• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قرآن کریم اردو ترجمہ یونیکوڈ - (ترجمہ۔ محمد خاں جونا گڈھی)

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
الحُجُرات:1 ( الحُجُرات:49 - آيت:1 ) اے ایمان والے لوگو! اللہ اور اس کے رسول کے آگے نہ بڑھو اور اللہ سے ڈرتے رہا کرو یقیناً اللہ تعالیٰ سننے والا، جاننے والا ہے۔
الحُجُرات:2 ( الحُجُرات:49 - آيت:2 ) اے ایمان والو! اپنی آوازیں نبی کی آواز سے اوپر نہ کرو اور نہ ان سے اونچی آواز سے بات کرو جیسے آپس میں ایک دوسرے سے کرتے ہو، کہیں (ایسا نہ ہو) کہ تمہارے اعمال اکارت جائیں اور تمہیں خبر نہ ہو۔
الحُجُرات:3 ( الحُجُرات:49 - آيت:3 ) بیشک جو لوگ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و سلم) کے حضور میں اپنی آوازیں پست رکھتے ہیں، یہی وہ لوگ ہیں جن کے دلوں کو اللہ نے پرہیزگاری کے لئے جانچ لیا ہے۔ ان کے لئے مغفرت اور بڑا ثواب ہے ۔
الحُجُرات:4 ( الحُجُرات:49 - آيت:4 ) جو لوگ آپ کو حجروں کے پیچھے سے پکارتے ہیں ان میں اکثر (بالکل) بے عقل ہیں ۔
الحُجُرات:5 ( الحُجُرات:49 - آيت:5 ) اگر یہ لوگ یہاں تک صبر کرتے کہ آپ خود سے نکل کر ان کے پاس آ جاتے تو یہی ان کے لئے بہتر ہوتا اور اللہ غفور و رحیم ہے۔
الحُجُرات:6 ( الحُجُرات:49 - آيت:6 ) اے مسلمانو! اگر تمہیں کوئی فاسق خبر دے تو تم اس کی اچھی طرح تحقیق کر لیا کرو ایسا نہ ہو کہ نادانی میں کسی قوم کو ایذا پہنچا دو پھر اپنے لئے پریشانی اٹھاؤ۔
الحُجُرات:7 ( الحُجُرات:49 - آيت:7 ) اور جان رکھو کہ تم میں اللہ کے رسول موجود ہیں اگر وہ تمہارا کہا کرتے رہے بہت امور میں تو تم مشکل میں پڑ جاؤ لیکن اللہ تعالیٰ نے ایمان کو تمہارے دلوں میں زینت دے رکھی ہے اور کفر کو اور گناہ کو اور نافرمانی کو تمہاری نگاہوں میں ناپسندیدہ بنا دیا ہے، یہی لوگ راہ یافتہ ہیں۔
الحُجُرات:8 ( الحُجُرات:49 - آيت:8 ) اللہ کے احسان و انعام سے اور اللہ دانا اور با حکمت ہے۔
الحُجُرات:9 ( الحُجُرات:49 - آيت:9 ) اور اگر مسلمانوں کی دو جماعتیں آپس میں لڑ پڑیں تو ان میں میل ملاپ کرا دیا کرو پھر اگر ان دونوں میں سے ایک جماعت دوسری جماعت پر زیادتی کرے تو تم (سب) اس گروہ سے جو زیادتی کرتا ہے لڑو۔ یہاں تک کہ وہ اللہ کے حکم کی طرف لوٹ آئے اگر لوٹ آئے تو پھر انصاف کے ساتھ صلح کرا دو اور عدل کرو بیشک اللہ تعالیٰ انصاف کرنے والوں سے محبت کرتا ہے۔
الحُجُرات:10 ( الحُجُرات:49 - آيت:10 ) (یاد رکھو) سارے مسلمان بھائی بھائی ہیں پس اپنے دو بھائیوں میں ملاپ کرا دیا کرو اور اللہ سے ڈرتے رہو تاکہ تم پر رحم کیا جائے
الحُجُرات:11 ( الحُجُرات:49 - آيت:11 ) اے ایمان والو! مرد دوسرے مردوں کا مذاق نہ اڑائیں ممکن ہے کہ یہ ان سے بہتر ہوں اور نہ عورتیں عورتوں کا مذاق اڑائیں ممکن ہے کہ یہ ان سے بہتر ہوں اور آپس میں ایک دوسرے کو عیب نہ لگاؤ اور نہ کسی کو برے لقب دو ایمان کے بعد فسق برا نام ہے، اور جو توبہ نہ کریں وہی ظالم لوگ ہیں۔
الحُجُرات:12 ( الحُجُرات:49 - آيت:12 ) اے ایمان والو! بہت بد گمانیوں سے بچو یقین مانو کہ بعض بد گمانیاں گناہ ہیں اور بھید نہ ٹٹولا کرو اور نہ تم کسی کی غیبت کرو کیا تم میں سے کوئی بھی اپنے مردہ بھائی کا گوشت کھانا پسند کرتا ہے؟ تم کو اس سے گھن آئے گی اور اللہ سے ڈرتے رہو، بیشک اللہ توبہ قبول کرنے والا مہربان ہے۔
الحُجُرات:13 ( الحُجُرات:49 - آيت:13 ) اے لوگو! ہم نے تم سب کو ایک (ہی) مرد و عورت سے پیدا کیا ہے اور اس لئے کہ تم آپس میں ایک دوسرے کو پہچانو کنبے قبیلے بنا دیئے ہیں، اللہ کے نزدیک تم سب میں با عزت وہ ہے جو سب سے زیادہ ڈرنے والا ہے یقین مانو کہ اللہ دانا اور باخبر ہے۔
الحُجُرات:14 ( الحُجُرات:49 - آيت:14 ) دیہاتی لوگ کہتے ہیں کہ ہم ایمان لائے۔ آپ کہہ دیجئے کہ درحقیقت تم ایمان نہیں لائے لیکن تم یوں کہو کہ ہم اسلام لائے حالانکہ ابھی تک تمہارے دلوں میں ایمان داخل ہی نہیں ہوا تم اگر اللہ کی اور اس کے رسول کی فرمانبرداری کرنے لگو گے تو اللہ تمہارے اعمال میں سے کچھ بھی کم نہ کرے گا۔ بیشک اللہ بخشنے والا مہربان ہے
الحُجُرات:15 ( الحُجُرات:49 - آيت:15 ) مومن تو وہ ہیں جو اللہ پر اور اس کے رسول پر (پکا) ایمان لائیں پھر شک و شبہ نہ کریں اور اپنے مالوں سے اور اپنی جانوں سے جہاد کرتے رہیں یہی سچے اور راست گو ہیں
الحُجُرات:16 ( الحُجُرات:49 - آيت:16 ) کہہ دیجئے! کہ کیا تم اللہ تعالیٰ کو اپنی دینداری سے آگاہ کر رہے ہو اللہ ہر چیز سے جو آسمانوں میں اور زمین میں ہے بخوبی آگاہ ہے اور اللہ ہر چیز کا جاننے والا ہے ۔
الحُجُرات:17 ( الحُجُرات:49 - آيت:17 ) اپنے مسلمان ہونے کا آپ پر احسان جتاتے ہیں۔ آپ کہہ دیجئے کہ اپنے مسلمان ہونے کا احسان مجھ پر نہ رکھو، بلکہ دراصل اللہ کا تم پر احسان ہے کہ اس نے تمہیں ایمان کی ہدایت کی اگر تم راست گو ہو
الحُجُرات:18 ( الحُجُرات:49 - آيت:18 ) یقین مانو کہ آسمانوں اور زمین کی پوشیدہ باتیں اللہ خوب جانتا ہے اور جو کچھ تم کر رہے ہو اسے اللہ خوب دیکھ رہا ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
ق:1 ( ق:50 - آيت:1 ) ق! بہت بڑی شان والے اس قرآن کی قسم ہے
ق:2 ( ق:50 - آيت:2 ) بلکہ انہیں تعجب معلوم ہوا کہ ان کے پاس انہی میں سے ایک آگاہ کرنے والا آیا تو کافروں نے کہا کہ یہ ایک عجیب چیز ہے
ق:3 ( ق:50 - آيت:3 ) کیا جب ہم مر کر مٹی ہو جائیں گے۔ پھر یہ واپسی دور (از عقل) ہے
ق:4 ( ق:50 - آيت:4 ) زمین جو کچھ ان میں سے گھٹاتی ہے وہ ہمیں معلوم ہے اور ہمارے پاس سب یاد رکھنے والی کتاب ہے ۔
ق:5 ( ق:50 - آيت:5 ) بلکہ انہوں نے سچی بات کو جھوٹ کہا جبکہ وہ ان کے پاس پہنچ چکی پس وہ الجھاؤ میں پڑ گئے ہیں ۔
ق:6 ( ق:50 - آيت:6 ) کیا انہوں نے آسمان کو اپنے اوپر نہیں دیکھا؟ کہ ہم نے اسے کس طرح بنایا ہے اور زینت دی ہے اس میں کوئی شگاف نہیں۔
ق:7 ( ق:50 - آيت:7 ) اور زمین کو ہم نے بچھا دیا ہے اور اس میں ہم نے پہاڑ ڈال دیئے ہیں اور اس میں ہم نے قسم قسم کی خوشنما چیزیں اگا دیں ہیں
ق:8 ( ق:50 - آيت:8 ) تاکہ ہر رجوع کرنے والے بندے کے لئے بینائی اور دانائی کا ذریعہ ہو۔
ق:9 ( ق:50 - آيت:9 ) اور ہم نے آسمان سے بابرکت پانی برسایا اور اس سے باغات اور کٹنے والے کھیت کے غلے پیدا کئے۔
ق:10 ( ق:50 - آيت:10 ) اور کھجوروں کے بلند و بالا درخت جن کے خوشے تہ بہ تہ ہیں۔
ق:11 ( ق:50 - آيت:11 ) بندوں کی روزی کے لئے اور ہم نے پانی سے مردہ شہر کو زندہ کر دیا۔ اسی طرح (قبروں سے) نکلنا
ق:12 ( ق:50 - آيت:12 ) ان سے پہلے نوح کی قوم نے اور رس والوں نے اور ثمود نے۔
ق:13 ( ق:50 - آيت:13 ) اور عاد نے اور فرعون نے اور برادران لوط نے۔
ق:14 ( ق:50 - آيت:14 ) اور ایکہ والوں نے اور تبع کی قوم نے بھی تکذیب کی تھی۔ سب نے پیغمبروں کو جھٹلایا پس میرا وعدہ عذاب ان پر صادق آگیا۔
ق:15 ( ق:50 - آيت:15 ) کیا ہم پہلی بار پیدا کرنے سے تھک گئے؟ بلکہ یہ لوگ نئی پیدائش کی طرف سے شک میں ہیں
ق:16 ( ق:50 - آيت:16 ) ہم نے انسان کو پیدا کیا اور اس کے دل میں جو خیالات اٹھتے ہیں ان سے ہم واقف ہیں اور ہم اس کی رگ جان سے بھی زیادہ اس سے قریب ہیں
ق:17 ( ق:50 - آيت:17 ) جس وقت دو لینے والے جا لیتے ہیں ایک دائیں طرف اور ایک بائیں طرف بیٹھا ہوا ہے۔
ق:18 ( ق:50 - آيت:18 ) (انسان) منہ سے کوئی لفظ نکال نہیں پاتا مگر اس کے پاس نگہبان تیار ہے ۔
ق:19 ( ق:50 - آيت:19 ) اور موت کی بے ہوشی حق لے کر پہنچی یہی ہے جس سے تو بدکتا پھرتا تھا
ق:20 ( ق:50 - آيت:20 ) اور صور پھونک دیا جائے گا۔ وعدہ عذاب کا دن یہی ہے۔
ق:21 ( ق:50 - آيت:21 ) اور ہر شخص اس طرح آئے گا کہ اس کے ساتھ ایک لانے والا ہو گا اور ایک گواہی دینے والا
ق:22 ( ق:50 - آيت:22 ) یقیناً تو اس سے غفلت میں تھا لیکن ہم نے تیرے سامنے سے پردہ ہٹا دیا پس آج تیری نگاہ بہت تیز ہے۔
ق:23 ( ق:50 - آيت:23 ) اس کا ہم نشین (فرشتہ) کہے گا یہ حاضر ہے جو کہ میرے پاس تھا ۔
ق:24 ( ق:50 - آيت:24 ) ڈال دو جہنم میں ہر کافر سرکش کو۔
ق:25 ( ق:50 - آيت:25 ) جو نیک کام سے روکنے والا حد سے گزر جانے والا اور شک کرنے والا تھا۔
ق:26 ( ق:50 - آيت:26 ) جس نے اللہ کے ساتھ دوسرا معبود بنا لیا تھا پس اسے سخت عذاب میں ڈال دو۔
ق:27 ( ق:50 - آيت:27 ) اس کا ہم نشین (شیطان) کہے گا اے ہمارے رب! میں نے اسے گمراہ نہیں کیا تھا بلکہ یہ خود ہی دور دراز کی گمراہی میں تھا
