• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

(قسط:10)((سیدنا عمر بن خطاب رضی اللّٰہ عنہ کے حالات زندگی اور فضائل و مناقب)) ( سیدنا عمر فاروق رضی اللّٰہ عنہ کے فضائل و مناقب )

شمولیت
نومبر 14، 2018
پیغامات
305
ری ایکشن اسکور
48
پوائنٹ
79
سیدنا عمر فاروق رضی اللّٰہ عنہ کے حالات زندگی اور فضائل و مناقب

حافظ محمد فیاض الیاس الاثری دارالمعارف لاہور:0306:4436662


سیدنا عمر بن خطاب رضی اللّٰہ عنہ کے حالات زندگی اور فضائل و مناقب ( سیدنا عمر فاروق رضی اللّٰہ عنہ کے فضائل و مناقب )


خلیفہ ثانی حضرت عمر فاروق رضی اللّٰہ عنہ کے فضائل و مناقب کی فہرست طویل ہے ، ذیل میں چند ایک کا انتہائی اختصار سے تذکرہ کیا جاتا ہے:

♻ ١۔ کئی مواقع پر ان کی موافقت میں قرآن نازل ہوا،(صحیح البخاری :٤٤٨٣ و صحیح مسلم:٢٣٩٩)

♻ ٢۔ نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے انھی کے بارے میں فرمایا: (( لَوْکَانَ نَبِیٌ بَعْدِی لَکَانَ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ ))''میرے بعد کوئی نبی ہونا ہوتا تو وہ عمر بن خطاب رضی اللّٰہ عنہ ہوتے۔'' (سنن الترمذی:٣٦٨٦و أحمد بن حنبل، المسند:١٧٤٠٥)

♻ ٣۔نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے دورانِ خواب جنت میں سیدنا عمر رضی اللّٰہ عنہ کا محل دیکھا تھا۔(صحیح البخاری:٣٦٧٩ و صحیح مسلم:٢٣٩٥)

♻ ٤۔ نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے ان کے غیور ہونے کا تذکرہ فرمایا۔ (صحیح البخاری:٣٦٧٩ و صحیح مسلم:٢٣٩٥)

♻ ٥۔ حضرت عمر فاروق رضی اللّٰہ عنہ رسول اکرم صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی تعظیم اور آداب کا بہت خیال رکھتے تھے۔ جب قرآن مجید میں نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم سے بلند آواز میں گفتگو کرنے سے روکا گیا تو اس کے بعد حضرت عمر رضی اللّٰہ عنہ اتنی آہستگی سے گفتگو کرتے کہ نبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم کو حکم دینا پڑتا تھا کہ ذرا اونچی آواز میں بولو، تاکہ بات سمجھ آجائے۔( صحیح البخاری:٤٨٤٥و أحمد بن حنبل، المسند:١٦١٠٦)

♻٦۔ نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے خواب میں دودھ پیا جس کی سیرابی آپ نے اپنے ناخنوں تک محسوس کی، پھر وہ دودھ آپ نے حضرت عمر رضی اللّٰہ عنہ کو تھما دیا۔ صحابہ کرام صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے تعبیر پوچھی تو فرمایا: اس سے مراد علم ہے،(صحیح البخاری:٣٦٨١ )

♻ ٧۔ رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے خواب دیکھا کہ لوگ آپ کی خدمت میں پیش کیے گئے اور ان پر قمیصیں ہیں۔ کئی لوگوں پر قمیصیں سینے تک ہیں اور کئی لوگوں پر اس سے بھی کم۔ جب عمر رضی اللّٰہ عنہ کو آپ کے سامنے لایا گیا تو ان پر موجود قمیص زمین پر گھسٹ رہی تھی۔ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے عرض کی: اے اللہ کے رسول! اس کی تعبیر کیا ہے؟ فرمایا:'' دین۔''(صحیح البخاری:٣٦٩١ و صحیح مسلم:٢٣٩٠)

