• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

فقہ حنفى مرزائیوں کے نزدیک ایک معتبرفقہ ہے۔

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
1,969
ری ایکشن اسکور
6,263
پوائنٹ
412
محترم شدت پسندی نے ہمیں کہیں کا نہیں چھوڑا ، خواہ وہ شدت پسندی مجاہدین میں آئی ہو یا اہل حدیث میں یا احناف میں اور یہاں میرا سامنا اہل حدیث شدت پسندوں سے ہے ۔ آپ جیسے کچھ معتدل اہل حدیث تو اس بات کو مانتے ہیں کہ ان الزامات کی کوئی حیثیت نہیں اور اس سے حنفیت پر کوئي زد نہیں آتی لیکن عملی زندگي میں نظر آرہا ہے کہ اہل حدیث مسلک پر یہی شدت پسند غالب آرہے ہیں ،
غلام احمد قادیانی غیر مقلد تھا یہ شوشہ سب سے پہلے دیوبندیوں کے’’امام اہلسنت‘‘ سرفراز خان صفدر نے الکلام المفید میں چھوڑا تھا۔ اندازہ کریں! کہ جب دیوبندیوں کے امام بھی اس قدر شدت پسند اور اہل حدیث سے بغض رکھنے والے ہیں تو نیچے والوں کا کیا حال ہوگا۔ پھر ظاہر ہے کہ جب اہل حدیث پر یہ نامعقول اور فضول الزام لگا تو انہیں تو اپنا دفاع کرنا ہی تھا پھر جب اہل حدیث نے اپنا دفاع کیا تو غلام احمد قادیانی غیرمقلد تو کیا ثابت ہوتا حنفی ثابت ہوگیا۔
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
غلام احمد قادیانی غیر مقلد تھا یہ شوشہ سب سے پہلے دیوبندیوں کے’’امام اہلسنت‘‘ سرفراز خان صفدر نے الکلام المفید میں چھوڑا تھا۔ اندازہ کریں! کہ جب دیوبندیوں کے امام بھی اس قدر شدت پسند اور اہل حدیث سے بغض رکھنے والے ہیں تو نیچے والوں کا کیا حال ہوگا۔ پھر ظاہر ہے کہ جب اہل حدیث پر یہ نامعقول اور فضول الزام لگا تو انہیں تو اپنا دفاع کرنا ہی تھا پھر جب اہل حدیث نے اپنا دفاع کیا تو غلام احمد قادیانی غیرمقلد تو کیا ثابت ہوتا حنفی ثابت ہوگیا۔
یعنی آپ یہ کہ رہے ہیں کہ اہل حدیث حضرات کا یہ طریقہ ہے اگر کوئی اہل حدیث پر الزام لگائے (خواہ الزام کی حیثیت کیسی ہو ) تو اہل حدیث حضرات اپنا دفاع کرتے ہوئے وہی الزام مخالف پر ثابت کردیتے ہیں

إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ
 
شمولیت
جنوری 19، 2013
پیغامات
301
ری ایکشن اسکور
571
پوائنٹ
86
تلمیذ صاحب نے کس قدر چالاکی سے موضوع کا رخ موڑ دیا میں داد دیتا ہوں تلمیذ صاحب کو وہ اس میں 100 فیصد کامیاب ہو گئے ہیں ۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
1,969
ری ایکشن اسکور
6,263
پوائنٹ
412
یعنی آپ یہ کہ رہے ہیں کہ اہل حدیث حضرات کا یہ طریقہ ہے اگر کوئی اہل حدیث پر الزام لگائے (خواہ الزام کی حیثیت کیسی ہو ) تو اہل حدیث حضرات اپنا دفاع کرتے ہوئے وہی الزام مخالف پر ثابت کردیتے ہیں

إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ
اگر کوئی اہل حدیث آپکی عبارت سے صحیح نتیجہ اخذ کرلے تو آپ ناراض ہوجاتے ہیں اور خود آپکا اپنا حال یہ ہے کہ دوسروں کی عبارتوں کا بغیر کسی قرینے کےالٹا مطلب لیتے ہیں!

