• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

فجر کی نماز میں اٹھ سکتے ہیں اگر،،،،،،،

مقبول احمد سلفی

سینئر رکن
شمولیت
نومبر 30، 2013
پیغامات
1,391
ری ایکشن اسکور
453
پوائنٹ
209
(1) سونے سے پہلے نماز فجر کے لئے اٹھنے کی سچی نیت کی جائے کیونکہ نیت سے توفیق ملتی ہے۔

(2) رات کو سونے میں جلدی کی جائے اور دیر رات جاگنے سے پرہیز کیا جائے،عبادت سے تغافل میں یہ سب سے بڑی رکاوٹ ہے ۔

(3) سچے دل سے اللہ تعالی سے دعا کے ساتھ صبح اٹھنے کا عزم مصمم کیا جائے ، دعا ہرگناہ سے بچنے کا موثر ہتھیار ہے اور ارادے کی پختگی انجام تک پہنچانا ہے۔

(4) سونے سے پہلے وضو کیا جائے اورسونے سے متعلق مسنون دعا پڑھی جائے ، بیدار ہونے پہ بیداری کی دعائیں پڑھی جائیں۔

(5) اس بات کی معرفت ہو کہ نماز فجر چھوڑ کر سوئے رہنا گناہ کا باعث اورمنافق کی نشانی ہے ۔(متفق علیہ)

(6) اللہ کی معصیت اور اس کی نافرمانی سے یکسر اجتناب کیا جائے ۔

(7) اس بات کا احساس کیا جائے کہ نماز فجر پڑھنے سے بندہ اللہ تعالی کی ضمانت (یاامان) میں ہوجاتا ہے (صحیح مسلم)

(8) الارم کا استعمال کیا جائے اور اس میں فجر کی نماز سے پہلے کا وقت سیٹ کرکے اپنے سے دور رکھا جائے ۔

(9) دوپہر میں معمولی قیلولہ کرنے سے صبح بیدار ہونے پہ مدد ملتی ہے ۔

(10) سونے میں اکیلے پن کو دور کیا جائے ، تاکہ پاس پڑوس میں کوئی ہوگا تو نماز کے لئے جگا دے گا۔

(11) رات کا کھانا ہلکا کھایا جائے کیونکہ زیادہ کھانا نیند میں شدت کا باعث ہے۔

(12) پیٹھ اورپیٹ کے بل نہ سویا جائےبلکہ سونے میں نبوی کیفیت کو اختیار کیا جائے ، یعنی دایاں کروٹ سوئیں اس طرح کہ دائیں ہاتھ کی ہتھیلی دائیں گال کے نیچے ہو۔

(13) رات کی نینداور دن میں معمولی قیلولہ کے علاوہ دیگر اوقات میں سونے سے بچیں۔

(14) نماز فجر کے ساتھ دیگر نمازوں کی باجماعت ادائیگی کی جائے اور اس میں سستی و کاہلی کو درکنار کیا جائے ۔

یہ چند تجاویز تھیں جنہیں اپناکراللہ کی توفیق سے آدمی فجرکی نماز پڑھنے کے قابل ہوسکتا ہے، ہوسکتا ہے اس میں کچھ وقت لگے مگر اتنا ضرور دھیان دیں کہ جیسے جیسےرب پرایمان مضبوط ہوگا، آپ کی نیت خالص ہوگی، اور اپنے خالق حقیقی کی عبادت کی سچی تڑپ دل میں پیدا ہوگی ویسے ویسے آپ کے لئے دین کے امورپر عمل کرنا آسان سے آسان تر ہوتا چلا جائیگا۔ ان شاء اللہ
 
Top