♻ ٨۔رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:(( لَقَدْ کَانَ فِیْمَا قَبْلَکُمْ مِنَ الْأُمَمِ مُحَدَّثُونَ، فَإِنْ یَکُنْ مِنْ أُمَّتِی أَحَدٌ فَإِنَّہُ عُمَرُ )) (صحیح البخاری:٣٦٨٩ و أحمد بن حنبل، المسند:٢٤٢٨٥) ''پہلی امتوں میں(انبیاء کے علاوہ) ایسے افراد ہوتے تھے جنھیں الہام کیا جاتا تھا یا ان سے فرشتوں کے ذریعے سے ہم کلام ہوا جاتا تھا۔ اگر میری امت میں ایسے کوئی شخص ہیں تو وہ عمر ہیں۔''

♻٩۔ نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے خود ان کی شہادت کی بشارت دی۔ ایک روز نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم اور سیدنا ابوبکر، عمر اور عثمان رضی اللّٰہ عنہم جبلِ اُحد پر چڑھے تو وہ ہلنے لگا۔ نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے اپنا قدم مبارک پہاڑ پر مارا اور ساتھ ہی فرمایا:(( أُثْـبُتْ أُحُدُ فَمَا عَلَیْکَ إِلَّا نَبِیٌّ أَوْصِدِّیقٌ أَوْ شَھِیْدَانِ )) (صحیح البخاری:٣٦٨٦ و سنن الترمذی:٣٦٩٧) ''احد سکون اختیار کر! تجھ پر نبی، صدیق اور دو شہید ہیں۔''

♻ ١٠۔ نبوی پیش گوئی کے مطابق سیدنا عمر رضی اللّٰہ عنہ پیش آمدہ فتنوں کے سامنے بند دروازے کی حیثیت رکھتے تھے،(صحیح البخاری :٥٢٥ و صحیح مسلم:١٤٤)

♻ ١١۔نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے حضرت فاروق اعظم صلی اللہ علیہ وسلم سے فرمایاتھا:(( وَالَّذِیْ نَفْسِیْ بِیَدِہٖ، مَا لَقِیَکَ الشَّیْطَانُ سَالِکًا فَجًّا قَطُّ إِلَّا سَلَکَ فَجًّا غَیْرَ فَجِّکَ )) (صحیح البخاری :٣٦٨٣ و صحیح مسلم:٢٣٩٦) ''اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! شیطان جس راہ میں تمھیں دیکھ لیتا ہے وہ وہاں سے اپنا راستہ ہی بدل لیتا ہے۔''

♻ ١٢۔نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے ﷲ تعالیٰ سے حضرت عمر بن خطاب رضی اللّٰہ عنہ کا نام لے کر انھیں اسلام کے لیے مانگا تھا۔

♻ ان کے علاوہ بھی بہت سے فضائل سیدنا عمر فاروق رضی اللّٰہ عنہ کے حصے میں آئے، مثلاً حضرت عمر رضی اللّٰہ عنہ تادمِ زیست رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے ساتھ رہے۔ وہ سابقینِ اسلام میں سے ہیں۔ ایک ہی حدیث میں جنت کی بشارت حاصل کرنے والے دس اصحابِ رسول میں سے دوسرے ہیں۔

♻ بحیثیت خلیفہ ثانی خلفائے راشدین میں سے بھی دوسرے ہیں۔ انھیں رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کا سسر ہونے کا شرف بھی حاصل ہے۔ مزید برآں یہ کبار علماء اور زہاد صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین میں سے بھی ایک ہیں۔

♻ حضرت عمر رضی اللّٰہ عنہ نے ٥٣٩ احادیث روایت کیں جو کتب حدیث میں موجود ہیں۔ ان میں بخاری شریف اورمسلم شریف دونوں میں متفق علیہ ٢٦ احادیث ہیں، جبکہ علیحدہ طور پر صرف بخاری شریف میں ٤٣ اور مسلم شریف میں ٢١ احادیث ہیں۔(النووی ، تہذیب الاسماء واللغات:11/2)
 
Top