• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قتل اور مٹھائی

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
*کوئی قتل ہو رہا تھا...............اور کوئی مٹھائی بانٹ رہا تھا*

وہ کھلنڈرا سا لڑکا پردیس جا بسا...نیویارک کو اپنا وطن بنا لیا.. اسی بیچ کچھ نئے دوست بن گئے...دوست کیا تھے کام کرتے اور فارغ وقت میں مذھب کی تبلیغ کرتے....ہمہ وقت دعوت وتبلیغ میں مگن رہتے....اس کے بھی پیچھے پڑ گئے..کسی نہ کسی سکالر کی تقریر دیے رکھتے...وہ جو پیر پرستی کے عقیدے پر پیدا ہوا تھا اور اسی پر زندگی بسر کر رہا تھا ، اس کے دماغ میں برسوں سے جمی برف پگھلنے لگی.... ایک روز جو آیا تو ایک تقریر کی کیسٹ اٹھائی چل دیا.......گاڑی میں تقریر کی آواز گونجنے لگی....."کاش ہم وہ ٹاکیاں ہوتے کہ جو فاطمہ رض اپنے باپ کے زخموں پر رکھا کرتی........" دل کی دنیا آج بدلنے کو تھی...تقریر کی آواز سسکیوں کے ساتھ مدغم ہو رہی تھی ...اور سسکیاں آنسوں بن کر بہہ رہی تھیں...روتا ہوا واپس پلٹا.... آنسوؤں کے بیچ میں آ کر پوچھا کہ "یہ کس کی تقریر ہے..؟...سیرت النبی کے ایسے رنگ پہلے تو نہ دیکھے تھے..."
"جی ان کا نام علامہ احسان الہی ظہیر ہے. ہمارے بہت بڑے عالم تھے...."
نام سننا ہی گویا قیامت ہو گیا....بہتے آنسو ہچکیاں بن گئے...سب حیران کہ ماجرا کیا ہے؟....
بتانے لگے کہ " میں گجرات میں رہتا تھا ... مارچ ختم ہو رہا تھا ، بہار کی رخصت کے دن تھے...یہ ان دنوں کا قصہ ہے کہ اک روز ہمارے مولوی صاحب آئے...خوشی چہرے سے ٹپک رہی تھی... مولوی صاحب کہنے لگے کہ آج وہابیوں کا بہت بڑا علامہ مر گیا ہے..."..میں بازار گیا ..مٹھائی لایا...اپنے ہاتھوں سے بانٹی....اور برس ہا برس گزر گئے...اور آج میں اپنے اسی "دشمن" کی تقریر سن کر اسی کا مسلک قبول کر رہا ہوں......آنسو اس کے بھی نہ رک رہے تھے.....اور سننے والے کے بھی نہ تھم رہے تھے
....
جن دوست نے یہ واقعہ مجھ سے روایت کیا ..میری نظر میں وہ تقوے میں اس دور کے مطابق انتہا پر ہیں....جھوٹ تو بڑی بات غیبت سے بھی دور ہیں....پھر بھی میں نے آج تک اس کو نہ لکھا...حتی کہ اپنی کتاب میں بھی درج نہ کیا...لیکن اگلے روز جب سورج چھپ رہا تھا اور مسافر اپنے "وطنوں" کی فکر میں تھے کہ دورکا ایک مسافر میرے ہاں داخل ہوا....شمشیر بھائی نیویارک ہوتے ہیں ...میں نے انھیں بھی قصہ سنایا اور ان سے تصدیق چاہی....انہوں نے بھی تصدیق کی اور بتایا کہ یہ صاحب اب کینیڈا چلے گئے ہیں ...الله کی قدرت کے رنگ کتنے عجیب ہیں کہ جس شخص کی شہادت کی خوشی میں ایک بندہ مٹھائی بانٹ رہا ہے اس کی تقریر سن کر اسی کا مسلک قبول کر رہا ہے
........................ابو بکر قدوسی
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
حیران کن واقعہ ۔
 
Top