• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

فرشتہ خطا کرنے والے مسلمان بندے سے چھ گھڑیاں قلم اٹھائے رکھتا ہے ؟

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,562
پوائنٹ
791
ذاتی پیغام میں محترم بھائی نے سوال کیا ہے کہ :
ایسی کوئی حدیث ہے کہ فرشتے انسان کے گناہ سات گھڑیاں نہیں لکھتے؟
ــــــــــــــــــــــــــــــــــ
جواب :
یہ حدیث امام طبرانی ؒ نے المعجم الکبیر اور مسند شامیین میں روایت کی ہے ،جو درج ذیل ہے "
حدثنا جعفر بن محمد الفريابي، ثنا إبراهيم بن عبد الله بن العلاء الحمصي، قالوا: ثنا إسماعيل بن عياش، عن عاصم بن رجاء بن حيوة، عن عروة بن رويم، عن القاسم، عن أبي أمامة، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: «إن صاحب الشمال ليرفع القلم ست ساعات عن العبد المسلم المخطئ أو المسيء، فإن ندم واستغفر الله منها ألقاها، وإلا كتبت واحدة»
یعنی سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ نقل فرماتے ہیں کہ جناب نبی اکرم ﷺ نے فرمایا :
« بائیں طرف والا فرشتہ خطا کرنے والے مسلمان بندے سے چھ گھڑیاں قلم اٹھائے رکھتا ہے۔ پھر اگر وہ نادم ہو اور اللہ سے معافی مانگ لے تو نہیں لکھتا ورنہ ایک برائی لکھ دی جاتی ہے۔ »

(المعجم الکبیر طبرانی 7765)اور طبرانی نے اپنی دوسری کتاب مسند شامیین میں بھی روایت کیا ہے ان کے علاوہ امام بیہقیؒ نے شعب الایمان 6650 میں نقل فرمایا ہے ،
مشہور محقق علامہ ناصر الدین الالبانی ؒ اپنی مشہور کتاب " سلسلۃ الاحادیث الصحیحہ " میں فرماتے ہیں :
( رواه الطبراني في " الكبير " (ق 25 / 2 مجموع 6) وأبو نعيم في " الحلية "(6 / 124) والبيهقي في " الشعب " (2 / 349 / 1) والواحدي في " تفسيره " (4 / 85 / 1) عن إسماعيل بن عياش عن عاصم بن رجاء بن حيوة عن عروة بن رويم عنالقاسم عن أبي أمامة مرفوعا.
وقال أبو نعيم: " غريب من حديث عاصم وعروة، لم نكتبه إلا من حديث إسماعيل بن عياش ".
قلت: وهو ثقة في روايته عن الشاميين وهذه منها، فإن عاصما فلسطيني، ومن فوقه ثقات، وفي عاصم والقاسم - وهو ابن عبد الرحمن صاحب أبي أمامة - كلام لا ينزل به حديثهما عن مرتبة الحسن. والحديث قال الهيثمي (10 / 208) :
" رواه الطبراني بأسانيد، ورجال أحدها وثقوا "))

اس کلام کا خلاصہ یہ کہ :
یہ حدیث کم از کم حسن درجہ کی تو ضرور ہے "
 
Top