• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

فوتگی پر لوگوں كا طرزِ عمل۔

شمولیت
دسمبر 29، 2011
پیغامات
91
ری ایکشن اسکور
82
پوائنٹ
63
السلام علیكم و رحمة اللہ
ایك ہفتہ پہلے میرے دادا جان كی وفات ہوئی تو سارے رشتیدار ’افسوس‘ كے لیے آے۔
میں نے دیكھا كے لوگ قبرستان میں تدفین كے دوران ہی قہقہے لگانا اور كاروبار كی گفتگو كرنا شروع ہو گئے۔
نیز، اس كے بعد تو اگلے تین دن تك جتنی دیر بھی رشتیدار بیٹھے رہے، وہ ہسی مذاق اور دنیوی گفتگو ہی كرتے رہے۔
ان كو دیكھ كر بہت افسوس ہوا۔ میں نے كافی دفع كوشش كی كے ان كو مغفرت كی دعا كاغز پر فوٹوكاپی كر كےپكڑایا تاكہ وہ باہم گفتگو كرنے كے بجائے یہ دعا ہی پڑھ لیں، لیكن چونكہ دعا ہے بھی چھوٹی سی تو وہ بس دو یا تین بار پڑھ كر چھوڑ دیں۔
میرا سوال یہ ہے كے لوگوں كو اس سے روكنے كا كیا طریقہ ہو سكتا ہے؟
قرآن خوانی، ختم، دعا وغیرہ سے تو لوگ طویل وقت كے لیے مصروف رہتے ہیں تو باہم گفتگو كرنے كا موقع ہی نہیں میسر آتا۔
تدفین كے بعدایك بھائی نے پانچ ساتھ منٹ كی تذكیر تو كی تھی۔ اور میری دادی جان كی فوتگی كی دفع میں نے اگلے دن ایك درس بھی ركھوایا تھا لیكن وہ بھی زیادہ سے زیادہ ایك گھنٹے كا ہی ہو سكتا ہے۔ اس كے علاوہ وقت میں كیا كرنا چاہیے كے جو لوگ بیٹھیں ہیں وہ ہنسی مذاق نہ كریں؟
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
السلام علیكم و رحمة اللہ
ایك ہفتہ پہلے میرے دادا جان كی وفات ہوئی تو سارے رشتیدار ’افسوس‘ كے لیے آے۔
میں نے دیكھا كے لوگ قبرستان میں تدفین كے دوران ہی قہقہے لگانا اور كاروبار كی گفتگو كرنا شروع ہو گئے۔
نیز، اس كے بعد تو اگلے تین دن تك جتنی دیر بھی رشتیدار بیٹھے رہے، وہ ہسی مذاق اور دنیوی گفتگو ہی كرتے رہے۔
ان كو دیكھ كر بہت افسوس ہوا۔ میں نے كافی دفع كوشش كی كے ان كو مغفرت كی دعا كاغز پر فوٹوكاپی كر كےپكڑایا تاكہ وہ باہم گفتگو كرنے كے بجائے یہ دعا ہی پڑھ لیں، لیكن چونكہ دعا ہے بھی چھوٹی سی تو وہ بس دو یا تین بار پڑھ كر چھوڑ دیں۔
میرا سوال یہ ہے كے لوگوں كو اس سے روكنے كا كیا طریقہ ہو سكتا ہے؟
قرآن خوانی، ختم، دعا وغیرہ سے تو لوگ طویل وقت كے لیے مصروف رہتے ہیں تو باہم گفتگو كرنے كا موقع ہی نہیں میسر آتا۔
تدفین كے بعدایك بھائی نے پانچ ساتھ منٹ كی تذكیر تو كی تھی۔ اور میری دادی جان كی فوتگی كی دفع میں نے اگلے دن ایك درس بھی ركھوایا تھا لیكن وہ بھی زیادہ سے زیادہ ایك گھنٹے كا ہی ہو سكتا ہے۔ اس كے علاوہ وقت میں كیا كرنا چاہیے كے جو لوگ بیٹھیں ہیں وہ ہنسی مذاق نہ كریں؟
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
انا للہ وانا الیہ راجعون!
محترم بھائی!
مطلوبہ لوگوں کو ایک تحریر ارسال کریں کہ جس میں انہیں واضح طور پر تنبیہہ کی گئی ہو کہ آپ لوگوں کی وجہ سے میرے غم میں اور اضافہ ہوا۔ مرنا تو ہرکسی نے ہے۔ آئندہ کسی بھی فوتگی پر محتاط رہیں۔وغیرہ۔۔
اور اگر آپ اس طرح کی کوئی تنبیہہ نہیں کرسکتے تو صبر سے کام لیں۔
 