ق:28 ( ق:50 - آيت:28 ) حق تعالیٰ فرمائے گا بس میرے سامنے جھگڑے کی بات مت کرو میں تو پہلے ہی تمہاری طرف وعید (وعدہ عذاب) بھیج چکا تھا ۔
ق:29 ( ق:50 - آيت:29 ) میرے ہاں بات بد لتی نہیں نہ میں اپنے بندوں پر ذرا بھی ظلم کرنے والا ہوں۔
ق:30 ( ق:50 - آيت:30 ) جس دن ہم دوزخ سے پوچھیں گے کیا تو بھر چکی؟ وہ جواب دے گی کیا کچھ اور زیادہ بھی ہے؟ ۔
ق:31 ( ق:50 - آيت:31 ) اور جنت پرہیز گاروں کے لئے بالکل قریب کر دی جائے گی ذرا بھی دور نہ ہو گی۔
ق:32 ( ق:50 - آيت:32 ) یہ جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا تھا ہر اس شخص کے لئے جو رجوع کرنے والا اور پابندی کرنے والا ہو
ق:33 ( ق:50 - آيت:33 ) جو رحمان کا غائبانہ خوف رکھتا ہو اور توجہ والا دل لایا ہو
ق:34 ( ق:50 - آيت:34 ) تم اس جنت میں سلامتی کے ساتھ داخل ہو جاؤ یہ ہمیشہ رہنے کا دن ہے۔
ق:35 ( ق:50 - آيت:35 ) یہ وہاں جو چاہیں انہیں ملے گا (بلکہ) ہمارے پاس اور بھی زیادہ ہے۔
ق:36 ( ق:50 - آيت:36 ) اور اس سے پہلے بھی ہم بہت سی امتوں کو ہلاک کر چکے ہیں جو ان سے طاقت میں زیادہ تھیں وہ شہروں میں ڈھونڈھتے ہی رہ گئے، کہ کوئی بھا گنے کا ٹھکانا ہے۔
ق:37 ( ق:50 - آيت:37 ) اس میں ہر صاحب دل کے لئے عبرت ہے اور اس کے لئے جو دل متوجہ ہو کر کان لگائے اور وہ حاضر ہو
ق:38 ( ق:50 - آيت:38 ) یقیناً ہم نے آسمانوں اور زمین اور جو کچھ اس کے درمیان ہے سب کو (صرف) چھ دن میں پیدا کر دیا اور ہمیں تکان نے چھوا تک نہیں۔
ق:39 ( ق:50 - آيت:39 ) پس یہ جو کچھ کہتے ہیں آپ اس پر صبر کریں اور اپنے رب کی تسبیح تعریف کے ساتھ بیان کریں سورج نکلنے سے پہلے بھی اور سورج غروب ہونے سے پہلے بھی
ق:40 ( ق:50 - آيت:40 ) اور رات کے کسی وقت بھی تسبیح کریں اور نماز کے بعد بھی
ق:41 ( ق:50 - آيت:41 ) اور سن رکھیں کہ جس دن ایک پکارنے والا قریب ہی جگہ سے پکارے گا
ق:42 ( ق:50 - آيت:42 ) جس روز اس تند تیز چیخ کو یقین کے ساتھ سن لیں گے یہ دن ہو گا نکلنے کا
ق:43 ( ق:50 - آيت:43 ) ہم ہی جلاتے ہیں اور ہم ہی مارتے ہیں اور ہماری ہی طرف لوٹ کر آنا ہے۔
ق:44 ( ق:50 - آيت:44 ) جس دن زمین پھٹ جائے گی اور یہ دوڑتے ہوئے (نکل پڑیں گے) یہ جمع کر لینا ہم پر بہت ہی آسان ہے۔
ق:45 ( ق:50 - آيت:45 ) یہ جو کچھ کہہ رہے ہیں ہم بخوبی جانتے ہیں اور آپ ان پر جبر کرنے والے نہیں تو آپ قرآن کے ذریعے انہیں سمجھاتے رہیں جو میرے وعید (ڈراوے کے وعدوں) سے ڈرتے ہیں ۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
الذاريات:1 ( الذاريات:51 - آيت:1 ) قسم ہے بکھیرنے والیوں کی اڑا کر ۔
الذاريات:2 ( الذاريات:51 - آيت:2 ) پھر اٹھانے والیاں بوجھ کو ۔
الذاريات:3 ( الذاريات:51 - آيت:3 ) پھر چلنے والی نرمی سے
الذاريات:4 ( الذاريات:51 - آيت:4 ) پھر کام کو تقسیم کرنے والیاں ۔
الذاريات:5 ( الذاريات:51 - آيت:5 ) یقین مانو کہ تم سے جو وعدے کئے جاتے ہیں (سب) سچے ہیں
الذاريات:6 ( الذاريات:51 - آيت:6 ) اور بیشک انصاف ہونے والا ہے۔
الذاريات:7 ( الذاريات:51 - آيت:7 ) قسم ہے راہوں والے آسمان کی
الذاريات:8 ( الذاريات:51 - آيت:8 ) یقیناً تم مختلف بات میں پڑے ہوئے ہو
الذاريات:9 ( الذاريات:51 - آيت:9 ) اس سے وہی باز رکھا جاتا ہے جو پھیر دیا گیا ہو۔
الذاريات:10 ( الذاريات:51 - آيت:10 ) بے سند باتیں کرنے والے غارت کر دیئے گئے۔
الذاريات:11 ( الذاريات:51 - آيت:11 ) جو غفلت میں ہیں اور بھولے ہوئے ہیں۔
الذاريات:12 ( الذاريات:51 - آيت:12 ) پوچھتے ہیں کہ یوم جزا کب ہو گا؟
الذاريات:13 ( الذاريات:51 - آيت:13 ) ہاں یہ وہ دن ہے کہ یہ آگ پر تپائے جائیں گے
الذاريات:14 ( الذاريات:51 - آيت:14 ) اپنی فتنہ پردازی کا مزہ چکھو یہی ہے جس کی تم جلدی مچا رہے تھے۔
الذاريات:15 ( الذاريات:51 - آيت:15 ) بیشک تقویٰ والے لوگ بہشتوں اور چشموں میں ہونگے۔
الذاريات:16 ( الذاريات:51 - آيت:16 ) ان کے رب نے جو کچھ انہیں عطا فرمایا اسے لے رہے ہونگے وہ تو اس سے پہلے ہی نیکوکار تھے۔
الذاريات:17 ( الذاريات:51 - آيت:17 ) وہ رات کو بہت کم سویا کرتے تھے
الذاريات:18 ( الذاريات:51 - آيت:18 ) اور صبح کے وقت استغفار کیا کرتے تھے۔
الذاريات:19 ( الذاريات:51 - آيت:19 ) اور ان کے مال میں مانگنے والوں اور سوال سے بچنے والوں کا حق تھا
الذاريات:20 ( الذاريات:51 - آيت:20 ) اور یقین والوں کے لئے تو زمین میں بہت سی نشانیاں ہیں۔
الذاريات:21 ( الذاريات:51 - آيت:21 ) اور خود تمہاری ذات میں بھی، تو کیا تم دیکھتے نہیں ہو۔
الذاريات:22 ( الذاريات:51 - آيت:22 ) اور تمہاری روزی اور جو تم سے وعدہ کیا جاتا ہے سب آسمان میں ہے ۔
الذاريات:23 ( الذاريات:51 - آيت:23 ) آسمانوں اور زمین کے پروردگار کی قسم! کہ یہ بالکل برحق ہے ایسا ہی جیسے کہ تم باتیں کرتے ہو۔
الذاريات:24 ( الذاريات:51 - آيت:24 ) کیا تجھے ابراہیم (علیہ السلام) کے معزز مہمانوں کی خبر بھی پہنچی ہے ؟
الذاريات:25 ( الذاريات:51 - آيت:25 ) وہ جب ان کے ہاں آئے تو سلام کیا، ابراہیم نے جواب سلام دیا (اور کہا یہ تو) اجنبی لوگ ہیں
الذاريات:26 ( الذاريات:51 - آيت:26 ) پھر (چپ چاپ جلدی جلدی) اپنے گھر والوں کی طرف گئے اور ایک فربہ بچھڑے (کا گوشت) لائے۔
الذاريات:27 ( الذاريات:51 - آيت:27 ) اور اسے ان کے پاس رکھا اور کہا آپ کھاتے کیوں نہیں۔
الذاريات:28 ( الذاريات:51 - آيت:28 ) پھر تو دل ہی دل میں ان سے خوف زدہ ہو گئے انہوں نے کہا آپ خوف نہ کیجئے اور انہوں نے اس (حضرت ابراہیم) کو ایک علم والے لڑکے کی بشارت دی۔
الذاريات:29 ( الذاريات:51 - آيت:29 ) پس ان کی بیوی آگے بڑھی اور حیرت میں آ کر اپنے منہ پر مار کر کہا کہ میں تو بڑھیا ہوں اور ساتھ ہی بانجھ۔
الذاريات:30 ( الذاريات:51 - آيت:30 ) انہوں نے کہا ہاں تیرے پروردگار نے اسی طرح فرمایا ہے، بیشک وہ حکیم و علیم ہے ۔
الذاريات:31 ( الذاريات:51 - آيت:31 ) حضرت ابراہیم علیہ السلام نے کہا کہ اللہ کے بھیجے ہوئے (فرشتو!) تمہارا کیا مقصد ہے
الذاريات:32 ( الذاريات:51 - آيت:32 ) انہوں نے جواب دیا کہ ہم گناہگار قوم کی طرف بھیجے گئے ہیں
الذاريات:33 ( الذاريات:51 - آيت:33 ) تاکہ ہم ان پر مٹی کے کنکر برسائیں۔
الذاريات:34 ( الذاريات:51 - آيت:34 ) جو تیرے رب کی طرف سے نشان زدہ ہیں ان حد سے گزر جانے والوں کے لئے۔
الذاريات:35 ( الذاريات:51 - آيت:35 ) پس جتنے ایمان دار وہاں تھے ہم نے انہیں نکال لیا
الذاريات:36 ( الذاريات:51 - آيت:36 ) اور ہم نے وہاں مسلمانوں کا صرف ایک ہی گھر پایا
الذاريات:37 ( الذاريات:51 - آيت:37 ) اور ہم نے ان کے لئے جو دردناک عذاب کا ڈر رکھتے ہیں ایک (کامل) علامت چھوڑی
الذاريات:38 ( الذاريات:51 - آيت:38 ) موسیٰ (علیہ السلام کے قصے) میں (بھی ہماری طرف سے تنبیہ ہے) کہ ہم نے فرعون کی طرف کھلی دلیل دے کر بھیجا۔
الذاريات:39 ( الذاريات:51 - آيت:39 ) پس اس نے اپنے بل بوتے پر منہ موڑا اور کہنے لگا یہ جادوگر ہے یا دیوانہ ہے۔
الذاريات:40 ( الذاريات:51 - آيت:40 ) بالآخر ہم نے اسے اور اس کے لشکروں کو اپنے عذاب میں پکڑ کر دریا میں ڈال دیا وہ تھا ملامت کے قابل ۔
الذاريات:41 ( الذاريات:51 - آيت:41 ) اسی طرح عادیوں میں بھی (ہماری طرف سے تنبیہ ہے) جب کہ ہم نے ان پر خیر و برکت سے خالی آندھی بھیجی۔
الذاريات:42 ( الذاريات:51 - آيت:42 ) وہ جس چیز پر گرتی تھی اسے بوسیدہ ہڈی کی طرح (چورا چورا) کر دیتی تھی۔
الذاريات:43 ( الذاريات:51 - آيت:43 ) اور ثمود (کے قصے) میں بھی (عبرت) ہے جب ان سے کہا گیا کہ تم کچھ دنوں تک فائدہ اٹھا لو
الذاريات:44 ( الذاريات:51 - آيت:44 ) لیکن انہوں نے اپنے رب کے حکم سے سرتابی کی جس پر ان کے دیکھتے دیکھتے (تیز تند) کڑاکے نے ہلاک کر دیا۔
الذاريات:45 ( الذاريات:51 - آيت:45 ) پس نہ تو کھڑے ہو سکے اور نہ بدلہ لے سکے
الذاريات:46 ( الذاريات:51 - آيت:46 ) اور نوح (علیہ السلام) کی قوم کا بھی اس سے پہلے (یہی حال ہو چکا تھا) وہ بھی بڑے نافرمان تھے۔
الذاريات:47 ( الذاريات:51 - آيت:47 ) آسمان کو ہم نے (اپنے) ہاتھوں سے بنایا اور یقیناً ہم کشادگی کرنے والے ہیں
الذاريات:48 ( الذاريات:51 - آيت:48 ) اور زمین کو ہم نے فرش بنا دیا پس ہم بہت ہی اچھے بچھانے والے ہیں۔
الذاريات:49 ( الذاريات:51 - آيت:49 ) ہر چیز کو ہم نے جوڑا جوڑا پیدا کیا ہے تاکہ تم نصیحت حاصل کرو
الذاريات:50 ( الذاريات:51 - آيت:50 ) پس تم اللہ کی طرف دوڑ بھاگ (یعنی رجوع) کرو یقیناً میں تمہیں اس کی طرف سے صاف صاف تنبیہ کرنے والا ہوں۔
