• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

فریق مخالف سے افہام و تفہیم ، ایک مشورہ

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
البتہ یہ خوہشات رکھنے کے باوجود میں حقیقت بھی بتاتا چلوں کہ اس طرح افہام و تفہیم والے طریقے کو اہل حدیث تو پسند کر لے مگر دیوبند یا بریلوی کو قبول نہ ہو گا اسی طرح ہو سکتا ہے اہل حدیث میں اختلاف جو جمہوریت یا جہاد پر ہے وہاں بھی یہ مسئلہ آ جائے
وجہ تو وہی ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں تھی کہ وہ تو کہتے تھے کہ سب کی بات سنو کہ الذین یستمعون القول فیتبعون احسنہ مگر مشرکین مکہ کے پاس چونکہ دلائل نہیں تھے اسی لئے وہ حج پر آنے والوں کو کانوں میں روئی ڈال کر اندر آنے دیتے تھے جیسا کہ طفیل دوسی رضی اللہ عنہ کا واقعہ ملتا ہے
اس كو آپ کسی مسلک کے ساتھ خاص نہ کریں ، ایسے لوگ تقریبا ہر مسلک میں ہوتے ہیں ، جب آپ یہ کام شروع کریں گے تو کئی اہل حدیث بھی آپ کی مخالفت کریں گے ، مثال کے طور پر جماعۃ الدعوۃ اور مرکزی جمیعت اہل حدیث دونوں اہل حدیث جماعتیں ہیں ، لیکن ان کے بہت سارے لوگ ایک دوسرے کے ساتھ تبادلہ خیال کرنے کو جائز نہیں سمجھتے ۔
خیر اگر یہ کام شروع کیا جاتا ہے ، تو ظاہر ہے وہیں ہوگا ، جہاں لوگ اس کو تسلیم کریں گے ، وہ کسی بھی کسی بھی تنظیم یا مسلک کے ہوں ، جن لوگوں کی سمجھ میں یہ بات نہیں آسکے گی ، انہیں زبردستی اس پر مجبور نہیں کیا جاسکتا ۔
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
بہت اچھی اور قابل عمل تجویز ہے
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جب سیاسی نظریات کے لیے مختلف جماعتوں کے افراد ایک دوسرے کے ساتھ بیٹھ سکتے ہیں جبکہ ان کا تعلق بھی مختلف مسالک سے ہی ہوتا ہے تو مذہبی بعد دور کرنے کے لیے ایسا کیوں نہیں ہو سکتا
لیکن یہ کام کچھ قواعد اور ضوابط کے ساتھ کیا جایے تو ان شاء اللہ نتایج مثبت برآمد ہوں گے
مثال کے طور پر یہ کام تعلیمی اداروں میں سیمینارز یا کانفرنسز کی صورت میں میں کیا جا سکتا ہے
لیکن اس کے لیے کچھ وسعت قلبی کی ضرورت ہے جو بہت حوصلہ کا کام ہے کہ نہ صرف مخالف کو سننا بلکہ مخالفت میں بھی سننا
 
Top