• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

فیض عالم کون تھا؟؟

ابو تراب

مبتدی
شمولیت
مارچ 29، 2011
پیغامات
102
ری ایکشن اسکور
537
پوائنٹ
0
السلام علیکم،
مجھےحکیم فیض عالم کے بارے میں معلومات چاھئیں۔ اس کے بارے میں بریلوی، دیوبندی بڑا اعتراض کرتے ہیں۔ نیٹ پر اس کے بارے میں معلومات نہیں مل سکی۔
جواب کا انتظاررہے گا-

جزاک اللہ
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,010
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
حکیم فیض عالم صدیقی ناصبی تھا یعنی اہل بیت کا دشمن۔ اس دشمنی کا نظارہ اس کی تصنیف حقیقت مذہب شیعہ میں کیا جاسکتا ہے۔ شاید یہ کسی دور میں اہل حدیث بھی رہا تھا بہرحال علمائے اہلحدیث کی فیض عالم صدیقی سے براءت ثابت ہے۔ حافظ زبیر علی زئی حفظہ اللہ فرماتے ہیں:
محمد الیاس گھمن دیوبندی نے اہل حدیث(اہل سنت)کے خلاف ایک کتاب: ’’فرقہ اہلحدیث پاک و ہند کا تحقیقی جائزہ‘‘لکھی ہے، جس میں وحیدالزماں حیدرآبادی ، نواب صدیق حسن خان، نورالحسن ،حافظ عنایت اللہ گجراتی اور فیض عالم صدیقیوغیرہم جیسے غیر اہل حدیث اشخاص کے حوالے اور بعض اہل حدیث علماء کے کچھ شاذوغیر مفتیٰ بہا اقوال پیش کرکے مسلک حق کے خلاف پرو پیگنڈا کیا ہے۔(ماہنامہ الحدیث،فروری 2010، شمارہ نمبر 69، صفحہ 16)
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,010
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
میرے علم کے مطابق فیض عالم صدیقی کے رد میں کوئی کتاب نہیں ہے کیونکہ ان کا ناصبی ثابت ہو جانا ہی ان کا رد ہے۔ مزید معلومات تو آپ کو فیض عالم صدیقی کی اپنی کتابوں ہی سے مل سکتی ہے لیکن ان کا علمی سرمایہ تو ضائع ہوگیا ہے ان کے ناصبی ہوجانے کی وجہ سے کسی نے ان کی کتب کی اشاعت میں دلچسپی نہیں لی۔ شاید کہیں سے ان کی کتاب اختلاف امت کا المیہ (یہ رد تقلید پر نہایت لاجواب کتاب ہے) اور حقیقت مذہب شیعہ جس میں انہوں نے صحیح مسلم کی ایک حدیث کا انکار صرف اس لئے کر دیا کہ وہ حدیث علی رضی اللہ عنہ کے فضائل میں تھی۔ ناصبیوں کی خاص بات یہ ہے کہ یہ لوگ اہل بیت کی شان اور فضائل میں وارد تمام صحیح احادیث کا انکار کرتے ہوئے انہیں جھوٹی قرار دیتے ہیں۔ نعوذباللہ من ذالک ایک انتہاء رافضیت ہے اور اس کے مقابلہ پر دوسری انتہاء ناصبیت ہے۔ اللہ تعالیٰ مسلمانوں کو ان دو انتہاؤں سے اپنی پناہ میں رکھے آمین
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,010
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
جزاک اللہ ، یہ کتب کہیں سے مل سکتی ہیں؟؟
مارکیٹ میں تو دستیاب نہیں ہیں لیکن اگر کسی سے پرانا نسخہ مل جائے تو فوٹو کاپی کروالیجئے گا۔ مجھے بھی ایک دوست کےپاس مل گئی تھیں میں نے اس کی نقل کروا کر اپنے پاس محفوظ کر لیا۔
 
