نام صالح بن فوزان بن عبد اللہ آل فوزان
نسب: آپ کاتعلق اہل شکاسیہ الوداعین میں قبیلہ دواسراسےہے
پیدائش 1354ھ
تعلیم : بچپن ہی مین آپ کے والد صاحب کا انتقال ہوگیا پس آپ نے اپنے خاندان میں پرورش پائی۔آپ نے قرآن کریم اور ابتدئی قرات وکتابت اپنے شہر کے امام مسجد سے حاصل کی ۔پھ 1329ھ میں اپنے شہر شماسیہ میں کھلنے والے گورنمٹاسکول میں داخل ہوئے اور اپنی ابتدائی تعلیم کی تکمیل بریدہ میں واقع مدرسہ فیصلیہ سے 1371ھ میں کی۔پھر بریدہی میں 1377 ھپ میں معھد العلمی کھلنے پر اس میں داخل ہوئے جس سے 1377ھ نیٹ فراغت حا صل کی ۔اس کے بعد ریاض یونیورسٹی میں کلسیۃ الشریعۃ میں داخل ہوئےاو ر1381ھ میں اس سے فراغت حاصل کی ۔
اعلی تعلیم اعلی تعلمیم میں آپ نے فقہ میں ماسڑزکیا اوراسی فقہ میں آپ نے ڈاکڑیٹ کیا او ریہ دونوں مراحل آپ نے کلیۃ الشریعۃ ،ریاض یونیورسٹی سے مکمل کئے ۔
مناصب :
1372ھ میں بریدہ میں معھدالعلمی میں داخاہ سے قبل آپ ابتدائیہ میں مدرس مقرر ہوئے ۔کلیۃ الشریعہ ریاض یو نیورسٹی سے فراغت کے بعد خود ریاض یو نیوریٹی کے معھد العلمی میں مدری مقررہوئے ۔پھر کلیۃ الشریعہ میں اور پھر دراسات علیا مے شعئبہ اصول دین میں مدرس مقرر ہوئے ۔اس کے بعد فضاء کی معھدالعالی میں مدرس ہونے کے بعد 1396ھ میں وہاں مدیر بھی مقرر ہوئے ۔پھر آخر میں وہاں اداراتی سیشن ختم ہونے پر دوبارہ تدریس کےفرائض منصبی سنبھالے ۔اس کے علاوہ آپ کبار علماء کمیٹی کے 1407ھ میں فتوی وریسرچ کی مستقل کمیٹی کے رکن بنے ۔ا
مشائخ :
آپ نے بہت سے مشوہور علماء کرام وقضاۃ کرام سے حصول علم کیا جن میں سب سے نمایاں اور مشہور سماحۃ الشیخ عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز رحمہ اللہ ہیں ۔سماحۃ الشیخ بڑے اور اہم امور میں آپ پر بہت اعتماد کیا کرتے تھے او راپنی تالیف کردہ بعض کتب مراجعت اور رائے خاصل کرنے کے لیے آپ کے حوالے کیا کرتے تھے ۔الشیخ علداللہ بن حمید رحمہ اللہ بھی آپ کے مشائخ میں سے ہیں آپ کثرت سے ان کے دورس میں شرکت فرماتے تھے جبکہ آپ بریدہ کے معھد العلمی میں زیر تعلیم تھے ۔ اسی طرح مفسر قرآن الشیخ محمد امین او رشیخ عبدالرزاق بھی آپ کے مشائخمیں شمار ہوتے ہیں ۔آپ کے آبائی شہر کی مسجد کے امام حمود بن سلیمان التلال جوبعد میں ضربہ شہر کے قاضی بھی مقرر ہوئے تھے ۔۔۔آپ کے دیگر مشائخ کرام یہ ہیں ۔الشیخ صالح بن عبدرالرحمان الشیخ، صالح بن ابراہیم، ا لشیخ محمد بن سبیل ،الشیخ صالح العلی الناصر ۔
احکام الاطعمۃ قی الشریعۃ الاسلامیہ
الارشاد الی صحیح الاعتقاد
البیان فیما اخطا فیہ بعض الکتاب
الخطب المنبریہ فی المناسبات العصر یہ
من اعلام المجددین فی السلام
اعانۃ المستقید شرح کتاب التوحید
کتاب التو حید
اس کے علاوہ شیخ کے بہت سے محاضرات ودوس بھی ہیں ۔