اصل میں آپ نے میری عبارت کو نہ تو غور سے پڑھا اور نہ ہی سمجھا بس اپنا من پسند مطلب اخذ کرنے میں پھرتی دکھائی۔ میں نے صاف الفاظ میں لکھا ہے:
جب اہل حدیث نے اپنا دفاع کیا تو غلام احمد قادیانی غیرمقلد تو کیا ثابت ہوتا حنفی ثابت ہوگیا۔
اس عبارت کا مطلب اگر آپ کو سمجھ نہیں آیا تو میں ہی سمجھا دیتا ہوں۔ میں نے یہ نہیں لکھا کہ غلام احمد قادیانی کو اہل حدیثوں نے حنفی ثابت کیا ہے بلکہ لکھا کہ غلام احمد حنفی ثابت ہوگیا۔ اس اجمال کی تفصیل یہ ہے کہ اہل حدیث کبھی اس بحث میں نہیں پڑے کہ غلام احمد قادیانی دعویٰ نبوت سے پہلے کس مسلک و مذہب سے تعلق رکھتا تھا اور بعد میں اس کا مسلک کیا تھا کیونکہ قادیانی موصوف کافر ہے اس لئے ہمیں اس بحث میں پڑنے کی ضرورت ہی نہیں۔ لیکن جب دیوبندیوں نے مسلسل یہ شور مچایا کہ غلام احمد قادیانی غیرمقلد تھا اور ترک تقلید کا یہی خوفناک نتیجہ ہوتا ہے تو مجبوراً اہل حدیث کو اس بات کی تحقیق کرنی پڑی کہ آیا غلام احمد قادیانی غیرمقلد تھا یا نہیں تو اس تحقیق میں اصل حقیقت خود بخود سامنے آگئی کہ غلام احمد قادیانی دعویٰ نبوت سے پہلے بھی حنفی تھا اور دعویٰ نبوت کے بعد بھی حنفی تھا۔ یاد رہے کہ دعویٰ نبوت غلام احمد قادیانی کے حنفی ہونے میں مانع نہیں کیونکہ بریلوی اور دیوبندی بھی عقیدے میں حنفی نہیں بلکہ اشعری اور ماتریدی ہیں صرف مسائل میں حنفی ہیں بعینہ اسی طرح غلام احمد قادیانی کے پیروکار بھی عقائد میں قادیانی اور مسائل میں حنفی ہیں۔

یہ سب کچھ اہل حدیث نے ثابت نہیں کیا بلکہ پہلے سے ثابت شدہ حقیقت تھی جسے صرف عوام الناس کے سامنے پیش کردیا اور اس کا سبب بھی غالی مقلدین ہی بنے نہ دیوبندی غلام احمد قادیانی پر غیرمقلد ہونے کا جھوٹا الزام قائم کرتے اور نہ نتیجہ میں یہ حقیقت کھل کر سامنے آتی۔
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
اگر کوئی اہل حدیث آپکی عبارت سے صحیح نتیجہ اخذ کرلے تو آپ ناراض ہوجاتے ہیں اور خود آپکا اپنا حال یہ ہے کہ دوسروں کی عبارتوں کا بغیر کسی قرینے کےالٹا مطلب لیتے ہیں!

اصل میں آپ نے میری عبارت کو نہ تو غور سے پڑھا اور نہ ہی سمجھا بس اپنا من پسند مطلب اخذ کرنے میں پھرتی دکھائی۔ میں نے صاف الفاظ میں لکھا ہے:

اس عبارت کا مطلب اگر آپ کو سمجھ نہیں آیا تو میں ہی سمجھا دیتا ہوں۔ میں نے یہ نہیں لکھا کہ غلام احمد قادیانی کو اہل حدیثوں نے حنفی ثابت کیا ہے بلکہ لکھا کہ غلام احمد حنفی ثابت ہوگیا۔ اس اجمال کی تفصیل یہ ہے کہ اہل حدیث کبھی اس بحث میں نہیں پڑے کہ غلام احمد قادیانی دعویٰ نبوت سے پہلے کس مسلک و مذہب سے تعلق رکھتا تھا اور بعد میں اس کا مسلک کیا تھا کیونکہ قادیانی موصوف کافر ہے اس لئے ہمیں اس بحث میں پڑنے کی ضرورت ہی نہیں۔ لیکن جب دیوبندیوں نے مسلسل یہ شور مچایا کہ غلام احمد قادیانی غیرمقلد تھا اور ترک تقلید کا یہی خوفناک نتیجہ ہوتا ہے تو مجبوراً اہل حدیث کو اس بات کی تحقیق کرنی پڑی کہ آیا غلام احمد قادیانی غیرمقلد تھا یا نہیں تو اس تحقیق میں اصل حقیقت خود بخود سامنے آگئی کہ غلام احمد قادیانی دعویٰ نبوت سے پہلے بھی حنفی تھا اور دعویٰ نبوت کے بعد بھی حنفی تھا۔ یاد رہے کہ دعویٰ نبوت غلام احمد قادیانی کے حنفی ہونے میں مانع نہیں کیونکہ بریلوی اور دیوبندی بھی عقیدے میں حنفی نہیں بلکہ اشعری اور ماتریدی ہیں صرف مسائل میں حنفی ہیں بعینہ اسی طرح غلام احمد قادیانی کے پیروکار بھی عقائد میں قادیانی اور مسائل میں حنفی ہیں۔

یہ سب کچھ اہل حدیث نے ثابت نہیں کیا بلکہ پہلے سے ثابت شدہ حقیقت تھی جسے صرف عوام الناس کے سامنے پیش کردیا اور اس کا سبب بھی غالی مقلدین ہی بنے نہ دیوبندی غلام احمد قادیانی پر غیرمقلد ہونے کا جھوٹا الزام قائم کرتے اور نہ نتیجہ میں یہ حقیقت کھل کر سامنے آتی۔
اس بات میں کوئی شک نہیں مرزائی نے تقلید کو تر ک کیا تھا ۔ غلام احمد قادیانی مجتھد شرعی تو نہ تھا تو اس کو فقہ حنفی سے اختلاف کی گنجائش نہیں تھی لیکن اس کے باوجود اس کے اکثر مسائل جو اس کے فتادی یا دیگر کتب میں درج ہیں اہل حدیث کے ساتھ ملتےہیں خواہ وہ مسئلہ فاتحہ خلف الامام ہو یا آمین بالجھر یا تراویح کی رکعات وغیرہ
ایک شخص مجتھد یا متبحر عالم ہے اور فقہ حنفی کے کسی مسئلہ سے اختلاف کرتا ہے تو وہ اس اختلاف کے باوجود حنفی رہے گا جیسا کہ صاحبین رحمھما اللہ نے امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ سے اختلاف کیا لیکن پھر بھی وہ حنفی رہے لیکن یہ بات سمجھ سے بالا تر ہے ایک مقلد اگر فقہ حنفی کے اکثر مسائل سے اختلاف کرنا شروع کردے تو وہ کس طرح حنفی رہے گا ؟؟؟ ۔ اب غلام احمد قادیانی ایک مجتھد تو نہ تھا جس کو فقہ حنفی سے اختلاف کا حق تھا
یا تو آپ صاف لفظوں میں اقرار کرلیں کہ آپ حضرات کے نذدیک غلام احمد قادیانی ایک مجتھد شرعی تھا یا صبح و شام کا یہ واویلا چھوڑ دیں کہ غلام احمد قادیانی ایک حنفی تھا
اب آپ خود سمجھ دار ہیں آپ کو کون سی بات منظور ہے !! ۔
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
اس بات میں کوئی شک نہیں مرزائی نے تقلید کو تر ک کیا تھا ۔ غلام احمد قادیانی مجتھد شرعی تو نہ تھا تو اس کو فقہ حنفی سے اختلاف کی گنجائش نہیں تھی لیکن اس کے باوجود اس کے اکثر مسائل جو اس کے فتادی یا دیگر کتب میں درج ہیں اہل حدیث کے ساتھ ملتےہیں خواہ وہ مسئلہ فاتحہ خلف الامام ہو یا آمین بالجھر یا تراویح کی رکعات وغیرہ
ایک شخص مجتھد یا متبحر عالم ہے اور فقہ حنفی کے کسی مسئلہ سے اختلاف کرتا ہے تو وہ اس اختلاف کے باوجود حنفی رہے گا جیسا کہ صاحبین رحمھما اللہ نے امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ سے اختلاف کیا لیکن پھر بھی وہ حنفی رہے لیکن یہ بات سمجھ سے بالا تر ہے ایک مقلد اگر فقہ حنفی کے اکثر مسائل سے اختلاف کرنا شروع کردے تو وہ کس طرح حنفی رہے گا ؟؟؟ ۔ اب غلام احمد قادیانی ایک مجتھد تو نہ تھا جس کو فقہ حنفی سے اختلاف کا حق تھا
یا تو آپ صاف لفظوں میں اقرار کرلیں کہ آپ حضرات کے نذدیک غلام احمد قادیانی ایک مجتھد شرعی تھا یا صبح و شام کا یہ واویلا چھوڑ دیں کہ غلام احمد قادیانی ایک حنفی تھا
اب آپ خود سمجھ دار ہیں آپ کو کون سی بات منظور ہے !! ۔
بھیا -