الذاريات:51 ( الذاريات:51 - آيت:51 ) اور اللہ کے ساتھ کسی اور کو معبود نہ ٹھہراؤ بیشک میں تمہیں اس کی طرف سے کھلا ڈرانے والا ہوں۔
الذاريات:52 ( الذاريات:51 - آيت:52 ) اس طرح جو لوگ ان سے پہلے گزرے ہیں ان کے پاس جو بھی رسول آیا انہوں نے کہہ دیا کہ یا تو یہ جادوگر ہے یا دیوانہ ہے۔
الذاريات:53 ( الذاريات:51 - آيت:53 ) کیا یہ اس بات کی ایک دوسرے کو وصیت کرتے گئے ہیں
الذاريات:54 ( الذاريات:51 - آيت:54 ) نہیں بلکہ یہ سب کے سب سرکش ہیں تو آپ ان سے منہ پھیر لیں آپ پر کوئی ملامت نہیں۔
الذاريات:55 ( الذاريات:51 - آيت:55 ) اور نصیحت کرتے رہیں یقیناً یہ نصیحت ایمانداروں کو نفع دے گی۔
الذاريات:56 ( الذاريات:51 - آيت:56 ) میں نے جنات اور انسانوں کو محض اس لئے پیدا کیا ہے کہ وہ صرف میری عبادت کریں۔
الذاريات:57 ( الذاريات:51 - آيت:57 ) نہ میں ان سے روزی چاہتا ہوں اور نہ میری یہ چاہت ہے کہ مجھے کھلائیں
الذاريات:58 ( الذاريات:51 - آيت:58 ) اللہ تعالیٰ تو خود ہی سب کا روزی رساں توانائی والا اور زور آور ہے۔
الذاريات:59 ( الذاريات:51 - آيت:59 ) پس جن لوگوں نے ظلم کیا ہے انہیں بھی ان کے ساتھیوں کے حصہ کے مثل حصہ ملے گا لہٰذا وہ مجھ سے جلدی طلب نہ کریں
الذاريات:60 ( الذاريات:51 - آيت:60 ) پس خرابی ہے منکروں کو ان کے اس دن کی جس کا وعدہ دیئے جاتے ہیں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
الطور:1 ( الطور:52 - آيت:1 ) قسم ہے طور کی
الطور:2 ( الطور:52 - آيت:2 ) اور لکھی ہوئی کتاب کی
الطور:3 ( الطور:52 - آيت:3 ) جو جھلی کے کھلے ہوئے ورق میں ہے۔
الطور:4 ( الطور:52 - آيت:4 ) وہ آباد گھر کی ۔
الطور:5 ( الطور:52 - آيت:5 ) اور اونچی چھت کی
الطور:6 ( الطور:52 - آيت:6 ) اور بھڑکائے ہوئے سمندر کی
الطور:7 ( الطور:52 - آيت:7 ) بیشک آپ کے رب کا عذاب ہو کر رہنے والا ہے۔
الطور:8 ( الطور:52 - آيت:8 ) اسے کوئی روکنے والا نہیں۔
الطور:9 ( الطور:52 - آيت:9 ) جس دن آسمان تھرتھرانے لگے گا
الطور:10 ( الطور:52 - آيت:10 ) اور پہاڑ چلنے پھرنے لگیں گے۔
الطور:11 ( الطور:52 - آيت:11 ) اس دن جھٹلانے والوں کی (پوری) خرابی ہے۔
الطور:12 ( الطور:52 - آيت:12 ) جو اپنی بیہودہ گوئی میں اچھل کود رہے ہیں
الطور:13 ( الطور:52 - آيت:13 ) جس دن وہ دھکے دے کر آتش جہنم کی طرف لائے جائیں گے۔
الطور:14 ( الطور:52 - آيت:14 ) یہی وہ آتش دوزخ ہے جسے تم جھوٹ بتلاتے تھے ۔
الطور:15 ( الطور:52 - آيت:15 ) (اب بتاؤ) کیا یہ جادو ہے؟ یا تم دیکھتے نہیں
الطور:16 ( الطور:52 - آيت:16 ) جاؤ دوزخ میں اب تمہارا صبر کرنا اور نہ کرنا تمہارے لئے یکساں ہے۔ تمہیں فقط تمہارے کئے کا بدل دیا جائے گا۔
الطور:17 ( الطور:52 - آيت:17 ) یقیناً پرہیزگار لوگ جنتوں میں اور نعمتوں میں ہیں
الطور:18 ( الطور:52 - آيت:18 ) جو انہیں ان کے رب نے دے رکھی ہیں اس پر خوش خوش ہیں اور ان کے پروردگار نے انہیں جہنم کے عذاب سے بچا لیا ہے۔
الطور:19 ( الطور:52 - آيت:19 ) تم مزے سے کھاتے پیتے رہو ان اعمال کے بدلے جو تم کرتے تھے ۔
الطور:20 ( الطور:52 - آيت:20 ) برابر بچھے ہوئے شاندار تختے پر تکیے لگائے ہوئے اور ہم نے ان کے نکاح بڑی بڑی آنکھوں والی (حوروں) سے کرا دیئے ہیں۔
الطور:21 ( الطور:52 - آيت:21 ) اور جو لوگ ایمان لائے اور ان کی اولاد نے بھی ایمان میں ان کی پیروی کی ہم ان کی اولاد کو ان تک پہنچا دیں گے اور ان کے عمل سے ہم کچھ کم نہ کریں گے ہر شخص اپنے اپنے اعمال کا گروی ہے
الطور:22 ( الطور:52 - آيت:22 ) ہم نے ان کے لئے میوے اور مرغوب گوشت کی ریل پیل کر دیں گے
الطور:23 ( الطور:52 - آيت:23 ) (خوش طبعی کے ساتھ) ایک دوسرے سے جام (شراب) چھینا جھپٹی کریں گے جس شراب کے سرور میں تو بیہودہ گوئی ہو گی نہ گناہ
الطور:24 ( الطور:52 - آيت:24 ) اور ان کے ارد گرد ان کے نو عمر غلام پھر رہے ہونگے، گویا موتی تھے جو ڈھکے رکھے تھے
الطور:25 ( الطور:52 - آيت:25 ) اور آپس میں ایک دوسرے کی طرف متوجہ ہو کر سوال کریں گے
الطور:26 ( الطور:52 - آيت:26 ) کہیں گے کہ اس سے پہلے ہم اپنے گھر والوں کے درمیان بہت ڈرا کرتے تھے
الطور:27 ( الطور:52 - آيت:27 ) پس اللہ تعالیٰ نے ہم پر بڑا احسان کیا اور ہمیں تیز و تند گرم ہواؤں کے عذاب سے بچا لیا
الطور:28 ( الطور:52 - آيت:28 ) ہم اس سے پہلے ہی اس کی عبادت کیا کرتے تھے بیشک وہ محسن اور مہربان ہے۔
الطور:29 ( الطور:52 - آيت:29 ) تو آپ سمجھاتے رہیں کیونکہ آپ اپنے رب کے فضل سے نہ تو کاہن ہیں نہ دیوانہ
الطور:30 ( الطور:52 - آيت:30 ) کیا کافر یوں کہتے ہیں کہ یہ شاعر ہے ہم اس پر زمانے کے حوادث (یعنی موت) کا انتظار کر رہے ہیں ۔
الطور:31 ( الطور:52 - آيت:31 ) کہہ دیجئے! تم منتظر رہو میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کرنے والوں میں ہوں
الطور:32 ( الطور:52 - آيت:32 ) کیا ان کی عقلیں انہیں یہی سکھاتی ہیں یا یہ لوگ ہی سرکش ہیں
الطور:33 ( الطور:52 - آيت:33 ) کیا یہ کہتے ہیں اس نبی نے (قرآن) خود گھڑ لیا ہے، واقع یہ ہے کہ وہ ایمان نہیں لاتے۔
الطور:34 ( الطور:52 - آيت:34 ) اچھا اگر یہ سچے ہیں تو بھلا اس جیسی ایک (ہی) بات یہ (بھی) تو لے آئیں
الطور:35 ( الطور:52 - آيت:35 ) کیا یہ بغیر کسی (پیدا کرنے والے) کے خود بخود پیدا ہو گئے ہیں؟ یا خود پیدا کرنے والے ہیں۔
الطور:36 ( الطور:52 - آيت:36 ) کیا انہوں نے ہی آسمان اور زمین کو پیدا کیا ہے، بلکہ یہ یقین نہ کرنے والے لوگ ہیں
الطور:37 ( الطور:52 - آيت:37 ) یا کیا ان کے پاس تیرے رب کے خزانے ہیں؟ یا (ان خزانوں کے) یہ دروغہ ہیں۔
الطور:38 ( الطور:52 - آيت:38 ) یا کیا ان کے پاس کوئی سیڑھی ہے جس پر چڑھ کر سنتے ہیں؟ (اگر ایسا ہے) تو ان کا سننے والا کوئی روشن دلیل پیش کرے
الطور:39 ( الطور:52 - آيت:39 ) کیا اللہ کے تو سب لڑکیاں ہیں اور تمہارے ہاں لڑکے ہیں؟
الطور:40 ( الطور:52 - آيت:40 ) کیا تو ان سے کوئی اجرت طلب کرتا ہے کہ یہ اس کے تاوان سے بو جھل ہو رہے ہیں ۔
الطور:41 ( الطور:52 - آيت:41 ) کیا ان کے پاس علم غیب ہے جسے یہ لکھ لیتے ہیں؟
الطور:42 ( الطور:52 - آيت:42 ) کیا یہ لوگ کوئی فریب کرنا چاہتے ہیں؟ تو یقین کر لیں کہ فریب خوردہ کافر ہی ہیں۔
الطور:43 ( الطور:52 - آيت:43 ) کیا اللہ کے سوا کوئی معبود ہے؟ (ہرگز نہیں) اللہ تعالیٰ ان کے شرک سے پاک ہے۔
الطور:44 ( الطور:52 - آيت:44 ) اگر یہ لوگ آسمان کے کسی ٹکڑے کو گرتا ہوا دیکھ لیں تب بھی کہہ دیں کہ یہ تہ بتہ بادل ہے
الطور:45 ( الطور:52 - آيت:45 ) تو انہیں چھوڑ دے یہاں تک کہ انہیں اس دن سے سابقہ پڑے جس میں یہ بے ہوش کر دیئے جائیں گے۔
الطور:46 ( الطور:52 - آيت:46 ) جس دن انہیں ان کا مکر کچھ کام نہ دے گا اور نہ وہ مدد کئے جائیں گے۔
الطور:47 ( الطور:52 - آيت:47 ) بیشک ظالموں کے لئے اس کے علاوہ اور عذاب بھی ہیں لیکن ان لوگوں میں سے اکثر بے علم ہیں
الطور:48 ( الطور:52 - آيت:48 ) تو اپنے رب کے حکم کے انتظار میں صبر سے کام لے، بیشک تو ہماری آنکھوں کے سامنے ہے۔ صبح کو جب تو اٹھے اپنے رب کی پاکی اور حمد بیان کر۔
الطور:49 ( الطور:52 - آيت:49 ) اور رات کو بھی اس کی تسبیح پڑھ اور ستاروں کے ڈوبتے وقت بھی
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
النجم:1 ( النجم:53 - آيت:1 ) قسم ہے ستارے کی جب وہ گرے
النجم:2 ( النجم:53 - آيت:2 ) کہ تمہارے ساتھی نے نہ راہ گم کی ہے اور نہ ٹیڑھی راہ پر ہے
النجم:3 ( النجم:53 - آيت:3 ) اور نہ وہ اپنی خواہش سے کوئی بات کہتے ہیں۔
النجم:4 ( النجم:53 - آيت:4 ) وہ تو صرف وحی ہے جو اتاری جاتی ہے۔
النجم:5 ( النجم:53 - آيت:5 ) اسے پوری طاقت والے فرشتے نے سکھایا۔
النجم:6 ( النجم:53 - آيت:6 ) جو زور آور ہے پھر وہ سیدھا کھڑا ہو گیا۔
النجم:7 ( النجم:53 - آيت:7 ) اور وہ بلند آسمان کے کناروں پر تھا۔
النجم:8 ( النجم:53 - آيت:8 ) پھر نزدیک ہوا اور اتر آیا۔
النجم:9 ( النجم:53 - آيت:9 ) پس وہ دو کمانوں کے بقدر فاصلہ پر رہ گیا بلکہ اس سے بھی کم۔
النجم:10 ( النجم:53 - آيت:10 ) پس اس نے اللہ کے بندے کو وحی پہنچائی۔
النجم:11 ( النجم:53 - آيت:11 ) دل نے جھوٹ نہیں کہا (پیغمبر نے) دیکھا
النجم:12 ( النجم:53 - آيت:12 ) کیا تم جھگڑا کرتے ہو اس پر جو (پیغمبر) دیکھتے ہیں۔
النجم:13 ( النجم:53 - آيت:13 ) اسے تو ایک مرتبہ اور بھی دیکھا تھا۔
النجم:14 ( النجم:53 - آيت:14 ) سدرۃ المنتہیٰ کے پاس ۔