شمولیت
مئی 20، 2011
پیغامات
182
ری ایکشن اسکور
522
پوائنٹ
90
آج کے دور میں اہل حدیث ہونے کے لئے صرف حافظ زبیر علی زئی کی سند ضروری ہے ۔ اور ان کا معیار اہلحدیثیت اس قدر بلند ہے کہ بہت کم لوگ ہی اس معیار کو پاسکتے ہیں ۔ خیر میرے نزدیک کسی کے اہل حدیث ہونے یا نہ ہونے کے لئے حافظ زبیر علی زئی کی تحریر کا حوالہ مناسب نہیں ، انہوں نے تو نواب صدیق حسن خاں کو غیر اہل حدیث قرار دیا ہے ۔ تاہم اس میں کچھ شبہ نہیں حکیم فیض عالم ایک طویل عرصے تک اہل حدیث کی نسبت سے معروف رہے تاہم ان کی ناصبیت اس قدر نمایاں ہوئی کہ اب انہیں کسی بھی طرح مسلک اہل حدیث کا نمائندہ قرار نہیں دیا جاسکتا ۔ شیعیت کی تردید میں ان کی خدمات بجا لیکن ناصبیت کی تائید ہرگز نہیں کی جاسکتی ۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,010
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
آج کے دور میں اہل حدیث ہونے کے لئے صرف حافظ زبیر علی زئی کی سند ضروری ہے ۔ اور ان کا معیار اہلحدیثیت اس قدر بلند ہے کہ بہت کم لوگ ہی اس معیار کو پاسکتے ہیں ۔ خیر میرے نزدیک کسی کے اہل حدیث ہونے یا نہ ہونے کے لئے حافظ زبیر علی زئی کی تحریر کا حوالہ مناسب نہیں ، انہوں نے تو نواب صدیق حسن خاں کو غیر اہل حدیث قرار دیا ہے ۔ تاہم اس میں کچھ شبہ نہیں حکیم فیض عالم ایک طویل عرصے تک اہل حدیث کی نسبت سے معروف رہے تاہم ان کی ناصبیت اس قدر نمایاں ہوئی کہ اب انہیں کسی بھی طرح مسلک اہل حدیث کا نمائندہ قرار نہیں دیا جاسکتا ۔ شیعیت کی تردید میں ان کی خدمات بجا لیکن ناصبیت کی تائید ہرگز نہیں کی جاسکتی ۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ!

بھائی، بات کر نے کا یہ انداز کچھ نامناسب ہے۔کم ازکم کسی جلیل القدر عالم کے بار ے میں اظہار خیال کرتے ہوئےخیال رکھنا چاہیے۔نواب صدیق حسن خان رحمہ اللہ کو غیر اہل حدیث قرار دیناشیخ موصوف کی تحقیقی غلطی ہے لیکن اس کا یہ مطلب تو نہیں کہ ان کی ہر بات بے وقعت ٹھہرے گی۔ محدث وقت اور محقق عصر حافظ زبیر علی زئی حفظہ اللہ جماعت اہل حدیث کے نمائیندہ عالم ہیں ان کی بات جب تک وہ کسی صریح دلیل کے خلاف نہ ہو قابل قبول ہے۔آپ نے اس بات پر ناراضگی کا اظہار فرمایا ہے کہ فیض عالم صدیقی کے لئے شیخ زبیر علی زئی کا حوالہ کیوں دیا گیا۔ اگر ان کی بات غلط تھی تو آپ کا غصہ بجا ہے لیکن آپ نے بھی گھوم پھر کے وہی بات کہہ دی جو کہ حافظ زبیر علی حفظہ اللہ نے بیان کی ہے۔ جب آپ فیض عالم صدیقی کی جماعت اہل حدیث سے نسبت کے انکاری ہیں تو زبیرعلی زئی حفظہ اللہ پر غصہ کیوں ؟ آخر وہ بھی تو آپ ہی کی بات کی تائید کر رہے ہیں۔
 

طالب نور

رکن مجلس شوریٰ
شمولیت
اپریل 04، 2011
پیغامات
361
ری ایکشن اسکور
2,311
پوائنٹ
220
آج کے دور میں اہل حدیث ہونے کے لئے صرف حافظ زبیر علی زئی کی سند ضروری ہے ۔ اور ان کا معیار اہلحدیثیت اس قدر بلند ہے کہ بہت کم لوگ ہی اس معیار کو پاسکتے ہیں ۔
عرض ہے قطعا نہیں اور اس الزام کے ثبوت میں کوئی حوالہ بھی پیش نہیں کیا جا سکتا۔ نواب صدیق حسن خان کے سلسلے مین وضاحت دی جا چکی ہے۔ اگر پھر بھی کسی کو اس سلسلے میں تشویش ہے تو میں یہاں ان ثقہ معتبر رواہ کی لسٹ دینے کو تیار ہوں جن پر کسی نہ کسی امام کی جرح موجود ہے۔ کیا وہاں بھی ان جرح کرنے والے آئمہ پر وہی بات کہی جائے گی جو شیخ زبیر علی زئی حفظہ اللہ کے بارے میں کہی گئی ہے۔
جہاں تک شیخ زبیر علی زئی حفظہ اللہ کے معیار اہل حدیثیت بلند ہونے کی بات ہے تو ہونا بھی چاہئے۔ اللہ ان کو مزید توفیق دے کہ اس مسلک حقہ کے دفاع و فروغ میں کام کرتے رہیں۔ اب ہر شخص اس ذہن کا تو نہیں ہو سکتا کہ رفع الیدین اور آمین بالجہر کے ہر فائل کو اہل حدیث ہونے کا سرٹیفیکیٹ دے چاہے وہ وحدت الوجودی عقائد کا حامل ہو۔
 
Top