پہلی بات تو یہ ہے کہ اگر مرزا غلام احمد نماز کی چند ایک مسائل میں جیسے فاتحہ خلف الامام ہو یا آمین بالجھر یا تراویح کی رکعات وغیرہ کا قائل تھا تو اس یہ ثابت نہیں ہوتا کہ وہ غیر مقلد بن گیا - آپ خود فرما رہے ہیں کہ غلام احمد قادیانی مجتھد شرعی تو نہ تھا - تو سوال ہے کہ اس نے پھر نبوت کا د عوی کس طرح کر دیا ؟؟؟

آپ کا حنفی عالم اگر اپنے مرید کو تسلی دیتا ہے کہ کوئی بات نہیں " اس واقعہ یعنی ( اشرف علی رسول اللہ ) میں تسلی تھی کہ جس کی طرف تم رجوع کرتے ہو وہ بعونہ تعالیٰ متبع سنت ہے" ۔،( رسالہ الامداد ماہ صفر ۱۳۳۶ ھ ) تو اس پر کفر کا فتویٰ نہیں لگتا -

یا امداد اللہ مہاجر مکی اگر کہتا ہے کہ "اور اسکے بعد ہوہو کے ذکر میں اس قدر منہمک ہوجانا چاہیے کہ خود مذکور یعنی اللہ ہوجائے"۔ کلیات امدادیہ، صفحہ 18

تو ان پر کفر کا حکم لگانا جرم ہے - لیکن اگر مرزا غلام احمد بینہ ویسی ہی حرکت کرتا ہے تو کافر ٹھہرتا ہے -

