- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,582
- ری ایکشن اسکور
- 6,751
- پوائنٹ
- 1,207
فور جی سے فائیو جی 65 ہزار گنا تیز
سائنس دانوں نے فائیو جی ٹیکنالوجی کی مدد سے کم سے کم وقت میں ڈیٹا کو ایک موبائل سے دوسرے موبائل میں منتقل کرنے کا ریکارڈ قائم کیا ہے۔
برطانیہ کی سرے یونیورسٹی کے فائٹو جی انوویشن سینٹر میں ایک ٹیرابٹ یعنی ایک کھرب ہندسوں کو ایک سیکنڈ میں منتقل کیا گیا جو کہ ڈیٹا اکٹھا کرنے کی موجودہ رفتار سے کئی ہزار گنا زیادہ ہے۔
اس ٹیکنالوجی کی تیاری کے لیے فائیو جی آئی سی کے سربراہ پرامید ہیں کہ 2018 تک اسے عوام کے سامنے لایا جائے گا۔
نئی ٹیکنالوجی سے ایک ٹی بی پی ایس کی مدد سے ایک فیچر فلم کے سائز سے 100 گنا زیادہ مواد صرف تین سیکنڈ میں ڈاؤن لوڈ کیا جا سکے گا۔
یاد رہے کہ یہ سپیڈ اس وقت موجود فور جی ڈاؤن لوڈ ٹیکنالوجی سے 65 ہزار گنا تیز ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ فائبر آپٹکس میں بھی اتنے ہی مواد کو منتقل کرنے کی صلاحیت ہوگی تاہم وہ اسے تار کے بغیر کر رہے ہیں۔
سائنس دانوں نے فائیو جی ٹیکنالوجی کی مدد سے کم سے کم وقت میں ڈیٹا کو ایک موبائل سے دوسرے موبائل میں منتقل کرنے کا ریکارڈ قائم کیا ہے۔
برطانیہ کی سرے یونیورسٹی کے فائٹو جی انوویشن سینٹر میں ایک ٹیرابٹ یعنی ایک کھرب ہندسوں کو ایک سیکنڈ میں منتقل کیا گیا جو کہ ڈیٹا اکٹھا کرنے کی موجودہ رفتار سے کئی ہزار گنا زیادہ ہے۔
اس ٹیکنالوجی کی تیاری کے لیے فائیو جی آئی سی کے سربراہ پرامید ہیں کہ 2018 تک اسے عوام کے سامنے لایا جائے گا۔
نئی ٹیکنالوجی سے ایک ٹی بی پی ایس کی مدد سے ایک فیچر فلم کے سائز سے 100 گنا زیادہ مواد صرف تین سیکنڈ میں ڈاؤن لوڈ کیا جا سکے گا۔
یاد رہے کہ یہ سپیڈ اس وقت موجود فور جی ڈاؤن لوڈ ٹیکنالوجی سے 65 ہزار گنا تیز ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ فائبر آپٹکس میں بھی اتنے ہی مواد کو منتقل کرنے کی صلاحیت ہوگی تاہم وہ اسے تار کے بغیر کر رہے ہیں۔