• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قرآن مجید کو بھلادینا

محمد زاہد بن فیض

سینئر رکن
شمولیت
جون 01، 2011
پیغامات
1,957
ری ایکشن اسکور
5,787
پوائنٹ
354
وهل يقول نسيت آية كذا وكذا‏.‏ وقول الله تعالى ‏ {‏ سنقرئك فلا تنسى * إلا ما شاء الله‏}‏

اور کیا یہ کہا جا سکتا ہے کہ میں فلاں فلاں آیتیں بھول گیا ہوں اور اللہ کا فرمان ”ہم آپ کو قرآن پڑھا دیں گے پھر آپ اسے نہ بھولیں گے سوا ان آیات کے جنہیں اللہ چاہے“۔


حدیث نمبر: 5037
حدثنا ربيع بن يحيى،‏‏‏‏ حدثنا زائدة،‏‏‏‏ حدثنا هشام،‏‏‏‏ عن عروة،‏‏‏‏ عن عائشة ـ رضى الله عنها ـ قالت سمع النبي صلى الله عليه وسلم رجلا يقرأ في المسجد فقال ‏"‏ يرحمه الله لقد أذكرني كذا وكذا آية من سورة كذا ‏"‏‏.‏


ہم سے ربیع بن یحییٰ نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے زائدہ بن جذامہ نے بیان کیا، کہا ہم سے ہشام بن عروہ نے بیان کیا، ان سے عروہ بن زبیر نے اور ان سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو مسجد میں قرآن پڑھتے سنا تو آپ نے فرمایا کہ اللہ اس پر رحم کرے، اس نے مجھے فلاں سورت کی فلاں فلاں آیتیں یاد دلا دیں۔


حدثنا محمد بن عبيد بن ميمون،‏‏‏‏ حدثنا عيسى،‏‏‏‏ عن هشام،‏‏‏‏ وقال،‏‏‏‏ أسقطتهن من سورة كذا‏.‏ تابعه علي بن مسهر وعبدة عن هشام‏.‏

ہم سے محمد بن عبید بن میمون نے بیان کیا، کہا ہم سے عیسیٰ بن یونس نے بیان کیا، ان سے ہشام بن عروہ نے (اضافہ کے ساتھ بیان کیا کہ) میں نے فلاں سورت کی فلاں فلاں آیتیں بھلا دی تھیں۔ محمد بن عبید کے ساتھ اس کو علی بن مسہر اور عبدہ نے بھی ہشام سے روایت کیا ہے۔


حدیث نمبر: 5038
حدثنا أحمد بن أبي رجاء،‏‏‏‏ حدثنا أبو أسامة،‏‏‏‏ عن هشام بن عروة،‏‏‏‏ عن أبيه،‏‏‏‏ عن عائشة،‏‏‏‏ قالت سمع رسول الله صلى الله عليه وسلم رجلا يقرأ في سورة بالليل فقال ‏"‏ يرحمه الله لقد أذكرني كذا وكذا آية كنت أنسيتها من سورة كذا وكذا ‏"‏‏.‏


ہم سے احمد بن ابی رجاء نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے ابواسامہ نے بیان کیا، ان سے ہشام بن عروہ نے، ان سے ان کے والد (عروہ بن زبیر) نے اور ان سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک صاحب کو رات کے وقت ایک سورت پڑھتے ہوئے سنا تو فرمایا کہ اللہ تعالیٰ اس شخص پر رحم کرے، اس نے مجھے فلاں آیتیں یاد دلا دیں جو مجھے فلاں فلاں سورتوں میں سے بھلا دی گئی تھیں۔


حدیث نمبر: 5039
حدثنا أبو نعيم،‏‏‏‏ حدثنا سفيان،‏‏‏‏ عن منصور،‏‏‏‏ عن أبي وائل،‏‏‏‏ عن عبد الله،‏‏‏‏ قال قال النبي صلى الله عليه وسلم ‏"‏ ما لأحدهم يقول نسيت آية كيت وكيت‏.‏ بل هو نسي ‏"‏‏.


ہم سے ابونعیم نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا، ان سے منصور نے، ان سے ابووائل نے اور ان سے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کسی کے لئے یہ منا سب نہیں کہ یہ کہے کہ میں فلاں فلاں آیتیں بھول گیا بلکہ اسے (یوں کہنا چاہئے) کہ میں فلاں فلاں آیتوں کو بھلا دیا گیا۔

صحیح بخاری
کتاب فضائل القرآن
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
تشریح : احادیث منقولہ اور باب میں مطابقت ظاہر ہے۔ قرآن کا یاد ہونا بھی اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے اور اسے بھول جانا بھی اللہ تعالیٰ ہی کی طرف سے ہے۔ کوشش انسان کا کام ہے پس ہر مسلمان کو قرآن مجید کے یاد رکھنے کی کوشش کرتے رہناچاہئے جولوگ قرآن مجید یادکرکے اسے پڑھنا چھوڑدیں وہ قرآن مجید ان کے ذہن سے نکل جائے ایسے غافل انسان کے لئے سخت ترین وعید آئی ہے اور اس شخص پر واجب ہے کہ روزانہ قرآن پاک کچھ حصہ بلاناغہ دہرالیا کرے۔ اس تسلسل سے قرآ ن پاک ذہن میں محفوظ رہے گا اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ہر وقت قرآن پاک کی تلاوت فرمایا کرتے تھے کہ ایسانہ ہو کہ میں بھول جاؤں لیکن اللہ تعالیٰ نے خود کہا ہے کہ میرے ذمہ اس کا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سینہ میں جمع کرنااور زبان سے اس کی تلاوت کرانا ہے تو امت محمدیہ پر بھی واجب ہے کہ تلاوت قرآن پاک روزانہ کیا کرے تاکہ اس کو بھولنے نہ پائے۔
 
Top