النجم:15 ( النجم:53 - آيت:15 ) اسی کے پاس جنۃ الماویٰ ہے
النجم:16 ( النجم:53 - آيت:16 ) جب کہ سدرہ کو چھپائے لیتی تھی وہ چیز جو اس پر چھا رہی تھی
النجم:17 ( النجم:53 - آيت:17 ) نہ تو نگاہ بہکی نہ حد سے بڑھی
النجم:18 ( النجم:53 - آيت:18 ) یقیناً اس نے اپنے رب کی بڑی بڑی نشانیوں میں سے بعض نشانیاں دیکھ لیں
النجم:19 ( النجم:53 - آيت:19 ) کیا تم نے لات اور عزیٰ کو دیکھا۔
النجم:20 ( النجم:53 - آيت:20 ) اور منات تیسرے پچھلے کو
النجم:21 ( النجم:53 - آيت:21 ) کیا تمہارے لئے لڑکے اور اللہ کے لئے لڑکیاں ہیں
النجم:22 ( النجم:53 - آيت:22 ) یہ تو اب بڑی بے انصافی کی تقسیم ہے۔
النجم:23 ( النجم:53 - آيت:23 ) دراصل یہ صرف نام ہیں جو تم نے اور تمہارے باپ دادوں نے ان کے لئے رکھ لئے ہیں اللہ نے ان کی کوئی دلیل نہیں اتاری۔ یہ لوگ صرف اٹکل کے اور اپنی نفسانی خواہشوں کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں اور یقیناً ان کے رب کی طرف سے ان کے پاس ہدایت آ چکی ہے۔
النجم:24 ( النجم:53 - آيت:24 ) کیا ہر شخص جو آرزو کرے اسے میسر ہے؟
النجم:25 ( النجم:53 - آيت:25 ) اللہ ہی کے ساتھ ہے یہ جہان اور وہ جہان
النجم:26 ( النجم:53 - آيت:26 ) اور بہت سے فرشتے آسمانوں میں ہیں جن کی سفارش کچھ بھی نفع نہیں دے سکتی مگر یہ اور بات ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنی خوشی اور اپنی چاہت سے جس کے لئے چاہے اجازت دے دے
النجم:27 ( النجم:53 - آيت:27 ) بیشک لوگ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے وہ فرشتوں کا زنانہ نام مقرر کرتے ہیں
النجم:28 ( النجم:53 - آيت:28 ) حالانکہ انہیں اس کا علم نہیں وہ صرف اپنے گمان کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں اور بیشک وہم (گمان) حق کے مقابلے میں کچھ کام نہیں دیتا۔
النجم:29 ( النجم:53 - آيت:29 ) تو آپ اس سے منہ موڑ لیں جو ہماری یاد سے منہ موڑے اور جن کا ارادہ بجز زندگانی دنیا کے اور کچھ نہیں۔
النجم:30 ( النجم:53 - آيت:30 ) یہی ان کے علم کی انتہا ہے۔ آپ کا رب اس سے خوب واقف ہے جو اس کی راہ سے بھٹک گیا ہے اور وہی خوب واقف ہے اس سے بھی جو راہ یافتہ ہے۔
النجم:31 ( النجم:53 - آيت:31 ) اور اللہ ہی کا ہے جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے تاکہ اللہ تعالیٰ برے عمل کرنے والوں کو ان کے اعمال کا بدلہ دے اور نیک کام کرنے والوں کو اچھا بدلہ عنایت فرمائے
النجم:32 ( النجم:53 - آيت:32 ) اور ان لوگوں کو جو بڑے گناہوں سے بچتے ہیں اور بے حیائی سے بھی سوائے کسی چھوٹے گناہ کے بیشک تیرا رب بہت کشادہ مغفرت والا ہے، وہ تمہیں بخوبی جانتا ہے جبکہ اس نے تمہیں زمین سے پیدا کیا اور جبکہ تم اپنی ماؤں کے پیٹ میں بچے تھے پس تم اپنی پاکیزگی آپ بیان نہ کرو۔ وہی پرہیزگاروں کو خوب جانتا ہے
النجم:33 ( النجم:53 - آيت:33 ) کیا آپ نے اسے دیکھا جس نے منہ موڑ لیا۔
النجم:34 ( النجم:53 - آيت:34 ) اور بہت کم دیا اور ہاتھ روک لیا
النجم:35 ( النجم:53 - آيت:35 ) کیا اسے علم غیب ہے کہ وہ (سب کچھ) دیکھ رہا ہے
النجم:36 ( النجم:53 - آيت:36 ) کیا اسے اس چیز کی خبر نہیں دی گئی جو موسیٰ (علیہ السلام) کے۔
النجم:37 ( النجم:53 - آيت:37 ) اور وفادار ابراہیم (علیہ السلام) کی آسمانی کتابوں میں تھا۔
النجم:38 ( النجم:53 - آيت:38 ) کہ کوئی شخص کسی دوسرے کا بوجھ نہ اٹھائے گا۔
النجم:39 ( النجم:53 - آيت:39 ) اور یہ کہ ہر انسان کے لئے صرف وہی ہے جس کی کوشش خود اس نے کی ۔
النجم:40 ( النجم:53 - آيت:40 ) اور یہ بیشک اس کی کوشش عنقریب دیکھی جائے گی۔
النجم:41 ( النجم:53 - آيت:41 ) پھر اسے پورا پورا بدلہ دیا جائے گا۔
النجم:42 ( النجم:53 - آيت:42 ) اور یہ کہ آپ کے رب ہی کی طرف سے پہنچنا ہے۔
النجم:43 ( النجم:53 - آيت:43 ) اور یہ کہ وہی ہنساتا ہے اور وہی رلاتا ہے۔
النجم:44 ( النجم:53 - آيت:44 ) اور یہ کہ وہی مارتا ہے اور جلاتا ہے۔
النجم:45 ( النجم:53 - آيت:45 ) اور اسی نے جوڑا یعنی نر مادہ پیدا کیا۔
النجم:46 ( النجم:53 - آيت:46 ) نطفہ سے جب وہ ٹپکایا جاتا ہے۔
النجم:47 ( النجم:53 - آيت:47 ) اور یہ کہ اسی کے ذمہ دوبارہ پیدا کرنا ہے۔
النجم:48 ( النجم:53 - آيت:48 ) اور یہ کہ وہی مالدار بناتا ہے اور سرمایہ دیتا ہے
النجم:49 ( النجم:53 - آيت:49 ) اور یہ کہ وہی شعریٰ(ستارے) کا رب ہے ۔
النجم:50 ( النجم:53 - آيت:50 ) اور یہ کہ اسی نے عاد اول کو ہلاک کیا ہے ۔
النجم:51 ( النجم:53 - آيت:51 ) اور ثمود کو بھی (جن میں سے) ایک کو بھی باقی نہ رکھا۔
النجم:52 ( النجم:53 - آيت:52 ) اور اس سے پہلے قوم نوح کو، یقیناً وہ بڑے ظالم اور سرکش تھے۔
النجم:53 ( النجم:53 - آيت:53 ) اور مؤتفکہ (شہر یا الٹی ہوئی بستیوں کو) اسی نے الٹ دیا ۔
النجم:54 ( النجم:53 - آيت:54 ) پھر اس پر چھا دیا جو چھایا
النجم:55 ( النجم:53 - آيت:55 ) پس اے انسان تو اپنے رب کی کس کس نعمت کے بارے میں جھگڑے گا؟
النجم:56 ( النجم:53 - آيت:56 ) یہ (نبی) ڈرانے والے ہیں پہلے ڈرانے والوں میں سے۔
النجم:57 ( النجم:53 - آيت:57 ) آنے والی گھڑی قریب آ گئی ہے۔
النجم:58 ( النجم:53 - آيت:58 ) اللہ کے سوا اس کا (وقت معین پر کھول) دکھانے والا اور کوئی نہیں۔
النجم:59 ( النجم:53 - آيت:59 ) پس کیا تم اس بات سے تعجب کرتے ہو؟
النجم:60 ( النجم:53 - آيت:60 ) اور ہنس رہے ہو؟ روتے نہیں؟
النجم:61 ( النجم:53 - آيت:61 ) بلکہ تم کھیل رہے ہو
النجم:62 ( النجم:53 - آيت:62 ) اب اللہ کے سامنے سجدے کرو اور (اسی کی) عبادت کرو
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
القمر:1 ( القمر:54 - آيت:1 ) قیامت قریب آ گئی اور چاند پھٹ گیا ۔
القمر:2 ( القمر:54 - آيت:2 ) یہ اگر کوئی معجزہ دیکھتے ہیں تو منہ پھیر لیتے ہیں اور کہہ دیتے ہیں یہ پہلے سے چلا آتا ہوا جادو ہے
القمر:3 ( القمر:54 - آيت:3 ) انہوں نے جھٹلایا اور اپنی خواہشوں کی پیروی کی اور ہر کام ٹھہرے ہوئے وقت پر مقرر ہے
القمر:4 ( القمر:54 - آيت:4 ) یقیناً ان کے پاس وہ خبریں آ چکی ہیں جن میں ڈانٹ ڈپٹ (کی نصیحت) ہے۔
القمر:5 ( القمر:54 - آيت:5 ) اور کامل عقل کی بات ہے لیکن ان ڈراؤنی باتوں نے بھی کچھ فائدہ نہ دیا۔
القمر:6 ( القمر:54 - آيت:6 ) پس (اے نبی) تم ان سے اعراض کرو جس دن ایک پکارنے والا ناگوار چیز کی طرف پکارے گا
القمر:7 ( القمر:54 - آيت:7 ) یہ جھکی آنکھوں قبروں سے اس طرح نکل کھڑے ہوں گے کہ گویا وہ پھیلا ہوا ٹڈی دل ہے ۔
القمر:8 ( القمر:54 - آيت:8 ) پکارنے والے کی طرف دوڑتے ہونگے اور کافر کہیں گے کہ یہ دن تو بہت سخت ہے۔
القمر:9 ( القمر:54 - آيت:9 ) ان سے پہلے قوم نوح نے بھی ہمارے بندے کو جھٹلایا تھا اور دیوانہ بتلا کر جھڑک دیا گیا تھا ۔
القمر:10 ( القمر:54 - آيت:10 ) پس اس نے اپنے رب سے دعا کی کہ میں بے بس ہوں تو میری مدد کر۔
القمر:11 ( القمر:54 - آيت:11 ) پس ہم نے آسمان کے دروازوں کو زور کے مینہ سے کھول دیا۔
القمر:12 ( القمر:54 - آيت:12 ) اور زمین سے چشموں کو جاری کر دیا پس اس کام کے لئے جو مقدر کیا گیا تھا (دونوں) پانی جمع ہو گئے۔
القمر:13 ( القمر:54 - آيت:13 ) اور ہم نے اسے تختوں اور کیلوں والی کشتی پر سوار کر لیا۔
القمر:14 ( القمر:54 - آيت:14 ) جو ہماری آنکھوں کے سامنے چل رہی تھی۔ بدلہ اس کی طرف سے جس کا کفر کیا گیا تھا۔
القمر:15 ( القمر:54 - آيت:15 ) اور بیشک ہم نے اس واقعہ کو نشانی بنا کر باقی رکھا پس کوئی ہے نصیحت حاصل کرنے والا
القمر:16 ( القمر:54 - آيت:16 ) بتاؤ میرا عذاب اور میری ڈرانے والی باتیں کیسی رہیں؟
القمر:17 ( القمر:54 - آيت:17 ) اور بیشک ہم نے قرآن کو سمجھنے کے لئے آسان کر دیا ہے پس کیا کوئی نصیحت حاصل کرنے والا ہے۔
القمر:18 ( القمر:54 - آيت:18 ) قوم عاد نے بھی جھٹلایا پس کیسا ہوا میرا عذاب اور میری ڈرانے والی باتیں۔
القمر:19 ( القمر:54 - آيت:19 ) ہم نے ان پر تیز و تند مسلسل چلنے والی ہوا، ایک منحوس دن میں بھیج دی
القمر:20 ( القمر:54 - آيت:20 ) جو لوگوں کو اٹھا اٹھا کر دے پٹختی تھی، گویا کہ وہ جڑ سے کٹے ہوئے کھجور کے تنے ہیں۔
القمر:21 ( القمر:54 - آيت:21 ) پس کیسی رہی میری سزا اور میرا ڈرانا۔
القمر:22 ( القمر:54 - آيت:22 ) یقیناً ہم نے قرآن کو نصیحت کے لئے آسان کر دیا ہے، پس کیا ہے کوئی نصیحت حاصل کرنے والا۔
القمر:23 ( القمر:54 - آيت:23 ) قوم ثمود نے ڈرانے والوں کو جھٹلایا۔