یعنی مرزا کی اگر نماز اور اس طرح کے دوسرے مسائل میں اہل حدیث سے مماثلت پائی جائے تو غیر مقلد - اور اگر عقائد میں مرزا کی حنفی دیوبندیوں سے مماثلت پائی جائے تو کوئی پروا نہیں -اور اس بات پر جزا و فزا کہ مرزا حنفی نہیں ہو سکتا ؟؟؟ کیا یہ انصاف کی بات ہے ؟؟؟
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
1,969
ری ایکشن اسکور
6,263
پوائنٹ
412
اس بات میں کوئی شک نہیں مرزائی نے تقلید کو تر ک کیا تھا ۔ غلام احمد قادیانی مجتھد شرعی تو نہ تھا تو اس کو فقہ حنفی سے اختلاف کی گنجائش نہیں تھی لیکن اس کے باوجود اس کے اکثر مسائل جو اس کے فتادی یا دیگر کتب میں درج ہیں اہل حدیث کے ساتھ ملتےہیں خواہ وہ مسئلہ فاتحہ خلف الامام ہو یا آمین بالجھر یا تراویح کی رکعات وغیرہ
ایک شخص مجتھد یا متبحر عالم ہے اور فقہ حنفی کے کسی مسئلہ سے اختلاف کرتا ہے تو وہ اس اختلاف کے باوجود حنفی رہے گا جیسا کہ صاحبین رحمھما اللہ نے امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ سے اختلاف کیا لیکن پھر بھی وہ حنفی رہے لیکن یہ بات سمجھ سے بالا تر ہے ایک مقلد اگر فقہ حنفی کے اکثر مسائل سے اختلاف کرنا شروع کردے تو وہ کس طرح حنفی رہے گا ؟؟؟ ۔ اب غلام احمد قادیانی ایک مجتھد تو نہ تھا جس کو فقہ حنفی سے اختلاف کا حق تھا
یا تو آپ صاف لفظوں میں اقرار کرلیں کہ آپ حضرات کے نذدیک غلام احمد قادیانی ایک مجتھد شرعی تھا یا صبح و شام کا یہ واویلا چھوڑ دیں کہ غلام احمد قادیانی ایک حنفی تھا
اب آپ خود سمجھ دار ہیں آپ کو کون سی بات منظور ہے !! ۔
اگر ایک آدھ مسائل میں مشابہت ہی کسی شخص کے لئے دوسرے مسلک سے ہونے کی دلیل ہے تو یہودی نماز پڑھتے ہیں ابوحنیفہ بھی نماز پڑھتے تھے یہودی اللہ کو مانتے ہیں ابوحنیفہ بھی اللہ کو مانتے تھے تو یہودی مذہب سے اس مشابہت کی بنا پر ہم کہہ دیں کہ ابوحنیفہ یہودی تھا؟ اور گدھا دیکھتا ہے اشرف علی تھانوی بھی دیکھتا تھا گدھا سنتا ہے اشرف علی بھی سنتا تھا تو کیا اس مماثلت کی بنا پر ہم کہہ دیں کہ اشرف علی تھانوی گدھا تھا؟

یہ ایک بے ہودہ اور جاہلانہ طرز استدلال ہے۔ لیکن ہمیں حیرت ہے اس بے ہودگی اور جہالت کا ارتکاب سب سے پہلے دیوبندیوں کے امام اہلسنت سرفراز خان صفدر نے کیا اور غلام احمد قادیانی کو ایک آدھ مسائل میں اہل حدیثوں کی موافقت کی بنا پر اسے غیر مقلد قرار دیا۔ اس کے بعد تمام دیوبندی مکھی پر مکھی مارتے ہوئے اسی جہالت اور بے ہودگی کو دہرائے چلے جا رہے ہیں۔

دیوبندیوں جیسی جہالت اور ہٹ دھرمی سے مکمل پرہیز کرتے ہوئے قادیانیوں کی مستند کتاب سے ایک فیصلہ کن تحریر پیش خدمت ہے جس سے دیوبندی مغالطات کی جڑ کٹ جاتی ہے۔ ملاحظہ فرمائیں فقہ احمدیہ میں صاف، واضح اور غیر مبہم انداز میں یہ وضاحت درج ہے: فقہ احمدیہ میں عام مدون فقہ حنفی سے بعض امور میں اختلاف کیا گیا ہے۔ یہ اختلاف فقہ حنفی کے اصولوں سے باہر نہیں۔ پس جس طرح حضرت امام ابوحنیفہ سے آپ کے بعض شاگردوں مثلاً حضرت امام ابویوسف یا حضرت امام محمد کا اختلاف فقہ حنفی کے دائرہ سے ان کو باہر نہیں لے جاتا اور ان کے اس اختلاف کو فقہ حنفی کی مخالفت نہیں سمجھا جاتا اسی طرح فقہ احمدیہ کا بعض امور میں اختلاف فقہ حنفی کے مخالف قرار نہیں دیا جاسکتا خصوصاً جبکہ یہ اختلاف انہی اصولوں پر مبنی ہے جنہیں فقہا حنفی تسلیم کرتے ہیں کیونکہ فقہ احمدیہ کے وہی ماخذ ہیں جو فقہ حنفی کے ہیں۔(فقہ احمدیہ، صفحہ 15)