میرب فاطمہ

مشہور رکن
شمولیت
جون 06، 2012
پیغامات
195
ری ایکشن اسکور
218
پوائنٹ
107
اگر فوتگی پر دیگیں پکانے کا سلسلہ بند کر دیا جائے تو امید ہے ایسی صورتحال کا سامنا کم ہو گا۔ کیونکہ زیادہ تر لوگ ان میں وہی شامل ہوتے ہیں جو کھانے کے چکر میں فوتگی 'اٹینڈ' کرتے ہیں۔
 
شمولیت
دسمبر 29، 2011
پیغامات
91
ری ایکشن اسکور
82
پوائنٹ
63
آپ سب کی تجاویز کا شکریہ.
مجھے جو دکھ ہوا اس پر تو میں صبر ہئ کر سکتا ہوں.
میں نے در اصل یہ بات 'بدعت' کے موضوع کے ضمن میں اس لئے لکھی ہے کیونکہ میں جاننا چاہ رہا تھا کے فوتگی پر ایسا کیا کیا جاۓ کے وہ چیز بدعت میں بھی نا شمار ہو اور لوگ طویل وقت کے لئے مصروف رہیں اور دنیوی گفتگو سے بچے رہیں.
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,565
پوائنٹ
791
السلام علیكم و رحمة اللہ
ایك ہفتہ پہلے میرے دادا جان كی وفات ہوئی تو سارے رشتیدار ’افسوس‘ كے لیے آے۔
میں نے دیكھا كے لوگ قبرستان میں تدفین كے دوران ہی قہقہے لگانا اور كاروبار كی گفتگو كرنا شروع ہو گئے۔
نیز، اس كے بعد تو اگلے تین دن تك جتنی دیر بھی رشتیدار بیٹھے رہے، وہ ہسی مذاق اور دنیوی گفتگو ہی كرتے رہے۔
ان كو دیكھ كر بہت افسوس ہوا۔ میں نے كافی دفع كوشش كی كے ان كو مغفرت كی دعا كاغز پر فوٹوكاپی كر كےپكڑایا تاكہ وہ باہم گفتگو كرنے كے بجائے یہ دعا ہی پڑھ لیں، لیكن چونكہ دعا ہے بھی چھوٹی سی تو وہ بس دو یا تین بار پڑھ كر چھوڑ دیں۔
میرا سوال یہ ہے كے لوگوں كو اس سے روكنے كا كیا طریقہ ہو سكتا ہے؟
قرآن خوانی، ختم، دعا وغیرہ سے تو لوگ طویل وقت كے لیے مصروف رہتے ہیں تو باہم گفتگو كرنے كا موقع ہی نہیں میسر آتا۔
تدفین كے بعدایك بھائی نے پانچ ساتھ منٹ كی تذكیر تو كی تھی۔ اور میری دادی جان كی فوتگی كی دفع میں نے اگلے دن ایك درس بھی ركھوایا تھا لیكن وہ بھی زیادہ سے زیادہ ایك گھنٹے كا ہی ہو سكتا ہے۔ اس كے علاوہ وقت میں كیا كرنا چاہیے كے جو لوگ بیٹھیں ہیں وہ ہنسی مذاق نہ كریں؟
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ ۔
موت ایسی حقیقت جس سے کسی کو بھی مفر اور انکار کی گنجائش نہیں ۔
اللہ تعالی آپ کے دادا جان کی مغفرت فرمائے ۔اور انہیں اپنی رحمتوں سے فیضیاب کرے ۔ اور آپ کو صبر جمیل عطا فرمائے ۔آمین
جہاں تک تدفین اور تعزیت کے شرکاء کے رویہ کی بات ہے تو سن کر تعجب ہوا۔۔۔ہم بھی یہاں غالی بدعتیوں میں گھرے ہوئے ہیں ۔۔لیکن کبھی یہ صورتحال نہیں دیکھی ۔وہ رنگا رنگ بدعات کرتے ہیں لیکن ایسے موقع پر ہنسی مذاق یا قہقہے بالکل نہیں لگاتے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جہاں تک شریعت کے حکم اور طریقہ کی بات ہے تو سچی بات یہ ہے کہ اہل میت کے ہاں اہتمام سے اجتماع ہی منع ہے :
درج ذیل حدیث دیکھئے :
’’ عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْبَجَلِيِّ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ "كُنَّا نَرَى الِاجْتِمَاعَ إِلَى أَهْلِ الْمَيِّتِ وَصَنْعَةَ الطَّعَامِ مِنَ النِّيَاحَةِ"
جریر بن عبداللہ بجلی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم میت کے گھر والوں کے پاس جمع ہونے اور ان کے لیے ان کے گھر کھانا تیار کرنے کو نوحہ سمجھتے تھے۔
سنن ابن ماجہ، حدیث نمبر: 1602
(تحفة الأشراف : ۳۲۳۰، ومصباح الزجاجة : ۵۸۶)، مسند احمد (۲/۲۰۴)۔۔قال الشيخ الألباني: صحيح
اس لئے اگر تعزیت کیلئے جائے ،تو وہاں لمبا بیٹھ ہی جائے ،بلکہ تعزیت کرتے ہی اٹھ جائے ،تاکہ گفتگو کا سلسلہ نہ بنے ۔
اور اس موقع پر اہتمام سے وعظ و تقریر بھی خود ساختہ امر ہے جس بچنا چاہئے ۔
 