القمر:24 ( القمر:54 - آيت:24 ) اور کہنے لگے کیا ہم ایک شخص کی فرمانبرداری کرنے لگیں گے؟ تب تم یقیناً غلطی اور دیوانگی میں پڑے ہوئے ہونگے
القمر:25 ( القمر:54 - آيت:25 ) کیا ہمارے سب کے درمیان صرف اسی پر وحی اتاری گئی؟ نہیں بلکہ وہ جھوٹا شیخی خور ہے
القمر:26 ( القمر:54 - آيت:26 ) اب سب جان لیں گے کل کو کہ کون جھوٹا اور شیخی خور تھا؟
القمر:27 ( القمر:54 - آيت:27 ) بیشک ہم ان کی آزمائش کے لئے اونٹنی بھیجیں گے پس (اے صالح) تو ان کا منتظر رہ اور صبر کر۔
القمر:28 ( القمر:54 - آيت:28 ) ہاں انہیں خبردار کر دے کہ پانی ان میں تقسیم شدہ ہے۔ ہر ایک اپنی باری پر حاضر ہو گا
القمر:29 ( القمر:54 - آيت:29 ) انہوں نے اپنے ساتھی کو آواز دی جس نے (اونٹنی پر) وار کیا اور (اس کی) کوچیں کاٹ دیں۔
القمر:30 ( القمر:54 - آيت:30 ) پس کیونکر ہوا میرا عذاب اور میرا ڈرانا۔
القمر:31 ( القمر:54 - آيت:31 ) ہم نے ان پر ایک چیخ بھیجی پس ایسے ہو گئے جیسے باڑ بنانے والے کی روندی ہوئی گھاس
القمر:32 ( القمر:54 - آيت:32 ) اور ہم نے نصیحت کے لئے قرآن کو آسان کر دیا پس کیا ہے کوئی جو نصیحت قبول کرے۔
القمر:33 ( القمر:54 - آيت:33 ) قوم لوط نے بھی ڈرانے والوں کو جھٹلایا۔
القمر:34 ( القمر:54 - آيت:34 ) بیشک ہم نے ان پر پتھر برسانے والی ہوا بھیجی سوائے لوط (علیہ السلام) کے گھر والوں کے، انہیں ہم نے سحر کے وقت نجات دی۔
القمر:35 ( القمر:54 - آيت:35 ) اپنے احسان سے ہر ہر شکر گزار کو ہم اسی طرح بدلہ دیتے ہیں۔
القمر:36 ( القمر:54 - آيت:36 ) یقیناً (لوط علیہ السلام) نے انہیں ہماری پکڑ سے ڈرایا تھا لیکن انہوں نے ڈرانے والے کے بارے میں (شک و شبہ اور) جھگڑا کیا
القمر:37 ( القمر:54 - آيت:37 ) اور ان (لوط علیہ السلام) کو ان کے مہمانوں کے بارے میں پھسلایا پس ہم نے ان کی آنکھیں اندھی کر دیں اور کہہ دیا میرا ڈرانا اور میرا عذاب چکھو۔
القمر:38 ( القمر:54 - آيت:38 ) اور یقینی بات ہے کہ انہیں صبح سویرے ہی ایک جگہ پکڑنے والے مقررہ عذاب نے غارت کر دیا ۔
القمر:39 ( القمر:54 - آيت:39 ) پس میرے عذاب اور میرے ڈراوے کا مزہ چکھو۔
القمر:40 ( القمر:54 - آيت:40 ) اور یقیناً ہم نے قرآن کو پند و واعظ کے لئے آسان کر دیا ہے پس کیا کوئی ہے نصیحت پکڑنے والا۔
القمر:41 ( القمر:54 - آيت:41 ) اور فرعونیوں کے پاس بھی ڈرانے والے آئے۔
القمر:42 ( القمر:54 - آيت:42 ) انہوں نے ہماری تمام نشانیاں جھٹلائیں پس ہم نے بڑے غالب قوی پکڑنے والے کی طرح پکڑ لیا۔
القمر:43 ( القمر:54 - آيت:43 ) اے قریشیو! کیا تمہارے کافر ان کافروں سے کچھ بہتر ہیں؟ یا تمہارے لئے اگلی کتابوں میں چھٹکارا لکھا ہوا ہے۔
القمر:44 ( القمر:54 - آيت:44 ) یا یہ کہتے ہیں کہ ہم غلبہ پانے والی جماعت ہیں ۔
القمر:45 ( القمر:54 - آيت:45 ) عنقریب یہ جماعت شکست دی جائے گی اور پیٹھ دے کر بھاگے گی
القمر:46 ( القمر:54 - آيت:46 ) بلکہ قیامت کی گھڑی ان کے وعدے کے وقت ہے اور قیامت بڑی سخت اور کڑوی چیز ہے
القمر:47 ( القمر:54 - آيت:47 ) بیشک گناہ گار گمراہی میں اور عذاب میں ہیں۔
القمر:48 ( القمر:54 - آيت:48 ) جس دن وہ اپنے منہ کے بل آگ میں گھسیٹے جائیں گے (اور ان سے کہا جائے گا) دوزخ کی آگ لگنے کے مزے چکھو
القمر:49 ( القمر:54 - آيت:49 ) بیشک ہم نے ہر چیز کو ایک (مقررہ) اندازے سے پیدا کیا ہے۔
القمر:50 ( القمر:54 - آيت:50 ) اور ہمارا حکم صرف ایک دفعہ (کا ایک کلمہ) ہی ہوتا ہے جیسے آنکھ کا جھپکنا۔
القمر:51 ( القمر:54 - آيت:51 ) اور ہم نے تم جیسے بہتیروں کو ہلاک کر دیا ہے پس کوئی ہے نصیحت لینے والا۔
القمر:52 ( القمر:54 - آيت:52 ) جو کچھ انہوں نے (اعمال) کئے ہیں سب نامہ اعمال میں لکھے ہوئے ہیں ۔
القمر:53 ( القمر:54 - آيت:53 ) (اسی طرح) ہر چھوٹی بڑی بات لکھی ہوئی ہے
القمر:54 ( القمر:54 - آيت:54 ) یقیناً ہمارا ڈر رکھنے والے جنتوں اور نہروں میں ہونگے
القمر:55 ( القمر:54 - آيت:55 ) راستی اور عزت کی بیٹھک میں قدرت والے بادشاہ کے پاس۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
الرحمن:1 ( الرحمن:55 - آيت:1 ) رحمٰن نے۔
الرحمن:2 ( الرحمن:55 - آيت:2 ) قرآن سکھایا
الرحمن:3 ( الرحمن:55 - آيت:3 ) اسی نے انسان کو پیدا کیا
الرحمن:4 ( الرحمن:55 - آيت:4 ) اور اسے بولنا سکھایا
الرحمن:5 ( الرحمن:55 - آيت:5 ) آفتاب اور مہتاب (مقررہ) حساب سے ہیں
الرحمن:6 ( الرحمن:55 - آيت:6 ) اور ستارے اور درخت دونوں سجدہ کرتے ہیں
الرحمن:7 ( الرحمن:55 - آيت:7 ) اسی نے آسمان کو بلند کیا اور اسی نے ترازو رکھی
الرحمن:8 ( الرحمن:55 - آيت:8 ) تاکہ تولنے میں تجاوز نہ کرو
الرحمن:9 ( الرحمن:55 - آيت:9 ) انصاف کے ساتھ وزن کو ٹھیک رکھو اور تول میں کم نہ دو۔
الرحمن:10 ( الرحمن:55 - آيت:10 ) اور اسی نے مخلوق کے لئے زمین بچھا دی۔
الرحمن:11 ( الرحمن:55 - آيت:11 ) جس میں میوے ہیں اور خوشے والے کھجور کے درخت ہیں ۔
الرحمن:12 ( الرحمن:55 - آيت:12 ) اور بھس والا اناج اور خوشبودار پھول ہیں۔
الرحمن:13 ( الرحمن:55 - آيت:13 ) پس (اے انسانو اور جنو!) تم اپنے پروردگار کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
الرحمن:14 ( الرحمن:55 - آيت:14 ) اس نے انسان کو بجنے والی مٹی سے پیدا کیا جو ٹھیکری کی طرح تھی
الرحمن:15 ( الرحمن:55 - آيت:15 ) اور جنات کو آگ کے شعلے سے پیدا کیا
الرحمن:16 ( الرحمن:55 - آيت:16 ) پس (اے انسانو اور جنو!) تم اپنے پروردگار کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
الرحمن:17 ( الرحمن:55 - آيت:17 ) وہ رب ہے دونوں مشرقوں کا اور دونوں مغربوں کا
الرحمن:18 ( الرحمن:55 - آيت:18 ) پس (اے انسانو اور جنو!) تم اپنے پروردگار کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
الرحمن:19 ( الرحمن:55 - آيت:19 ) اس نے دو دریا جاری کر دیئے جو ایک دوسرے سے مل جاتے ہیں۔
الرحمن:20 ( الرحمن:55 - آيت:20 ) ان دونوں میں سے ایک آڑ ہے کہ اس سے بڑھ نہیں سکتے
الرحمن:21 ( الرحمن:55 - آيت:21 ) پس اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے۔
الرحمن:22 ( الرحمن:55 - آيت:22 ) ان دونوں میں سے موتی اور مونگے برآمد ہوتے ہیں
الرحمن:23 ( الرحمن:55 - آيت:23 ) پس اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے۔
الرحمن:24 ( الرحمن:55 - آيت:24 ) اور اللہ ہی کی (ملکیت میں) ہیں جہاز جو سمندروں میں پہاڑ کی طرح بلند (چل پھر رہے) ہیں
الرحمن:25 ( الرحمن:55 - آيت:25 ) پس اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے۔
الرحمن:26 ( الرحمن:55 - آيت:26 ) زمین پر جو ہیں سب فنا ہونے والے ہیں۔
الرحمن:27 ( الرحمن:55 - آيت:27 ) صرف تیرے رب کی ذات جو عظمت اور عزت والی ہے باقی رہ جائے گی۔
الرحمن:28 ( الرحمن:55 - آيت:28 ) پس اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے۔
الرحمن:29 ( الرحمن:55 - آيت:29 ) سب آسمان و زمین والے اسی سے مانگتے ہیں ہر روز وہ ایک شان میں ہے ۔
الرحمن:30 ( الرحمن:55 - آيت:30 ) پس اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے۔
الرحمن:31 ( الرحمن:55 - آيت:31 ) (جنوں اور انسانوں کے گروہو!) عنقریب ہم تمہاری طرف پوری طرح متوجہ ہو جائیں گے
الرحمن:32 ( الرحمن:55 - آيت:32 ) پھر اپنے رب کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
الرحمن:33 ( الرحمن:55 - آيت:33 ) اے گروہ جنات و انسان! اگر تم میں آسمانوں اور زمین میں کے کناروں سے باہر نکل جانے کی طاقت ہے تو نکل بھاگو! بغیر غلبہ اور طاقت کے تم نہیں نکل سکتے۔
الرحمن:34 ( الرحمن:55 - آيت:34 ) پھر اپنے رب کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
الرحمن:35 ( الرحمن:55 - آيت:35 ) تم پر آگ کے شعلے اور دھواں چھوڑا جائے گا پھر تم مقابلہ نہ کر سکو گے۔
الرحمن:36 ( الرحمن:55 - آيت:36 ) پھر اپنے رب کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
الرحمن:37 ( الرحمن:55 - آيت:37 ) پس جب کہ آسمان پھٹ کر سرخ ہو جائے جیسے کہ سرخ چمڑا
الرحمن:38 ( الرحمن:55 - آيت:38 ) پھر اپنے رب کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
الرحمن:39 ( الرحمن:55 - آيت:39 ) اس دن کسی انسان اور کسی جن سے اس کے گناہوں کی پرسش نہ کی جائے گی
الرحمن:40 ( الرحمن:55 - آيت:40 ) پھر اپنے رب کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
الرحمن:41 ( الرحمن:55 - آيت:41 ) گناہگار صرف حلیہ سے ہی پہچانے جائیں گے اور ان کے پیشانیوں کے بال اور قدم پکڑ لئے جائیں گے ۔