اگر دیوبندی قادیانیوں کی ایسی ہی کوئی دوٹوک اور واضح عبارت پیش کردیں جو غلام احمد قادیانی اور اسکے پیروکاروں کا غیرمقلدیت سے تعلق ظاہر کرتی ہو تو ہم غلام احمد قادیانی کو غیرمقلد تسلیم کرنے کو تیار ہیں۔ ورنہ اس وقت تک دیوبندیوں کو دیانت اور امانت کا مظاہرہ کرتے ہوئے غلام احمد قادیانی اور اسکے پیروکاروں کو اپنا مقلد بھائی ضرور تسلیم کرلینا چاہیے کیونکہ نہ تو دیوبندی اور بریلوی ابوحنیفہ کی عقائد میں تقلید کرتے ہیں اور نہ ہی قادیانی عقائد میں ابوحنیفہ کو امام تسلیم کرتے ہیں۔ جس طرح دیوبندی اور بریلوی فروعی مسائل میں فقہ حنفی کے پابند ہیں اسی طرح قادیانی بھی فروعی مسائل میں فقہ حنفی سے باہر قدم نہیں نکالتے۔پس غلام احمد قادیانی اور اسکے پیروکاروں کے حنفی ہونے میں کوئی شک و شبہ نہیں رہا۔ الحمدللہ!

 

ideal_man

رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
258
ری ایکشن اسکور
498
پوائنٹ
79
ایک مردود کا ذکر ہورہا ہے،
ایک دجال کو زبردستی ایک دوسرے کے مکتبہ فکر سے منسوب کرنے کی کوشش ہورہی ہے۔
ایک دجال کے ذکر میں ایک دوسرے کے مکتبہ فکر کو اور اسلام کی محترم شخصیات کو گھسیٹا جارہا ہے۔
شیطان بھی پہلے اللہ کا مقرب تھا بعد میں شیطان بن گیا۔
مرزا قادیانی پہلے جو بھی تھا بعد دجالی نبوت کا دعویدار بن گیا ۔ یہ مردود نہ پہلے کوئی حجت اور محترم تھا نہ بعد کوئی حجت اور محترم بنا۔
پھر اس مردود کا ذکر کیوں؟؟؟؟
انتظامیہ کو چاہئے کہ اس دھاگہ کو بند کردیں یا سرے سے اسے ڈیلیٹ کردیا جائے۔فورم ایسے گناہوں کا بوجھ برداشت نہیں کرسکتا۔
شکریہ
شاکر
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
شاکر صاحب میں نے کہا تھا کہ اگر میں وہ پوسٹ کرتا جو آپ نے کی تھی تو مجھے وہی گھسے پٹے جواب ملیں گے جن کا جواب دے دیا گيا ہے ثبوت سامنے ہے
بھیا -

پہلی بات تو یہ ہے کہ اگر مرزا غلام احمد نماز کی چند ایک مسائل میں جیسے فاتحہ خلف الامام ہو یا آمین بالجھر یا تراویح کی رکعات وغیرہ کا قائل تھا تو اس یہ ثابت نہیں ہوتا کہ وہ غیر مقلد بن گیا - آپ خود فرما رہے ہیں کہ غلام احمد قادیانی مجتھد شرعی تو نہ تھا - تو سوال ہے کہ اس نے پھر نبوت کا د عوی کس طرح کر دیا ؟؟؟

آپ کا حنفی عالم اگر اپنے مرید کو تسلی دیتا ہے کہ کوئی بات نہیں " اس واقعہ یعنی ( اشرف علی رسول اللہ ) میں تسلی تھی کہ جس کی طرف تم رجوع کرتے ہو وہ بعونہ تعالیٰ متبع سنت ہے" ۔،( رسالہ الامداد ماہ صفر ۱۳۳۶ ھ ) تو اس پر کفر کا فتویٰ نہیں لگتا -

یا امداد اللہ مہاجر مکی اگر کہتا ہے کہ "اور اسکے بعد ہوہو کے ذکر میں اس قدر منہمک ہوجانا چاہیے کہ خود مذکور یعنی اللہ ہوجائے"۔ کلیات امدادیہ، صفحہ 18

