]
'' یہ اس لیے قسمیں کھائیں گے کہ تم ان سے راضی ہوجاؤ۔ سو اگر تم ان سے راضی ہو بھی جاؤ تو اللہ تعالیٰ ایسے فاسق لوگوں سے راضی نہیں ہوتے۔ ''
مزید فرمایا:
{وَأَمَّا الَّذِیْنَ فَسَقُوْا فَمَاْوٰھُمُ النَّارُ کُلَّمَآ أَرَادُوْٓا اَنْ یَّخْرُجُوْا مِنْھَآ أُعِیْدُوْا فِیْھَا وَقِیْلَ لَھُمْ ذُوْقُوْا عَذَابَ النَّارِ الَّذِیْ کُنْتُمْ بِہٖ تُکَذِّبُوْنَ o} [السجدہ:۲۰]
'' اور لیکن جن لوگوں نے فسق کیا تو ان کا ٹھکانہ آگ ہے جب بھی اس سے نکلنے کا ارادہ کریں گے اس میں لوٹا دیے جائیں گے اور انہیں کہا جائے گا اس آگ کا عذاب چکھو جسے تم جھٹلاتے تھے۔ ''

اللہ تعالی کی پسند اور ناپسند
 
Top