الرحمن:42 ( الرحمن:55 - آيت:42 ) پس تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
الرحمن:43 ( الرحمن:55 - آيت:43 ) یہ ہے وہ جہنم جسے مجرم جھوٹا جانتے تھے۔
الرحمن:44 ( الرحمن:55 - آيت:44 ) اس کے اور کھولتے ہوئے گرم پانی کے درمیان چکر کھائیں گے
الرحمن:45 ( الرحمن:55 - آيت:45 ) پس تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
الرحمن:46 ( الرحمن:55 - آيت:46 ) اور اس شخص کے لئے جو اپنے رب کے سامنے کھڑا ہونے سے ڈرا دو جنتیں ہیں
الرحمن:47 ( الرحمن:55 - آيت:47 ) پس تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
الرحمن:48 ( الرحمن:55 - آيت:48 ) (دونوں جنتیں) بہت سی ٹہنیوں اور شاخوں والی ہیں
الرحمن:49 ( الرحمن:55 - آيت:49 ) پس تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
الرحمن:50 ( الرحمن:55 - آيت:50 ) ان دونوں (جنتوں) میں دو بہتے ہوئے چشمے ہیں
الرحمن:51 ( الرحمن:55 - آيت:51 ) پس تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
الرحمن:52 ( الرحمن:55 - آيت:52 ) ان دونوں جنتوں میں ہر قسم کے میووں کی دو قسمیں ہونگی
الرحمن:53 ( الرحمن:55 - آيت:53 ) پس تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
الرحمن:54 ( الرحمن:55 - آيت:54 ) جنتی ایسے فرشوں پر تکیہ لگائے ہوئے ہونگے جن کے استر دبیز ریشم کے ہونگے اور دونوں جنتوں کے میوے بالکل قریب ہونگے
الرحمن:55 ( الرحمن:55 - آيت:55 ) پس تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
الرحمن:56 ( الرحمن:55 - آيت:56 ) وہاں (شرمیلی) نیچی نگاہ والی حوریں ہیں جنہیں ان سے پہلے کسی جن و انس نے ہاتھ نہیں لگایا
الرحمن:57 ( الرحمن:55 - آيت:57 ) پس تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
الرحمن:58 ( الرحمن:55 - آيت:58 ) وہ حوریں مثل یاقوت اور مونگے کے ہوں گی
الرحمن:59 ( الرحمن:55 - آيت:59 ) پس تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
الرحمن:60 ( الرحمن:55 - آيت:60 ) احسان کا بدلہ احسان کے سوا کیا ہے
الرحمن:61 ( الرحمن:55 - آيت:61 ) پس اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
الرحمن:62 ( الرحمن:55 - آيت:62 ) اور ان کے سوا دو جنتیں اور ہیں ۔
الرحمن:63 ( الرحمن:55 - آيت:63 ) پس اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
الرحمن:64 ( الرحمن:55 - آيت:64 ) جو دونوں گہری سبز سیاہی مائل ہیں ۔
الرحمن:65 ( الرحمن:55 - آيت:65 ) پس اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
الرحمن:66 ( الرحمن:55 - آيت:66 ) ان میں دو (جوش سے) ابلنے والے چشمے ہیں
الرحمن:67 ( الرحمن:55 - آيت:67 ) پس اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
الرحمن:68 ( الرحمن:55 - آيت:68 ) ان دونوں میں میوے اور کھجور اور انار ہوں گے
الرحمن:69 ( الرحمن:55 - آيت:69 ) پس اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
الرحمن:70 ( الرحمن:55 - آيت:70 ) ان میں نیک سیرت خوبصورت عورتیں ہیں
الرحمن:71 ( الرحمن:55 - آيت:71 ) پس تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
الرحمن:72 ( الرحمن:55 - آيت:72 ) (گوری رنگت کی) حوریں جنتی خیموں میں رہنے والیاں ہیں
الرحمن:73 ( الرحمن:55 - آيت:73 ) پس تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
الرحمن:74 ( الرحمن:55 - آيت:74 ) ان کو ہاتھ نہیں لگایا کسی انسان یا جن نے اس سے قبل۔
الرحمن:75 ( الرحمن:55 - آيت:75 ) پس تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
الرحمن:76 ( الرحمن:55 - آيت:76 ) سبز مسندوں اور عمدہ فرشوں پر تکیہ لگائے ہوئے ہوں گے
الرحمن:77 ( الرحمن:55 - آيت:77 ) پس تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
الرحمن:78 ( الرحمن:55 - آيت:78 ) تیرے پروردگار کا نام بابرکت ہے جو عزت و جلال والا ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
الواقعة:1 ( الواقعة:56 - آيت:1 ) جب قیامت قائم ہو جائے گی
الواقعة:2 ( الواقعة:56 - آيت:2 ) جس کے واقع ہونے میں کوئی جھوٹ نہیں۔
الواقعة:3 ( الواقعة:56 - آيت:3 ) وہ پست کرنے والی اور بلند کرنے والی ہو گی
الواقعة:4 ( الواقعة:56 - آيت:4 ) جبکہ زمین زلزلہ کے ساتھ ہلا دی جائے گی۔
الواقعة:5 ( الواقعة:56 - آيت:5 ) اور پہاڑ بالکل ریزہ ریزہ کر دیئے جائیں گے ۔
الواقعة:6 ( الواقعة:56 - آيت:6 ) پھر وہ مثل پراگندہ غبار کے ہو جائیں گے۔
الواقعة:7 ( الواقعة:56 - آيت:7 ) اور تم تین جماعتوں میں ہو جاؤ گے۔
الواقعة:8 ( الواقعة:56 - آيت:8 ) پس داہنے ہاتھ والے کیسے اچھے ہیں
الواقعة:9 ( الواقعة:56 - آيت:9 ) اور بائیں ہاتھ والوں کا کیا حال ہے بائیں ہاتھ والوں کا
الواقعة:10 ( الواقعة:56 - آيت:10 ) اور جو آگے والے ہیں وہ تو آگے والے ہیں
الواقعة:11 ( الواقعة:56 - آيت:11 ) وہ بالکل نزدیکی حاصل کئے ہوئے ہیں۔
الواقعة:12 ( الواقعة:56 - آيت:12 ) نعمتوں والی جنتوں میں ہیں۔
الواقعة:13 ( الواقعة:56 - آيت:13 ) (بہت بڑا) گروہ اگلے لوگوں میں سے ہو گا۔
الواقعة:14 ( الواقعة:56 - آيت:14 ) اور تھوڑے سے پچھلے لوگوں میں سے
الواقعة:15 ( الواقعة:56 - آيت:15 ) یہ لوگ سونے کی تاروں سے بنے ہوئے تختوں پر۔
الواقعة:16 ( الواقعة:56 - آيت:16 ) ایک دوسرے کے سامنے تکیہ لگائے بیٹھے ہونگے۔
الواقعة:17 ( الواقعة:56 - آيت:17 ) ان کے پاس ایسے لڑکے جو ہمیشہ (لڑکے ہی) رہیں گے آمد و رفت کریں گے۔
الواقعة:18 ( الواقعة:56 - آيت:18 ) آبخورے اور جگ لے کر اور ایسا جام لے کر جو بہتی ہوئی شراب سے پر ہو۔
الواقعة:19 ( الواقعة:56 - آيت:19 ) جس سے نہ سر میں درد ہو نہ عقل میں فطور آئے
الواقعة:20 ( الواقعة:56 - آيت:20 ) اور ایسے میوے لئے ہوئے جو ان کی پسند کے ہوں۔
الواقعة:21 ( الواقعة:56 - آيت:21 ) اور پرندوں کے گوشت جو انہیں مرغوب ہوں۔
الواقعة:22 ( الواقعة:56 - آيت:22 ) اور بڑی بڑی آنکھوں والی حوریں۔
الواقعة:23 ( الواقعة:56 - آيت:23 ) جو چھپے ہوئے موتیوں کی طرح ہیں۔
الواقعة:24 ( الواقعة:56 - آيت:24 ) یہ صلہ ہے ان کے اعمال کا۔
الواقعة:25 ( الواقعة:56 - آيت:25 ) نہ وہاں بکواس سنیں گے اور نہ گناہ کی بات۔
الواقعة:26 ( الواقعة:56 - آيت:26 ) صرف سلام ہی سلام کی آواز ہو گی
الواقعة:27 ( الواقعة:56 - آيت:27 ) اور داہنے ہاتھ والے کیا ہی اچھے ہیں داہنے ہاتھ والے
الواقعة:28 ( الواقعة:56 - آيت:28 ) وہ بغیر کانٹوں کی بیریوں۔
الواقعة:29 ( الواقعة:56 - آيت:29 ) اور تہ بہ تہ کیلوں۔
الواقعة:30 ( الواقعة:56 - آيت:30 ) اور لمبے لمبے سایوں
الواقعة:31 ( الواقعة:56 - آيت:31 ) اور بہتے ہوئے پانیوں۔
الواقعة:32 ( الواقعة:56 - آيت:32 ) اور بکثرت پھلوں میں۔
الواقعة:33 ( الواقعة:56 - آيت:33 ) جو نہ ختم ہوں نہ روک لئے جائیں
الواقعة:34 ( الواقعة:56 - آيت:34 ) اور اونچے اونچے فرشوں میں ہونگے
الواقعة:35 ( الواقعة:56 - آيت:35 ) ہم نے ان (کی بیویوں کو) خاص طور پر بنایا ہے۔
الواقعة:36 ( الواقعة:56 - آيت:36 ) اور ہم نے انہیں کنواریاں بنا دیا ہے۔
الواقعة:37 ( الواقعة:56 - آيت:37 ) محبت والیاں اور ہم عمر ہیں۔
الواقعة:38 ( الواقعة:56 - آيت:38 ) دائیں ہاتھ والوں کے لئے ہیں۔
الواقعة:39 ( الواقعة:56 - آيت:39 ) جم غفیر ہے اگلوں میں سے
الواقعة:40 ( الواقعة:56 - آيت:40 ) اور بہت بڑی جماعت ہے پچھلوں میں سے ۔
الواقعة:41 ( الواقعة:56 - آيت:41 ) اور بائیں ہاتھ والے کیا ہیں بائیں ہاتھ والے
الواقعة:42 ( الواقعة:56 - آيت:42 ) گرم ہوا اور گرم پانی میں (ہوں گے)
الواقعة:43 ( الواقعة:56 - آيت:43 ) اور سیاہ دھوئیں کے سائے میں۔
الواقعة:44 ( الواقعة:56 - آيت:44 ) جو ٹھنڈا ہے نہ فرحت بخش
الواقعة:45 ( الواقعة:56 - آيت:45 ) بیشک یہ لوگ اس سے پہلے بہت نازوں سے پلے ہوئے تھے
الواقعة:46 ( الواقعة:56 - آيت:46 ) اور بڑے بڑے گناہوں پر اصرار کرتے تھے۔
الواقعة:47 ( الواقعة:56 - آيت:47 ) اور کہتے تھے کہ کیا جب ہم مر جائیں گے مٹی اور ہڈی ہو جائیں گے تو کیا ہم دوبارہ اٹھا کھڑے کئے جائیں گے۔
الواقعة:48 ( الواقعة:56 - آيت:48 ) اور کیا ہمارے اگلے باپ دادا بھی؟
الواقعة:49 ( الواقعة:56 - آيت:49 ) آپ کہہ دیجئے کہ یقیناً سب اگلے اور پچھلے۔
الواقعة:50 ( الواقعة:56 - آيت:50 ) ضرور جمع کئے جائیں گے ایک مقرر دن کے وقت۔
الواقعة:51 ( الواقعة:56 - آيت:51 ) پھر تم اے گمراہو جھٹلانے والو !