شمولیت
دسمبر 29، 2011
پیغامات
91
ری ایکشن اسکور
82
پوائنٹ
63
آپ نے میرے علم میں اضافہ کیا. جزاك الله خير.
ایک مسئلہ یہ بھی ہے کہ اکثر رشتہ دار دوسرے شہروں سے آتے ہیں تو ان کے لئے تو صرف افسوس لر کے چلے جانا تو ممکن نہیں. اس لئے وہ آ کر بیٹھ جاتے ہیں.
اور چونکہ دور پار کے رشتہ دار ہوتے ہیں اور بہت عرصہ سے ملاقات نہیں ہوئی ہوتی تو پھر جب ملتے ہیں تو پرانی یادیں تازہ کرنے بیٹھ جاتے ہیں.
 

جوش

مشہور رکن
شمولیت
جون 17، 2014
پیغامات
621
ری ایکشن اسکور
319
پوائنٹ
127
ان بیچاروں کو اسلامی تعلیمات کا علم ہی نہیں ۔اور نہ ہی میت کے مسائل اور جنازہ کے احکام و مسائل کا ہی انہیں علم ہے ۔ بس انکے ملاوں نے انہیں اسلامی تعلیمات سے دور کرکے ان سے موت کی ہولناکی کا خوف بھی ختم کردیا ے ۔ اسلئے ایسے موقع پر کسی اچھے عالم جو قرآن و سنت کا عالم ہو اسے بلاکر اس درخواست کریں کہ وہ اس قسم کے مسائل سے انہیں آگاہ کرے ۔تیمارداری کی فضیلت اسکے احکام و مسائل سے ابہیں روشناس کراے ان شاء اللہ اس سے لوگوں میں سدہار ہوگا
 
Top