نسب: آپ کاتعلق اہل شکاسیہ الوداعین میں قبیلہ دواسراسےہے
پیدائش 1354ھ
تعلیم : بچپن ہی مین آپ کے والد صاحب کا انتقال ہوگیا پس آپ نے اپنے خاندان میں پرورش پائی۔آپ نے قرآن کریم اور ابتدئی قرات وکتابت اپنے شہر کے امام مسجد سے حاصل کی ۔پھ 1329ھ میں اپنے شہر شماسیہ میں کھلنے والے گورنمٹاسکول میں داخل ہوئے اور اپنی ابتدائی تعلیم کی تکمیل بریدہ میں واقع مدرسہ فیصلیہ سے 1371ھ میں کی۔پھر بریدہی میں 1377 ھپ میں معھد العلمی کھلنے پر اس میں داخل ہوئے جس سے 1377ھ نیٹ فراغت حا صل کی ۔اس کے بعد ریاض یونیورسٹی میں کلسیۃ الشریعۃ میں داخل ہوئےاو ر1381ھ میں اس سے فراغت حاصل کی ۔
اعلی تعلیم اعلی تعلمیم میں آپ نے فقہ میں ماسڑزکیا اوراسی فقہ میں آپ نے ڈاکڑیٹ کیا او ریہ دونوں مراحل آپ نے کلیۃ الشریعۃ ،ریاض یونیورسٹی سے مکمل کئے ۔
مناصب :
1372ھ میں بریدہ میں معھدالعلمی میں داخاہ سے قبل آپ ابتدائیہ میں مدرس مقرر ہوئے ۔کلیۃ الشریعہ ریاض یو نیورسٹی سے فراغت کے بعد خود ریاض یو نیوریٹی کے معھد العلمی میں مدری مقررہوئے ۔پھر کلیۃ الشریعہ میں اور پھر دراسات علیا مے شعئبہ اصول دین میں مدرس مقرر ہوئے ۔اس کے بعد فضاء کی معھدالعالی میں مدرس ہونے کے بعد 1396ھ میں وہاں مدیر بھی مقرر ہوئے ۔پھر آخر میں وہاں اداراتی سیشن ختم ہونے پر دوبارہ تدریس کےفرائض منصبی سنبھالے ۔اس کے علاوہ آپ کبار علماء کمیٹی کے 1407ھ میں فتوی وریسرچ کی مستقل کمیٹی کے رکن بنے ۔ا
مشائخ :
آپ نے بہت سے مشوہور علماء کرام وقضاۃ کرام سے حصول علم کیا جن میں سب سے نمایاں اور مشہور سماحۃ الشیخ عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز رحمہ اللہ ہیں ۔سماحۃ الشیخ بڑے اور اہم امور میں آپ پر بہت اعتماد کیا کرتے تھے او راپنی تالیف کردہ بعض کتب مراجعت اور رائے خاصل کرنے کے لیے آپ کے حوالے کیا کرتے تھے ۔الشیخ علداللہ بن حمید رحمہ اللہ بھی آپ کے مشائخ میں سے ہیں آپ کثرت سے ان کے دورس میں شرکت فرماتے تھے جبکہ آپ بریدہ کے معھد العلمی میں زیر تعلیم تھے ۔ اسی طرح مفسر قرآن الشیخ محمد امین او رشیخ عبدالرزاق بھی آپ کے مشائخمیں شمار ہوتے ہیں ۔آپ کے آبائی شہر کی مسجد کے امام حمود بن سلیمان التلال جوبعد میں ضربہ شہر کے قاضی بھی مقرر ہوئے تھے ۔۔۔آپ کے دیگر مشائخ کرام یہ ہیں ۔الشیخ صالح بن عبدرالرحمان الشیخ، صالح بن ابراہیم، ا لشیخ محمد بن سبیل ،الشیخ صالح العلی الناصر ۔
احکام الاطعمۃ قی الشریعۃ الاسلامیہ
الارشاد الی صحیح الاعتقاد
البیان فیما اخطا فیہ بعض الکتاب
الخطب المنبریہ فی المناسبات العصر یہ
من اعلام المجددین فی السلام
اعانۃ المستقید شرح کتاب التوحید
کتاب التو حید
اس کے علاوہ شیخ کے بہت سے محاضرات ودوس بھی ہیں ۔