الواقعة:52 ( الواقعة:56 - آيت:52 ) البتہ کھانے والے ہو تھوہر کا درخت۔
الواقعة:53 ( الواقعة:56 - آيت:53 ) اور اسی سے پیٹ بھرنے والے ہو۔
الواقعة:54 ( الواقعة:56 - آيت:54 ) پھر اس پر گرم کھولتا پانی پینے والے ہو۔
الواقعة:55 ( الواقعة:56 - آيت:55 ) پھر پینے والے بھی پیاسے اونٹوں کی طرح۔
الواقعة:56 ( الواقعة:56 - آيت:56 ) قیامت کے دن ان کی مہمانی یہ ہے۔
الواقعة:57 ( الواقعة:56 - آيت:57 ) ہم ہی نے تم سب کو پیدا کیا ہے پھر تم کیوں باور نہیں کرتے؟
الواقعة:58 ( الواقعة:56 - آيت:58 ) اچھا پھر یہ بتلاؤ کہ جو منی تم ٹپکاتے ہو۔
الواقعة:59 ( الواقعة:56 - آيت:59 ) کیا اس کا (انسان) تم بناتے ہو یا پیدا کرنے والے ہم ہی ہیں
الواقعة:60 ( الواقعة:56 - آيت:60 ) ہم ہی نے تم میں موت کو معین کر دیا اور ہم اس سے ہارے ہوئے نہیں ہیں ۔
الواقعة:61 ( الواقعة:56 - آيت:61 ) کہ تمہاری جگہ تم جیسے اور پیدا کر دیں اور تمہیں نئے سرے سے اس عالم میں پیدا کریں جس سے تم (بالکل) بے خبر ہو
الواقعة:62 ( الواقعة:56 - آيت:62 ) تمہیں یقینی طور پر پہلی دفعہ کی پیدائش معلوم ہی ہے پھر کیوں عبرت حاصل نہیں کرتے ۔
الواقعة:63 ( الواقعة:56 - آيت:63 ) اچھا پھر یہ بھی بتلاؤ کہ تم جو کچھ بوتے ہو۔
الواقعة:64 ( الواقعة:56 - آيت:64 ) اسے تم ہی اگاتے ہو یا ہم اگانے والے ہیں۔
الواقعة:65 ( الواقعة:56 - آيت:65 ) اگر ہم چاہیں تو اسے ریزہ ریزہ کر ڈالیں اور تم حیرت کے ساتھ باتیں بناتے ہی رہ جاؤ۔
الواقعة:66 ( الواقعة:56 - آيت:66 ) کہ ہم پر تاوان ہی پڑ گیا
الواقعة:67 ( الواقعة:56 - آيت:67 ) بلکہ ہم بالکل محروم ہی رہ گئے۔
الواقعة:68 ( الواقعة:56 - آيت:68 ) اچھا یہ تو بتاؤ کہ جس پانی کو تم پیتے ہو۔
الواقعة:69 ( الواقعة:56 - آيت:69 ) اسے بادلوں سے بھی تم ہی اتارتے ہو یا ہم برساتے ہیں۔
الواقعة:70 ( الواقعة:56 - آيت:70 ) اگر ہماری منشا ہو تو ہم اسے کڑوا زہر کر دیں پھر ہماری شکر گزاری کیوں نہیں کرتے؟
الواقعة:71 ( الواقعة:56 - آيت:71 ) اچھا ذرا یہ بھی بتاؤ کہ جو آگ تم سلگاتے ہو۔
الواقعة:72 ( الواقعة:56 - آيت:72 ) اس کے درخت کو تم نے پیدا کیا ہے یا ہم اس کے پیدا کرنے والے ہیں
الواقعة:73 ( الواقعة:56 - آيت:73 ) ہم نے اسے سبب نصیحت اور مسافروں کے فائدے کی چیز بنایا
الواقعة:74 ( الواقعة:56 - آيت:74 ) پس اپنے بہت بڑے رب کے نام کی تسبیح کیا کرو۔
الواقعة:75 ( الواقعة:56 - آيت:75 ) پس میں قسم کھاتا ہوں ستاروں کے گرنے کی
الواقعة:76 ( الواقعة:56 - آيت:76 ) اور اگر تمہیں علم ہو تو یہ بہت بڑی قسم ہے۔
الواقعة:77 ( الواقعة:56 - آيت:77 ) کہ بیشک یہ قرآن بہت بڑی عزت والا ہے
الواقعة:78 ( الواقعة:56 - آيت:78 ) جو ایک محفوظ کتاب میں درج ہے
الواقعة:79 ( الواقعة:56 - آيت:79 ) جسے صرف پاک لوگ ہی چھو سکتے ہیں
الواقعة:80 ( الواقعة:56 - آيت:80 ) یہ رب العالمین کی طرف سے اترا ہوا ہے۔
الواقعة:81 ( الواقعة:56 - آيت:81 ) پس کیا تم ایسی بات کو سرسری (اور معمولی) سمجھ رہے ہو۔
الواقعة:82 ( الواقعة:56 - آيت:82 ) اور اپنے حصے میں یہی لیتے ہو کہ جھٹلاتے پھرو۔
الواقعة:83 ( الواقعة:56 - آيت:83 ) پس جبکہ روح نرخرے تک پہنچ جائے۔
الواقعة:84 ( الواقعة:56 - آيت:84 ) اور تم اس وقت آنکھوں سے دیکھتے رہو
الواقعة:85 ( الواقعة:56 - آيت:85 ) ہم اس شخص سے بہ نسبت تمہارے بہت زیادہ قریب ہوتے ہیں لیکن تم دیکھ نہیں سکتے۔
الواقعة:86 ( الواقعة:56 - آيت:86 ) پس اگر تم کسی کے زیر فرمان نہیں۔
الواقعة:87 ( الواقعة:56 - آيت:87 ) اور اس قول میں سچے ہو تو (ذرا) اس روح کو تو لوٹاؤ ۔
الواقعة:88 ( الواقعة:56 - آيت:88 ) پس جو کوئی بارگاہ الٰہی سے قریب ہو گا۔
الواقعة:89 ( الواقعة:56 - آيت:89 ) اسے تو راحت ہے اور غذائیں ہیں اور آرام والی جنت ہے۔
الواقعة:90 ( الواقعة:56 - آيت:90 ) اور جو شخص داہنے (ہاتھ) والوں میں سے ہے
الواقعة:91 ( الواقعة:56 - آيت:91 ) تو بھی سلامتی ہے تیرے لئے کہ تو داہنے والوں میں سے ہے۔
الواقعة:92 ( الواقعة:56 - آيت:92 ) لیکن اگر کوئی جھٹلانے والوں گمراہوں میں سے ہے
الواقعة:93 ( الواقعة:56 - آيت:93 ) تو کھولتے ہوئے پانی کی مہمانی ہے۔
الواقعة:94 ( الواقعة:56 - آيت:94 ) اور دوزخ میں جانا ہے۔
الواقعة:95 ( الواقعة:56 - آيت:95 ) یہ خبر سراسر حق اور قطعاً یقینی ہے۔
الواقعة:96 ( الواقعة:56 - آيت:96 ) پس تو اپنے عظیم الشان پروردگار کی تسبیح کر
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
الحديد:1 ( الحديد:57 - آيت:1 ) آسمانوں اور زمین میں جو ہے (سب) اللہ کی تسبیح کر رہے ہیں وہ زبردست با حکمت ہے۔
الحديد:2 ( الحديد:57 - آيت:2 ) آسمانوں اور زمین کی بادشاہت اسی کی ہے وہی زندگی دیتا ہے اور موت بھی وہ ہر چیز پر قادر ہے۔
الحديد:3 ( الحديد:57 - آيت:3 ) وہی پہلے ہے اور وہی پیچھے، وہی ظاہر ہے اور وہی مخفی، وہ ہر چیز کو بخوبی جاننے والا ہے
الحديد:4 ( الحديد:57 - آيت:4 ) وہی ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو چھ دن میں پیدا کیا پھر عرش پر مستوی ہو گیا۔ اور وہ خوب جانتا ہے اس چیز کو جو زمین میں جائے اور جو اس سے نکلے اور جو آسماں سے نیچے آئے اور جو کچھ چڑھ کر اس میں جائے اور جہاں کہیں تم ہو وہ تمہارے ساتھ ہے اور جو تم کر رہے ہو وہ اللہ دیکھ رہا ہے۔
الحديد:5 ( الحديد:57 - آيت:5 ) آسمانوں کی اور زمین کی بادشاہی اسی کی ہے اور تمام کام اس کی طرف لوٹائے جاتے ہیں۔
الحديد:6 ( الحديد:57 - آيت:6 ) وہی رات کو دن میں لے جاتا ہے اور وہی دن کو رات میں داخل کر دیتا ہے اور سینوں کے بھید کا پورا عالم ہے۔
الحديد:7 ( الحديد:57 - آيت:7 ) اللہ پر اور اس کے رسول پر ایمان لے آؤ اور اس مال میں سے خرچ کرو جس میں اللہ نے تمہیں (دوسروں کا) جانشین بنایا ہے پس تم میں سے جو ایمان لائیں اور خیرات کریں انہیں بہت بڑا ثواب ملے گا۔
الحديد:8 ( الحديد:57 - آيت:8 ) تم اللہ پر ایمان کیوں نہیں لاتے؟ حالانکہ خود رسول تمہیں اپنے رب پر ایمان لانے کی دعوت دے رہا ہے اور اگر تم مومن ہو تو وہ تم سے مضبوط عہد و پیمان بھی لے چکا ہے
الحديد:9 ( الحديد:57 - آيت:9 ) وہ (اللہ) ہی ہے جو اپنے بندے پر واضح آیتیں اتارتا ہے تاکہ وہ تمہیں اندھیروں سے نور کی طرف لے جائے یقیناً اللہ تعالیٰ تم پر نرمی کرنے والا رحم کرنے والا ہے۔
الحديد:10 ( الحديد:57 - آيت:10 ) تمہیں کیا ہو گیا ہے جو تم اللہ کی راہ میں خرچ نہیں کرتے؟ دراصل آسمانوں اور زمینوں کی میراث کا مالک (تنہا) اللہ ہی ہے تم میں سے جن لوگوں نے فتح سے پہلے فی سبیل اللہ دیا ہے اور قتال کیا ہے وہ (دوسروں کے) برابر نہیں بلکہ ان کے بہت بڑے درجے ہیں جنہوں نے فتح کے بعد خیراتیں دیں اور جہاد کیے، ہاں بھلائی کا وعدہ تو اللہ تعالیٰ کا ان سب سے ہے جو کچھ تم کر رہے ہو اس سے اللہ خبردار ہے۔
الحديد:11 ( الحديد:57 - آيت:11 ) کون ہے جو اللہ تعالیٰ کو اچھی طرح قرض دے پھر اللہ تعالیٰ اسے اس کے لئے بڑھاتا چلا جائے اور اس کے لئے پسندیدہ اجر ثابت ہو جائے۔
الحديد:12 ( الحديد:57 - آيت:12 ) (قیامت کے) دن تو دیکھے گا کہ ایماندار مردوں اور عورتوں کا نور انکے آگے آگے اور ان کے دائیں دوڑ رہا ہو گا آج تمہیں ان جنتوں کی خوشخبری ہے جن کے نیچے نہریں جاری ہیں جن میں ہمیشہ کی رہائش ہے۔ یہ ہے بڑی کامیابی
الحديد:13 ( الحديد:57 - آيت:13 ) اس دن منافق مرد و عورت ایمانداروں سے کہیں گے کہ ہمارا انتظار تو کرو کہ ہم بھی تمہارے نور سے کچھ روشنی حاصل کر لیں۔ جواب دیا جائے گا کہ تم اپنے پیچھے لوٹ جاؤ اور روشنی تلاش کرو پھر ان کے اور ان کے درمیان ایک دیوار حائل کر دی جائے گی جس میں دروازہ بھی ہو گا اس کے اندرونی حصہ میں تو رحمت ہو گی اور باہر کی طرف عذاب ہو گا۔
الحديد:14 ( الحديد:57 - آيت:14 ) یہ چلا چلا کر ان سے کہیں گے کیا ہم تمہارے ساتھ نہ تھے وہ کہیں گے ہاں تھے تو سہی لیکن تم نے اپنے آپ کو فتنہ میں پھنسا رکھا تھا اور وہ انتظار میں ہی رہے اور شک و شبہ کرتے رہے تمہیں تمہاری فضول تمناؤں نے دھوکے میں ہی رکھا (5) یہاں تک کہ اللہ کا حکم آ پہنچا ( 6) اور تمہیں اللہ کے بارے میں دھوکے رکھنے والے نے دھوکے میں رکھا۔(7)
الحديد:15 ( الحديد:57 - آيت:15 ) الغرض، آج تم سے فدیہ (اور نہ بدلہ) قبول کیا جائے گا اور نہ کافروں سے تم (سب) کا ٹھکانا دوزخ ہے وہی تمہاری رفیق ہے اور وہ برا ٹھکانا ہے۔
الحديد:16 ( الحديد:57 - آيت:16 ) کیا اب تک ایمان والوں کے لئے وقت نہیں آیا کہ ان کے دل ذکر الٰہی سے اور جو حق اتر چکا ہے اس سے نرم ہو جائیں اور ان کی طرح نہ ہو جائیں جنہیں ان سے پہلے کتاب دی گئی تھی پھر جب زمانہ دراز گزر گیا تو ان کے دل سخت ہو گئے اور ان میں بہت سے فاسق ہیں۔
الحديد:17 ( الحديد:57 - آيت:17 ) یقین مانو کہ اللہ ہی زمین کو اس کی موت کے بعد زندہ کر دیتا ہے، ہم نے تو تمہارے لئے اپنی آیتیں بیان کر دیں تاکہ تم سمجھو۔
الحديد:18 ( الحديد:57 - آيت:18 ) بیشک صدقہ دینے والے مرد اور صدقہ دینے والی عورتیں اور جو اللہ کو خلوص کے ساتھ قرض دے رہے ہیں۔ ان کے لئے یہ بڑھایا جائے گا اور ان کے لئے پسندیدہ اجر و ثواب ہے۔
الحديد:19 ( الحديد:57 - آيت:19 ) اللہ اور اس کے رسول پر ایمان رکھتے ہیں وہی لوگ اپنے رب کے نزدیک صدیق اور شہید ہیں ان کے لئے ان کا اجر اور ان کا نور ہے، اور جو لوگ کفر کرتے ہیں اور ہماری آیتوں کو جھٹلاتے ہیں وہ جہنمی ہیں۔
الحديد:20 ( الحديد:57 - آيت:20 ) خوب جان رکھو کہ دنیا کی زندگی صرف کھیل تماشہ زینت اور آپس میں فخر (و غرور) اور مال اولاد میں ایک دوسرے سے اپنے آپ کو زیادہ بتلانا ہے، جیسے بارش اور اس کی پیداوار کسانوں کو اچھی معلوم ہوتی ہے پھر جب وہ خشک ہو جاتی ہے تو زرد رنگ میں اس کو تم دیکھتے ہو پھر وہ بالکل چورا چورا ہو جاتی ہے اور آخرت میں سخت عذاب اور اللہ کی مغفرت اور رضامندی ہے اور دنیا کی زندگی بجز دھوکے کے سامان کے اور کچھ بھی نہیں ہے۔
