• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

فقہ حنفی کا فیصلہ ، میت نہ سن سکتی ہے ، نہ سمجھ سکتی ہے

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436
فتح القدیر شرح الہدایہ --- ابن الہمام الحنفی​
فقہ حنفی کا فیصلہ ، میت نہ سن سکتی ہے ، نہ سمجھ سکتی ہے
إذا حلف لا يكلمه اقتصر على الحياة فلو كلمه بعد موته لا يحنث لأن المقصود منه الإفهام والموت ينافيه لأنه لا يسمع فلا يفهم

ترجمہ : یعنی اگر کسی نے یوں قسم کھائی کہ میں فلاں سے کلام نہیں کروں گا تو یہ زندگی کے ساتھ محدود ہے - پس اگر بعد موت (لاشہ سے) کلام کیا تو قسم نہ ٹوٹے گی اس لئے کہ کلام سے مقصود سمجھانا ہوتا ہے اور موت اس سے روک دیتی ہے کیونکہ میت نہ سن سکتی ہے اور نہ سمجھ سکتی ہے -

(فتح القدير ، جلد ٥ ، کتاب الایمان ، باب اليمين فی الضرب والقتل وغيره ، صفحہ ١٨٠)

اسی طرح یہ علمِ کلام اور فقہ کا اصول ہے کہ:

ولا نزاع في أن الميت لا يسمع

ترجمہ : اور اس بات میں کسی کا اختلاف نہیں کہ میت قوتِ سماع سے قطعی محروم ہے -

(شرح المقاصد ، جلد ٥ ، صفحہ ١١٦)


1.jpg
2.jpg




امام ابو حنیفہ رحمتہ الله علیہ کا فتویٰ ، مردے نہیں سنتے

فقہ حنفی سے منسلک لوگوں کو اپنے امام کے اس فتوے پر غور کرنا چاہیے -

رأى الامام ابو حنيفة من ياتى القبور لاهل الصلاح فيسلم ويخاطب ويتكلم ويقول يا أهل القبور هل لكم من خبر وهل عندكم من اثر انى اتيتكم من شهور وليس سؤلى الاالدعافهل دريتم ام غفلتم فسمع ابوحنيفة بقول يخاطبه بهم فقال هل اجابولك قال لافقال له سحقا لك وتربت يداك كيف تكلم اجسادا لايستطيعون جوابا ولايملكون شياء ولا يسمعون صوتا وقراوما انت بمسمع من فى القبور

ترجمہ : امام ابو حنیفہ نے ایک شخص کو کچھ نیک لوگوں کی قبروں کے پاس آکر سلام کر کے یہ کہتے سنا کہ اے قبر والو! تم کو کچھ خبر بھی ہے اور کیا تم پر اس کا کچھ اثر بھی ہے کہ میں تمہارے پاس مہینوں سے آرہا ہوں اور تم سے میرا سوال صرف یہ ہے کہ میرے حق میں دعا کر دو - بتاؤ! تمہیں میرے حال کی کچھ خبر بھی ہے یا تم بلکل غافل ہو - ابو حنیفہ نے اس کا یہ قول سن کر اس سے دریافت کیا کہ کیا قبر والوں نے کچھ جواب دیا؟ وہ بولا نہیں دیا - امام ابو حنیفہ نے یہ سن کر کہا کہ تجھ پر پھٹکار - تیرے دونوں ہاتھ گرد آلود ہو جائیں تو ایسے جسموں سے کلام کرتا ہے جو نہ جواب ہی دے سکتے ہیں اور وہ نہ کسی چیز کے مالک ہی ہیں اور نہ آواز ہی سن سکتے ہیں - پھر امام ابو حنیفہ نے قرآن کی یہ آیت تلاوت فرمائی وما انت بمسمع من فى القبور

(اے نبی صلی الله علیہ وسلم تم ان لوگوں کو جو قبروں میں ہیں کچھ نہیں سنا سکتے - الفاطر:٢٢) -

(غرائب فی تحقیق المذاہب و تفہیم المسائل ، صفحہ ٩١ صفحہ ١٧٢ ، محمد بشیر الدین قنوجی)


3.jpg
 
شمولیت
جنوری 19، 2013
پیغامات
301
ری ایکشن اسکور
571
پوائنٹ
86
لویل ٹائم آپ کی یہ پوسٹیں دل جیت لیتی ہیں کیونکہ سکین پیچ بہت اہم اللہ آپ کو مزید توفیق دے
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
سماع موتی سلف سے مختلف فیہ ہے۔
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
سماع موتی سلف سے مختلف فیہ ہے۔
کمال ہے اس مختلف فیہ مسئلہ میں ہی امام ابوحنیفہ کی تقلید کر لی جاتی تو کیا حرج تھا۔ جبکہ آج شرک و بدعات کے اڈے اسی "مختلف فیہ" مسئلہ کی آڑ میں چل رہے ہیں۔
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
کمال ہے اس مختلف فیہ مسئلہ میں ہی امام ابوحنیفہ کی تقلید کر لی جاتی تو کیا حرج تھا۔ جبکہ آج شرک و بدعات کے اڈے اسی "مختلف فیہ" مسئلہ کی آڑ میں چل رہے ہیں۔
اس لیے کہ عقائد قطعی دلائل سے ثابت ہوتے ہیں آرا سے نہیں۔
پھر سماع میں بھی جو قائل ہیں وہ یہ نہیں کہتے کہ مردہ ہر بات سنتا ہے بلکہ یہ کہتے ہیں کہ جن باتوں کا احادیث میں ذکر آیا ہے وہ سنتا ہے یا اس کے علاوہ اللہ پاک اگر کچھ سنانا چاہے۔ اسی لیے سماع کے قائل حضرات کو بھی دیکھا ہے کہ قبور پر جاتے ہیں تو صاحب قبر سے دعا کی درخواست وغیرہ نہیں کرتے۔
ابو حنیفہ رح نے جس چیز سے منع کیا ہے اس کا تو غالبا فریقین میں کوئی بھی قائل نہیں ہے۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
اس لیے کہ عقائد قطعی دلائل سے ثابت ہوتے ہیں آرا سے نہیں۔
ایک مقلد کے عقائد نہ دلائل سے ثابت ہوتے ہیں اور نہ مسائل میں کسی دلیل کی حاجت ہوتی ہے مقلد کا کام تو بہت آسان ہے اندھی تقلید۔ بس عقیدہ کے امام نے جو کہہ دیا وہ مقلد کا عقیدہ اور مسائل کے امام نے جو صحیح یا غلط کہہ دیا وہ مقلد کا مسئلہ۔ واہ جی واہ اتنا آسان تو اسلام بھی نہیں جتنا حنفی مذہب۔