تو ان پر کفر کا حکم لگانا جرم ہے - لیکن اگر مرزا غلام احمد بینہ ویسی ہی حرکت کرتا ہے تو کافر ٹھہرتا ہے -

یعنی مرزا کی اگر نماز اور اس طرح کے دوسرے مسائل میں اہل حدیث سے مماثلت پائی جائے تو غیر مقلد - اور اگر عقائد میں مرزا کی حنفی دیوبندیوں سے مماثلت پائی جائے تو کوئی پروا نہیں -اور اس بات پر جزا و فزا کہ مرزا حنفی نہیں ہو سکتا ؟؟؟ کیا یہ انصاف کی بات ہے ؟؟؟
مرزا مجتھد شرعی نہ تھا اگر وہ دعوی نبوت سے پہلے حنفی تھا تو پھر مقلد ہوا تو ایک مقلد کو فقہی مسلک سے اختلاف کی کوئی گنجائش نہیں جب اس نے فقہ حنفی سے فروعی مسائل میں اختلاف کیا تو تو وہ دائرہ تقلید سے باہر آگیا ۔ اب وہ حنفی نہیں رہا ۔ اب غیر مقلدصرف اہل حدیث تو ہے نہیں توحیدی فرقہ اور جماعت المسلمیں والے بھی غیر مقلد ہیں اور بھی فرقے غیر مقلد ہو سکتے ہیں ۔ میرا موقف صرف یہ ہے کہ وہ حنفی نہیں رہا
باقی آپ کے گھسے پٹے وہی سوالات ہیں جن کے جوابات متعلقہ تھریڈ میں دیے جاچکے ہیں ۔ جب ان موضوعات کے حوالہ سے تھریڈ میں بات ہوئي تب تو آپ کو کوئي جواب دینے کی توفیق نہیں ہوئي ،
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
اگر ایک آدھ مسائل میں مشابہت ہی کسی شخص کے لئے دوسرے مسلک سے ہونے کی دلیل ہے تو یہودی نماز پڑھتے ہیں ابوحنیفہ بھی نماز پڑھتے تھے یہودی اللہ کو مانتے ہیں ابوحنیفہ بھی اللہ کو مانتے تھے تو یہودی مذہب سے اس مشابہت کی بنا پر ہم کہہ دیں کہ ابوحنیفہ یہودی تھا؟ اور گدھا دیکھتا ہے اشرف علی تھانوی بھی دیکھتا تھا گدھا سنتا ہے اشرف علی بھی سنتا تھا تو کیا اس مماثلت کی بنا پر ہم کہہ دیں کہ اشرف علی تھانوی گدھا تھا؟

یہ ایک بے ہودہ اور جاہلانہ طرز استدلال ہے۔ لیکن ہمیں حیرت ہے اس بے ہودگی اور جہالت کا ارتکاب سب سے پہلے دیوبندیوں کے امام اہلسنت سرفراز خان صفدر نے کیا اور غلام احمد قادیانی کو ایک آدھ مسائل میں اہل حدیثوں کی موافقت کی بنا پر اسے غیر مقلد قرار دیا۔ اس کے بعد تمام دیوبندی مکھی پر مکھی مارتے ہوئے اسی جہالت اور بے ہودگی کو دہرائے چلے جا رہے ہیں۔