الحديد:21 ( الحديد:57 - آيت:21 ) (آؤ) دوڑو اپنے رب کی مغفرت کی طرف اور اس کی جنت کی طرف جس کی وسعت آسماں و زمین کی وسعت کے برابر ہے یہ ان کے لئے بنائی گئی ہے جو اللہ پر اور اس کے رسولوں ایمان رکھتے ہیں۔ یہ اللہ کا فضل ہے جس چاہے دے اور اللہ بڑے فضل والا ہے۔
الحديد:22 ( الحديد:57 - آيت:22 ) نہ کوئی مصیبت دنیا میں آتی ہے نہ (خاص) تمہاری جانوں میں مگر اس سے پہلے کہ ہم پیدا کریں وہ ایک خاص کتاب میں لکھی ہوئی ہے یہ کام اللہ تعالیٰ پر بالکل آسان ہے۔
الحديد:23 ( الحديد:57 - آيت:23 ) تاکہ تم اپنے فوت شدہ کسی چیز پر رنجیدہ نہ ہو جایا کرو اور نہ عطا کردہ چیز پر گھمنڈ میں آ جاؤ اور گھمنڈ اور شیخی خوروں کو اللہ پسند نہیں فرماتا۔
الحديد:24 ( الحديد:57 - آيت:24 ) جو (خود بھی) بخل کریں اور دوسروں کو بھی بخل کی تعلیم دیں، سنو! جو بھی منہ پھیرے اللہ بے نیاز اور سزاوار حمد و ثنا ہے۔
الحديد:25 ( الحديد:57 - آيت:25 ) یقیناً ہم نے اپنے پیغمبروں کو کھلی دلیلیں دے کر بھیجا اور ان کے ساتھ کتاب اور میزان (ترازو) نازل فرمایا تاکہ لوگ عدل پر قائم رہیں اور ہم نے لوہے کو اتارا جس میں سخت ہیبت اور قوت ہے اور لوگوں کے لئے اور بھی بہت سے فائدے ہیں اور اس لئے بھی کہ اللہ جان لے کہ اس کی اور اس کے رسولوں کی مدد بے دیکھے کون کرتا ہے (5) بےشک اللہ قوت والا زبردست ہے۔
الحديد:26 ( الحديد:57 - آيت:26 ) بیشک ہم نے نوح اور ابراہیم (علیہما السلام) کو (پیغمبر بنا کر) بھیجا اور ہم نے دونوں کو اولاد پیغمبری اور کتاب جاری رکھی تو ان میں کچھ تو راہ یافتہ ہوئے اور ان میں سے اکثر نافرمان رہے۔
الحديد:27 ( الحديد:57 - آيت:27 ) ان کے بعد پھر بھی ہم اپنے رسولوں کو پے درپے بھیجتے رہے اور ان کے بعد عیسیٰ بن مریم (علیہ السلام) کو بھیجا اور انہیں انجیل عطا فرمائی اور ان کے ماننے والوں کے دلوں میں شفقت اور رحم پیدا کر دیا ہاں رہبانیت (ترک دنیا) تو ان لوگوں نے از خود ایجاد کر لی تھی ہم نے ان پر اسے واجب نہ کیا تھا سو اللہ کی رضا جوئی کے۔ سوا انہوں نے اس کی پوری رعایت نہ کی پھر بھی ہم نے ان میں سے جو ایمان لائے انہیں اس کا اجر دیا تھا اور ان میں زیادہ تر نافرمان لوگ ہیں۔
الحديد:28 ( الحديد:57 - آيت:28 ) اے لوگوں جو ایمان لائے ہو! اللہ سے ڈرتے رہا کرو اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ اللہ تمہیں اپنی رحمت کا دوہرا حصہ دے گا اور تمہیں نور دے گا جس کی روشنی میں تم چلو پھرو گے اور تمہارے گناہ بھی معاف فرما دے گا، اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
الحديد:29 ( الحديد:57 - آيت:29 ) یہ اس لئے کہ اہل کتاب جان لیں کہ اللہ کے فضل کے حصے پر بھی انہیں اختیار نہیں اور یہ کہ (سارا) فضل اللہ ہی کے ہاتھ ہے وہ جسے چاہے دے، اور اللہ ہے ہی بڑے فضل والا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
المجادلة:1 ( المجادلة:58 - آيت:1 ) یقیناً اللہ تعالیٰ نے اس عورت کی بات سنی جو تجھ سے اپنے شوہر کے بارے میں تکرار کر رہی تھی اور اللہ کے آگے شکایت کر رہی تھی، اللہ تعالیٰ تم دونوں کے سوال جواب سن رہا تھا بیشک اللہ تعالیٰ سننے دیکھنے والا ہے۔
المجادلة:2 ( المجادلة:58 - آيت:2 ) تم میں سے جو لوگ اپنی بیویوں سے ظہار کرتے ہیں (یعنی انہیں ماں کہہ بیٹھتے ہیں) وہ دراصل ان کی مائیں نہیں بن جاتیں، ان کی مائیں تو وہی ہیں جن کے بطن سے وہ پیدا ہوئے، یقیناً یہ لوگ ایک نامعقول اور جھوٹی بات کہتے ہیں۔
المجادلة:3 ( المجادلة:58 - آيت:3 ) جو لوگ اپنی بیویوں سے ظہار کریں پھر اپنی کہی ہوئی بات سے رجوع کر لیں تو ان کے ذمے آپس میں ایک دوسرے کو ہاتھ لگانے سے پہلے ایک غلام آزاد کرنا ہے، اس کے ذریعے تم نصیحت کئے جاتے ہو اور اللہ تعالیٰ تمہارے تمام اعمال سے باخبر ہے۔
المجادلة:4 ( المجادلة:58 - آيت:4 ) ہاں جو شخص نہ پائے اس کے ذمے دو مہینوں کے لگا تار روزے ہیں اس سے پہلے کہ ایک دوسرے کو ہاتھ لگائیں اور جس شخص کو یہ طاقت بھی نہ ہو اس پر ساٹھ مسکینوں کا کھانا کھلانا ہے۔ یہ اس لئے کہ تم اللہ کی اور اس کے رسول کی حکم برداری کرو، یہ اللہ تعالیٰ کی وہ حدیں ہیں اور کفار ہی کے لئے دردناک عذاب ہے
المجادلة:5 ( المجادلة:58 - آيت:5 ) بیشک جو لوگ اللہ اور اس کے رسول کی مخالفت کرتے ہیں وہ ذلیل کئے جائیں گے جیسے ان سے پہلے کے لوگ ذلیل کئے گئے تھے اور بیشک ہم واضح آیتیں اتار چکے ہیں اور کافروں کے لئے تو ذلت والا عذاب ہے۔
المجادلة:6 ( المجادلة:58 - آيت:6 ) جس دن اللہ تعالیٰ ان سب کو اٹھائے گا پھر انہیں ان کے کئے ہوئے عمل سے آگاہ کرے گا جسے اللہ نے شمار کر رکھا ہے جسے یہ بھول گئے تھے اور اللہ تعالیٰ ہر چیز سے واقف ہے ۔
المجادلة:7 ( المجادلة:58 - آيت:7 ) کیا تو نے نہیں دیکھا کہ اللہ آسمانوں کی اور زمین کی ہر چیز سے واقف ہے۔ تین آدمیوں کی سرگوشی نہیں ہوتی مگر اللہ ان کا چوتھا ہوتا ہے اور نہ پانچ کی مگر ان کا چھٹا وہ ہوتا ہے اور اس سے کم اور نہ زیادہ کی مگر وہ ساتھ ہی ہوتا ہے جہاں بھی وہ ہوں پھر قیامت کے دن انہیں اعمال سے آگاہ کرے گا بیشک اللہ تعالیٰ ہر چیز سے واقف ہے۔
المجادلة:8 ( المجادلة:58 - آيت:8 ) کیا تو نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا؟ جنہیں کانا پھوسی سے روک دیا گیا تھا وہ پھر بھی اس روکے ہوئے کام کو دوبارہ کرتے ہیں اور آپس میں گناہ کی اور ظلم کی زیادتی کی نافرمانی، پیغمبر کی سرگوشیاں کرتے ہیں اور جب تیرے پاس آتے ہیں تو تجھے ان لفظوں میں سلام کرتے ہیں جن لفظوں میں اللہ تعالیٰ نے نہیں کہا اور اپنے دل میں کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ہمیں اس پر جو ہم کہتے ہیں سزا کیوں نہیں دیتا ان کے لئے جہنم کافی سزا ہے جس میں یہ جائیں گے (5) سو وہ برا ٹھکانا ہے۔
المجادلة:9 ( المجادلة:58 - آيت:9 ) اے ایمان والو! تم جب سرگوشیاں کرو تو یہ سرگوشیاں گناہ اور ظلم (زیادتی) اور نافرمانی پیغمبر کی نہ ہو بلکہ نیکی اور پرہیزگاری کی باتوں پر سرگوشی کرو اور اس اللہ سے ڈرتے رہو، جس کے پاس تم سب جمع کئے جاؤ گے۔
المجادلة:10 ( المجادلة:58 - آيت:10 ) سرگوشیاں (بری)، پس شیطانی کام ہے جس سے ایمانداروں کو رنج پہنچے گو اللہ تعالیٰ کی اجازت کے بغیر وہ انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا اور ایمان والوں کو چاہیے کہ اللہ پر بھروسہ رکھیں۔
المجادلة:11 ( المجادلة:58 - آيت:11 ) اے مسلمانو! جب تم سے کہا جائے کہ مجلسوں میں ذرا کشادگی پیدا کرو تو تم جگہ کشادہ کر دو اللہ تمہیں کشادگی دے گا اور جب کہا جائے اٹھ کھڑے ہو جاؤ تو تم اٹھ کھڑے ہو جاؤ اللہ تعالیٰ تم میں سے ان لوگوں کے جو ایمان لائے ہیں اور جو علم دیئے گئے ہیں درجے بلند کر دے گا اور اللہ تعالیٰ(ہر اس کام سے) جو تم کر رہے ہو (خوب) خبردار ہے۔
المجادلة:12 ( المجادلة:58 - آيت:12 ) اے مسلمانو! جب تم رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم سے سرگوشی کرنا چاہو تو اپنی سرگوشی سے پہلے کچھ صدقہ دے دیا کرو یہ تمہارے حق میں بہتر اور پاکیزہ تر ہے ہاں اگر نہ پاؤ تو بیشک اللہ تعالیٰ بخشنے والا ہے۔
المجادلة:13 ( المجادلة:58 - آيت:13 ) کیا تم اپنی سرگوشی سے پہلے صدقہ نکالنے سے ڈر گئے؟ پس جب تم نے یہ نہ کیا اور اللہ تعالیٰ نے بھی تمہیں معاف فرما دیا تو اب (بخوبی) نمازوں کو قائم رکھو زکوٰۃ دیتے رہا کرو اور اللہ تعالیٰ کی اور اس کے رسول کی تابعداری کرتے رہو تم جو کچھ کرتے ہو اس (سب) سے اللہ (خوب) خبردار ہے۔
المجادلة:14 ( المجادلة:58 - آيت:14 ) کیا تو نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا؟ جنہوں نے اس سے دوستی کی جن پر اللہ غضبناک ہو چکا ہے نہ یہ (منافق) تمہارے ہی ہیں نہ ان کے ہیں باوجود علم کے پھر بھی جھوٹی قسمیں کھا رہے ہیں۔
المجادلة:15 ( المجادلة:58 - آيت:15 ) اللہ تعالیٰ نے ان کے لئے سخت عذاب تیار کر رکھا ہے جو کچھ یہ کر رہے ہیں برا کر رہے ہیں۔
المجادلة:16 ( المجادلة:58 - آيت:16 ) ان لوگوں نے اپنی قسموں کو ڈھال بنا رکھا ہے اور لوگوں کو اللہ کی راہ سے روکتے ہیں ان کے لئے رسوا کرنے والا عذاب ہے۔
المجادلة:17 ( المجادلة:58 - آيت:17 ) ان کے مال اور ان کی اولاد اللہ کے ہاں کچھ کام نہ ّآئیں گی۔ یہ تو جہنمی ہیں ہمیشہ ہی اس میں رہیں گے
المجادلة:18 ( المجادلة:58 - آيت:18 ) جس دن اللہ تعالیٰ ان سب کو اٹھا کھڑا کرے گا تو یہ جس طرح تمہارے سامنے قسمیں کھاتے ہیں (اللہ تعالیٰ) کے سامنے بھی قسمیں کھانے لگیں گے اور سمجھیں گے کہ وہ بھی کسی (دلیل) پر ہیں یقین مانو کہ بیشک وہی جھوٹے ہیں۔
المجادلة:19 ( المجادلة:58 - آيت:19 ) ان پر شیطان نے غلبہ حاصل کر لیا ہے اور انہیں اللہ کا ذکر بھلا دیا ہے یہ شیطانی لشکر ہے۔ کوئی شک نہیں کہ شیطانی لشکر ہی خسارے والا ہے
المجادلة:20 ( المجادلة:58 - آيت:20 ) بیشک اللہ تعالیٰ کی اور اس کے رسول کی جو لوگ مخالفت کرتے ہیں وہی لوگ سب سے زیادہ ذلیلوں میں ہیں۔
المجادلة:21 ( المجادلة:58 - آيت:21 ) اللہ تعالیٰ لکھ چکا ہے کہ بیشک میں اور میرے پیغمبر غالب رہیں گے۔ یقیناً اللہ تعالیٰ زورآور اور غالب ہے
المجادلة:22 ( المجادلة:58 - آيت:22 ) اللہ تعالیٰ پر اور قیامت کے دن پر ایمان رکھنے والوں کو آپ اللہ اور اس کے رسول کی مخالفت کرنے والوں سے رکھتے ہوئے ہرگز نہ پائیں گے گو وہ ان کے باپ یا ان کے بیٹے یا ان کے بھائی یا ان کے کنبہ (قبیلے) کے عزیز ہی کیوں نہ ہوں یہی لوگ ہیں جن کے دلوں میں اللہ تعالیٰ نے ایمان کو لکھ دیا ہے اور جن کی تائید اپنی روح سے کی ہے اور جنہیں ان جنتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں جہاں یہ ہمیشہ رہیں گے، اللہ ان سے راضی ہے اور یہ اللہ سے خوش ہیں، (5) یہ خدائی لشکر ہے آگاہ رہو بیشک اللہ کے گروہ والے ہی کامیاب لوگ ہیں۔ ( 6)
 
Top