ابو حنیفہ رح نے جس چیز سے منع کیا ہے اس کا تو غالبا فریقین میں کوئی بھی قائل نہیں ہے۔
آپ فریقین کی بات چھوڑئیے آپ بہ حیثیت ابوحنیفہ کے مقلد بات کریں۔ جب آپ ہی ابوحنیفہ کی بات نہیں مانیں گے اور انکی آرا کو قبول نہیں کرینگے تو پھر یہ کام کون کرے گا؟ اس طرح تو ابوحنیفہ کی حیثیت ایک نمائشی امام کی رہ جائے گی۔ پھر یہ بھی مت بھولئے کہ آپ جب بھی ابوحنیفہ کے کسی قول یا آراء کی مخالفت کرینگے اپنے ہی مذہب کے مطابق آپ بدترین لعنتی ہوجائینگے۔ کیونکہ آپکے مذہب کے مطابق جو ابوحنیفہ کے کسی قول کو رد کرتا ہے اس پر ریت کے زرات جتنی لعنت ہوتی ہے۔ اس لئے آپ خود کو بھی شدید لعنت سے بچائے اور دوسرے مقلدین کو بھی یہی مشورہ دیں کہ ابوحنیفہ کا کوئی قول چاہے جتنا بھی ناقابل قبول ہو اسکی ہرگز مخالفت نہ کی جائے ورنہ مقلدین اتنی لعنت کے متحمل نہیں ہوسکیں گے۔

اشماریہ صاحب آپ ہمیں بے وقوف نہ بنائیں اور یا تو ابوحنیفہ کے ہر قول کو قبول کرکے ان کے مقلد بنیں یا انکے بعض اقوال کی مخالفت کرکے لعنتی بن جائیں۔ آپکی یہ دوغلی ہم یہاں نہیں چلنے دیں گے۔ ان شاء اللہ
 
شمولیت
نومبر 16، 2013
پیغامات
216
ری ایکشن اسکور
61
پوائنٹ
29
السلام علیکم : ہم کچھ عرض کرنا چاہتے ہیں لیکن اشماریہ صاحب سے التجا ہے کہ وہ ذرا اپنی کمنٹس دینے میں توقف کرے ، ابتسامہ
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
السلام علیکم : ہم کچھ عرض کرنا چاہتے ہیں لیکن اشماریہ صاحب سے التجا ہے کہ وہ ذرا اپنی کمنٹس دینے میں توقف کرے ، ابتسامہ

ضرور کیوں نہیں بھائی
ویسے بھی شاہد نذیر بھائی نے جس قدر "عالمانہ" پوسٹ کی ہے اس کی کوئی حد ہی نہیں۔ میں تو لاجواب ہی ہوگیا ہوں (ابتسامہ)
شاہد نذیر ٹاپک کے اندر رہا کریں یا دلیل سے بات کیا کریں۔
مہربانی
اب میں خاموش!!
 
شمولیت
نومبر 16، 2013
پیغامات
216
ری ایکشن اسکور
61
پوائنٹ
29
شاہد نذیر کی پیش کردہ دلائل میں یہ کہیں نہیں ہے کہ امام ابوحنیفہ رضی اللہ عنہ کے ہاں مردے نہیں سنتے ،کیونکہ :
۱) فتح القدیر کا مسئلہ قسم کھانے سے متعلق ہے اور قسم کا مدار عرف پر ہے اور عام عرف میں مردے ایسے نہیں سن سکتے ،کہ وہ سمجھ کر جواب دے سکے ،
۲) شمس الدین دین فروش کے حوالے سے جو بات نقل کیا ہے وہ اس نے نیلوی مماتی کے حوالے سے فتاوی الغرائب سے نقل کیا ہے جس کا مؤلف مجہول ہے ہوسکتا ہے کہ وہ بھی شاہد نذیر کی طرح جاہل مرکب ہو اپنے مسلک کے لئے امام ابوحنیفہ رضی اللہ عنہ کی طرف جھوٹ منسوب کررہا ہو ، مزید برآں شاہد نذیر صاحب کو خوب پتہ ہے کہ احناف کے نوادر اور غرائب سے منقول بات ہر صورت میں امام اعظم رضی اللہ عنہ کی طرف منسوب نہیں کی جاتی ، کیونکہ وہ احناف کی کتابیں اپنے مسلکی خداؤں کی کتابوں سے زیادہ پڑھتا ہے ، ورنہ سماع موتی کے بارے حافظ ابن تیمیہ رحمہ اللہ کے مسلک کو علم میں رکھ وہ احناف کو اپنے امام سے اختلاف کا طعنہ کبھی نہ دیتا ۔
 
Top