دیوبندیوں جیسی جہالت اور ہٹ دھرمی سے مکمل پرہیز کرتے ہوئے قادیانیوں کی مستند کتاب سے ایک فیصلہ کن تحریر پیش خدمت ہے جس سے دیوبندی مغالطات کی جڑ کٹ جاتی ہے۔ ملاحظہ فرمائیں فقہ احمدیہ میں صاف، واضح اور غیر مبہم انداز میں یہ وضاحت درج ہے: فقہ احمدیہ میں عام مدون فقہ حنفی سے بعض امور میں اختلاف کیا گیا ہے۔ یہ اختلاف فقہ حنفی کے اصولوں سے باہر نہیں۔ پس جس طرح حضرت امام ابوحنیفہ سے آپ کے بعض شاگردوں مثلاً حضرت امام ابویوسف یا حضرت امام محمد کا اختلاف فقہ حنفی کے دائرہ سے ان کو باہر نہیں لے جاتا اور ان کے اس اختلاف کو فقہ حنفی کی مخالفت نہیں سمجھا جاتا اسی طرح فقہ احمدیہ کا بعض امور میں اختلاف فقہ حنفی کے مخالف قرار نہیں دیا جاسکتا خصوصاً جبکہ یہ اختلاف انہی اصولوں پر مبنی ہے جنہیں فقہا حنفی تسلیم کرتے ہیں کیونکہ فقہ احمدیہ کے وہی ماخذ ہیں جو فقہ حنفی کے ہیں۔(فقہ احمدیہ، صفحہ 15)

اگر دیوبندی قادیانیوں کی ایسی ہی کوئی دوٹوک اور واضح عبارت پیش کردیں جو غلام احمد قادیانی اور اسکے پیروکاروں کا غیرمقلدیت سے تعلق ظاہر کرتی ہو تو ہم غلام احمد قادیانی کو غیرمقلد تسلیم کرنے کو تیار ہیں۔ ورنہ اس وقت تک دیوبندیوں کو دیانت اور امانت کا مظاہرہ کرتے ہوئے غلام احمد قادیانی اور اسکے پیروکاروں کو اپنا مقلد بھائی ضرور تسلیم کرلینا چاہیے کیونکہ نہ تو دیوبندی اور بریلوی ابوحنیفہ کی عقائد میں تقلید کرتے ہیں اور نہ ہی قادیانی عقائد میں ابوحنیفہ کو امام تسلیم کرتے ہیں۔ جس طرح دیوبندی اور بریلوی فروعی مسائل میں فقہ حنفی کے پابند ہیں اسی طرح قادیانی بھی فروعی مسائل میں فقہ حنفی سے باہر قدم نہیں نکالتے۔پس غلام احمد قادیانی اور اسکے پیروکاروں کے حنفی ہونے میں کوئی شک و شبہ نہیں رہا۔ الحمدللہ!
اگر اللہ تبارک و تعالی نے سمجھنے کی صلاحت سے متصف نہیں کیا تو کیا ضرورت ہے ادھر ادھر کی ہانکی جائے ۔ تقلید ایک ایسا مسئلہ جو احناف اور غیر مقلدیں کے درمیان جوہری اختلاف رکھتا ہے جو حنفی مسلک کی تقلید کرے وہ حنفی اور مقلد ہو کر تقلید ترک کرے وہ غیر مقلد ۔ اس جوہری اختلاف کی مثال ایسی ہے جیسے شاہد نذیر دیکھنے میں تو انسان ہیں اور ان کا ظاہری جسم انسانوں کی طرح ہے لیکن اگر ان کی عقل گدھوں جیسی ہے تو ان کا شمار گدھوں میں کیا جائے گا اگر چہ ان کے سینگ نہ ہوں اور گھاس بھی نہ کھاتے ہوں یا اگر ان کے دل میں شیطانیت ہے تو باجود ظاہری طور پر انسان ہونے کے ان کو ابلیس ہی کہا جائے گا
اسی طرح کا جوہری اختلاف مرزا اور احناف کا ہے ۔ میں مرزائی کو فاتحہ خلف الامام یا آمیں بالجھر کے قائل ہونے کی بنا پر حنفیت سے خارج نہیں کر رہا بلکہ اگر وہ حنفی مقلد تھے ان کو فقہ حنفی سے اختلاف پر تقلید سے باہر کہ رہا ہوں۔
اگر صاحبین نے امام ابو حنیفہ سے اختلاف کیا اور پھر بھی حنفی رہے تو اس کی وجہ یہ تھی کہ صاحبین مجتھد شرعی تھے ۔ مرزائی مجتھد شرعی نہ تھا اگر حنفی بھی تھا تو مقلد تھا اور مقلد کو حنفی مسلک سے اختلاف کی گوئی گنجائش نہیں
 
Top