• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قربانی کا جانورکیسا ہونا چاھیئے

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,565
پوائنٹ
791
اللہ تعالی کا ارشاد ہے ،
ذَلِكَ وَمَنْ يُعَظِّمْ شَعَائِرَ اللَّهِ فَإِنَّهَا مِنْ تَقْوَى الْقُلُوبِ جو اللہ کی نشانیوں کی تعظیم کرے،تو یہ دلوں کے تقوی میں سے ہے،،
علامہ ابن کثیر ؒاس آیہ کریمہ کی تفسیر میں لکھتے ہیں:
يَقُولُ تَعَالَى: هَذَا {وَمَنْ يُعَظِّمْ شَعَائِرَ اللَّهِ} أَيْ: أَوَامِرَهُ، {فَإِنَّهَا مِنْ تَقْوَى الْقُلُوبِ} وَمِنْ ذَلِكَ تَعْظِيمُ الْهَدَايَا وَالْبُدْنِ، كَمَا قَالَ الْحَكَمُ، عَنْ مقْسَم، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ: تَعْظِيمُهَا: اسْتِسْمَانُهَا وَاسْتِحْسَانُهَا.
وَقَالَ ابْنُ أَبِي حَاتِمٍ: حَدَّثَنَا أَبُو سعيد الأشج، حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ، عَنِ ابْنِ أَبِي لَيْلَى، عَنِ ابْنِ أَبِي نَجِيح، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ: {ذَلِكَ وَمَنْ يُعَظِّمْ شَعَائِرَ اللَّهِ} قَالَ: الِاسْتِسْمَانُ وَالِاسْتِحْسَانُ وَالِاسْتِعْظَامُ.
وَقَالَ أَبُو أُمَامَةَ بْنُ سَهْلٍ: كُنَّا نُسَمِّنُ الْأُضْحِيَّةَ بِالْمَدِينَةِ، وَكَانَ الْمُسْلِمُونَ يُسمّنون. رَوَاهُ الْبُخَارِيُّ "

یعنی اس آیت میں "شعائر اللہ " سے مراد اللہ کے احکام،اور عبادات ہیں،اور انہی میں سے قربانیوں کے جانور بھی ہیں ،جیسا کہ ابن عباس کا قول نقل کیا گیا ہے ،کہ وہ فرماتے تھے ،کہ "شعائر اللہ کی تعظیم "سے مرادہے قربانیوں کے جانوروں کی خدمت اور دیکھ بھال کرکے انہیں خوب موٹا،اور بھرپور ،اور انتہائی عمدہ بنادینا،،
ابوامامہ بن سہل رضي اللہ عنہ فرماتے تھے، کہ ہم مدينہ منورہ ميں قرباني کے جانور کو کھلا پلا کر فربہ کيا کرتے تھے اور ديگرمسلمان بھي قرباني کے جانور کو اسي طرح فربہ کيا کرتے تھے-
عَنْ أَنَسٍ"أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ انْكَفَأَ إِلَى كَبْشَيْنِ أَقْرَنَيْنِ أَمْلَحَيْنِ،‏‏‏‏ فَذَبَحَهُمَا بِيَدِهِ"،‏‏‏‏،‏‏‏‏
ہم سے قتيبہ بن سعيد نے بيان کيا، کہا ہم سے عبدالوہاب نے بيان کيا، ان سے ايوب نے، ان سے ابوقلابہ نے اور ان سے انس رضي اللہ عنہ نے کہ رسول اللہ صلي اللہ عليہ وسلم سينگ والے دو چتکبرے مينڈھوں کي طرف متوجہ ہوئے اور انہيں اپنے ہاتھ سے ذبح کيا- (صحيح البخاري)
وروى عَبْدُ الرَّزَّاقِ فِي مُصَنَّفِهِ عَنِ الثَّوْرِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عُقَيْلٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَوْ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا أَرَادَ أَنْ يُضَحِّيَ اشْتَرَى كَبْشَيْنِ عَظِيمَيْنِ سَمِينَيْنِ أَقْرَنَيْنِ أَمْلَحَيْنِ مَوْجُوءَيْنِ فَذَبَحَ أَحَدَهُمَا عَنْ مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَالْآخَرَ عَنْ أُمَّتِهِ مَنْ شَهِدَ لِلَّهِ بِالتَّوْحِيدِ وَله بالبلاغ
کہ پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم قربانی کےلئے دو بڑے اور خوب موٹے دنبے خریدتے ،جوچتکبرے ،اور خصی ہوتے،
ایک اپنی اور اپنے اہل کی طرف سے ،اور دوسرا اپنی امت کی طرف سے ذبح کرتے ، (مصنف عبد الرزاق )
قرآن وحدیث کے ان واضح ارشادات کا تقاضا ہے کہ اللہ تعالی اور اس کے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرنے والا ہر امتی قربانی کےلئے ہر ممکن حد تک اعلی ،عمدہ ،قیمتی ،جانور خریدے ،اور بڑے اخلاص سے قرآن کی اس ھدایت پر پورا اترنے کی کوشش کرے
کہ :( لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتَّى تُنْفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ وَمَا تُنْفِقُوا مِنْ شَيْءٍ فَإِنَّ اللَّهَ بِهِ عَلِيمٌ )
تم اس وقت تک نیکی (کااعلی مقام ) نہیں پا سکتے جب اپنی پسندیدہ ترین چیز اللہ کے نا م پر خرچ نہ کردو-
 
Last edited:
Top